جلسہ سالانہیورپ (رپورٹس)

جلسہ سالانہ جرمنی 2022ء۔ دوسرے دن کا دوسرا اجلاس

(جلسہ گاہ، Karlsruhe، جرمنی، 20؍اگست بروز ہفتہ، نمائندگان الفضل انٹرنیشنل) کھانے کے وقفہ کے بعد دوسرے اجلاس کے لیے ساڑھے چار بجے کا وقت مقرر تھا۔ چنانچہ پہلے ظہر اور عصر کی نمازیں باجماعت ادا کی گئیں۔ جس کے بعد ایک لیکچر دیا گیا کہ ’ہنگامی صورت حال میں کس طرح react کرنا ہے‘۔ بعد ازاں نیشنل امیر صاحب نے ’النصرت‘ نامی فلاحی تنظیم کا تعارف پیش کیا۔ اس تنظیم نے اپنے ڈھائی سالہ قیام کے دوران جو کام کیے ان کی تفصیل بتائی گئی اور آئندہ کے کاموں کی تفصیل بیان کی گئی۔ اس تنظیم کا سالانہ چندہ 25 یورو ہے۔

اس کے بعد مکرم امیر صاحب جرمنی کے کرسی صدارت پر تشریف فرما ہونے کے بعد باقاعدہ اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم حافظ طارق محمود چیمہ صاحب نے کی۔ آپ نے سورۃ آل عمران کی آیات 56 تا 61 کی تلاوت کی جس کا جرمن ترجمہ مکرم حسیب احمد گھمن صاحب مربّی سلسلہ اور اردو ترجمہ مکرم عبدالباسط طارق صاحب مربّی سلسلہ نے پیش کیا۔ مکرم رانا شیراز احمد صاحب مربّی سلسلہ نے کلام امام الزمانؑ

ہم تو رکھتے ہیں مسلمانوں کا دیں

دل سے ہیں خدام ختم المرسلین

ترنم کے ساتھ پیش کیا۔

اجلاس کی پہلی تقریر مکرم حسنات احمد صاحب واقف زندگی و نائب امیر جرمنی کی تھی۔ آپ نے ’رفع مسیح حقیقت سے فسانہ تک‘ کے عنوان سے جرمن زبان میں تقریر کی۔ جرمن تقریر کے بعد مکرم مجیب اللہ مانگٹ صاحب نے خلافت سے متعلق ایک خوبصورت نظم

سنی ہم نے جس دم نواے خلافت

ہوے جان و دل سے فداے خلافت

پیش کی۔ اس انتہائی پر اثر نظم کے بعد مولانا عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن و مشنری انچارج جماعت احمدیہ برطانیہ نے ’خلافت۔ خوف کو امن میں بدلنے کی ضمانت‘ کے موضوع پر تقریر کی۔

امام صاحب نے سورۃ النور کی آیت 56، آیت استخلاف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ کا مومنین کے لیے تین انعامات کا ذکر ہے۔ اوّل ایمان لانے اور عمل صالح بجا لانے والوں کو اللہ تعالیٰ خلافت کی عظیم نعمت سے نوازتا ہے۔ دوم خلافت کی نعمت کی برکت سے مومنین کو مظبوطی اور تمکنت عطا کرے گا۔ تیسرا اگر کبھی خوف کی حالت آئی تو ان حالات کو امن میں بدل دے گا۔ اس کے بعد آپ نے حضرت خلیفہ اوّلؓ کے انتخاب، مجلس احرار کی شرارتوں کے وقت خدائی مدد، بے سروسامانی میں قادیان سے ہجرت اور بنجر زمین پر ربوہ کا قیام، 1953ء کے نامساعد حالات، 1974ء، 1982ء، 1984ء کے بعض مخصوص حالات کا تذکرہ کر کے خدائی مدد کے واقعات بیان کیے۔ آپ نے حضرت خلیفتہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے انتخاب اور آپ کے دور میں قدم قدم پر اللہ تعالیٰ کی مدد اور نصرت کی نوید بیان کرتے ہوئے احباب جماعت کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف متوجہ کیا۔ اللہ کرے کہ ہم حضور کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنیں اور ہم سب کا شمار خلافت کے جاں نثار ساتھیوں میں ہو۔ آمین۔ سوا سات بجے تقریر کے اختتام کے ساتھ ہی صدر مجلس نے اجلاس کے اختتام کا اعلان کیا۔ اس طرح جلسہ سالانہ کا دوسرا روز بھی بفضل خدا اختتام پذیر ہوا۔

(رپورٹ: عرفان احمد خان، صفوان ملک، محمود احمد ناصر۔ نمائندگان الفضل انٹرنیشنل جرمنی)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button