تنزانیہ میں حکومتی وزراء سے جماعتی وفد کی ملاقات
اللہ تعالیٰ کے فضل سے گزشتہ دنوں جماعت احمدیہ تنزانیہ کا وفد دارالحکومت ڈوڈوما پہنچا۔ مکرم طاہر محمود چودھری صاحب امیر و مبلغ انچارج تنزانیہ کی قیادت میں جماعتی وفد کو مختلف وزارتوں میں جانے کا موقع ملا۔
وفد میں مکرم عبد الرحمٰن آمے صاحب نائب امیر، مکرم عابد محمود بھٹی صاحب نائب امیرو پرنسپل جامعہ، مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب مبلغ سلسلہ ڈوڈوما ریجن، مکرم شعبان عثمان شُنڈا صاحب مبلغ سلسلہ ایم ٹی اے تنزانیہ شامل تھے۔
تعلقات عامہ کے شعبہ کے تحت قبل از وقت رابطہ کر کےملاقاتوں کا وقت طے پایا۔
پہلی ملاقات وزیر برائے پارلیمانی امور مکرم جارج Simbachawene سے ان کے دفتر میں ہوئی۔ ان کو جماعت کا تعارف کروایا گیا جس پر انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ جماعت احمدیہ مسلمہ کے بارے سنا تو تھا، لیکن پہلی بار متعارف ہو کے اندازہ ہوا کہ یہ کتنی بڑی کمیونٹی ہے، جو ایک منظم قیادت رکھتی ہے۔ وزیر موصوف نے جلسہ میں شمولیت کی یقین دہانی بھی کروائی۔(بعد ازاں چند دن بعد وزیر اعظم کی نمائندگی کرتے ہوئے جلسہ سالانہ میں شریک بھی ہوئے)۔
جماعتی وفد کی دوسری ملاقات لیبر منسٹر محترمہ جوائس Ndalichako صاحبہ سے ان کی وزارت کے دفاتر میں ہوئی۔ وزیر محترمہ نے خوشی کا اظہار کیا کہ 500 کلومیٹر کا سفر طے کر کے ان سے ملنے آئے۔ مکرم امیر صاحب نے جماعتی تعارف کروایا اور جلسہ سالانہ میں شمولت کی دعوت دی۔ وزیر موصوفہ نے حکومتی سطح پر ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
تیسری ملاقات کے لیے اراکین وفد وزارت ماحولیات گئے۔ وزیر ماحولیات مکرم سلیمان سعید جافو صاحب نے وفد کو اپنے دفتر میں خوش آمدید کہا۔ وزیر موصوف کو جماعت احمدیہ مسلمہ کا اچھا تعارف ہے۔ آپ اس سے قبل جلسہ سالانہ تنزانیہ میں بھی شرکت کر چکے ہیں۔انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے باعث خوش قسمتی ہے کہ آپ میرے دفتر تشریف لائے۔ اور ملاقات کے آخر میں وزیر موصوف نے محترم امیر صاحب سے درخواست کی کہ وہ ان کے دفتر میں دعا کروا دیں۔
جماعتی وفد کی چوتھی ملاقات ڈوڈوما ریجن کی ریجنل کمشنر سے ہوئی۔ محترمہ روزمیری Senyamule صاحبہ جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا گیا۔
الحمدللہ تمام معزز وزراء اور حکومتی عہدیداران کی خدمت میں درج ذیل جماعتی کتب کے تحائف پیش کیے گئے۔ قرآن کریم کا سواحیلی ترجمہ، Path Way to Peace اور Islam’s Response to Comntemporary Issues۔
ان تمام ملاقاتوں کے دوران الحمد للہ جماعتی وفد کا ہرسرکاری دفتر میں نہایت ادب اور احترام کے ساتھ استقبال ہوا۔ معزز وزراء کے سیکرٹریان اور دیگر عملہ سے بھی ملاقاتیں ہوئیں اور ان تک اسلام احمدیت کا تعارف و پیغام پہنچایا گیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان عاجزانہ مساعی میں برکت ڈالے اور مثبت نتائج کا باعث ہوں۔ آمین