متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(چکر آنا یا Vertigo نمبر 1) (قسط5)

(ڈاکٹر طاہر حمید ججہ)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

ابسنتھیم

Absinthium

(Common worm wood)

٭…ابسنتھیم کا مریض کھلی فضا اور اونچی جگہوں سے گھبراتا ہے ، چکر آتے ہیں۔جن میں پیچھے کی طرف گرنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ (صفحہ5)

ایکونائٹ نیپیلس

Aconitum napellus

(Monks hood)

٭…بعض بیماریوں میں مریض خوف سے چیخیں مارتا ہے اور چکر بھی آنے لگتے ہیں۔مثلاً اگر راستہ چلتے ہوئے اچانک کتا جھپٹے تو انسان خوف زدہ ہو جاتا ہے اور اس کا سر گھومنے لگتا ہے۔ ایسی حالت میں ایکونائٹ فوری فائدہ دیتا ہے۔(صفحہ12)

ایکٹیا ریسی موسا

Actaea racemosa

(Black snake – root)

٭…سر درد عموماً آنکھ کے ڈیلوں اور سر کے پیچھے ہوتا ہے جسے دبانے سے آرام آتا ہے لیکن حرکت سے بڑھ جاتا ہے۔چکر آتے ہیں ، سر میں بھاری پن نمایا ںہوتا ہے ، نظر دھندلا جاتی ہے۔پڑھائی ، فکر اور مثانے کی تکلیفوں سے سر درد شروع ہو جاتا ہے۔ (صفحہ16)

ایمبرا گریسا

Ambra grisea

(Ambergis-A morbid secretion of the whale)

٭…ایمبراگریسا دبلے پتلے ، زود رنج ، چڑچڑے اور جلد غصہ میں آجانے والے بچوں اور بڑوں کی دوا ہے۔ زودحسی اس کی نمایاں علامات ہے۔ کم عمری میں ہی توازن کھودینے اور چکرانے کا رجحان ملتا ہے۔جیسے بہت بوڑھے لوگوں میں طبعی طور پر یہ عارضہ پایا جاتا ہے۔ (صفحہ55)

٭…ایمبراگریسا کا مریض عموماً غم میں ڈوبا رہتا ہے خواہ کوئی معین غم اس کے ذہن میں نہ بھی ہو۔ یہ ایسے مریضوں کی دوا ہے جو طبعاً اور فطرتاً غمگین ہوں ، ان کا رجحان اندھیرے میں بیٹھا رہنے کی طرف ہو، بات بات پر دل ڈوبتا ہوا محسوس ہو اور زندگی کی کوئی خواہش باقی نہ رہے۔ ہر چیز سے بیزار اور بے پرواہ ہو جائے۔ اگر ان علامتوں کے ساتھ وقت سے پہلے بڑھاپے کی جسمانی علامتیں بھی ظاہر ہوں تو ان کا علاج ایمبراگریسا ہے۔ایسے مریضوں کو چکر بہت آتے ہیں۔ سر اور معدہ میں کمزوری کا احساس ہوتا ہے ،پیشانی پر بوجھ ، دماغ میں شدید درد کی لہریں اٹھتی ہیں ، غنودگی طاری ہو جاتی ہے حافظہ کمزور ہو تا ہے۔ (صفحہ55)

ارجنٹم میٹیلیکم

Argentum metallicum

(Metallic silver)

٭…ارجنٹم میٹیلیکم کی تکلیفیں عین بارہ بجے، جب سورج نصف النہار پر ہو ،بڑھ جاتی ہیں ، چکر آتے ہیں۔ سر کا درد ماتھے اور پیشانی تک محدود رہتا ہے یا پھر سر کے کسی ایک طرف مقام بنا لیتا ہے جو زیادہ تر دائیں طرف ہوتا ہے۔ آہستہ آہستہ بڑھتا ہے لیکن یکدم ختم ہو جاتا ہے۔اس درد کا چہرے کی اعصابی دردوں سے بھی تعلق ہے کیونکہ یہ بنیادی طور پر اعصابی دوا ہے اور سردرد کا بھی اعصاب سے تعلق ہے۔(صفحہ74)

آرسینیکمسلفیوریٹم فلیوم

Arsenicum sulfuratum flavum

٭…آرسینک سلف فلیوم کا مریض بہت جلد غصہ میں آ جاتا ہے۔ صبح کے وقت اٹھنے پر بے حد چڑچڑا ہوتا ہے۔ سر میں چکر آتے ہیں۔ جن میں دائیں طرف گرنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ سر ٹھنڈامحسوس ہوتا ہے ،صبح کے وقت آنکھیں چپکی ہوئی ،سرخی مائل زرد رطوبت نکلتی ہے ، کانوں سے بھی بدبو دار رطوبت بہتی ہے۔(صفحہ 105)

بیلاڈونا

Belladonna

(Deadly night shade)

٭…اگر مریض کوشدید چکر آئیں اور ہیجانی کیفیت ہو تو بیلاڈونا فوری آرم دے گی۔ (صفحہ 138)

بنزوئیکم ایسڈم

Benzoicum acidum

(Benzoic acid)

٭…بنزوئیک ایسڈ میں سر میں چکر آتے ہیں اور کسی ایک طرف گرنے کا خوف رہتا ہے۔سر درد ہوا کے جھونکوں ، سردی لگنے اور سر ننگا کرنے سے بڑھ جاتا ہے۔ (صفحہ146)

برائیونیاایلبا

Bryonia alba

٭…برائیونیا کے چکر کانوں میں خرابی کی وجہ سے اور حرکت کرنے سے آتے ہیں۔ گاڑی یا سمندری جہاز میں جو چکر آتے ہیں اور متلی ہوتی ہے ایسے مریضوں کے لئے فوری علاج کی خاطر بعض نسخے استعمال کئے جا سکتے ہیں جو بہت مفید ہیں۔ایسے موقعوں پر نسخوں کی ضرورت اس لئے پیش آتی ہے کہ ہر مریض سے انفرادی طور پر علامات پوچھنا بسا اوقات مکمل نہیں ہوتا ہے۔ اس نسخہ میں برائیونیا، کاکولس، نکس وامیکا اور اپی کاک شامل ہیں۔ کاکولس کا تعلق بھی کانوں کی خرابی کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے چکر وں سے ہے جن میں یہ سب سے گہری دوا ہے۔(صفحہ 166)

٭… دراصل کان کی خرابی کے چکروں میں برائیونیا اور کاکولس مشابہ ہیں۔کان کی درمیانی ٹیوبوں میں ایک مائع موجود رہتا ہے جو ذرا بھی حرکت کرے تو اعصاب کے ذریعہ دماغ تک اس حرکت کی اطلاع پہنچتی ہے اورتوزان یا عدم توازن کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ مسلسل بدلنے والی حرکت سے چکر آنے لگتے ہیں۔ اگر حرکت کی وجہ سے تکلیف ہو یا کان کی ایسی بیماری ہو جس سے اس مائع کے ارد گرد جو احساس کی جھلیاں ہیں وہ غیر معمولی طور پر حساس ہو جائیں تو اس کے نتیجہ میں جو چکر آتے ہیں ان کا علاج برائیونیا اور کاکولس سے کیا جاتا ہے۔ فرق یہ ہے کہ برائیونیا میں کان کی سوزش کے نتیجہ میں حرکت سے چکر آتے ہیں۔لیکن کاکولس میں حرکت سے چکر اعصابی خرابی کی وجہ سے آتے ہیں۔ جہاں ظاہری طور پر کان میں کوئی مستقل خرابی نہ ہو اور پھر بھی چکر آئیں وہاں کاکولس مفید ہے۔ جہاں انفیکشن اور چکر ہوں وہاں برائیونیا بہتر ہے۔ (صفحہ 167،166)

کیکٹس گرینڈی فلورس

Cactus grandiflorus

(Night.blooming cereus)

٭…کیکٹس میں چکر بھی نمایاں ہیں جو جسمانی محنت اور تھکاوٹ سے بڑھ جاتے ہیں۔ آرام سے افاقہ ہوتا ہے ، حرکت سے تکلیف۔(صفحہ 179)

کیلیڈم

Caladium

(امریکہ میں اگنے والا ایک شلجم)

٭…کیلیڈم کے مریض کو چکر بھی آتے ہیں۔ آنکھیں بند کرنے سے چکروں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ کونیم میں چکروں کی علامت اس سے بالکل برعکس ہوتی ہے اور چکر آنکھیں کھولنے سے بڑھتے ہیں۔ لیٹنے اور آنکھوں کی حرکت دینے سے بھی چکر آنے لگتے ہیں۔ ایسے چکروں میں کونیم اکیلی فائدہ نہیں دیتی بلکہ کوکولس کے ساتھ ملا کر دینے سے چکروں کی بہت طاقتور دوا بن جاتی ہے۔ان دونوں میں حرکت سے تکلیف بڑھتی ہے۔ (صفحہ 186)

کلکیریا آرس

Calcarea ars.

٭…اگر خون کا دباؤ اچانک سر کی طرف زیادہ ہو جائے اور چکر آنے لگیں اور توازن برقرار نہ رہے،ساتھ تشنجی کیفیت بھی ہو تو کلکیریا آرس اس میں بھی مفید ہے۔ (صفحہ189)

کلکیریا سلف

Calcarea sulphurica

(Sulphate of lime-plaster of paris)

٭…ذہنی محنت سے دماغ جلد تھک جائے یا چکر آنے لگیں اور چکر کے ساتھ مرگی سے مشابہ دورے پڑنے لگیں تو بھی کلکیریا سلف مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔ (صفحہ212)

کیمفر

Camphora

(Camphor)

٭…کیمفر کا مریض ذہنی لحاظ سے بہت کمزور ہو جاتا ہے۔حافظہ جواب دے دیتا ہے ،اکیلے رہنے سے خوف محسوس کرتاہے ، چکر آتے ہیں اور بے ہوشی طاری ہو جاتی ہے۔آنکھیں بند کر کے لیٹا رہتا ہے، لگتا ہے کہ سو گیا لیکن سوتا بھی نہیں۔دنیا سے بے تعلق سا ہو جاتا ہے۔ اس میں جنون اور شدید غصہ کی علامت بھی پائی جاتی ہے۔ یہ علامت کینتھرس اور ہائیوسمس(Hyoscyamus) دونوں میں ملتی ہے۔ سوزش دماغ کی طرف منتقل ہوتی ہے اور مریض دیوانگی اور تشدد پر اتر آتا ہے۔ (صفحہ218)

کاربونیم سلفیوریٹم

Carboneum sulphuratum

(Alcohol sulphuris bisulphide of carbo)

٭…کاربونیم سلف میں کان سے بدبودار مواد نکلتا ہے جس میں خون کی آمیزش بھی ہوتی ہے۔ قوتِ سامعہ کمزور ہو جاتی ہے۔کانوں میں گھنٹیاں بجنے کی آواز آتی ہے۔ کانوں کی تکلیف کی وجہ سے چکر آتے ہیں ، جلد بے حس ہو جاتی ہے ، خارش کے ساتھ چھوٹے چھوٹے زخم بن جاتے ہیں جو پھیلتے ہیں ، چہرے پر کیل مہاسے بھی نکلتے ہیں۔ (صفحہ 253)

٭… ٭… ٭

متعلقہ مضمون

ایک تبصرہ

  1. ہومیوپیتھی کی ریپرٹری پر یہ بڑے اچھے مضامین کا سلسلہ آپ نے شروع کیا ہے۔ اللہ جزا دے۔ درخواست یہ ہے کہ ان مضامین کے لئے ایک علیحدہ کیٹگری بنادیں تاکہ ریپرٹری سے متعلقہ تمام مضامین کی قسطیں آسانی سے تلاش کرنے پر سامنے آجائیں۔

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button