جلسہ سالانہ

جلسہ سالانہ جرمنی 2022ء

٭… حضور انور ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کا پر معارف اختتامی خطاب

٭…علمی و تربیتی موضوعات پرنہایت دلچسپ تقاریر

٭… جلسہ سالانہ میں 19 ہزار 782 افراد کی شرکت

معائنہ جلسہ سالانہ جرمنی 2022ء

(جلسہ گاہ، Karlsruhe، جرمنی، نمائندگان الفضل انٹرنیشنل) 46ویں جلسہ سالانہ جرمنی کا معائنہ محترم نیشنل امیر صاحب جرمنی کی تشریف آوری کے ساتھ شام 6 بج کر 20 منٹ پر شروع ہوا۔ معائنے میں امیر صاحب کے ساتھ مکرم محمد الیاس مجوکہ صاحب افسرجلسہ سالانہ، مکرم صداقت احمد صاحب افسر جلسہ گاہ، مکرم کمال احمد صاحب صدرمجلس خدام الاحمدیہ و افسر خدمت خلق، مکرم فیضان اعجاز صاحب ناظم معائنہ و دیگر ناظمین شامل تھے۔

شعبہ سوشل میڈیا و سافٹ ویئر

ناظم صاحب معائنہ نے معائنہ کا آغاز شعبہ سوشل میڈیا و سافٹ ویئر سے کیا جس کے ناظم مکرم عطاءالوحید خان صاحب نے مکرم امیر صاحب کو اپنے شعبہ کا تعارف کروایا اور بتایا کہ کس طرح وہ سوشل میڈیا پر جلسہ سالانہ کی تشہیر کر رہے ہیں۔ ناظم صاحب کا کہنا تھا کہ مختلف شعبہ جات کے انٹرویوز کیے جارہے ہیں اور ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر ان کو اپلوڈ بھی کیا جا رہا ہے۔ ناظم صاحب نےمزید بتایا کہ جلسہ سالانہ کے حوالے سے ایک لنک تیار کیا گیا ہے جس کے ذریعہ احباب جماعت اپنے ویڈیو کلپ اَپ لوڈ کرسکتے ہیں جنہیں ہماری ٹیم چیک کرکے اپنے چینل پر نشر کرتی ہے۔ انہوںنے مزید بتایا کہ انسٹا گرام 2لاکھ15ہزار، ٹوئٹر 78ہزار، فیس بک 44ہزار، اور یوٹیوب پر16ہزار سے زائد احباب اب تک ہماری نشریات و ویڈیوکلپس سے استفادہ کر چکے ہیں۔

جلسہ ہاٹ لائن

اس کے بعد جلسہ ہاٹ لائن، شعبہ تبلیغ و امور خارجیہ، خدمت خلق اور استقبالیہ کا معائنہ کرتے ہوئے شعبہ ٹرانسپورٹ میں پہنچے۔

ٹرانسپورٹ

مکرم محمد سرور چیمہ صاحب ناظم ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ جلسہ پر تشریف لائے ہوئے مہمانوں کو ٹرانسپورٹ کی سہولت مہیا کی جارہی ہے۔ اسی طرح ریلوے سٹیشن سے احباب جماعت کو جلسہ گاہ پہنچانے کی سروس بھی جاری ہے۔ یہ سروس 24 گھنٹے ہے اور اگلے 4 دن تک یہ سروس انشاءاللہ جاری رہے گی۔ اس کے بعد امیر صاحب نے شعبہ کورونا ٹیسٹ سینٹر، شعبہ رجسٹریشن اور ایم ٹی اے کا معائنہ کیا۔

دفتر جلسہ سالانہ و دفتر جلسہ گاہ

ناظم صاحب دفتر جلسہ سالانہ نے امیر صاحب کو ہاٹ لائن کا تعارف کروایا جو 24گھنٹے جاری ہے اور جس سے جلسہ پر آنے والے احباب فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ناظم صاحب نے بتایا کہ زیادہ تر سوالات ٹرانسپورٹ اور رہائش کے حوالہ سے کیے جارہے ہیں ۔ جلسہ کا پلان اور کمیٹی لسٹس تمام شعبہ جات کومہیا کر دی گئی ہیں۔ ای میل بھی آرہی ہیں جن میں رجسٹریشن کے حوالہ سے سوالات ہوتے ہیں۔ اسی طرح کورونا ٹیسٹ کے حوالہ سے بھی سوالات ہو رہے ہیں۔

اس کے بعد امیر صاحب نے ایک ہی جگہ پر قائم مختلف شعبہ جات کے اسٹینڈز کا معائنہ کیا جس میں شعبہ انفارمیشن اور جامعہ احمدیہ کا انفارمیشن اسٹینڈ بھی شامل تھے۔

اس کے بعد شعبہ وصیت کا دفتر، ہیومینٹی فرسٹ کے سٹال، النصرت کے شعبہ کا معائنہ کرتے ہوئے شعبہ تاریخ، شعبہ سو مساجد، تعلیم القرآن و وقف عارضی، وقف نو، خدام کیفے کا معائنہ کرتے ہوئے شعبہ ضیافت پہنچے۔

ضیافت

مکرم ملک سکندرحیات صاحب نائب افسر نے ریزرو خیمہ کا معائنہ کروایا اور بتایا کہ یہاں بیک وقت 200 افراد کھانا تناول فرماسکتے ہیں۔ اس کے بعد شعبہ امانت، نظافت اور شعبہ تربیت کا معائنہ ہوا۔

شعبہ تیاری

اس کے بعد امیر صاحب شعبہ تیاری میںتشریف لے گئے جہاں ناظم صاحب تیاری نے بتایا کہ تمام کنٹینر آگئے ہیں۔ کچھ سامان ایک دو دن لیٹ آیا ہے لیکن آچکا ہے۔ اسی طرح تمام خیمہ جات سوائے بڑے پنڈال کے جماعت نے خود لگائے ہیں۔ لجنہ اماء اللہ کی طرف بھی کام مکمل ہو چکا ہے۔ میز اور کارپٹ لگ گئے ہیں۔ ساؤنڈ سسٹم لگ گیا ہے۔ اسٹیج کی تیاری ہوچکی ہے۔ لجنہ اماء اللہ اور مردوں کی طرف تمام خیمے لگ گئے ہیں جن کی تعداد تقریباً 100 کے قریب ہے۔ باہر پارکنگ کی تیاری ہو گئی ہے۔ احباب جماعت اپنے اپنے پرائیویٹ خیمہ جات لگا رہے ہیں۔ لجنہ اماء اللہ کارکنات کی رہائش بھی تیار کر دی گئی ہے اور اس کی حد بندی بھی کر دی گئی ہے۔ مختلف شعبہ جات کے دفاتر تیار ہو رہے ہیں۔ جلسہ گاہ کے ارد گرد صفائی کا کام کیا جا رہا ہے۔ مردوں کی طرف رہائش اور ضیافت کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ پرچم کشائی کی تیاری جاری ہے۔ آج زیادہ تر کارکنان کے سپرد صفائی کا کام کیا گیا ہے۔ لجنہ اماء اللہ کے مین ہال میں صفائی کی جارہی ہے اور لجنہ اماء اللہ کی طرف سامان مہیا کیا جا رہا ہے۔

اس کے بعد امیر صاحب نے لنگر، لنگر سٹور، پرائیویٹ خیمہ جات کا دورہ کیا۔ ناظم رہائش مکرم نصیر احمد صاحب نے بتایا کہ 500 خیمہ جات لگائے جا سکتے ہیں۔ اسی طرح ان کا کہنا تھا کہ یہاں بھی سیکیورٹی کا انتظام موجود ہے اس لیے جو بھی اندر سے باہر جائے گا وہ سکین ہو کر جائے گا۔ اس کے بعد امیر صاحب نے شعبہ فرسٹ ایڈ، شعبہ تراجم، شعبہ ریڈیو کا معائنہ کیا۔ اور پھراسٹیج پر تشریف لے گئے جہاں کارکنان کے ساتھ پروگرام کا آغاز ہوا۔

شام 8بج کر چالیس منٹ پر پروگرام کا آغاز ہوا۔ مکرم عمران بشارت صاحب مربی سلسلہ نے سورۃ البقرہ کی آیات 149 تا 151 کی تلاوت کی۔ اس کے بعد امیر صاحب نے کارکنان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مجھے شدت سے احساس ہو رہا ہے کہ ہم سب خلیفہ وقت کی کمی کو بہت محسوس کر رہے ہیں۔ خلیفہ وقت کی موجودگی سے ہم سب کے اندر زندگی کی نئی لہر آتی ہے لیکن یہ بھی خوشی کی بات ہے کہ انشاء اللہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اختتامی خطاب فرمائیں گے۔ امیر صاحب نے لجنہ اماء اللہ کارکنات کا بھی شکریہ ادا کیا۔ امیر صاحب نے جلسہ گاہ کی جگہ کے لیے بھی دعا کی درخواست کی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی جگہ دے جہاں ہم اپنی مرضی سے اور پابندیوں سے آزاد ہوکر اپنا جلسہ منعقد کر سکیں۔ رات نو بج کر پانچ منٹ پر امیر صاحب نے دعا کے ساتھ اس تقریب کا اختتام کیا۔ اس کے بعد نمازمغرب وعشاء ادا کی گئیں۔

جلسہ سالانہ جرمنی 2022ء کا پہلا روز

اللہ تعالیٰ کے فضل سے آج مورخہ 19؍اگست 2022ء کو جماعت احمدیہ جرمنی کے 46ویں جلسہ سالانہ کا پہلا روز ہے۔ صبح ہی سے مہمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ کل شام انتظامات کے معائنہ کے بعد بھی کارکنان اپنے اپنے شعبہ جات میں انتظامات کو آخری شکل دینے میں مصروف رہے۔

رات کوجن کارکنان نے مقام جلسہ گاہ میں قیام کیا انہوں نے نماز تہجد اور نماز فجر باجماعت ادا کیں۔ انتظامیہ کے کارکنان صبح سے ہی جلسہ سالانہ کے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے مستعد تھے۔

جرمنی میں ماہ اگست میں بھی 9 یورو میں ریلوے میں سفر کرنے کی سہولت حاصل ہے۔ اس لیے ایک بڑی تعداد بذریعہ ٹرین سفر کرنے کو ترجیح دے رہی ہے۔ چنانچہ صبح دس بجے Karlsruhe کے ریلوے اسٹیشن پر پہنچنے والے مہمانوں کا غیر معمولی ہجوم دیکھا گیا جن کو گائیڈ کرنے اور مہمانوں کو جلسہ گاہ پہنچانے کے لیے شعبہ استقبال اور ٹرانسپورٹ کے کارکنان پوری طرح مستعد دیکھے گئے۔

آج صبح پریس نمائندگان کو مدعو کیا گیا تھا۔ چنانچہ دس سے بارہ بجے کے دوران پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی ٹیمیں اپنے کیمروں اور دیگر سازو سامان کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچتی رہیں جن کو شعبہ پریس جرمنی کے کارکنان خوش آمدید کہنے کے بعد ٹیموں کی صورت میں پورے جلسہ گاہ کا وزٹ کرواتے رہے اور پریس نمائندگان جگہ جگہ رک کر تصاویر لیتے اور شعبہ میں ہونے والے کام کی تفصیل جاننے میں مصروف رہے۔ پریس کے ساتھ آنے والی خواتین نمائندگان کو جلسہ گاہ زنانہ دکھانے کے لیے لجنہ اماء اللہ کی پریس ٹیم بھی مصروف عمل رہی۔

پریس کانفرنس

ساڑھے بارہ بجے پریس کانفرنس کا وقت مقرر تھا۔ چنانچہ تمام نمائندگان جو جلسہ گاہ کو دیکھنے میں مصروف تھے مقررہ وقت پر جلسہ پریس ٹیم کے نمائندگان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جگہ پر پہنچ گئے۔

پریس کانفرنس کے آغاز میں مکرم داؤد احمد مجوکہ صاحب پریس سیکرٹری جماعت احمدیہ جرمنی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے جماعت احمدیہ اور جلسہ سالانہ کا تعارف پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے بتایا کہ ہم اس جگہKarlsruhe میں 2011ء سے جلسہ سالانہ منعقد کر رہے ہیں اور آخری جلسہ سالانہ میں حاضری 40 ہزار سے زائد تھی۔ امسال جب ہم نے جلسہ کا اعلان کیا تو سیاسی پارٹی FAD نے مخالفت میں آواز بلند کی کہ ابھی COVID-19 کے حالات ایسے نہیں ہیں کہ 40 ہزار افراد ایک جگہ جمع ہوں۔ چنانچہ Exhibition Centre کی انتظامیہ کے کان کھڑے ہو گئے۔ اس لیے گفت و شنید کے بعد انتظامیہ چودہ ہزار افراد کا اجتماع کروانے پر راضی ہوئی۔ اس لیے ہم پابندیوں اور احتیاطوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس بار چھوٹا اجتماع منعقد کر رہے ہیں۔ لیکن امید ہے کہ 2023ء میں جبکہ جماعت کو جرمنی میں ایک سو سال پورے ہوں گے، ہم چالیس ہزار سے بھی زیادہ افراد کو جلسہ سالانہ پر خوش آمدید کہہ سکیں گے۔

ہم ایک ایسی جگہ کی تلاش میں بھی ہیں کہ جو ہماری اپنی ملکیت ہو اور ہمیں کسی دوسرے سے اجازت نہ لینی پڑے۔

جلسہ سالانہ کا انعقاد ہم اپنے ممبران کی روحانی تربیت اور عبادات کی طرف متوجہ کرنے کے لیے منعقد کرتے ہیں اور ہمارا تجربہ ہے کہ تین روز کے لیے چالیس ہزار مسلمانوں کا ایک جگہ جمع ہو کر پر امن رہ کر اپنے رب کی عبادت اور ذکر کرنا جرمن سوسائٹی پر مثبت اثر چھوڑتا ہے۔ دنیا کے دو سو سے زائد ممالک میں جماعت احمدیہ امن اور سلامتی کے قیام کے لیے کام کر رہی ہے۔ پاکستان میں ہم ہر سال جلسہ سالانہ کا انعقاد کرتے تھے۔ 1983ء کے جلسہ سالانہ میں کئی لاکھ احمدی احباب شریک ہوئے لیکن اس کے بعد پاکستان میں جلسہ کے انعقاد پر پابندی لگا دی گئی۔ اس پابندی کے بعد احمدیوں نے کثرت کے ساتھ ہجرت کی اور جہاں جہاں دنیا میں احمدی گئے جلسہ سالانہ کو ایک نیا روپ ملا۔

مکرم امیر صاحب جرمنی نے پریس نمائندگان کو بتایا کہ گو جلسہ سالانہ ایک مذہبی تقریب ہے لیکن یہاں تقاریر کے علاوہ اور بھی دلچسپی کے سامان موجود ہیں۔ Coffee corner ہے۔ بازار ہے، بک سٹال ہے، نیز مختلف قسم کی نمائشیں لگائی گئی ہیں جو یقیناً آپ کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہوں گی۔

اس موقع پر جماعت کے پریس سیکرٹری صاحب نے پریس کے نمائندگان کو بتایا کہ کووڈ کی پابندیوں کی وجہ سے ہم نے صرف خاص مہمانوں کو مدعو کیا تھا ، ہمیں بہت سارے جرمن احباب اور سوسائٹی کی طرف سے خیر سگالی کے پیغامات موصول ہوئے ہیں جو ہم اتوار کے روز حاضرین کو سنوائیں گے۔ علاوہ ازیں اس دوران جو لوگ بطور مہمان جلسہ گاہ میں آئیں گے ان کو پورے جلسہ گاہ کی سیر کروائی جائے گی تاکہ وہ جلسہ سالانہ کے کلچر سے متعارف ہو سکیں۔ اس کے لیے شعبہ امور خارجہ کی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

اس کے بعد پریس نمائندگان کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیے گئے۔ دو دلچسپ سوالات کے جوابات دیتے ہوئے امیر صاحب نے بتایا کہ چودہ ہزار کی اجازت میں آپ عورتوں جن کو علیحدہ رکھا گیا ہے کس طرح شمار کریں گے۔ امیر صاحب نے وضاحت کی کہ داخلہ کے وقت جب کارڈ اسکین کیا جاتا ہے تو عورتیں مرد اور بچے علیحدہ علیحدہ گنتی میں شمار کر لیے جاتے ہیں۔ آپ کے ساتھ اگر خاتون نمائندہ ہوتیں تو ان کو ہم زنانہ جلسہ گاہ میں جانے کی اجازت دے دیتے جیسا کہ بعض خواتین وہاں گئی ہیں۔

دوسرا سوال تھا کہ اس جلسہ سے دنیا کو کیا پیغام دینا مقصود ہے؟

امیر صاحب نے بتایا کہ امن اور سلامتی ہمارا مشن ہے اور یہی پیغام لے کر دنیا میں ہم کام کر رہے ہیں۔

نماز جمعہ

جلسہ سالانہ کی افتتاحی تقریب سے قبل مہمانوں نے دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد نماز جمعہ میں شرکت کی۔

مولانا صداقت احمد صاحب مشنری انچارج جماعت احمدیہ جرمنی نے خطبہ جمعہ میں توجہ دلائی کہ ہم یہاں دنیاوی مقصد کے لیے جمع نہیں ہوتے۔ یہ جلسہ اسی جلسہ کی شاخ ہے جس کا آغاز حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے تائید الٰہی سے فرمایا تھا۔ آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بیان فرمودہ مقاصد جلسہ سالانہ میں سے کچھ پڑھ کر سنائے۔

جلسہ سالانہ جرمنی کا افتتاح اوراجلاس اوّل کی کارروائی

پروگرام کے مطابق پونے پانچ بجے شام لوائے احمدیت فضا میں بلند کر کے 46 ویں جلسہ سالانہ جرمنی کی افتتاحی تقریب عمل میں آئی۔ مکرم مشنری انچارج صاحب نے لوائے احمدیت اور مکرم امیر جماعت احمدیہ جرمنی نے جرمنی کا قومی پرچم ایک ساتھ فضا میں بلند کیے اور اجتماعی دعا کروائی۔ اس کارروائی کے دوران مسلسل فضا نعروں سے گونجتی رہی۔ اس کارروائی کو ایم ٹی اے جرمنی نے یوٹیوب پر لائیو نشر کیا۔

اس کے معاً بعد اجلاس اوّل کی کارروائی مولانا عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن جو اس جلسہ کے مہمان خصوصی بھی ہیں کی زیر صدارت شروع ہوئی۔ مکرم محمد کثافت صاحب نے سورۃ الحشر کی آیات 19 سے 25 کی تلاوت کی اورجرمن ترجمہ مکرم حماد Härter صاحب اور اردو ترجمہ مکرم محمود احمد ملہی صاحب مربی سلسلہ نے پڑھا۔ اس کے بعد جرمنی کے صوبہ Thüringen کے وزیر اعلیٰ جو اس وقت سینیٹ کے چیئرمین بھی ہیں جناب Bodo Ramelow کا خیر سگالی کا ویڈیو پیغام حاضرین کو سنوایا گیا جس میں انہوں نےجماعت کے ساتھ اپنے خصوصی لگاؤ کا اظہار کیا اور اس دیرینہ تعلق کے واقعات بھی بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی آزادی کا مطلب صرف تنہائی میں عبادت کرنے کی آزادی نہیں بلکہ کھلے عام عبادت کرنے کی آزادی حاصل ہونا ہے۔ جو مسجد صوبہ کے دارالحکومت Erfurt میں زیر تعمیر ہے وہ مکمل ہوگی اور اس کے دروازے آپ کو کھلے ملیں گے۔

یاد رہے کہ مسجد زیر تعمیر کے دوران بعض حلقوں کی طرف سے بار بار رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔

معزز مہمان کے ویڈیو پیغام کے بعد مکرم شیخ عبدالحفیظ صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام

کس قدر ظاہر ہے نور اس مبدء الانوار کا

بن رہا ہے سارا عالم آئینہ آبصار کا

خوش الحانی سے پڑھا ۔

اجلاس کے پہلے مقرر مکرم صداقت احمد صاحب مشنری انچارج جرمنی تھے۔ آپ نے اسلام امن اور سلامتی کا سرچشمہ کے عنوان سے اپنی تقریر پیش کی۔ اس کے بعد مکرم ماہر احمد الیاس صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کا کلام ترنم سے پیش کیا۔ جس کے بعد آج کے اجلاس کے دوسرے مقرر مکرم شکیل احمد عمر صاحب مربی سلسلہ نے غزوات میں آنحضرتﷺ کا عظیم نمونہ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں جنگ بدر، جنگ خیبر، جنگ احد، جنگ خندق اور فتح مکہ کے دوران پیش آنے والے متعدد واقعات بیان کر کے آنحضورﷺ کی صلہ رحمی کے واقعات بیان کیے۔

فاضل مقرر کی تقریر کے بعد صدر مجلس مولانا عطاء المجیب راشد صاحب نے پہلے اجلاس کے برخاست ہونے کا اعلان کیا۔ جس کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا اور نو بجے شب نماز مغرب و عشاء با جماعت ادا کی گئیں۔

آج کے دن کی خاص بات پادری Dr Alexander Kalbarczyk کی صبح سے جلسہ گاہ میں آمد تھی اور وہ سارا دن جلسہ میں موجود رہے اور جمعہ کے خطبہ اور نماز کے دوران بھی ہال میں موجود رہے ۔ Dr Alexander نے پولیٹیکل سائنس اور مڈل ایسٹ کلچر میں تعلیم حاصل کی ہے۔ برلن یونیورسٹی سے فلاسفی میں پی ایچ ڈی کی، قاہرہ روم میں ملازمت کی۔ 2011ء سے 2015ء تک عرب فلاسفی پر برٹش جرمن پروجیکٹ کے تحت ریسرچ کی۔ آجکل بشپ کانفرنس بونے کے تحت انٹرنیشنل چرچ اور امیگرنٹس نامی ادارے کے ڈائریکٹر ہیں۔

جلسہ سالانہ جرمنی 2022ء کا دوسرا روز

(جلسہ گاہ، Karlsruhe، جرمنی، 20؍اگست بروز ہفتہ، نمائندگان الفضل انٹرنیشنل) جماعت جرمنی کے 46ویں جلسہ سالانہ کے دوسرے روز کا آغاز علی الصبح سوا چار بجے نماز تہجد سے ہوا جو متعلم جامعہ احمدیہ اویس احمد نے پڑھائی۔ 4بج کر 55منٹ پر مکرم عمران احمد بشارت صاحب نے نماز فجر کی اذان دی اور پانچ بجے مکرم صداقت احمد صاحب مشنری انچارج کی اقتدا میں نماز فجر ادا کی گئی۔ جس کے بعد مکرم حسیب احمد گھمن صاحب مربی سلسلہ نے باہمی اخوت اور بھائی چارہ کے عنوان سے درس دیا اور دلوں کو کینہ سے پاک کرنے اور صاف دل ہو کر زندگی بسر کرنے کی تلقین کی۔

ہفتہ کے روز کا پہلا اجلاس 11 بجے صبح مکرم طارق ولید صاحب امیر جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ مکرم عمران احمد بشارت مربی سلسلہ نے سورت آل عمران کی آیات 170 تا 177 کی تلاوت کی جس کا اردو ترجمہ مکرم فلاح الدین خان صاحب اور جرمن ترجمہ مکرم عدیل احمد خالد صاحب مربی سلسلہ نے پیش کیا ۔مکرم معز احمد نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کا کلام خوش الحانی سے پڑھا۔

آج کے اجلاس کے پہلے مقرر ڈاکٹر محمد داؤد مجوکہ صاحب سیکرٹری امور خارجہ تھے جن کی تقریر کا عنوان تھا پاکستان میں احمدیوں پر مظالم کی المناک داستان۔ اس کے بعد مکرم افتخار احمد صاحب مربی سلسلہ نے اقتصادی معاملات میں اسلام کے سنہری اصول کے عنوان سے جرمن زبان میں تقریر کی۔ بعد ازاں مکرم داؤد احمد صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ کلام ترنم سے پیش کیا۔ اس اجلاس کے آخری مقرر مکرم محمد الیاس منیر صاحب مربی سلسلہ تھے جن کی تقریر کا عنوان تھا ’’صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا‘‘۔ دو بجے دوپہر صدر مجلس نے دوسرے روز کے پہلے اجلاس کی کارروائی کے اختتام کا اعلان کیا۔

کھانے کے وقفہ کے بعد دوسرے اجلاس کے لیے ساڑھے چار بجے کا وقت مقرر تھا۔ چنانچہ پہلے ظہر اور عصر کی نمازیں باجماعت ادا کی گئیں۔ جس کے بعد ایک لیکچر دیا گیا کہ ’ہنگامی صورت حال میں کس طرح reactکرنا ہے‘۔ بعد ازاں نیشنل امیر صاحب نے ’النصرت‘ نامی فلاحی تنظیم کا تعارف پیش کیا۔ اس تنظیم نے اپنے اڈھائی سالہ قیام کے دوران جو کام کیے ان کی تفصیل بتائی گئی اور آئندہ کے کاموں کی تفصیل بیان کی گئی۔ اس تنظیم کا سالانہ چندہ 25 یورو ہے۔

اس کے بعد مکرم امیر صاحب جرمنی کے کرسیٔ صدارت پر تشریف فرما ہونے کے بعد باقاعدہ اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم حافظ طارق محمود چیمہ صاحب نے کی۔ آپ نے سورت آل عمران کی آیات 56 تا 61 کی تلاوت کی جس کا جرمن ترجمہ مکرم حسیب احمد گھمن صاحب مربی سلسلہ اور اردو ترجمہ مکرم عبدالباسط طارق صاحب مربی سلسلہ نے پیش کیا۔ مکرم رانا شیراز احمد صاحب مربی سلسلہ نے کلام امام الزمانؑ

ہم تو رکھتے ہیں مسلمانوں کا دیں

دل سے ہیں خدام ختم المرسلیں

ترنم کے ساتھ پیش کیا۔

اجلاس کی پہلی تقریر مکرم حسنات احمد صاحب واقفِ زندگی و نائب امیر جرمنی کی تھی۔ آپ نے ’رفع مسیح حقیقت سے فسانہ تک‘ کے عنوان سے جرمن زبان میں تقریر کی۔ جرمن تقریر کے بعد مکرم مجیب اللہ مانگٹ صاحب نے خلافت سے متعلق ایک خوبصورت نظم

سنی ہم نے جس دم نوائے خلافت

ہوئے جان و دل سے فدائے خلافت

پیش کی۔ اس انتہائی پر اثر نظم کے بعد مولانا عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن و مشنری انچارج جماعت احمدیہ برطانیہ نے ’خلافت۔ خوف کو امن میں بدلنے کی ضمانت‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ سوا سات بجے تقریر کے اختتام کے ساتھ ہی صدر مجلس نے اجلاس کے اختتام کا اعلان کیا۔ اس طرح جلسہ سالانہ کا دوسرا روز بھی بفضل خدا اختتام پذیر ہوا۔

جلسہ سالانہ جرمنی 2022ء کا تیسرا روز

جلسہ کے تیسرے دن کا آغاز صبح باجماعت نماز تہجد سے ہوا جو مکرم محمد عمران بشارت صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی۔ چار بج کر پچپن منٹ پر حافظ احتشام احمد صاحب متعلم جامعہ احمدیہ جرمنی نے فجر کی نماز کے لیے اذان دی اور پانچ بجے مکرم صداقت احمد صاحب مبلغ انچارج جرمنی کی امامت میں نماز فجر ادا کی گئی۔ جس کے بعد مکرم سعید احمد عارف صاحب مبلغ سلسلہ برلن، جرمنی نے باہمی اخوت و محبت کے موضوع پر درس دیا۔

آج کے اجلاس اوّل کے لیے گیارہ بجے کا وقت مقرر تھا۔ شعبہ تربیت اور شعبہ نظم و ضبط کے کارکنان کی طرف سے احباب جماعت کو جلسہ گاہ جانے کی ترغیب دینے کی ٹیمیں ساڑھے دس بجے سے حرکت میں دیکھی گئیں۔ ٹھیک گیارہ بجے اجلاس اوّل مکرم زکریا خان صاحب امیر جماعت احمدیہ ڈنمارک کی صدارت میں شروع ہوا۔ حافظ احتشام احمد صاحب نے سورۃالانعام کی آیات 4تا 12کی تلاوت کی جس کا جرمن ترجمہ مکرم باسل احمد صاحب مربی سلسلہ اور اردو ترجمہ مکرم مبشر احمد بٹ صاحب مربی سلسلہ کو پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔

مکرم خواجہ فواد احمد قمر صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم کلام

صاف دل کو کثرت اعجاز کی حاجت نہیں

اک نشاں کافی ہے گر دل میں ہو خوف کر دگار

خوش الحانی سے پیش کیا۔ اجلاس کے پہلے مقرر مکرم جری اللہ خان صاحب مربی سلسلہ و جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ جرمنی تھے جنہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ ظاہر ہونے والے معجزات کا ذکر کیا۔ آپ نے جرمن زبان میں تقریر کی اور حضورؑ کی کتاب حقیقۃ الوحی کو بار بار پڑھنے کی تلقین کی۔

اجلاس کے دوسرے مقرر مکرم طاہر احمد صاحب مربی سلسلہ و سیکرٹری تربیت جماعت جرمنی تھے۔

آپ نے اقام الصلوٰۃ کے لیے مساجد کے قیام کی اہمیت کے عنوان پر تقریر کی۔

اس کے بعد بعض مہمانوں کے ویڈیو پیغامات حاضرین کو سنائے گئے۔ جرمنی کی قومی اسمبلی کے ممبر Mr. Helge Lindh خود حاضر ہوکر حاضرین جلسہ سے مخاطب ہوئے۔ ویڈیو پیغامات اور معزز مہمان کی مختصر تقریر کے بعد ڈاکٹر شکیل احمد شاہد صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی نظم

احمدی اٹھ کہ وقت خدمت ہے

یاد کرتا ہے تجھ کو رب عباد

پیش کی۔

آج کے اجلاس کی آخری تقریر مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت احمدیہ جرمنی کی تھی جس کا عنوان تھا اسلام احمدیت۔

اس تقریر کے بعد یہ اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔

(رپورٹ: عرفان احمد خان، صفوان ملک، محمود احمد ناصر۔ نمائندگان الفضل انٹرنیشنل جرمنی)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button