پیغام حضور انور

جلسہ سالانہ یونان 2022ء کے موقع پر حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود
خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ

ھو النّاصر

اسلام آباد (یوکے)

2022-04-06

پیارے ممبران جماعت احمدیہ یونان

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ یونان کو اپنا جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس جلسہ کو ہر لحاظ سے آپ کی دینی اور روحانی اصلاح کا باعث بنائے۔ جلسوں کے انعقاد کا بنیادی مقصد بھی یہی ہے کہ جلسوں میں شامل ہونے والے اپنے اندر پاک اور نیک تبدیلیاں پیدا کریں۔ ان کے دلوں سے دنیا کی محبت ٹھنڈی ہو۔ وہ دنیا کی چاہتوں اور لغویات سے اپنے آپ کو بچائیں۔ وہ حقوق اللہ اور حقوق العباد ادا کرنے والے بن جائیں۔ چنانچہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں:

’’اس جلسہ سے مدعا اور اصل مطلب یہ تھا کہ ہماری جماعت کے لوگ بار بار کی ملاقاتوں سے ایسی تبدیلی اپنے اندر حاصل کر لیں کہ ان کے دل آخرت کی طرف بکلّی جھک جائیں اور ان کے اندر خدا تعالیٰ کا خوف پیدا ہو اور وہ زہد اور تقویٰ اور خدا ترسی اور پرہیز گاری اور نرم دلی اور باہم محبت اور مواخات میں دوسروں کے لئے ایک نمونہ بن جائیں اور انکسار اور تواضع اور راستبازی ان میں پیدا ہو اور دینی مہمات کے لئے سرگرمی اختیار کریں۔‘‘

(شہادۃ القرآن روحانی خزائن جلد ۶ ص ۳۹۴)

پس یہ جلسے اس لیے منعقد کیے جاتے ہیں تا کہ بار بار ہمیں اس بات کی یاددہانی ہوتی رہے کہ ہماری بیعت کا مقصد کیا ہے۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے کہ دنیا کی محبت بالکل نکل جائے اور اللہ اور اس کے رسول کی محبت اس پر غالب آ جائے۔ اس کے لیے بڑی جدو جہد کی ضرورت ہے۔ اور جب ہم نے عہدِ بیعت کیا ہے تو یہ جد و جہد کرنی چاہیے اور کرنی پڑے گی۔ ہمیں اپنے دنیاوی کاروبار اپنی عبادتوں کے لیے قربان کرنے پڑیں گے۔ دنیاوی مصروفیات اللہ تعالیٰ کے حق ادا کرنے کے لیے قربان کرنے پڑیں گی۔

پھر جلسہ کا ایک عظیم مقصد اعلائے کلمہ اسلام و اشاعت دین کے لئے مشورہ ہے۔ تو اسلام کا پیغام دنیا میں پہنچانا بھی ایک احمدی مومن کی ذمہ داری ہے۔ آپ کو ان ملکوں میں تبلیغ کی آزادی ہے۔ اس لئے ہر احمدی کو تبلیغ کی طرف توجہ دینی چاہئے۔جو ایمان کی دولت آپ کو نصیب ہوئی ہے اس کو دوسروں تک پہنچائیں۔ جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:

تم دو باتوں کا خیال رکھو۔ پہلی بات یہ کہ تم سچے مسلمانوں کا نمونہ بن کر دکھاؤ اور دوسری بات یہ کہ اس کی یعنی اسلام کی خوبیوں اور کمالات کو دنیا میں پھیلاؤ۔

(ماخوذ ازملفوظات جلد8 صفحہ323۔ ایڈیشن 1985ء مطبوعہ انگلستان)

آج دنیا خدا تعالیٰ کے وجود کو ماننے سے انکاری ہے اور ہر سال کافی بڑی تعداد میں لوگ خدا کے وجود سے انکاری ہوتے چلے جا رہے ہیں اور مذہب کو چھوڑتے چلے جا رہے ہیں، عیسائیت میں بھی اور دوسرے مذاہب میں بھی بلکہ بعض دفعہ مسلمانوں میں بھی۔پس جو یہ لوگ انکاری ہو رہے ہیں تو ایسی صورت میں خدا تعالیٰ کی محبت ہم اپنے دلوں میں پیدا کر کے دنیا کو بھی خدا تعالیٰ کے وجود کی حقیقت سے آگاہ کریں۔ تب ہی ہم اس جلسے کے مقصد کو بھی پورا کرنے والے ہوں گے اور تب ہی ہم حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام کی بیعت کے حق کو بھی ادا کرنے والے ہو گے۔ صرف اپنے اندر خدا تعالیٰ کی محبت اور اس کے رسول کی محبت پیدا کرنا ہی کافی نہیں ہے، اتنا ہی کام نہیں ہمارا بلکہ اس سے بھی بڑھ کر کام ہے ہمارا بلکہ اپنی اولادوں اور اپنی نسلوں کے دلوں میں بھی خدا تعالیٰ کی محبت اور اس کے رسولؐ کی محبت پیدا کرنے کے لیے ہمیں بھرپور کوشش کرنی ہو گی اور دنیا کو بھی خدا تعالیٰ کے وجود کی حقیقت سے آگاہ کرنا ہو گا۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام کی بیعت میں آ کر، آپؑ کے مشن کو اور آپؑ کے مقصد کو آگے بڑھانا ہماری بھی ذمہ داری ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے۔

یہ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا احسان ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مشن کو جاری رکھنے کے لئے اللہ تعالیٰ نے ہمیں خلافت کی نعمت سے نوازا ہے جو دائمی ہےاور اس کے ذریعہ ہماری روحانی ترقی کے سامان پیدا فرمائے ہیں۔ ہمیں اس نعمت کی قدر کرنی چاہئے اور اس کے ساتھ اخلاص اور وفا میں بڑھتے ہوئے اپنی روحانی ترقیات کے سامان کرنے چاہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو ان نصائح پر عمل پیرا ہونے کی توفیق بخشے۔

والسلام
خاکسار
(دستخط)مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button