اطلاعات و اعلانات

اطلاعات واعلانات

درخواستِ دعا

٭… رانا سلطان احمد خاں صاحب تحریر کرتے ہیں کہ مکرم محمود احمد صاحب کارکن خدام الاحمدیہ پاکستان کو مورخہ 25؍اگست 2022ء موٹر سائیکل کے حادثہ میں گرنے کی وجہ سے دائیں بازو، دائیں ٹانگ اور کولہے کے ساتھ دائیں طرف فریکچر ہو گیا ہے۔ہسپتال میں داخل ہیں اور چند روز تک آپریشن متوقع ہے ۔

احبا ب جماعت سے خصوصی دعا کی درخواست ہے کہ مولیٰ کریم موصوف کو جلداز جلد کامل صحت عطا فرمائے اور ہر قسم کی پریشانی سے محفوظ رکھے۔ آمین

سانحہ ہائے ارتحال

٭… خدیجہ ناہید صاحبہ اہلیہ مکرم محمد ادریس صاحب اعزازی کارکن میری لینڈ امریکہ حال دارالبرکات ربوہ اطلاع دیتی ہیں کہ میرا جواں سال بیٹا عزیزم محمد زکریا بعمر تقریباً 44 سال المعروف زکریا ہاؤس ہولڈ منڈی موڑ ربوہ مورخہ 11؍جون 2022ء اچانک ہارٹ فیل ہو جانے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کو پیارا ہوگیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔

ہم دونوں میاں بیوی 14؍ جون 2022ء کو ربوہ پہنچے اور پھر اپنے لاڈلے کو اپنے ہاتھوں سے رخصت کیا۔ عزیزم محمد زکریا کی نماز جنازہ 16 جون کو بعد نماز عصربیت البرکات ربوہ میں مکرم چودھری ظفراللہ خان صاحب نے پڑھائی۔ قبرستان عام میں تدفین کے بعد مکرم عبدالمجید سلہری صاحب نے دعا کروائی ۔

مرحوم نے اپنی یادگار ایک بیٹا اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں اور سوگواران میں بیوہ کے علاوہ چار بھائی اور چار بہنیں ہیں ۔

مرحوم حضرت میاں امام دین صاحبؓ آف گجرات صحابی حضرت مسیح موعودؑ کی نسل میں سے تھا۔آپؓ نے 1903ء میں جہلم میں حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کی۔

احباب سے درخواستِ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین

٭…محمداشرف کاہلوں صاحب فیصل آباد تحریر کرتے ہیں کہ عزیزہ مکرمہ طاہرہ باجوہ صاحبہ سابق صدر لجنہ دارالذکرفیصل آباد حال مقیم کینیڈاکی والدہ محترمہ مکرمہ نذیراں بیگم صاحبہ (ہمشیرہ چودھری نعمت اللہ صاحب مرحوم سابق ناظم جائیداد ربوہ) بعمرقریباً نوے سال بقضائے الٰہی کچھ عرصہ علیل رہ کرمورخہ 28؍اگست 2022ءکووفات پا گئی ہیں۔اناللہ وانا الیہ راجعون۔

آپ فطرتاً ایک نیک خاتون تھیں۔نرم خو، تکلف سے مبرا اورنفیس طبع تھیں۔ان کے شوہر42؍سال کی عمر میں ہی داغ مفارقت دے گئےتھے ۔آپ نے بیوگی کے 44سال نہایت ہمت و استقلال سے بسر کیے۔بچوں کی دینی پرورش و نگہداشت پر پوری توجہ دی۔اس مقصد کے لیے اپنا گھرنمازسنٹر اوردیگرجماعتی و تنظیمی سرگرمیوں کے لیے وقف کردیاتا کہ بچے دینی ماحول میں پروان چڑھیں۔ اوائل میں ان کا گھر ڈش سنٹر بھی بنا رہا۔ آپ ایک دلیراورباحوصلہ عورت تھیں۔ایک دفعہ ایک ہمسایہ نے اپنے گھرجلسہ کروایا اور مولویوں کو بتایا کہ ان کا گھر جماعت احمدیہ کی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔وہ آئے اور گیٹ پر دستک دی۔آپ نے باپردہ ہوکر گیٹ کھول کران سے سخت لہجہ میں کہا۔یہ میرا گھرہے۔’چھج بجاؤں یا چھاننی‘۔تمہیں اس سے کیا اور زور سے گیٹ بند کردیا۔اس کے بعد پھر ایسی نوبت نہ آئی۔

ان کا گھر جب تک نماز سنٹر رہا،نماز فجرپرگیٹ کھولنے کا خوب فرض نبھایا۔عبادات کاخاص شغف تھا۔پابند صوم و صلوٰۃ تھیں۔شب بیدار اور دعاگو تھیں۔دیگر تسبیحات بھی ورد زبان ہمہ وقت تھیں۔قناعت پسند تھیں۔کسی حرص و آزکی تمنا نہ تھی کہ فلاں چیز پاس نہیں۔جو ہے اسی پہ الحمدللہ کہا۔ دینی خدمت کا جوش بھی تھا اور یہی ولولہ وہ اپنی اولاد میں پیدا کرنے کی سعی اور کوشش بھی کرتیں۔

ان کی بیٹی طاہرہ نے بیان کیا کہ صدرلجنہ کے انتخاب میں جب میرا نام پیش ہوا اس وقت میرے بچے کمسن تھے۔بچوں کی کم عمری کا ذکرکیابوڑھی والدہ صاحبہ نے کہا۔بچے میں سنبھال لوں گی تم خدمت دین کا موقع نہ جانے دو۔میری والدہ نے جو کہا اسے پورا کردکھایا۔ورنہ میں محروم رہتی۔ اسی طرح آپ نے ذکر کیا کہ اللہ تعالیٰ میری والدہ کی خواہش جودعائیہ رنگ میں ہوتی تھی وہ ذات حق پورا کردیتی۔واقعہ بتایا کہ میری اماں کی شدید آرزو تھی کہ میرا رشتہ ان کے بھائی چودھری نعمت اللہ صاحب کے بیٹے ڈاکٹر قدرت اللہ سے طے پا جائے۔ماحول ایسا بنا کہ میری نسبت کہیں اَور ہوگئی اور ڈاکٹر صاحب کی بات کسی اَورجگہ ٹھہری۔نہ جانے حالات نے کیا پلٹا کھایا کہ بلآخر ہم دونوں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔اور اس طرح میری ماں کی تمنا برآئی۔

مرحومہ کو تلاوت قرآن کا عشق تھا۔بلاناغہ تاصحت یہ عمل جاری رہا۔صدقہ وخیرات میں بھی ہاتھ کشادہ تھا۔ ہمسایوں سے حسن سلوک روا رکھا۔جاننے والوں کے دکھ درد میں شریک رہیں۔

خاکسار کی اہلیہ صاحبہ سے انہیںمحبت تھی۔ ملنے آیا کرتی تھیں۔باغ وبہار طبیعت پائی تھی۔ زندگی میں نشیب و فراز آئے لیکن حرف شکوہ لبوں پہ نہ تھا۔صابرہ تھیں۔غرض کہ متقیانہ ایام زندگی بسر کیے۔موصیہ تھیں اور حضورانورایدہ اللہ کی شفقت سے بہشتی مقبرہ دارالفضل میں تدفین ہوئی۔

احباب جماعت سے درخواست دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ سے کامل مغفرت کا سلوک فرمائے اور دارالنعیم کی وراث ہوں۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button