مولوی اور مامور میں فرق
حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:
اللہ تعالیٰ اپنا مامور بھیجتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ یہ قوم اب پچھلی مصیبتوں کی عادی ہو چکی ہے۔ اب ان کے دلوں میں اگلی امیدیں پیدا کرو تا کہ یہ مُردہ قوم پھر زندہ ہو سکے۔
یہی فرق ہے مولویوں میں اور خدا تعالیٰ کی طرف سے آئے ہوئے ماموروں میں۔ مولوی ہمیشہ پچھلی مصیبتیں یاد دلاتا ہے اور اس طرح قوم کے ارادوں کو پَست کرتا ہے۔ اور خدا تعالیٰ کا مامور ان کے دلوں میں نئی امیدیں پیدا کر کے انہیں آئندہ کی ترقی کے لئے ابھارتا ہے۔ اور انہیں بتاتا ہے کہ تم طاقتور ہو،تم دنیا پر غالب آنے کے لئے پیدا کئے گئے ہو، تم آگے بڑھو کہ دنیا کی قوموں کی باگ ڈور تمہارے ہاتھ میں آنےوالی ہے۔ لیکن بوجہ ایک پرانی عادت کے پڑجانے کے ہزاروں ہزار لوگ ایسے ہیں جن کو جھنجھوڑنا پڑتا ہے، جن کو جگانا پڑتا ہے، جن کو بیدار کرنا پڑتا ہے۔ مگر وہ پھر سو جاتے ہیں، وہ پھر گر جاتے ہیں، وہ پھر سُست اور غافل ہو جاتے ہیں۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ 9؍مئی 1952ء )