خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…سعودی عرب کی وزارت حج نے عمرہ زائرین کے ویزا کی مدت میں توسیع کے حوالے سے اعلان کیاہے کہ 90 دن کےلیے جاری عمرہ ویزا کی مدت میں توسیع نہیں کی جاسکتی۔ بچوں کے ساتھ عمرہ پرمٹ کےلیے کم از کم عمر کی حد 5 سال ہے۔ 5 سال سے چھوٹے بچے والدین کے ساتھ مسجد الحرام آ سکتے ہیں۔
٭…ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں نوبیل امن انعام کی تقریب منعقد کی گئی، جس میں روس، یوکرین اور بیلاروس کے انسانی حقوق کے علمبرداروں نے نوبیل امن ایوارڈ وصول کیا۔ نوبیل امن انعام لینے والے روس کے انسانی حقوق تنظیم کے سربراہ یان راچنسکی نے روسی صدر پر تنقید کی اور پیوٹن کی یوکرین میں جنگ کو پاگل پن اور مجرمانہ قرار دیا۔دو سال تک کورونا پابندیوں کے بعد نوبیل انعام کی تقریب سویڈن اور ناروے کے دارالحکومتوں میں ہوئی۔سال 2020ء اور 2021ء میں نوبیل انعام جیتنے والی شخصیات نے سٹاک ہولم کی تقریب میں شرکت کی۔ ان دو برسوں میں کورونا وائرس کی وجہ سے نوبیل انعام کی تقریب نہیں ہوسکی تھی لیکن ایوارڈ یافتگان کو ان کے گھر پر تمغے بھیجے گئے تھے۔ سٹاک ہولم میں منعقدہ تقریب میں شعبہ طب، طبیعیات، کیمیا، ادب اور معیشت سے متعلق جبکہ امن کا نوبیل انعام اوسلو میں تفویض کیا جاتا ہے۔
٭…امریکی جریدے ٹائم میگزین نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کو سال 2022ء کی بہترین شخصیت قرار دیا ہے۔ اور کہا کہ زیلنسکی نے روس کے تباہ کن حملے کا ہمت سے مقابلہ کرکے اپنے یوکرینی شہریوں کو متاثر کیا اور عالمی سطح پر بھی خوب تعریفیں سمیٹیں۔یاد رہے کہ 44 سالہ سابق مزاحیہ اداکار، مصنف اور پروڈیوسر وولودیمیر زیلنسکی 2019ء میں یوکرین کے صدر بنے تھے۔ روس نے رواں برس فروری میں یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد زیلنسکی نے ملک چھوڑنے سے انکار کرتے ہوئے روس کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔امریکی جریدے ٹائم کی جانب سے سال 2021ء میںایلون مسک کو’پرسن آف دی ایئر‘قرار دیا تھا ۔ پچھلے سال ان کی الیکٹرک کارکمپنی دنیا کی سب سے قیمتی کار ساز کمپنی بن گئی ہے۔ ٹائم میگزین نے اپنی اس روایت کا آغاز 1927ء میں کیا تھا۔یوکرین کے صدر زیلنسکی کو سال کی بہترین شخصیت قرار دینے پر ردعمل کے حوالے سے کریملن نے کہا کہ امریکی جریدے کا یہ اقدام مغربی ممالک میں بڑھتے ہوئے روسوفوبک رجحان کا اثر ہے۔امریکی جریدے کی اشاعت کی ادارتی لائن یورپی رجحانات سے باہر نہیں جاتی۔اس جریدے کی ادارتی لائن روس مخالف اور بزدلانہ طور پر روسوفوبک ہے۔
٭…ٹائم میگزین نے اعلان کیا ہے کہ سال 2023ء کے ’ٹائم 100گالا اینڈ امپیکٹ ایوارڈز‘ یروشلم (اسرائیل)میں منعقد ہوں گے۔ گالا اینڈ امپیکٹ ایوارڈ رواں برس میں ہی شروع ہوئے تھے جس میں آٹھ غیرمعمولی شخصیات کو بہتر عالمی مستقبل کےلیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے پر ایوارڈ دیا جاتا ہے۔ ٹائم میگزین کے ایڈیٹر انچیف ایڈورڈ فلسینتھال نے کہا کہ اس سال پہلی بار ہم ٹائم 100 ایوارڈ ایسی جگہ پر منعقد کرنے جا رہے ہیں جو فن و ثقافت کا مرکز بن چکا ہے۔ اس مقام پر ہم سب مل کر دنیا میں تبدیلی کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے بہتر مستقبل تعمیر کرسکتے ہیں۔
٭…چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے ریاض میں ملاقات کی ہے۔ صدر شی جن پنگ نے کہا کہ پچھلی پانچ دہائیوں سے زائد عرصے سے دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔ بین الاقوامی یا علاقائی صورت حال میں تبدیلی سے قطع نظر چین نے فلسطینی عوام کے قانونی حقوق اور قومی مفاد کی بحالی کی تحریک کی حمایت کی ہے۔چین نے فلسطینی مہاجرین کو بڑی تعداد میں کورونا اور دیگر ویکسینز فراہم کی ہیں اور ہم فلسطین کی معیشت اور عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن مدد کریں گے۔چین اور فلسطین کے درمیان سیاحتی تعاون کا معاہدہ ہوا ہے ، جبکہ آزاد تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات اور چین فلسطین مشترکہ کمیٹی برائے معیشت، تجارت اور تکنیکی تعاون کے دوسرے سیشن کا انعقاد بھی ہوا۔فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام چین کے ساتھ گہرے دوستانہ تعلقات پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں۔چین ہمارا پُرخلوص اور قابل اعتماد دوست ہے اور اس نے ہمیشہ سیاسی، معاشی، اخلاقی اور دیگر محاذوں پر فلسطین کی غیر مشروط حمایت کی ہے۔ فلسطین چین کے بیلٹ اینڈ روڈ پراجیکٹ کی حمایت کرتا ہے اور چین کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔
٭…امریکہ نے روسی فوج اور ایران کی مدد کرنے پر چوبیس کمپنیوں پر پابندی لگادی۔ روسی فوج کی مدد کرنے میں پاکستان اور یواے ای میں قائم دس کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ یہ کمپنیاں لیٹویا، روس، سنگاپور اور سوئٹزر لینڈ میں بھی ہیں۔ ان کمپنیوں کے غیر محفوظ کاروبار سے ناقابل قبول خطرات کا خدشہ ہے۔ یہ کمپنیاں روسی فوج کی مدد، ایرانی الیکٹرک کمپنی کو سپلائی فراہم کرتی ہیں۔
٭…برطانیہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بدعنوانی کے الزامات پر تیس افراد پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔ برطانیہ کی پابندی کی فہرست میں گیارہ ممالک کی شخصیات شامل ہیں۔ جن میں ایرانی عدلیہ کی دس شخصیات کے علاوہ میانمار (برما) کی فوجی شخصیات بھی شامل ہیں۔ برطانیہ کی پابندی کی فہرست میں روسی کرنل اور مالی کی شدت پسند تنظیم بھی شامل ہے۔ برطانیہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں پر مشتمل شخصیات کی فہرست میں جنوبی سوڈان کے حکام بھی شامل ہیں۔
٭…امریکی ایوان نمائندگان نے اگلے سال 858؍ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ کےلیے بل منظور کرلیا۔ بل میں مسلح افواج کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ صدر جو بائیڈن نے دفاعی بجٹ 813؍ارب ڈالر رکھنے کی تجویز دی تھی لیکن ایوان نمائندگان نے 45؍ارب ڈالر کے مزید اخراجات کا تخمینہ لگا کر بل پاس کر دیا ہے۔ 350؍ایوان نمائندگان نے بل کی منظوری دی جبکہ 80؍نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اب اسے سینیٹ میں منظوری کےلیے بھیجا جائے گا۔ نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ 2023ء میں دفاعی اخراجات کے لیے 858 ارب ڈالر کی منظوری دی گئی ہے۔مجوزہ دفاعی بجٹ میں اسلحہ، بحری جہاز اور لڑاکا طیارے خریدنے کے اخراجات شامل کیے گئے ہیں جبکہ تائیوان اور یوکرین کی مدد کےلیے بھی رقم رکھی گئی ہے۔
٭…امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کےلیے 27.5؍کروڑ ڈالر کے نئے عسکری امدادی پیکج کی منظوری دے دی۔ امدادی پیکج کے تحت یوکرین کو دشمن ڈرونز کے تدارک اور فضائی دفاع مضبوط کرنے کے لیے ساز و سامان فراہم کیا جائے گا۔ پینٹاگون یوکرین کو جدید آرٹلری راکٹ سسٹم دے گا، ہمرز کی فوجی جیپیں اور جنریٹرز بھی پیکج میں شامل ہوں گے۔ گذشتہ روز امریکی قانون سازوں نے سال 2023ء میں یوکرین کو اضافی سیکیورٹی معاونت فراہم کرنے کے لیے اسّی کروڑ ڈالر کی بھی منظوری دی تھی۔
٭…روس نے مہینوں بعد امریکہ کی باسکٹ بال پلیئر برٹنی گرائنر کو رہا کر دیا۔ یہ رہائی دونوں ملکوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں ہوئی ہے۔ امریکہ نے روس کے بین الاقوامی اسلحہ ڈیلر وکٹر باؤٹ کو رہا کیا ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ برٹنی محفوظ ہیں،وہ طیارے میں ہیں اور گھر واپس آ رہی ہیں۔ قیدیوں کا تبادلہ متحدہ عرب امارات میں ہوا۔وکٹر باؤٹ کو امریکی عدالت نے پچیس سال قید کی سزا سنائی تھی لیکن برٹنی کو رہا کروانے کے لیے صدر بائیڈن نے اسلحہ ڈیلر کو رہا کرنے کی حتمی منظوری پچھلے ہفتے دی۔اسی طرح رواں برس فروری میں روس کے ایئرپورٹ پر برٹنی گرائنر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ برٹنی نے اپنے سامان میں چرس سے کشید کردہ تیل کے ڈبوں کی موجودگی کا اعتراف کیا تھا۔
٭…عرب ممالک کی وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا ہے کہ روس امریکہ قیدیوں کا تبادلہ اماراتی صدر محمد بن زاید النہیان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی کوششوں سے ہوا ہے جبکہ دوسری جانب امریکہ نے سعودی عرب کے ثالثی ہونے کی تردید کر دی۔ وائٹ ہاؤس پریس سیکرٹری کیرن جین کا کہنا ہے کہ یہ رہائی صرف روس اور امریکہ بات چیت سے ہوئی ہے۔
٭…ٹی ایف ایل ( ٹرانسپورٹ فار لندن )کے مطابق لندن کی بسوں اور ٹرینوں میں جنسی ہراسانی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک سال کے دوران ٹرینوں اور بسوں میں جنسی ہراسانی کے 1813؍ واقعات رپورٹ ہوئے۔ آگاہی مہم کے باوجود اس سال 1067؍کے مقابلے میں 1813؍واقعات رپورٹ ہوئے۔ جنسی ہراسانی کے زیادہ تر واقعات رش کے اوقات میں رونما ہوئے۔ مہم کے باوجود پچاس فیصد سے بھی کم خواتین جنسی ہراسانی کے واقعات رپورٹ کرتی ہیں۔ خواتین کے خلاف زیرو ٹالرنس کی مہم اگلے سال بھی جاری رہے گی۔ خواتین کی ہراسانی کے واقعات کو زیادہ سے زیادہ رپورٹ کیا جائے۔ خواتین کو محفوظ سفر فراہم کرنے کے لیے پولیس گشت بڑھایا جا رہا ہے۔
٭…برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ایک تنظیم کی طرف سے ویسٹ منسٹر میں ایک امتحان کا انعقاد کیا گیا تھا۔ برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ نے سیٹ (ایپٹی ٹیوڈ ٹیسٹ) دیا اور ان کے نمبر دس سالہ بچے سے بھی خراب نکلے۔ ارکان پارلیمنٹ کا یہ امتحان اس لیے لیا گیا تاکہ انہیں برطانوی تعلیمی اداروں میں رائج غیر ضروری امتحانات ختم کرنے کے لیے قائل کیا جاسکے۔امتحان میں ممتحن کے فرائض گیارہ سالہ بچوں نے سرانجام دیے اور ٹیسٹ دینے والوں میں پارلیمنٹ کی تعلیمی کمیٹی کے چیئرمین رابن واکر سمیت دیگر اراکین بھی شامل تھے۔امتحان دینے والے آدھے ارکان پارلیمنٹ نے انگلش گرامر، رموز اوقاف اور املا میں عامیانہ نمبر حاصل کیے۔56؍فیصد ارکان پارلیمنٹ ریاضی کے امتحان میں اوسط نمبر بھی نہ لے سکے۔رواں برس دس سے گیارہ برس کے 59؍فیصد بچوں نے ریاضی، کتب بینی اور مضمون نویسی کے امتحان میں متوقع نتائج حاصل کیے تھے۔تنظیم نے امید ظاہر کی کہ سیاستدان اس شدید دباؤ کے تجربے کو یاد رکھیںگے اور انہیں یہ احساس ہوسکے گاکہ سخت امتحانات سے سکول کا معیار تو جانچا جاسکتا ہے لیکن اس سے بچوں کے سیکھنے کے عمل میں کوئی مدد نہیں ملتی۔ پارلیمنٹ کی تعلیمی کمیٹی کے چیئرمین رابن واکر نے کہا کہ دس سے گیارہ سال کی عمر کے بچوں کے لیے امتحانات میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
٭…دوسری جنگ عظیم کے بعد نیشنل بینک آف بیلجیم (BNB) پہلی مرتبہ نقصان میں جائے گا۔بی این بی (BNB) نے ایک نوٹس میں عوام کو مطلع کیا ہے کہ بینک کو دوسری جنگ عظیم کے بعد اپنا پہلا بڑا نقصان ہوگا۔ بینک کو 2027ءتک منفی سرمائے کی پوزیشن کے ساتھ اپنے معاملات کو سنبھالنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ اسے موجودہ مالی سال میں 600؍ملین یورو سے لے کر 800؍ملین یورو کے نقصان کی توقع ہے۔ وہ اس نقصان سے نمٹنے کے لیے پہلی مرتبہ اپنے 7.08بلین یوروکے موجودہ مالیاتی ذخائر کو استعمال کرے گا۔واضح رہے کہ بیلجیم میں اس وقت مہنگائی کی شرح 12/11 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے۔ مرکزی بینک کی اس صورت حال کے بعد مالیاتی ماہرین نے ملک میں شرح سود میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
٭…مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے نئے چیف ایلون مسک نے ڈیڑھ ارب ٹوئٹر اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے وجہ بتاتے ہوئے لکھا کہ ’ٹوئٹر کے ڈیڑھ ارب اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیا جائے گا تاکہ یوزر نیم دستیاب ہوسکیں۔ایسے اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیا جائے گا جن کو برسوں سے لاگ ان نہیں کیا گیا اور کوئی ٹوئٹ نہیں کیا گیا۔‘واضح رہے کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر کا نظام سنبھالنے کے بعد بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی ہیں اور کمپنی کے تقریباََ آدھے عملے کو برطرف کردیا ہے۔
٭…برطانیہ میں تاریخ کی شدید ترین سردی کی پیشگوئی کردی گئی ہے۔ ملک کے کئی حصوں میں درجہ حرارت منفی دس ڈگری تک گرسکتا ہے۔ برطانوی ہیلتھ اتھارٹی ایجنسی نے یارکشائر کے لیے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوام غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں۔ شمالی برطانیہ کے بیشتر علاقوں میں گذشتہ رات ہلکی برفباری ہوئی جس کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ اگلے چند روز تک شدید سردی کی لہر جاری رہے گی۔ برفباری کے باعث برطانیہ میں فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔