منظوم کلام

فضائل قرآن مجید

(جلسہ سالانہ برطانیہ کے اختتامی اجلاس میں پڑھے جانے والے اشعار)

جمال و حُسن قرآں نُورِ جانِ ہر مسلماں ہے

قمر ہے چاند اَوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے

نظیر اُس کی نہیں جمتی نظر میں فِکر کر دیکھا

بھلا کیونکر نہ ہو یکتا کلام پاک رحماں ہے

بہارِ جاوداں پیدا ہے اُس کی ہر عبارت میں

نہ وہ خوبی چمن میں ہے۔ نہ اس سا کوئی بستاں ہے

کلام پاک یزداں کا کوئی ثانی نہیں ہرگز

اگر لؤلوئے عمّاں ہے وگر لعلِ بدخشاں ہے

خدا کے قول سے قولِ بشر کیوں کر برابر ہو

وہاں قدرت یہاں درماندگی فرق نمایاں ہے

ملائک جس کی حضرت میں کریں اقرارِ لاعلمی

سخن میں اُس کے ہمتائی، کہاں مقدورِ انساں ہے

ارے لوگو ! کرو کچھ پاس شانِ کبریائی کا

زباں کو تھام لو اب بھی اگر کچھ بُوئے ایماں ہے

یہ کیسے پڑ گئے دل پر تمہارے جَہل کے پردے

خطا کرتے ہو باز آؤ اگر کچھ خوفِ یزداں ہے

ہمیں کچھ کیں نہیں بھائیو! نصیحت ہے غریبانہ

کوئی جو پاک دل ہووے دل و جاں اُس پہ قرباں ہے

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button