امریکہ (رپورٹس)دورہ امریکہ ستمبر؍اکتوبر 2022ء

جماعت Dallas اور مسجد بیت الا اکرام: ایک تعارف

(عرفان احمد خان۔ جرمنی)

ستمبر 27؍ کی صبح ٹھنڈی ہواؤں میں فرینکفرٹ کو چھوڑتے وقت یہ خیال نہ تھا کہ گیارہ گھنٹے اور بیس منٹ کی مسافت  کے بعد جب Dallas کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اتروں گا تو ایک بار پھر موسمِ گرما سے بغل گیر ہونا پڑے گا۔ یہاں دن کافی گرم، البتہ شام کا معتدل موسم دل کو بہت اچھا لگتا ہے اور جی چاہتا ہے کہ کہیں سے رات کی رانی کی بھینی بھینی خوشبو فضا کو مزید معطر کر دے۔ جب ڈالاس ایر پورٹ پر اترے تو سات گھنٹے کے فرق کی بدولت ابھی سورج نصف النہار پر تھا اور ٹیکساس کے اس اہم شہر کی شاہراؤں پر ٹریفک رواں دواں اور معمول کی زندگی اپنے زندہ جاوید ہونے کا پتہ دے رہی تھی۔ کچھ دیر آرام کرنے کے بعد اس منزل کی طرف روانہ ہوا جہاں کی کششش اس سفر کا موجب بنی۔ دراصل بیت الرحمان، میری لینڈ اور مسجد بیت النصیر  فلاڈلفیا کی افتتاحی تقاریب میں شرکت کے جو پُرمسرت مواقع میسر آئے ان کی یادوں نے ایک بار پھر رختِ سفر باندھنے پر آمادہ کر دیا۔

مغرب سے ذرا پہلے جماعت ڈالاس کے وسیع و عریض مشن ہاؤس کے احاطہ میں داخل ہوا تو چند نوجوان وقارِعمل میں مصروف تھے۔ چند دن بعد یہاں حضرت خلیفتہ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی آمد متوقع تھی جن کے بھر پور استقبال کے لیے پوری جماعت تیاریوں میں مصروف تھی۔ ہر چھوٹا بڑا ملازمت کے اوقات سے فراغت کے بعد مشن ہاؤس کا رخ کرتا ہے۔ خلیفۂ وقت کے استقبال کی تیاری میں ہاتھ بٹانا اپنے لیے باعثِ فخر سمجھتا ہے۔ چالیس کلومیٹر کے علاقہ پر پھیلی جماعت کے افراد کا ہر شام خدمت کے جذبہ سے معمور مشن ہاؤس چلے آنا سلسلہ اور خلافت سے محبت پر گواہی دیتا ہے۔

جماعت کے بعض پرانے معروف خاندانوں کے افراد سے ملاقات مجھ جیسے نالائق کا سیروں خون بڑھانے کا موجب بنا کرتی ہے۔ سرگودھا اور اسلام آباد کی اہم خدمت گار شخصیت جناب مبارک احمد پراچہ جن کی 1974ء کے فسادات میں پیش کی جانی والی قربانی احمدیت کی آئندہ نسلوں میں جذبہ قربانی کو زندہ رکھیں گی سے ملاقات اور اسی طرح کراچی کی انتہائی محترم اور بزرگ شخصیت جناب مولوی عبدالمجید صاحب ( جن کو ہم نے ربوہ میں اجتماعات اور مجلس مشاورت پر ہمیشہ ترکی ٹوپی میں دیکھا) کے صاحبزادے مکرم عبداللطیف صاحب سے ہونے والی ملاقات میں تاریخِ احمدیت کے کئی ابواب کو گفتگو میں دوہرا نے اور سننے کا نادر موقع ایمان کی تازگی کا موجب بن رہا ہے۔ 

اپنے حالیہ دورۂ امریکہ کے دوران حضور ایدہ اللہ نے جن مساجد کا افتتاح فرمایا ہے ان میں مسجد بیت الااکرام بھی شامل ہے۔ اس لیے قارئین الفضل انٹرنیشنل کے لیے بطور راہ گیر جماعت Dallas اور مسجد کا تعارف پیش خدمت ہے ۔ 

جماعت Dallas  

یہ بتانا بھی شائد غیر ضروری نہ ہو کہ جماعت کا مشن ہاؤس اور مسجد بیت الا اکرام ڈالاس کے شمال میں واقع  مضافات کی ایک Allen نامی بستی میں ہے۔ یہ جگہ ڈالاس سنٹر سے 20 میل اور انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے 30 میل کے فاصلہ پر ہے۔ Dallas جماعت کا قیام 1988ء میں عمل میں آیا۔ اس سے پہلے یہاں آباد احمدی جماعت ہیوسٹن کا حصہ تھے جو ڈالاس سے تین سو کلو میٹر دور ہے۔ اس وقت مکرم مرزا محمود احمد صاحب ہیوسٹن میں مشنری تھے جنہوں نے Dallas میں آ کر انتخابات کروائے جس میں مکرم سید رفیق احمد صدر جماعت منتخب ہوئے۔ مکرم سید رفیق احمد صاحب 1988ء سے 1992ء تک بطور صدر جماعت خدمات بجا لاتے رہے۔ ابتدائی جماعت ان افراد پر مشتمل تھی: چودھری محمد اکرم، چودھری الیاس،  عبدالحفیظ، کمانڈر عزیز احمد، منور احمد ملک، طاہر احمد ملک، خالد احمد ملک، عبدالشکور اظہر، منیر احمد باجوہ، عبداللطیف۔

1992ء میں جماعت ڈالاس کی بڑے رقبہ پر پھیلاؤ کی وجہ سے دو جماعتیں بنا دی گئیں۔ ایک جماعت Dallas اور دوسری Forth Worth کہلائی۔ Dallas جماعت کے صدر مکرم سہیل کوثر منتخب ہوئے جو 2019ء تک بطور صدر خدمات بجا لاتے رہے ۔ 2019ء سے مکرم حامد شیخ صاحب صدر جماعت کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ اس دوران مکرم عبداللطیف صاحب 1993ء سے 1998ء تک زعیم اعلی انصاراللہ رہے اور 1998ء میں علم انعامی حاصل کیا۔ مجلس خدام الاحمدیہ کے پہلے قائد مکرم طاہر ملک تھے۔ مجلس نے 2005ء میں علم انعامی مکرم سید نعمان احمد خضر کی قیادت میں حاصل کیا ۔ جماعت میں سب سے پہلے رکن خدام الاحمدیہ کا نام مکرم محمد اسد بتایا جاتا ہے جن کا تعلق بنگلہ دیش سے تھا۔ پہلا نماز سنٹر چودھری الیاس صاحب کے آفس کی بلڈنگ میں IRVING میں قائم کیا گیا۔ پھر مکرم الیاس صاحب کے یہاں سے چلے جانے کے بعد مکرم حمید ملک نے اپنا گھر نماز سنٹر کے لیے پیش کیا۔ شہری انتظامیہ کی طرف سے اعتراض کے بعد ایک ہال برائے تقاریب  (Multi Purpose Hall)کے تہ خانہ میں نمازِجمعہ ادا کیا جاتا رہا۔ اس کے بعد Carrollton  کے علاقہ میں نماز سنٹر آفس بلڈنگ میں کرایہ پر لیا گیا. 

مسجد کمیٹی کا قیام 

بار بار نماز سنٹر کی تبدیلی اور جماعت میں افراد کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے احباب مسجد کی ضرورت کو شدت سے محسوس کر رہے تھے چنانچہ جماعت میں مشورہ کے بعد 1995$ میں تین افراد پر مشتمل مسجد کمیٹی ترتیب دی گئی جس کے سپرد اولین طور پر زمین کی تلاش و دیگر مراحل سرانجام دینے کی ذمہ داری کی گئی۔ اس کمیٹی میں مکرم عبداللطیف، مکرم منور احمد پراچہ،اور مکرم عبدالشکور اظہر حال مقیم لندن شامل تھے۔ چنانچہ Allen کے علاقہ میں مکرم عبداللطیف صاحب کو ایک پونے پانچ ایکڑ کا پلاٹ ملا جس میں ایک لکڑی کا Hut جلا ہوا تھا۔ ایجنٹ کے ذریعہ اس زمین کی تفصیل حاصل کی گئی۔ یہ ایک چرچ کا پلاٹ تھا اس لیے اس پر عبادت کی غرض سے تعمیرات کرنے پر کسی خصوصی اجازت نامہ کی ضرورت نہیں تھی ۔ چنانچہ ریجنل مشنری مکرم شمشاد احمد ناصر ہیوسٹن سے پلاٹ دیکھنے تشریف لائے ۔ پلاٹ کے سامنے کھڑے ہو کر دعا کی گئی اور انشراح ہونے پر 1995ء میں پلاٹ کی خریداری کے لئے رابطہ کیا گیا۔

معاملات طے ہونے میں کچھ وقت لگا۔ چنانچہ اپریل 1996ء میں مسجد کے لئے زمین خرید لی گئی ۔ جماعت کی طرف سے مکرم عبدالشکور اظہر حال مقیم لندن نے خریداری معاہدہ پر دستخط کیے۔ اس وقت جماعت کل چالیس نفوس پر مشتمل تھی اس لیے فیصلہ کیا گیا کہ سر دست دو ہال، کچن، اور وضو وغیرہ کی جگہ اور مربّی ہاؤس تعمیر کر لیا جائے۔ مسجد تعمیر ہونے میں ممکن ہے وقت لگے اس لیے تین سو افراد کی ضرورت کے مطابق ہال تعمیر کیے گئے لیکن مستقبل کی پلاننگ کو ذہن میں رکھ کر اس کو نقشہ میں شامل کیا گیا اور اسی کے مطابق اب مسجد بیت الا اکرام تعمیر کی گئی ہے ۔ 

پہلی مسجد بیت الا کرام کا سنگ بنیاد 2002ء میں نیشنل امیر مکرم ڈاکٹر احسان ظفر صاحب نے رکھا۔ بنیاد میں رکھی جانی والی اینٹ پر حضرت خلیفتہ المسیح الرابع رحمۃ اللہ علیہ نے دعا کروائی تھی اور مسجد کا نام بیت الا اکرام عطا فرمایا تھا۔ 2007ء میں مسجد مکمل ہوئی تو امیر جماعت امریکہ مکرم ڈاکٹر احسان ظفر صاحب افتتاح کے لیے تشریف لائے۔

جناب سہیل کوثر صاحب نے 2012ء میں صدر بنتے ہی باقاعدہ مسجد بنانے کے لیے از سر نو کو شیشوں کا آغاز کیا۔ مشنری انچارج مکرم نسیم مہدی ( مرحوم) نے دورے کر کے دوستوں سے وعدہ جات لیے۔ مسلسل کوششوں کے بعد جماعت مسجد کی تعمیر کے اخراجات اٹھانے کے قابل ہوئی۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فضل فرمایا، حضور کی خصوصی توجہ اور راہنمائی کے بعد 31؍ مئی 2018ء کو وہ خوش نصیب دن آیا جب صاحبزادہ مرزا مغفور احمد امیر جماعت احمدیہ امریکہ نے مسجد کے نئے کمپلیکس کا سنگِ بنیاد رکھا۔ مئی 2021ء میں مسجد کی تعمیر مکمل ہوئی جس میں مسجد کو پارٹیشن کے ساتھ مردانہ و خواتین کے حصوں کی نشان دہی کر دی گئی ہے۔ پانچ سو افراد اس میں نماز ادا کر سکتے ہیں۔

مرکز کی اجازت سے 4؍ مئی 2021ء کو یہاں پہلی نماز، نماز عشاء با جماعت ادا کی گئی جس کی امامت مکرم ظہیر احمد باجوہ مبلغ سلسلہ نے کی۔ اس روز سے نمازیں نئی تعمیر شدہ مسجد بیت الا اکرام میں ادا کی جا رہی ہیں۔ پہلی نماز کے روز مختصر تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں سابق صدران اور مبلغین نے اپنے تاثرات بیان کیے۔ 3؍ جولائی 2021 کو ہمسایوں کے ساتھ ایک باربی کیو کا اہتمام کیا گیا جس میں احبابِ جماعت بھی شامل ہوئے ۔ اس مسجد کے ساتھ نئے دفاتر بھی تعمیر کیے گئے ہیں جبکہ پہلے سے موجود دونوں ہالز اب کمونیٹی ہالز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔

حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے یہاں رونق افروز ہونے کے بعد نہ صرف پوری ڈالاس جماعت بلکہ پورے امریکہ سے احباب نے مسجد بیت الاکرام کا رخ کیا ہوا ہے تا حضور کی اقتدا میں نمازیں ادا کر سکیں۔ مسجد کو برقی قمقموں سے سجا دیا گیا ہے۔ درختوں پر بھی چراغاں ہے۔ ہر طرف اھلاً و سہلاً کے نظارے ہیں۔ درو دیوار مرد و خواتین بچے بوڑھے سب امام وقت کی بابرکت موجودگی سے خوب خوب فیض اٹھا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ یہ تاریخی لمحات جماعت ڈالاس کو مبارک فرمائے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button