یورپ (رپورٹس)

عوامی سیاسی و جمہوری میلہ ڈنمارک

(محمد اکرم محمود۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل ڈنمارک)

امسال مجلس انصار اللہ ڈنمارک کو دو عوامی و سیاسی میلوں میں شرکت کی توفیق ملی۔ یہ دونوں میلے دو مختلف جزیروں پر منعقد ہوئے۔ ان کی مختصر رپورٹ قارئین الفضل کے لیے پیش خدمت ہے۔

بورن ہولم

مجلس انصار اللہ ڈنمارک کو مورخہ 16 تا 19 جون 2022ء بورن ہولم جزیرہ پر منعقد ہونے والے ایک عوامی میلہ میں شرکت کی توفیق ملی۔

بورن ہولم ڈنمارک کے مشرق اور سویڈن کے جنوب اور پولینڈ کے شمال میں بالٹک سی میں واقع ایک جزیرہ ہے جس کا رقبہ 58938 مربع کلو میٹر ہےاور آبادی 40215 ہے۔ اس علاقہ کے لوگوں کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی، فشنگ،ڈیری فارمنگ اور ٹورزم ہے۔ اس جزیرہ پر جرمنی اور سویڈن کا بھی قبضہ رہ چکا ہے۔ اور آج کل یہ ڈنمارک کا حصہ ہے۔

اس جزیرہ پر جانے کے لیے ڈنمارک اور سویڈن سے شپ چلتے ہیں۔ ڈنمارک سے شپ کا راستہ پانچ گھنٹے کاہے جبکہ سویڈن سے ایک گھنٹہ بیس منٹ لگتے ہیں۔ یہ جزیرہ موسم سرما میں اپنی قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے سیاحوں کا مرکز بنا رہتا ہے۔ اس جزیرہ پر ڈنمارک میں واقع بلند پہاڑ اور آبشار بھی ہیں۔ اس جزیرہ میں تاریخی چرچ بھی موجود ہیں جو دسویں صدی میں تعمیر ہوئے اور گول شکل کے ہیں اس طرح کے چرچز پورے ڈنمارک میں سات ہیں جن میں سے چار اس جزیرہ پر واقع ہیں۔

یہ عوامی میلہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد میلہ ہے جہاں پر ڈنمارک کی ساری سیاسی جماعتیں اور دیگر آرگنائزیشنز اپنے اپنے اسٹینڈ لگاتی ہیں اور عوامی مسائل پر مختلف ڈسکشن پروگرامز رکھے جاتے ہیں۔ اس موقع پر عوام الناس وزیر اعظم سے لیکر کسی بھی سیاسی لیڈر سے بآسانی مل سکتے ہیں۔ اس عوامی جلسہ کو منعقد کرنے کا خیال 2010ء میں اس وقت کے وزیر داخلہ بیرٹل ہارڈر کو آیا جب انہوں نے سویڈن میں اسی طرح کے ایک میلہ میں شرکت کی۔ اس خیال کو سب سیاسی پارٹیوں نے پسند کیا۔ چنانچہ 2011 میں پہلی بار یہ عوامی میلہ بورن ہولم میں منعقد کیا گیا جس میں دس ہزار لوگوں نے شرکت کی۔ ابتداء میں یہ میلہ کچھ مشکلات کا شکار رہا لیکن مقامی انتظامیہ نے اس میلہ کو اس جزیرہ پر ہی منعقد کرنے کے لیے انتھک کوشش کی جو کامیا ب رہی۔ اب ہر سال پورے ڈنمارک سے ہزاروں لوگ اس میں شامل ہونے کے لیے آتے ہیں۔ یہ میلہ نہ صرف سیاستدانوں کے لیے ایک نیٹ ورکنگ کا نہایب موثر مقام ہے بلکہ سینکڑوں میڈیا سے تعلق رکھنے والے لوگ اور صحافی بھی اس میں شامل ہوتے ہیں اور نیشنل ٹی وی پر اس مقام پر ہونے والےمختلف پروگراموں کو لائیو بھی دکھایا جاتا ہے۔

گزشتہ سال کورونا کی وجہ سے اکثر پروگرام محدود داخلے کے ساتھ منعقد کیے گئے اور زیادہ تر لوگ لائیو سٹریم کے ذریعہ اس میں شامل ہوئے لیکن امسال بغیر کسی پابندی کے سب کو شامل ہونے کی اجازت تھی اس لیے ہزاروں کی تعداد میں ڈنمارک کے مختلف علاقوں سے لوگ اس میں شامل ہوئے۔

اس عوامی میلہ میں دو انصار اور دو خدام شامل ہوئے جن کو آٹھ ہزار سے زائد فولڈر تقسیم کرنے کی توفیق ملی اور بے شمار لوگوں سے اسلام اور مذہب کی ضرورت پر ڈسکشن کرنے کا موقع ملا۔ اس عوامی میلہ کی خاص بات یہ ہے کہ لوگ بڑی دلچسپی کے ساتھ آپ کی بات سنتے اور اپنا نظریہ بیان کرتے ہیں۔ اس موقع پر کئی حکومتی اور دیگر اداروں کی اہم شخصیات کو پیغام پہنچانے کا موقع بھی ملا۔ بے شمار لوگوں نے جماعتی فولڈر مسلم فور پیس اور مسلم فور لویلٹی کو بہت پسند کیا ۔ کئی لوگ ہمیں گلے لگا کر اپنی محبت کا اظہار کرتے ۔ کچھ بآواز بلند کہتے کے ہم آپ کے ساتھ ہیں اور اس پیغام کی تائید کرتے ہیں۔کئی لوگوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ آپ کو اس جگہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ مسلمان بھی اس معاشرہ میں رہتے ہوئے اپنی رائے کا کھل کر اظہار کر سکیں۔

اس موقع کی مناسبت سے تیسری جنگ عظیم کی تباہ کاریوں سے متنبہ کرنے کے لیے جماعتی کمپین پر مبنی ایک فولڈر بھی خصوصی طور پر تیار کر کے تقسیم کیا گیا۔

عوامی میلہ میون ڈنمارک

میون جزیرہ کوپن ہیگن سے 120 کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے اور اس کی کل آبادی 9385 افراد پر مشتمل ہے۔ 2014ء میں اس جزیرہ پر پہلی دفعہ اس عوامی میلہ کا آغاز کیا گیا جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ ہر سال ترقی کرتا گیا ۔ الحمد للہ گزشتہ چار سالوں سے مجلس انصار اللہ ڈنمارک کو بھی اس میلہ میں شرکت کی توفیق مل رہی ہے۔

اس میلہ کا مقصد مقامی، علاقائی اور قومی تنظیموں کوایک جگہ اکٹھا کرنا اور ایک ایسا پلیٹ فارم دینا ہے جہاں وہ عوام کے ساتھ براہ راست بات چیت کرسکیں۔ اس میلہ میں سیاسی، سماجی اور دیگر تنظیمیں اپنا اسٹینڈ لگاتی ہیں۔ یہاں پر آپ بآسانی مختلف سیاسی راہنماوں سے مل سکتے اور بات چیت کرسکتے ہیں۔

اس دوروزہ میلہ میں امسال بھی جماعت کو اپنا اسٹال لگانے کی توفیق ملی۔ اس میلہ کی انتظامیہ نے پہلے دن مختلف اسکولوں اور کالجز کو مدعو کیا جو کہ پورے ریجن سے بسوں کے ذریعہ اس جگہ پہنچے اور اپنے اسکول کا ایک دن اس میلہ میں گزارا اور مختلف اسٹالز سے معلومات حاصل کرتے رہے۔ الحمد للہ جماعتی اسٹینڈ پر مختلف ڈینش لٹریچر اور ڈینش قرآن کریم رکھا گیا جس میں لوگوں نے بڑی دلچسپی دکھائی اسی طرح اسلام کے بارہ میں مختلف سوالات کرتے رہے۔ اس موقع کی مناسبت سےمحبت سب سے نفرت کسی سے نہیں کے بیجز بھی خاص طور پر تیار کیے گئے جس کو لوگوں نے بہت پسند کیا اور بیج لگا کر تصاویر بناتے رہے۔

الحمد للہ یہ تبلیغی اسٹال بہت کامیاب رہا اور پانچ انصار نے اس تبلیغی اسٹینڈ میں شرکت کی اور لوگوں کو اسلام احمدیت کا پیغام پہنچاتے رہے۔ اللہ تعالیٰ ان سب کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button