ایشیا (رپورٹس)پیغام حضور انور

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خصوصی پیغام کا اردو مفہوم (برموقع اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش 2022ء)

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود

خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ

ھو النّاصر

اسلام آباد (یوکے)

2022-07-30

پیارے ممبران مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آپ کے صدر صاحب نے درخواست کی تھی کہ 50ویں سالانہ نیشنل اجتماع کے مبارک موقع پر آپ کو کوئی پیغام تحریر کر کے بھجواؤں۔

اس بابرکت موقع پر میرا پیغام یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضورﷺ کی پیشگوئی کے عین مطابق اس دور میں حضرت مسیح موعودؑ کو بھیجا تاکہ اسلام کی حقیقی روح کو جو انسان کے بنائے ہوئے قانون، جھوٹے اعتقادات، بدعتوں اور توہموں کی نظر ہوچکی تھی اس کو دوبارہ زندہ کیا جائے۔ حضرت مسیح موعودؑ نے بنی نوع انسان کے سامنے اسلام کے حقیقی پیغام کو پیش کیا اور ان سب کو جو سچی راہ کے متلاشی تھے صحیح سمت میں ہدایت کی روشنی سے منور کیا۔

آپؑ کی وفات کے بعد خلافت کا بابرکت نظام اسی عظیم مقصد کے لیے قائم ہوا۔ خلافت احمدیہ کے ذریعہ اسلام احمدیت کی تعلیم اپنی پوری قوت کے ساتھ دنیا میں پھیلائی جا رہی ہے اور وہی ہدایت جوحضرت مسیح موعودؑ لے کر آئے آج دنیا کے کناروں تک پہنچ رہی ہے۔ پس آپ کے کندھوں پر بطور ممبران مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش ایک عظیم ذمہ داری ہے کہ حضرت مسیح موعودؑ کا پیغام لے کر اور آپؑ کی حقیقی اسلامی تعلیمات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک در ملک اس پیغام کو پہنچائیں۔ اور یہ تبھی ہو سکتا ہے جب آپ روحانی و اخلاقی ترقیات کے اعلیٰ معیار حاصل کرنے والے ہوں گے جیسا کہ قرآن مجید اور حضورﷺ کا نمونہ ہمیں سکھاتا ہے۔

اصلاح نفس احمدیت کو پھیلانے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اسلام نے ہر مشکل کا ایک روحانی حل پیش کیا ہے اور اصلاح نفس کے گر بتائے ہیں۔ روزانہ کی نماز کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا، قرآن کریم کی تلاوت کرنا اور اس کے ہر ایک حکم پر عمل کرنا اصلاح نفس کے لیے اور دل میں تغیر پیدا کرنے کے لیے سب سے مفید طریق ہیں۔بلکہ یہ ہمارے دین کا اہم ترین حصہ ہے جسےہر احمدی کو احسن رنگ میں ادا کرنا چاہیے۔

مزید یہ کہ خلافت احمدیہ سے کامل وفا اور تعلق ہمارے ایمان میں ترقی کے لیے انفرادی حیثیت سے بھی اور اجتماعی حیثیت سے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ پس نہ صرف ہمیں اپنی تما م تر کوششیں اس نظام خلافت کے لیے وقف کر دینی چاہئیں بلکہ اس کے بابرکت سائے تلے ایک ایسی فضا بھی قائم کرنی چاہیے جس میں اتحاد، باہمی تعلقات کا فروغ اور بھائی چارہ نظر آئے۔

ہر خادم کو اپنے پر یہ لازم کرلینا چاہیے کہ باقاعدہ خطبہ جمعہ کو سنے اور اس میں دی گئی نصائح پر عمل کرے کیونکہ یہ خطبات ہماری روحانی ترقی کا سر چشمہ ہیں جو دینی لحاظ سے ہماری روحانی اور اخلاقی نشو نما کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

یہ بھی ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے سے مضبوط دوستی کا تعلق قائم کریں اور ایک دوسرے کے ساتھ پیار و محبت سے رہیں۔ خدا کی عطا کردہ خلافت کے سائے تلے ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ محض خدا کی محبت کے حصول اور اس کی رضا کی خاطر ہم انسانیت کی خدمت کریں۔

مجھے امید ہے کہ میرا یہ پیغام آپ کے ایمان میں ترقی کا باعث ہوگا اور اسلام احمدیت کا یہ پیغام نہ صرف آپ کے ملک کے نوجوانوں تک پہنچے گا بلکہ باقی سوسائٹی میں بھی پھیلتا چلا جائے گا۔

اللہ تعالیٰ آپ کے اجتماع کو ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے اور اس کے تمام پروگرامز اور مصروفیات سے آپ فائدہ اٹھانے والے ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ آپ کے ساتھ ہو اور آپ کو اپنی محبت کی آغوش میں رکھے۔آمین

والسلام

خاکسار

(دستخط)مرزا مسرور احمد

خلیفۃ المسیح الخامس

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button