کچھ جامعات سےیورپ (رپورٹس)

تقریب تقسیم اسناد جامعہ احمدیہ جرمنی۔ شاہد2019ءتا 2022ء

(حامد اقبال۔شعبہ تاریخ جامعہ احمدیہ جرمنی)
تقریب میں شامل شرکاء

جامعہ احمدیہ جرمنی کا آغاز 2008ء میں خلافت خامسہ کے بابرکت دور میں ہوا۔ جامعہ احمدیہ جرمنی سے پہلی کلاس اپنا سات سال کا تعلیمی سفر مکمل کرکے 2015ء میں فارغ التحصیل ہوئی اور اب تک جامعہ آٹھ کلاسوں کے کل108 فارغ التحصیل مربیان کا تحفہ حضور انور کی خدمت میں پیش کر چکا ہے۔ الحمد للہ علی ذلک۔

خدا تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 17ستمبر 2022ء کو جامعہ احمدیہ جرمنی میں شاہد کلاس کی تقریب تقسیم اسناد منعقد ہوئی۔ جس کے مہمان خصوصی مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب، نیشنل امیر جماعت جرمنی تھے۔ 2019ء سے کورونا وبا کی وجہ سے یہ تقریب منعقد نہیں ہوسکی تھی تاہم امسال 2019ء سے 2022ء تک فارغ التحصیل ہونے والی چار کلاسوں کے 47 طلبہ کو اسناد دی گئیں۔

مکرم امیر صاحب خطاب کرتے ہوئے

تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ عزیزم حافظ احتشام احمد نےسورۃ الفتح کی آیات 28تا30کی تلاوت مع اردو ترجمہ پیش کیں بعد ازاں عزیزم فرحان منظور نے جرمن ترجمہ پیش کیا۔عزیزم ماہد الیاس نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا درج ذیل منظوم کلام پیش کیا

ہے شکر رب عز و جل خارج از بیاں

جس کےکلام سے ہمیں اس کا ملا نشاں

مکرم مبارک احمد تنویر صاحب، صدر تعلیمی کمیٹی نے ایک مختصر رپورٹ پیش کی جس میں دوران سال ہونے والی مساعی کا ذکر کیا۔ اسی طرح درجہ شاہد جو جامعہ کی تدریس کا آخری سال ہوتا ہے اس میں انجام پانے والے نصابی و غیر نصابی امور کا ذکر کیا۔

بعد ازاں محترم نیشل امیر صاحب نے فارغ التحصیل ہونے والے مربیان میں اسناد تقسیم کیں۔ فارغ التحصیل ہونے والے مربیان کی نام درج ذیل ہیں:

فارغ التحصیل مربیان 2019ء: مکرم کامل الیاس صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم انتصار احمد باجوہ صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم شارق عامر افتخار صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم اکرم اسلم صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم کامران اشرف صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم مبارز حسین صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم انصر احمد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم منصور احمد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم نادر احمد اویس ادریس صاحب، مربی سلسلہ۔

شاہد 2019ء

فارغ التحصیل مربیان 2020ء: مکرم فیروز ادیب اکمل صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم صہیب ناصرصاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم نویل احمد شاد صا حب، مربی سلسلہ۔ مکرم باسل اسلم صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم سجیل احمد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم عطاء الکریم انصر صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم ہارون احمد عطاء صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم تلمیذ احمدصاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم ظافر احمد صاحب، مربی سلسلہ۔

شاہد 2020ء

فارغ التحصیل مربیان 2021ء: مکرم لقمان احمد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم اویس احمد ملک صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم ساغر احمد بٹ صا حب،مربی سلسلہ۔مکرم ولید احمد خان انجم صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم مباہل منیب احمد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم شیراز احمد رانا صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم شرجیل احمد خالد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم عبد النور خواجہ صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم محمد عمران بشارت صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم سعود احمد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم عمیر احمد خالد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم ایاز ملک صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم حمزہ نصیر احمد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم شمس الملک چوہدری صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم اسد جری اللہ صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم فراز احمد رانا صاحب، مربی سلسلہ۔

شاہد 2021ء

فارغ التحصیل مربیان 2022ء: مکرم عمیر احمد الیاس صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم سفیر احمد بٹ صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم محفوظ احمد منیر صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم شارب احمد بلوچ صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم مامون فاروق صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم مدثر احمد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم انصر احمد ارشد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم سلیمان اختر صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم مصلح احمد باسط صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم رمیض طاہر سید بخاری صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم لقمان بابر احمد صاحب، مربی سلسلہ۔ مکرم فائز احمد صاحب، مربی سلسلہ۔

شاہد 2022ء

اسناد کی تقسیم کے بعد محترم نیشنل امیر صاحب نے اس تقریب کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا اور آغاز میں پڑھی جانے والی نظم کے مصرعے ‘اس بے ثبات گھر کی محبت کو چھوڑ دو’ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ یہی اصل بات ہے کہ ہم اس دنیا میں تو ہیں لیکن اس دنیا سے نہیں۔ اور یہ ایک ایسا مقصد ہے جو ہر مسلم اور مؤمن کے لیے مطمحِ نظر ہونا چاہیے۔ اسی طرح ایک اور بات جو ہمیں فراموش نہیں کرنے چاہیے وہ آپ میں سے ہر ایک کا حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ تعلق و رابطہ ہے اور یہ زندہ اور ذاتی تعلق خلافت کے ساتھ بہت ضروری ہے۔ جب آپ جامعہ سے فارغ ہوں تو تہجدپڑھنا آپ کی شناخت اور معمول ہونا چاہیے تب ہی دوسروں کے لیے نمونہ بن سکتے ہیں آپ کو چاہیے کہ حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی کامل پیروی کریں۔

محترم پرنسپل صاحب جامعہ احمدیہ جرمنی نے اختتامی کلمات کہتے ہوئے کہا کہ آج آپ لوگوں نے اسناد وصول کی ہیں لیکن یہ یاد رکھنا چاہیے کہ سند حاصل کرنا ہمارا ٹارگٹ نہیں ہونا چاہیے بلکہ جو علم ہم نے حاصل کیا وہ ہمارے عمل سے ظاہر ہونا چاہیے اگرہمارا عمل ہمارے علم کی گواہی نہیں دیتا تو یہ سندمحض ایک کاغذ کا ٹکڑاہے جو ہمارے کسی کام کا نہیں۔ ہماری اصل سند ہمارا عمل اور نمونہ ہے جو کہ آنحضورﷺ اور حضرت مسیح موعودؑ کے نمونہ کا ہی عکس ہے اور خلافت کے ذریعہ یہ نمونہ زندہ ہے۔

تقریب کے اختتام پر فارغ التحصیل ہونے مربیان کے گروپ کی صورت میں تصاویر بنائی گئیں۔اور بعد میں مہمانوں کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button