جلسہ سالانہیورپ (رپورٹس)

جلسہ سالانہ بیلجیم 2022ء۔ پہلا روز

(آلکن، بیلجیم، 26؍اگست 2022ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) محض خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ بیلجیم کو اپنا 28واں جلسہ سالانہ مورخہ 26 تا  28؍ اگست 2022ء مسجد بیت الرحیم آلکن میں منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ الحمد للہ علیٰ ذلک۔

آلکن بیلجیم کے صوبہ لیمبرگ کا ایک شہر ہے۔ 2018ء میں بیت الرحیم آلکن کا افتتاح سیّدنا امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بابرکت ہاتھوں سے ہوا۔ مسجد کے افتتاح کے بعد آلکن شہر کو اللہ تعالیٰ نے مزید برکتوں اور رحمتوں سے نوازا اور مسجد بیت الرحیم میں بہت سی جماعتی، تبلیغی و تربیتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ جماعت کے بہت سے اہم پروگرامز، اجلاسات و اجتماعات اسی جگہ منعقد ہونا شروع ہوگئے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل آلکن میں منظم جماعت نہیں تھی۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اور حضورِ انور کی دعاؤں اور برکتوں کا ثمر ہے کہ آج جماعت احمدیہ بیلجیم کو اسی جگہ آلکن شہر میں اپنا 28واں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ الحمدللہ

جلسہ سالانہ کے انعقاد کےاغراض و مقاصد میں  افراد جماعت کی تعلیم و تربیت، پاک تبدیلی اور تزکیہ نفس اور تبلیغ اسلام کی تدابیر سوچنا ہے۔ وہ جلسہ جس کی بنیاد سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے خدا تعالیٰ سے خبر پاکر خالص تائید حق اور اعلائے کلمتہ اللہ پر رکھی اس جلسہ میں شاملین کے لیے بارگاہ الٰہی میں بہت دعائیں کیں۔

جلسہ سالانہ کے انعقاد سے قبل مختلف امور کی رہنمائی اور دعا کی خاطر خطوط لکھے گئے۔ جن کے جواب میں حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ڈھیروں دعاؤں سے نوازا اور جلسہ کے انتظامی امورکے متعلق رہنمائی فرمائی۔ چنانچہ امیر جماعت احمدیہ بیلجیم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب کی جانب سے جلسہ سالانہ  کے انتظامات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں مکرم افضال احمد توقیر صاحب افسر جلسہ سالانہ، مکرم حسیب احمد صاحب (قائم مقام مشنری انچارج) افسر جلسہ گاہ اور مکرم توصیف احمد صاحب (صدر مجلس خدام الاحمدیہ) افسر خدمت خلق مقرر کیے گئے جنہوں نےاپنے ذیلی عہدیداران اور کارکنان کے ساتھ مل کر جلسہ سالانہ کے انتظامات مکمل کیے۔

 24اور 25؍اگست کو جلسہ سالانہ کی تیاری کے سلسلہ میں وقارعمل کیا گیا۔ جس کے تحت مارکیز اور خیمہ جات کی تنصیب، پنڈال کی سجاوٹ وآرائش، سیکیورٹی، لنگر خانہ و دیگر اہم انتظامات کیے گئے۔ واضح رہے کہ حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی ہدایات کے تحت کووڈ 19 کے حوالے سے تمام تر حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ احباب کو ماسک کے استعمال اور فاصلہ رکھنے کی تاکید کی گئی۔

اس وقارِ عمل میں جلسہ کی روحانی برکات و فضائل کے حصول کے لیے اور وقت کی قربانی کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کی تمام ذیلی تنظیموں کے کارکنان شامل ہوئے۔ ناظم صاحب تیاری جلسہ سالانہ نے بعض ٹیکنیکل امور کے متعلق ہدایات دیں اور کارکنان میں کام تقسیم کیا اور ہدایت دی کہ تمام کارکنان متعین کیے گئے عہدیداران کے ساتھ مل کر کام کریں۔

جلسہ سالانہ بیلجیم کا پہلا روز

جماعت احمدیہ بیلجیم کے 28واں جلسہ سالانہ کا آغاز آج مورخہ 26اگست کو ہوا۔ صبح سویرے سے ہی روایتی دینی جوش و جذبے کے ساتھ معزز مہمانان کرام کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ شعبہ استقبال کے کارکنان نے جلسے پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ جلسہ سالانہ کی افتتاحی تقریب سے قبل مہمانوں نےدوپہر کا کھانا کھانے کے بعد نماز جمعہ میں شرکت کی۔

نماز جمعہ

نماز جمعہ مکرم حسیب احمد صاحب قائم مقام مشنری انچارج نے پڑھائی۔ آپ نے خطبہ جمعہ میں احباب جماعت کو توجہ دلائی کہ حضرت مسیح موعودؑ کے ارشادات کے مطابق یہ جلسے ہرگز معمولی نہیں ہیں۔ ہم یہاں دنیاوی کام چھوڑ کر ایک دینی مقصد کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ یہ جلسہ اسی جلسے کا تسلسل ہے جس کا آغاز حضرت مسیح موعودعلیہ السلام نے تائید الٰہی سے فرمایا تھا۔ آپ نے جلسہ کے حوالے سے حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے بیان فرمودہ مقاصد پڑھ کر سنائے اور حضرت خلیفتہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے فرمودہ خطبہ جمعہ کا کچھ حصہ پڑھ کر سنایا جس میں آپ نے کارکنان کو جلسہ سالانہ کی نصائح فرمائیں تھیں۔


تقریب پرچم کشائی

جماعتی روایات کے مطابق افتتاحی اجلاس سے قبل پرچم کشائی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ مکرم قائم مقام مشنری انچارج صاحب اور مکرم امیر صاحب نے بالترتیب لوائے احمدیت اور بیلجیم کا قومی پرچم لہرا کر دعا کے ساتھ اس بابر کت جلسہ کا افتتا ح کیا۔ بعد ازاں مجلس خدام الاحمدیہ کے مستعد خدام نے پرچم کی حفاظت کے لیے اپنی ڈیوٹی سنبھال لی۔

پرچم کشائی کے بعد جلسہ سالانہ کے افتتاحی اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا جس کی صدارت مکرم امیر صاحب نے کی۔ تلاوتِ قرآن کریم کی سعادت مکرم محمد اعظم بھاگٹ صاحب نے حاصل کی جبکہ مکرم احتشام احمد ہاشمی صاحب نے نظم پڑھنے کی توفیق پائی۔ الحمدللہ۔ جلسے کی افتتاحی تقریر میں مکرم امیر صاحب نے خلافت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کی بقا کا انحصار خلافت کی اطاعت میں ہے۔آپ نے خلافت کے زیرِ سایہ عالمگیر وحدت کو ضروری قرار دیتے ہوئے احباب جماعت کو نصیحت کی کہ ہمیں وحدت کی روح پیدا کرنے کے لیے آپس میں پیار، محبت اور خلوص سے کام لینا ہوگا۔ اپنے دلوں میں دوسروں کے لیے ہمدردی و اخوت کے جذبات پیدا کرنے ہوں گے۔

 اجلاس کی دوسری تقریر میں مکرم منیر احمد بھٹی صاحب نے صحابہ کرام حضرت مسیح موعودؑ کی عظیم الشان قربانیوں اور خلافت کے ساتھ وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے احباب جماعت کو نصائح کیں کہ ہمیں اپنی زندگیوں کو عظیم الشان بنانے کے لیے صحابہ کرام کی سیرت کو مشعلِ راہ بنانا ہوگا اور اپنی نئی نسلوں کو ان کے شاندار واقعات سے روشناس کروانا ہوگا تب ہی ہم خلافت کے اصل وارث بن سکتے ہیں۔ اس اجلاس کی تیسری اور آخری تقریر مکرم افسر صاحب جلسہ گاہ کی تھی۔ آپ کی تقریر کا عنوان تھا مغربی معاشرہ اور اسلامی تعلیمات۔ افتتاحی اجلاس کا اختتام دعا کے ساتھ ہوا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں جلسہ سالانہ کی برکات اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا وارث بنائے۔آمین

 (رپورٹ: چوہدری طاہر احمد گِل۔ نائب افسر جلسہ سالانہ بیلجیم و  نمائندہ الفضل انڑنیشنل )

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button