یورپ (رپورٹس)

چل کے خود آئے مسیحا کسی بیمار کے پاس!

(ادارہ الفضل انٹرنیشنل)

مسجد بیت الفتوح میں جمعے کی ادائیگی کے لیے حضورِ انور کی تشریف آوری: ایک رپورٹ

جماعت احمدیہ برطانیہ کی تاریخ میں ۳؍اکتوبر ۲۰۰۳ء بروز جمعہ وہ یادگار اور تاریخی دن تھا جب حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دست مبارک سےمسجد بیت الفتوح کا افتتاح ہوا جس کے بعد حضور انور نے اس مسجد میں ایک تسلسل سے نماز جمعہ پڑھانے کا آغاز فرمایا۔

۲۶؍ستمبر ۲۰۱۵ء کو مسجد بیت الفتوح کے ملحقہ ہالز اور دفاتر کو آگ لگنے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا اور اس کے بعد بھی اس مسجد سے خطباتِ جمعہ کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔

اپریل ۲۰۱۹ء میں حضورِانور ایّدہ اللہ کے اسلام آباد منتقل ہونے کے با وجود اکثر اوقات جمعۃ المبارک کی ادائیگی کے لیے حضورِانور اسلام آباد سے تقریباً۳۴؍میل کا فاصلہ طے کر کے مسجد بیت الفتوح رونق افروز ہوتے۔

سال ۲۰۲۰ء میں کورونا کی وبا کی وجہ سے جہاں دنیا کے نظام میں ایک غیر معمولی تغیر واقع ہوا وہاں مسجد بیت الفتوح بھی اس سعادت سے محروم ہوگئی کہ خلیفۃ المسیح وہاں سے بحر علم و عرفان کے موتی بکھیرتے۔ چنانچہ ۶؍مارچ ۲۰۲۰ء وہ آخری خطبہ جمعہ تھا جو حضور انور نے اس مسجد سے ارشاد فرمایا۔ لیکن لِکُلِّ اَجَلٍ کِتَابٌ۔ سو آج ایک مبارک جمعہ، ایک مبارک مہینے میں آیا جس میں قدرتِ ثانیہ کے مظہر خامس ایک مرتبہ پھر مغربی یورپ کی سب سے بڑی مساجد میں شمار ہونے والی مسجد بیت الفتوح تشریف لائے اور خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا۔ اس موقعے پر نہ صرف لندن اور اس کے گرد و نواح بلکہ پورے برطانیہ، یوروپین ممالک نیز بعض دیگر ممالک سے بھی ہزاروں عشاق خلافت نے اپنے آقا کی اقتدا میں جمعہ ادا کیا اور حضور کے دیدار سے اپنی آنکھوں کو خیرہ کیا۔

جونہی لندن کی جماعتوں میں حضور انور کی آمد کی خبر پہنچنا شروع ہوئی ہر احمدی بچے بوڑھے جوان مرد و عورت میں برقی رَو دَوڑ گئی اور چہار جہت خوشیوں کی بہار محسوس ہونے لگی کہ ٹھیک تین سال بعد اُنہیں مسجد بیت الفتوح میں حضور انور کی اقتدا میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کا موقع نصیب ہوگا۔

یہ محبت تو نصیبوں سے ملا کرتی ہے

چل کے خود آئے مسیحا کسی بیمار کے پاس

حضورِ انور کی مسجد بیت الفتوح میں تشریف آوری

حضورِانور نمازِ جمعہ سے کچھ دیر پہلے بیت الفتوح کمپلیکس میں رونق افروز ہو گئے اور ٹھیک ایک بج کر دو منٹ پر مسجد بیت الفتوح کے مرکزی ہال میں تشریف لائے۔ مولانا فیروز عالم صاحب نے اذان دینے کی سعادت حاصل کی اور ایک بج کر چھ منٹ پر گہرے رنگ کی اچکن اور پگڑی میں ملبوس امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جب تشہد کے ساتھ خطبہ جمعہ کا آغاز فرمایا تو مسجد میں موجود کئی آنکھیں خدا تعالیٰ کے حضور شکر کے جذبات لیے اشک بار ہو گئیں کہ ایک عرصہ بعد ہمارے پیارے حضور مسجد بیت الفتوح کے محراب کے سامنے خطبہ جمعہ ارشاد فرمانے کے لیے جلوہ افروز ہیں۔ اللہ یہ دن ہمیں بار بار دکھائے۔ آمین

حضور پُرنور نے اپنے خطبہ جمعہ میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ارشادات کی روشنی میں قرآنِ کریم کے کامل اور مکمل شریعت ہونے پر سیرحاصل گفتگو فرمائی۔ (تفصیلی خلاصہ خطبہ جمعہ کے لیے ملاحظہ ہو صفحہ اوّل)

انتظامات

ریجنل امیر بیت الفتوح مبارک صدیقی صاحب نے نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کو بتایا کہ جیسے ہی خاکسار کومورخہ ۵؍اپریل بروز بدھ رات تقریباً گیارہ بجے محترم امیر صاحب کی طرف سے اطلاع ملی کہ انشاءاللہ اس جمعۃ المبارک حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز خطبہ جمعہ مسجد بیت الفتوح میں ارشاد فرمائیں گے تو یہ خبر سُنتے ہی خوشی کے مارے زبان پر بے اختیار الحمدللہ، الحمد للہ کے الفاظ جاری ہوگئے۔ محترم امیر صاحب نے خاکسار کو اس سلسلے میں کچھ ضروری ہدایات دیں۔ امیر صاحب سے رابطہ ہونے کے معاً بعد خاکسار نے بیت الفتوح اور قریبی ریجن کے صدران کو اطلاع دی اور صدران نے اُسی وقت یعنی رات کو ہی اپنے اپنے حلقہ جات میں تمام احباب جماعت کو بذریعہ میسجز یہ خوشخبری پہنچا دی۔ ہر طرف سے الحمدللہ، الحمدللہ کے پیغامات ملنا شروع ہو گئے۔

مسجد بیت الفتوح میں جمعرات کے دن صبح سے ہی خدام و انصار و رضاکاران نے اپنے پیارے آقا کےشایان شان استقبال کے لیے تزئین و آرائش و دیگر انتظامات کی تیاری شروع کردی۔ صفائی وستھرائی کے ساتھ ساتھ خوبصورت پھولوں کے گملے رکھنے اور احباب جماعت کی متوقع ایک کثیر تعداد کے پیش نظر کار پارکنگ اور ناصر ہال کے علاوہ مارکیزمیں بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے صَفیں بچھانے کا انتظام شروع کردیا گیا۔ تقریباً شام چھ بجے محترم امیر صاحب انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے تشریف لائے۔اس موقع پر بعض نائب اُمراء، ممبران نیشنل عاملہ اور خدام الاحمدیہ کے نمائندگان بھی موجود تھے۔ امیر صاحب نے بیت الفتوح کی وسیع و عریض عمارت کا جائزہ لیا۔

احبابِ جماعت کو ہدایات

محترم صدیقی صاحب نے مزید بتایا کہ مسجد بیت الفتوح میں نماز جمعہ میں شمولیت کے لیے احباب کو فیس ماسک پہننے کی تاکید کی گئی۔ مسجد کے مرکزی ہال میں جگہ پُر ہو جانے کی صورت میں مرد حضرات کے لیے ناصر ہال اور نور ہال میں انتظامات کیے گئے۔ جبکہ مسجد بیت الفتوح کے زیریں ہال کے پُر ہونے پرخواتین کے لیے طاہر ہال میں انتظام کیا گیا۔ مسجد بیت الفتوح کی کار پارکنگ میں جگہ انتہائی محدود ہونے کی وجہ سے موزوں قریبی جگہوں پر کاروں کو پارک کرنے کی تاکید کی گئی۔ مزید برآں ڈیوٹی پر موجود رضاکاران سے مکمل تعاون کی درخواست کی گئی۔

حاضری

مسجد بیت الفتوح کے مرکزی ہال اور پہلی منزل پر موجود گیلری کے علاوہ ناصر ہال اور نور ہال بھی احباب جماعت سے پُر تھے۔احبابِ جماعت نے مسجد بیت الفتوح کے ایوانوں کی راہداریوں اور ایوانِ ناصر کے باہر موجود صحن نزد لندن روڈ میں بھی صفیں بچھا کر کھلے آسمان کے نیچے نماز ادا کی۔ اسی طرح مسجد کی زیریں منزل اور طاہر ہال بھی مستورات اور بچوں سے بھرے ہوئے تھے۔ ایم ٹی اے کیمرے کی آنکھ سے ان خوبصورت نظاروں کودنیا بھر میں موجود ناظرین کو دکھاتا رہا۔ ایک اندازے کے مطابق پانچ ہزار خواتین سمیت کل ملا کر گیارہ ہزار احبابِ جماعت نے آج اپنے پیارے امام کی اقتدا میں جمعہ ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک

اس بابرکت تقریب کی کوریج کے لیے جماعتی پریس کے علاوہ بیرونی پریس کے نمائندگان بھی موجود تھے۔ اللہ تعالیٰ اس موقع کو ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے اور مسجد بیت الفتوح سے خلیفۃ المسیح کی آواز کا پوری دنیا میں پہنچنا اسلام اور احمدیت کی فتوحات کی مہم کو مزید تیز تر کرنے والا ثابت ہو۔ آمین

(خصوصی تعاون: شیخ لطیف احمد صاحب نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button