متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل (کینسر کے متعلق قسط 7۔آخری) (قسط14)

(ڈاکٹر طاہر حمید ججہ)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

فاسفورس

Phosphorus

٭… فاسفورس تپ دق اور دماغ کے ٹیومر میں مفید ہے مگر اس کی پوٹینسی کے چناؤ میں بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ۔ علاج ہمیشہ 30 طاقت سے شروع کرنا چاہیے اور اسے حسب ضرورت رفتہ رفتہ بڑھانا چاہیے۔ ہڈیوں کے کینسر میں اعلیٰ درجہ کی دوا ہے۔ اس طرح دمہ میں بھی بہت مفید ہے۔ اگر عام دواؤں سے دمہ قابو میں نہ آئے اور فاسفورس کی علامتیں موجود ہوں تو خدا کے فضل سے اس کے استعمال سے نمایاں فرق پڑتا ہے۔(صفحہ651)

٭… مثانے اور غدہ قدامیہ ( پراسٹیٹ) کے کینسر میں فاسفورس غیر معمولی اہمیت کی دوا ہے۔ ہڈیوں کے کینسر میں بھی فاسفورس بار ہا شافی ثابت ہوئی ہے۔ ایک مریض کو جس کا ہر قسم کا ریڈی ایشن (Radiation) کا علاج ہو چکا تھا ،جب اسے فاسفورس 30 دی گئی اور ہدایت کی گئی کہ ایک ماہ کے بعد اپنی کیفیت سے آگاہ کرے تو ایک ماہ کے بعد اس نے بتایا کہ اس کا وزن گر نا بند ہو گیا ہے اور بھوک پیاس محسوس ہونے لگی ہے۔ اس مریض کی ہڈیاں اتنی کمزور ہو گئی تھیں کہ چل نہیں سکتا تھا اور دباؤ بالکل برداشت نہیں کر سکتا تھا۔ بیساکھیاں استعمال کرتا تھا۔ تین ماہ کے اندر اندر بیساکھیاں چھوٹ گئیں اور کمزوری جاتی رہی۔ آٹھ دس سال بالکل ٹھیک رہا۔ اس کے بعد دماغ کا کینسر ہو گیا۔ اس سے بھی خدا کے فضل سے صحت یاب ہو گیا اور مزید پندرہ سال زندگی پائی ۔ کینسر کی یہ عادت ہے کہ بار بار عود کر آتا ہے اس لیے اس کا مستقل علاج جاری رہنا چاہیے۔ فاسفورس کا استعمال بہت احتیاط سے کرنا چاہیے کیونکہ یہ بہت گہرا اثر کرنے والی دوا ہے ۔ زیادہ اونچی طاقت میں استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ جگر، ہڈیوں، ہڈیوں کے گودے (Bone Marrow) اور غدودوں کے کینسر پر اثر انداز ہوتی ہے۔ گلے، ہڈیوں اور مثانے وغیرہ کے کینسر میں اسے ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے ۔(صفحہ658)

٭…فاسفورس کی ایک علامت یہ ہے کہ گلے میں السر کی وجہ سے آواز بیٹھ جاتی ہے جو کینسر کی بھی علامت ہے۔ اس لیے اگر کسی کی آواز بیٹھ رہی ہو اور گلے میں السر ہو جائے تو پوری احتیاط سے جائزہ لے کر فوراً اس کا علاج شروع کر دینا چاہیے ورنہ اگر دیر ہوجائے تو گلے کا کینسر خطرناک صورت اختیار کر لیتا ہے اور پھر قابو میں نہیں آتا۔(صفحہ659)

فائٹولا کا

Phytolacca

(Poke Root)

٭…یہ ناک کے کینسر میں بھی مفید ہے۔ نزلہ اور کھانسی کے ساتھ آنکھوں میں سرخی اور گرم پانی بہے۔ روشنی سے زودحسی، آنکھوں میں ریت کی موجودگی کا احساس اور جلن، پپوٹوں کے کنارے گرم، زبان جلی ہوئی اور گلے میں گرم گولے کے پھنسے ہونے کا احساس اس کی علامات ہیں۔(صفحہ664)

٭…دودھ پلانے والی عورتوں کے لیے فائٹولا کا غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے۔ سینہ کے غدود بہت سخت اور زود حس ہو جائیں اور کینسر کا احتمال ہو تو فائٹولا کا دینے میں تاخیر نہ کریں۔فائٹولاکا کے علاوہ برائیونیا، بیلاڈونا اور کونیم بھی مفید ثابت ہو سکتی ہیں ۔ (صفحہ664)

سورائینم

Psorinum

(Scabies Vesicle)

٭… سورائینم سردی گرمی کی علامت سے بے نیاز بعض ایسی خطرناک بیماریوں میں بھی کام آتی ہے جن کا سلفر سے کوئی تعلق نہیں ہو تا مثلاً جانوروں کے سینگوں کی جڑ میں کینسر ہو جو بہت خطرناک ہو تا ہے اور اس کے نتیجہ میں جانور چند دن میں دم توڑ دیتا ہے تو ایسے جانوروں کو بارہا سورائینم 1000 کی ایک ہی خوراک اللہ تعالی کے فضل سے فوری شفا عطا کرتی ہے ۔حالانکہ اس بیماری کو لاعلاج بتایا جاتا ہے ۔ (صفحہ681)

٭…پراسٹیٹ کی بعض تکلیفوں میں بھی سورائینم مؤثر ہے۔ کینسر میں بھی مفید ہے لیکن پر اسٹیٹ کے کینسر میں سب سے مؤثر دوا سلیشیا CM ہے۔ گذشتہ چند سالوں میں کئی مریضوں پر اس کا تجربہ کیا گیا ہے جو بے حد کامیاب ثابت ہوا ہے۔ اگر سلیشیا CM کی ایک خوراک سے کچھ فائدہ ہو کر رک جائے تو وقفہ کے بعد دوبارہ دی جا سکتی ہے لیکن بلاوجہ دہرانی نہیں چاہیے۔ کینسر میں خواہ وہ کسی جگہ کا ہو بہت اونچی طاقت حسب ضرورت جلد بھی دہرائی جا سکتی ہے لیکن اگر پہلی خوراک کا فائدہ جاری ہو تو بے وجہ جلد نہیں دہرانی چاہیے۔ عموماً دل کے اعصاب کی کمزوری، شدید درد جسے لیٹنے سے آرام آئے اور دل کے اردگرد کی جھلی میں سوزش کے لیے مفید ہے۔(صفحہ685)

پولیکس اری ٹینس

Pulex irritans

٭… عورتوں کے رحم اور جگر کے کینسر میں بھی بہت مفید ہے۔ رحم کی اندرونی جھلیوں کی اس حد تک اصلاح کر دیتی ہے کہ اگر ان کی مستقل سوزش اور بیضہ دانی کی خرابیوں کی وجہ سے حمل نہ ٹھہرتا ہو تو اس دوا کے چند مہینے استعمال سے جو مناسب وقفوں کے ساتھ ہونا چاہیے حمل ٹھہرنے کا امکان روشن ہو جا تا ہے ۔(صفحہ688)

پلسٹیلا

Pulsatilla

(Wind Flower)

٭… ابراٹینم میں بسا اوقات مرض کی نوعیت کسی دوسری مرض میں بدل جاتی ہے۔ اگر پھیپھڑوں کا کینسر ہڈیوں میں چلا جائے تو ایسی صورت میں انتقال مرض کی دواؤں کو پیش نظر رکھنا چاہیے اور ابراٹینم بھی استعمال کی جا سکتی ہے لیکن سب سے مؤثر دوا فاسفورس (Phosphorus) ہے اور کینسر ہڈیوں ہی سے شروع ہوا ہو یا ہڈیوں میں منتقل ہوا ہو دونوں صورتوں میں فاسفورس بہترین دوا ثابت ہو گی۔(صفحہ694)

ریڈیم برومائیڈ

Radium bromide

٭…ریڈیم برومائیڈ کو عام طور پر چہرے کے کیل مہاسے اور پھنسیوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ اگر رحم میں زندہ جنین کی بجائے ایک بے جان سا لو تھڑا بننا شروع ہو جائے تو بعض اطباء اس کو نکالنے کے لیے بھی اسے مفید بیان کرتے ہیں۔ کینسر کی روک تھام اور علاج میں بھی یہ مفید ہے۔ وہ پھوڑے پھنسیاں جو لمبے عرصہ تک چلیں اور مزمن شکل اختیار کر جائیں ان کے علاج کے دوران ریڈیم برومائیڈ ( ریڈیم برومیٹم) کو نہ بھولیں۔ (صفحہ703)

رس ٹاکسی کو ڈینڈران

(رسٹاکس)

Rhus toxicodendron

(Poison – Ivy)

٭…بچوں کے ایگزیما میں خصوصاً سر کا ایگزیما رسٹاکس کے زیر اثر آتا ہے لیکن بعض اوقات اس کا رد عمل بہت سخت ہو تا ہے ۔ اگر وہ چند دن کے اندر اندر ٹھیک ہو جائے تو پھر دوبارہ رسٹاکس دی جاتی ہے۔ اگر ایگزیما ٹھیک نہ ہو تو پھر دوسری دوا ڈھونڈنی بہت مشکل ہے۔ جلد کی ایسی امراض میں جب یہ صورت پیدا ہو وہاں یاد رکھنا چاہیے کہ وہ جلد کا کینسر بھی ہو سکتا ہے۔ اور اس صورت میں کارسینوسن (Carsinocin) اور ریڈیم برو میٹم (Radium Bromitum) کو ہزار طاقت میں ہفتہ ہفتہ کے وقفہ سے ایک دو مہینے تک دے کر دیکھنا چاہیے۔ اسی طرح گریفائیٹس اور سو رائینم کو بھی ادل بدل کر دیا جائے تو بعض سخت ضدی ایگزیموں میں بھی یہ مفید ثابت ہوا ہے۔(صفحہ712)

سلیشیا

Silicea

(Silica – Pure Flint)

٭…سلیشیا گلینڈز کی زیادہ خطرناک اور گہری بیماریوں میں کام آتی ہے۔ سخت غدودوں کو چھوٹا اور نرم کرنے میں سلیشیا ایک اہم دوا ہے۔ کلکیریا فلور، برا ئٹیا کارب ، فائیٹولاکا اور کاسٹیکم بھی مفید ہیں۔ لیکن اگر جبڑوں ، گردن اور بغلوں کے غدود تیزی سے سخت اور بہت بڑے ہونے شروع ہو جائیں اور مریض ٹھنڈا ہو تو سلیشیا استعمال کرنی چاہیے لیکن اگر اس کے باوجود افاقہ نہ ہو تو احتمال ہے کہ وہ کینسر ہو۔ اس صورت میں اکیلی سلیشیا فائدہ نہیں دے گی بلکہ سلفر CM دینی چاہیے۔ جب اس کے استعمال سے مریض ٹھنڈ محسوس کرنے لگے تو پھر سلیشیا CM ایک خوراک دینی پڑے گی۔ جب تک سردی گرمی کی علامتیں تبدیل نہ ہوں اس وقت تک ان کو ادل بدل کر دینا مناسب نہیں۔(صفحہ756)

سٹیفی سیگریا

Staphysagria

(Stavesacre)

٭…مردوں میں یہ دوا پراسٹیٹ کی تکلیفوں میں مفید ہے۔ پراسٹیٹ گلینڈ ز بڑھ جائیں تو پیشاب کی تکلیف شروع ہو جاتی ہے۔ بہت سے مریض عمومی دواؤں سے ٹھیک ہو جاتے ہیں لیکن بعض ایسے مریض ہوتے ہیں جن میں عام دوائیں کام نہیں کرتیں اس لیے مختلف وجوہات ڈھونڈنا پڑتی ہیں۔ اگر کسی کا مزاج سٹیفی سیگریا سے ملتا ہو اور پراسٹیٹ کا مریض ہو تو یہ دوا مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ پراسٹیٹ کی تکلیف کا فوری علاج ضروری ہے ورنہ یہ تکلیف بڑھ کر مثانہ یا گردوں میں انفیکشن پیدا کر دیتی ہے اور کبھی کینسر بھی بن جاتا ہے۔ پراسٹیٹ کا کینسر بہت خطرناک ہو تا ہے اور اکثر مہلک ثابت ہو تا ہے ۔ اس کینسر میں سلیشیا CM حیرت انگیز اثر دکھاتی ہے۔(صفحہ774-775)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button