افریقہ (رپورٹس)

ہیومینٹی فرسٹ جرمنی کے زیر اہتمام نائیجر میں میڈیکل کیمپس

(کوثر جمیل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل نائیجر)

15؍جنوری 2022ء کو واقفین نو کے ساتھ ایک آن لائن ملاقات میں حضور انور خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ ’’افریقہ اور دوسرے ممالک کے (خدمت خلق کی غرض سے) دورے کرتے رہیں اور اس تحقیقی میدان میں ترقی کرتے رہیں۔‘‘

جرمنی کے ڈاکٹرز جو اس وقت طبی وتعلیمی میدان میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور مزید آگے بڑھ رہے ہیں انہوں نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے نائیجر میں بےسہارا اور ضرورت مند افراد کے لیے فری میڈیکل کیمپس کے انعقاد کا پروگرام بنایا اور اس پر عملدرآمد کے لیے ڈاکٹرزکی ایک ٹیم جو دس افراد پر مبنی تھی ہمدردیٔ انسانیت اور خدمتِ خلق کا جذبہ لے کر نائیجر میں پہنچے۔

نائیجر ایک پسماندہ ملک ہے جو انسانی ترقی انڈیکس میں 189 نمبر پر ہے۔ نائیجر میںانتہائی غربت اورخستہ حالی کی وجہ سےصحت کے شعبہ کا نامناسب ڈھانچہ اس کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ سخت آب و ہوا اور صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی نیز مختلف اقسام کی بیماریوں کے باعث نائیجر کے لوگوں کی حالت خراب سے خراب تر ہوتی چلی جا رہی ہے۔

ڈاکٹروں اور رضاکاروں کی ایک ٹیم 6؍نومبر 2022ء کو نائیجر پہنچی اور یہ نائیجر آنے والا اب تک کا سب سے بڑا گروپ تھا جو اپنے اپنے شعبوں میں ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل تھا۔ اِن دنوں کے دوران الحمدللہ مختلف علاقوں میں کل 5 میڈیکل کیمپس لگائے گئے اور نائیجر کے دور دراز علاقوں میں ان کیمپس کا انعقاد کیا گیا، جن میں سے سب سے دور نائیجر کے دارالحکومت نیامے سے 661 کلومیٹرکے فاصلہ پر مارادی ریجن کے علاقہ میں میڈیکل کیمپ منعقد ہوا۔ اِن میڈیکل کیمپس کے ذریعہ سےکل 2,726 مریضوں کا علاج ممکن ہوا اور انہیں مفت ادویات بھی فراہم کی گئیں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے یہ میڈیکل کیمپس اچھے رہے جس کا مقامی لوگوں نے خاص طور پر اظہار کیا اور ہیومینٹی فرسٹ کی کاوشوں کوسراہا نیز مختلف علاقوں کے با اثر افراد نے بھی اپنے علاقہ کے غریب افراد کے لیے ہیومینٹی فرسٹ کی طرف سے انسانی ہمدردی اور خدمتِ خلق کے ایسے والہانہ جذبہ کے اظہار پر شکریہ ادا کیا۔ ایک علاقہ کے میئر نے تو فی الفور اپنے علاقہ کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک سندِ خوشنودی ہیومینٹی فرسٹ جرمنی کے نام پر پیش کی۔

مقامی میڈیا ہیومینٹی فرسٹ اور جماعت احمدیہ نائیجر کے اس اقدام سے بہت متاثر ہوا اور نہ صرف یہ کہ ہیومینٹی فرسٹ جرمنی کے اِن اقدامات کو کوریج دی بلکہ اسے اپنے پرائم ٹائم کا حصہ بھی بنایا۔ اسی طرح اخبارات نے بھی ان تمام کیمپس اور تقریبات کو اپنی خبروں کی زینت بنایا۔

اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے تمام ٹیم، منتظمین اور انسانیت کے لیے عطیہ کرنے والوں کو جزائے خیر دے، نیز ہیومینٹی فرسٹ جرمنی اور ان کی عاجزانہ کوشش کو قبول فرمائے اور ان تمام لوگوں پر رحمتیں برسائے جو انسانیت کی خدمت کے لیے مشقتیں اٹھاتے ہیں۔ آمین

(رپورٹ: کوثر جمیل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button