اطلاعات و اعلانات

اطلاعات و اعلانات

تقریب شادی خانہ آبادی

٭…محمدشفیق صاحب منتظم تربیت مجلس انصاراللہ پنی برگ جرمنی سے تحریر کرتےہیں کہ خاکسارکے بیٹے عزیزم لئیق احمد کی شادی خانہ آبادی کی پُرمسرت تقریب مؤرخہ ۱۸؍مارچ۲۰۲۳ء کوہمبرگ جرمنی میں منعقد ہوئی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہواجوکہ مکرم عبدالستار صاحب نے کی۔اس کےبعد مکرم مشہوداحمد ظفرصاحب مربی سلسلہ نےعزیزم لئیق احمدکا نکاح عزیزہ شہلامبارک بنت مبارک احمد صاحب کے ساتھ پڑھایا۔بعدازاں مہمانان کرام کی خدمت میں کھانا پیش کیاگیا۔

مورخہ ۱۹؍مارچ کو اس جوڑے کی دعوت ولیمہ کی تقریب بھی ہمبرگ ہی میں منعقد ہوئی جس میں خاکسار کے چھوٹے بھائی مکرم محموداحمد طلحہ صاحب مربی سلسلہ و استادجامعہ احمدیہ یوکے نے دعا کروائی اور مہمانان کی کھانے سے تواضع کی گئی۔

عزیزم لئیق احمد مکرم محمد سلیم صاحب مرحوم (کھرڑیانوالہ، فیصل آباد) کے پوتے اور مکرم حکیم محمد امین خالد صاحب ہمبرگ جرمنی کے نواسے ہیں جبکہ عزیزہ شہلامبارک مکرم بلال احمد صاحب مرحوم کی پوتی اور مکرم محمد اشرف صاحب کی نواسی ہیں۔

احباب جماعت سے دعا کی عاجزانہ درخواست ہے کہ مولیٰ کریم اس رشتہ کو دونوں خاندانوں کے لیے ہر لحاظ اور جہت سے بابرکت فرمائے۔ اس جوڑے کو ہمیشہ دین کو دنیا پر مقدم کرنے والااور خلافت احمدیہ کا حقیقی وفادار اور سچا مطیع بنائے۔ نیز یہ جوڑا اپنے پیارے آقا کے ارشادات کے مطابق ایک دوسرے کے حقوق کو کما حقہ ادا کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے پیار اور رحم کا وارث بننے والا ہو۔ آمین ثم آمین

سانحہ ارتحال

٭…منیر احمد باجوہ صاحب آف مہدی آباد ہمبرگ جرمنی اعلان کرواتے ہیں کہ خاکسار کے بڑے بھائی مکرم چودھری محمد سعید باجوہ صاحب سابق ہیڈ ماسٹر بقضائے الٰہی بوجہ ہارٹ اٹیک مورخہ۱۲؍فروری ۲۰۲۳ء کو ربوہ میں ۸۲؍سال کی عمر میں وفات پاگئے ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون

آپ لمبا عرصہ ٹی آئی ہائی سکول ربوہ میں بطور ٹیچر خدمات بجا لاتے رہے۔آپ چک نمبر ۳۳؍جنوبی ضلع سرگودھا میں مکرم چودھری عبدالعزیز صاحب باجوہ کے ہاں پیدا ہوئے۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے چار خلفائےکرام کے دور ِخلافت میں آپ کو اطاعت و فرمانبرداری اور مسلسل خدمت دین میں زندگی بسر کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ الحمدللہ۔خلفائے کرام سے آپ بڑی عقیدت و احترام اور دلی محبت کے جذبات رکھتے تھے۔ان مقدس ہستیوں کا ذکر سنتے اور کرتے ہوئے ان کی یاد میں فرطِ محبت و عقیدت بھرے جذبات سے مغلوب ہو کر آپ کی آواز بھرا جاتی اور نگاہیں نم ہو جاتیں۔

وقفِ عارضی کی مبارک تحریک کے آغاز ہی میں وقف کرنے والے اولین مجاہدین میں آپ نے شمولیت کی سعادت پائی اور مرکز کے حکم پر ہانڈو گجر میں وقف عارضی کیا۔ جلسہ سالانہ قادیان دارالامان میں شرکت کی بھی آپ کو توفیق ملی۔

تعلیم الاسلام ہائی سکول ربوہ میں آپ کو بطور استاد لمبا عرصہ خدمت کی توفیق ملی۔ گورنمنٹ ہائی سکول کانڈیوال علاقہ لالیاں میں بحیثیت ہیڈ ماسٹر تعینات ہوئے۔ آپ نہایت احسن رنگ میں ملک و قوم کی خدمت و راہنمائی کرتے رہے۔ اس سارے علاقے کے لوگ اب بھی دلی محبت و چاہت اور ادب و احترام کے ساتھ آپ کو یاد کرتے اور آپ کا ذکرِ خیر کرتے ہیں۔

ربوہ اور گرد و نواح میں بھی آپ کو نہایت ادب و احترام اور دلی محبت کےساتھ یاد کیا جاتا ہے۔

آپ ایک نافع الناس ، ہر دلعزیز ، مہمان نواز ، مخلوق خدا سے ہمدردی اور خیرخواہی کے جذبات سے سرشار ، باوقار بہت ہی پیارے انسان تھے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں آپ کے سعادت مند پیارے ہزاروں شاگرد آپ کی جدائی میں دلی محبت و غمگین جذبات کے ساتھ مسلسل اپنے محبوب استاد کا ذکر خیر کر رہے ہیں اور تعزیتی پیغامات بھیج رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان سب کو جزائے خیر دے اور اجرِ عظیم سے نوازے آمین

آپ ربوہ کے پرانے رہائشی نہایت منکسرالمزاج صابر و شاکرشریف النفس ضرورتمندوں کے خیرخواہ اور ہردلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔ اپنے پرائے آپ کی محبت بھری نیک خصلتوں کے گرویدہ تھے۔ خدمتِ خلق اور انسانیت کی ہمدردی میں خاص شہرت رکھتے تھے۔صوم وصلوٰة و تلاوت قرآن کریم کے پابند تھے۔ مالی تحریکات میں خوش دلی سے حصہ لینے والے تھے۔

آپ کواللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے وصیت کے بابرکت نظام میں شامل ہونے کی توفیق دی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں مدفون ہیں۔

آپ عمر بھر فدائیت سے ہمہ قسم جماعتی خدمات بجا لاتے رہے۔ خلوص نیت اور دلجمعی سے اپنی زبان اور عملی نمونے سے دعوت الیٰ اللہ میں مشغول رہتے۔ نہایت دیانت دار تھے۔

دعوت الیٰ اللہ کے ضمن میں آپ پر ایک جھوٹا مقدمہ بھی درج ہوا جس میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ ، حضرت صاحبزادہ مرز امنصور احمد صاحب ناظر اعلیٰ صدر انجمن احمدیہ ربوہ پاکستان، مکرم چودھری حمید اللہ صاحب وکیل اعلیٰ تحریک جدیدانجمن احمدیہ اور دیگر بزرگان سلسلہ سمیت کل بارہ افراد ملوث کیے گئے جن میں بھائی جان سعید باجوہ بھی شامل تھے جس کی کارروائی کئی سالوں تک چلتی رہی۔آپ نے سرکاری ملازمت کے باوجود بڑے تحمل،بردباری ،ثابت قدمی اور بشاشت قلبی کے ساتھ صعوبتوں کا یہ عرصہ گزارا۔

ربوہ کے پہلے گھوڑ دوڑ ٹورنامنٹ میں شامل ہوئے اور اس کے انتظامی امور میں بھرپور حصہ لے کر مثالی خدمات بجالائے۔ ربوہ کے گردونواح کے دیہات سے گھوڑوں کے چارہ وغیرہ کا شاندار بندوبست کیا جسے تمام مہمان گھوڑ سواروں نے بہت سراہا۔

ٹی آئی کالج کی فٹ بال ٹیم کے نامور کھلاڑی اور والی بال کے بھی بہت مشہور پلیئر تھے۔

کامل وفا کے ساتھ اپنے ضعیف والدین کی اطاعت اور خدمت کی توفیق پائی۔ ہم چھوٹے بہن بھائیوں کے ساتھ اپنے بچوں جیسا پیار کیا۔اہل خانہ کےلیے بہترین مثالی نمونہ تھے آپ نے دوبیٹے اور دوبیٹیاں یادگار چھوڑے ہیں جو بفضلِ خدا شادی شدہ ہیں اور اپنے اپنے گھروں میں آباد ہیں۔

احباب کی خدمت میں اس فدائی جانثار، خادم دین کی مغفرت اور بلندئ درجات اور لواحقین کےلیے صبرِ جمیل کی عاجزانہ درخواست دعا ہے۔

تما م احباب جنہوں نے اس غم کی گھڑی میں ہمارے ساتھ ہمدردی کا اظہار فرمایا اور ہماری دلجوئی کی ہم تمام اہل خانہ ان کے تہِ دل سے شکر گزار ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان سب کے گھروں کو اپنی رحمت کے سایہ تلے رکھے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button