جلسہ سالانہیورپ (رپورٹس)

29واں جلسہ سالانہ فرانس 2022ء

(منصور احمد مبشر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل فرانس)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ فرانس کواپنا 29واں جلسہ سالانہ مورخہ 16، 17 و 18؍جولائی 2022ء کو اپنے جلسہ گاہ بیت العطاء میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذلک۔

جلسہ کے آغاز سے کافی پہلےمیٹنگز شروع ہوچکی تھیں۔ جبکہ افسران و ناظمین کی فہرستیں بھی تیار کرلی گئی تھیں اور سب کو ان کی اطلاعات بھی دی گئیں۔ امسال افسر رابطہ امیر جماعت احمدیہ فرانس مکرم فہیم احمد نیاز صاحب، افسر جلسہ سالانہ مکرم منصور احمد وینس صاحب (نائب امیر و نیشنل سیکرٹری تربیت)،افسر جلسہ گاہ مکرم نصیر احمد شاہد صاحب (مشنری انچارج و نائب امیر فرانس) اور افسر خدمت خلق مکرم جمیل الرحمٰن صاحب (صدر مجلس خدام الاحمدیہ فرانس) تھے۔

افسر جلسہ سالانہ کے 2 نائب افسران مکرم شہباز احمد ورک صاحب اور مکرم محمد احسن صاحب تھے جبکہ افسر جلسہ گاہ کے ساتھ 2 نائب افسران مکرم سید طیب شاہ صاحب اور مکرم بلال اکبر صاحب مربی سلسلہ تھے۔ اسی طرح افسر خدمت خلق کے 3 نائب افسران تھے۔

جلسہ سالانہ کا پہلا دن

جلسہ سالانہ کے پہلے دن مورخہ 16؍جولائی کو دوپہر ڈیڑھ بجے نماز جمعہ اور نماز عصرکی ادا ئیگی کی گئی،جس کے بعد حضورانور کا خطبہ جمعہ سنا گیا۔ چار بج کر 20 منٹ پر پرچم کشائی کی تقریب ہوئی۔ مکرم امیر صاحب جماعت فرانس نے فرانس کا جھنڈا اور مکرم مشنری انچارج صاحب نے لوائے احمدیت لہرایا۔ اس کے بعد امیر صاحب نے دعا کرائی۔

افتتاحی اجلاس

ساڑھے چار بجے افتتاحی اجلاس کا آغاز بصدارت مکرم امیر صاحب فرانس ہوا۔ مکرم ابصار احمد باجوہ صاحب نے سورہ نور آیت 55 تا57 کی تلاوت کی اور اردو ترجمہ پیش کیا۔ مکرم فہیم افضل صاحب نے کلام حضرت مسیح موعودؑ ’’محاسن قرآن‘‘ میں سے چند اشعار پڑھ کر سنائے۔

اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم امیر صاحب کی تھی جس کا موضوع تھا ’’خلافت کے سلطان نصیر کیسے بن سکتے ہیں؟‘‘۔ آپ نے اپنی تقریر میں خلفاء کے اقتباسات سے بتایا کہ ہم کن گناہوں سے بچیں اور کون کون سی نیکیاں کریں توپھرہم خلافت کے سلطان نصیر بن سکتے ہیں۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر’’دنیا کی بقا خلافت احمدیہ سے ہی وابستہ ہے‘‘ کے موضوع پر خاکسار (مربی سلسلہ فرانس) کی تھی۔ خاکسار نے اپنی تقریر میں خلفائے احمدیت کے مختلف تاریخی حوالہ جات پیش کیے جن سے پتا چلتا ہے کہ ہر خلیفہ نے اپنے دور میں حکومتوں، لیڈرز اور عوام کو مشورے دیے اور دنیاکی بقا کے لیے جد وجہد کی۔ اور ثابت کیا کہ دنیا کی بقاحقیقی طور پر صرف اور صرف خلافت احمدیہ سے ہی وابستہ ہے۔ اس اجلاس کی تیسری اور آخری تقریر مکرم اسلم دوبوری صاحب نائب امیر فرانس و نیشنل سیکرٹری جائیداد کی ’’حضرت مسیح موعودؑ کی پیشگوئیاں‘‘ پر تھی۔ آپ کی یہ تقریر بزبان فرنچ تھی۔ اس اجلاس کے بعد کھانا پیش کیا گیا جبکہ نماز مغرب و عشاء جمع کر کے رات سوا دس بجے ادا کی کئیں۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا دن

جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جو کہ حافظ سلیم طورے صاحب نے پڑھائی۔ نماز فجر کے بعد درس ہوا جس کے بعد احباب نے اجتماعی تلاوت کی۔ جماعت احمدیہ فرانس کی یہ ایک انفرادیت ہے کہ تمام جلسوں اور اجتماعات میں درس کے بعد یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ جو بھی قرآن کریم کا حصہ زبانی یاد ہے تمام احباب جلسہ گاہ میں ہی بیٹھ کر تلاوت کر لیں۔ اس طرح تمام شاملین وہیں پر بیٹھ کر صبح کی تلاوت کر لیتے ہیں۔ یہ ایک بہت ہی روح پرور نظارہ ہوتا ہے۔

دوسرے روز کا پہلا اجلاس اور جلسہ سالانہ کا دوسرا اجلاس صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم منصور احمد وینس صاحب نائب امیر و نیشنل سیکرٹری تربیت نے کی۔ مکرم الحاج درامے صاحب نےسورۃ الاحزاب آیت 42 تا 48کی تلاوت کی۔ جبکہ مکرم نوفل احمدصاحب نے نظم ’’بدرگاہ ذیشان خیرالانام‘‘ سے چند اشعار پیش کیے۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر بزبان فرنچ ’’غیرمسلموں کی نظر میں آنحضرتﷺ کا مقام‘‘ کے موضوع پر مکرم عرفان ٹھاکر صاحب مربی سلسلہ نے کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں بعض فرنچ اور یوروپیین مشہور شخصیات کابتایا کہ انہوں نے آپﷺ کے بارہ میں کیا کہا ہوا ہے۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر ’’بچوں کی تربیت‘‘ کے عنوان پر مکرم اسامہ احمدصاحب مربی سلسلہ نے کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں حضرت مسیح موعودؑ اور خلفاء کے اقتباسات پیش کیے۔ اس اجلاس کی آخری تقریر حضورﷺ بطور داعی الی اللہ کے موضوع پر مکرم بلال اکبرصاحب مربی سلسلہ کی تھی۔ آپ نے بتایاکہ کس طرح حضورﷺ تبلیغ کیا کرتے تھے۔ جلسہ سالانہ فرانس کی ایک اور روایت یہ ہے کہ ہر اجلاس میں کوشش کی جاتی ہے کہ کسی نو مبائع کو مدعوکیا جائے کہ وہ اپنا قبول احمدیت کا واقعہ بتائے تاکہ اس سے پرانے احمدیوں کے بھی ایمان تازہ ہوں۔ اس اجلاس میں مکرم Abdul Aziz Denis نے آکر اپنا قبولیت احمدیت کا واقعہ بتایا۔

اس اجلاس کے آخر پر ایک وصیت سیمینار رکھا گیا جس کی صدارت مکرم امیر صاحب نے کی۔ تلاوت کے بعدمکرم نیشنل سیکرٹری وصایا نے اس سیمینار کی اغراض بتائیں جس کے بعد مکرم مشنری انچارج صاحب نے بھی موصیان کو نصائع کیں۔ آخر پر امیر صاحب نے اختتامی کلمات کہے اور دعا کروائی۔ اس کے بعدنمازوں اور کھانے کا وقفہ ہوا۔ اس سیمینار کے بعد 14 شاملین جلسہ نے اس بابرکت تحریک میں شامل ہونے کی توفیق پائی اور 10 شاملین نے رسالہ الوصیت کے مطالعہ کے بعد وصیت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ الحمد للہ علیٰ ذلک۔

اسی روز جلسہ سالانہ کے تیسرے اجلاس کا آغاز شام ساڑھے چھ بجے ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم اسلم دوبوری صاحب نائب امیر و نیشنل سیکرٹری جائیداد نے کی۔ حافظ سلیم طورے صاحب نے سورۃ الفتح کی آخری دو آیات کی تلاوت کی۔ ماریشن نوجوان مکرم جنید دوبوری نے حضرت مسیح موعودؑ کی نظم ’’اسلام سے نہ بھاگو راہِ ہدیٰ یہی ہے‘‘ کے چند اشعار بڑے پیارے انداز میں پڑھے۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر ’’فرانس میں اسلام مخالف سوچ اور اسکا ردّ‘‘ کے موضوع پر مکرم جمال ہادی احمد صاحب نے کی۔ موصوف نے اُن اسلامی تعلیمات کا ذکر کیا جن کے حوالہ سےاسلام پر حملہ کیا جاتا ہے اور ان کا رد بھی بتایا۔ اس اجلاس کی دوسری تقریرمکرم عمر احمد صاحب کی تھی، ان کی تقریر کا عنوان تھا ’’دور صدیقیؓ کے فتنے اور ان کی سرکوبی‘‘۔ انہوں نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے حالیہ خطبات جمعہ کی روشنی میں بعض فتنوں کا ذکر کیا اور ان کے جوابات بھی بتائے۔ اس اجلاس کی تیسری تقریر ’’عالمی بحران اورامن کی راہ‘‘ پر مکرم طلحہ رشید صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجیہ نے کی۔ موصوف نے اپنی تقریر میں اسلام احمدیت کی امن کی تعلیم کے بارہ میں بتایا کہ امن کس طرح قائم ہوسکتا ہے۔ اس اجلا س کے آخر پر ایک نو مبائع Jawad Achkif صاحب نے اپنے احمدیت کے سفر کے بارہ میں بتایا۔

اس کے بعدچار معزز مہمان Mme Mélanie ،Mme Anne Marie ، Pastor Joseph Elloi اورDr Mohamad Larbi Haduat نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

جلسہ سالانہ کا تیسرا دن

جلسہ کے تیسرے دن کا آغاز بھی نما ز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر و درس کے بعد تلاوت قرآن کریم کی گئی۔ اختتامی اجلاس کا آغاز صبح ساڑھے دس بجے ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم امیر صاحب نے کی۔ حافظ منصور بابر صاحب نے سورۃ آل عمران آیات 103 تا 106 کی تلاوت کی۔ جس کے بعد حافظ عاصم منظورصاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کی نظم ’’بشیراحمد، شریف احمد اور مبارکہ کی آمین‘‘ میں سے چند اشعار پڑھے۔ اس کے بعد ایک نو مبائع Alexandre Hosli نے اپنا سفر احمدیت بیان کیا۔ اس اجلاس کی پہلی تقریربزبان فرنچ ’’نومبائعین کی ذمہ داریا‘‘ کے عنوان پر مکرم سعد ہدوی صاحب کی تھی۔ اپنی تقریر میں موصوف نے حضور انور ایدہ اللہ کے خطبات کی روشنی میں بتایا کہ نئے آنے والوں کی کیاذمہ داریاں ہیں اور انہیں کس طرح جماعت کے کاموں میں شامل ہونا چاہیے۔ اس اجلاس کی دوسری تقریربعنوان ’’جماعتی مالی قربانی کا نظام اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ مکرم فیضان صادق صاحب نیشنل سیکرٹری مال کی تھی۔ اپنی تقریر میں انہوں نے بتایا کہ ہمیں چندہ باشرح ادا کرنا چاہیے اور آمد کی تعریف بتائی۔ نیز مالی قربانی کی اہمیت از روئے قرآن، حدیث، ارشادات حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے احمدیت بیان کی۔ اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم مشنری انچارج صاحب کی بعنوان ’’ہماری حقیقی عید‘‘ تھی۔ آپ نے اپنی تقریر میں بتایا کہ ہماری حقیقی عید اسی وقت ہوگی جب اسلام کے عالمگیر غلبہ کے لیے تمام دنیا میں اسلام احمدیت کی تبلیغ کی جائے گی۔ آپ نے اپنی تقریر میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور خلفائے احمدیت کے متعدد ارشادات پیش کیے۔ آخر پر امیر صاحب نے اختتامی کلمات کہہ کر دعا کروائی۔

دوران جلسہ فوڈ سٹال پرتقریباً 650 یورو کی آمد ہوئی نیز کتب کے سٹال پر 515 یورو کی کتب فروخت ہوئیں۔

کارروائی جلسہ گاہ مستورات

جلسہ سالانہ فرانس سے چند ہفتے قبل نیشنل مجلس عاملہ لجنہ اماء اللہ فرانس کے ایک اجلاس میں جلسہ سالانہ پر مستورات کے اجلاس کی تیاری کا آغاز ہوا۔ ناظمہ اعلیٰ جلسہ گاہ مستورات مکرمہ فرحت فہیم صاحبہ (صدر لجنہ اماء اللہ فرانس) نے چار نائبات (مکرمہ بشریٰ حبیب صاحبہ، مکرمہ نزہت عارف صاحبہ، مکرمہ قدسیہ وسیم صاحبہ اور مکرمہ لیلا بیلاربی صاحبہ) کا تقرر کیا اور ڈیوٹی لسٹ تیار کی گئی۔ امسال جلسہ گاہ مستورات کے لیے ایک مارکی لگائی گئی جبکہ بچوں والی خواتین کے لیے الگ ہال میں انتظام کیا گیا تھا۔

جلسہ کے دوسرے دن بروز ہفتہ صبح ساڑھے دس بجے مکرمہ صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ فرانس کی زیر صدارت مستورات کےاجلاس کاآغاز ہوا۔ مکرمہ ہاجرہ ہادی صاحبہ نے سورۃ آل عمران کی آیات 103تا 105 کی تلاوت مع اردو ترجمہ کی۔ جبکہ فرنچ ترجمہ محترمہ ازکی غلام صاحبہ نے پڑھا۔ اس کے بعد محترمہ امۃ البصیر منصور صاحبہ نے کلام محمود سے نظم ’’بڑھتی رہے خدا کی محبت خدا کرے‘‘ کے چند اشعار پیش کیے جس کا فرنچ ترجمہ مکرمہ شازیہ اعجاز صاحبہ نے پیش کیا۔ نظم کے بعد محترمہ لیلا بیلاربی صاحبہ نے ’’ایک احمدی خاتون کی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر فرنچ میں تقریر کی۔ اپنی تقریر میں آپ نے عہد بیعت کی اہمیت بتائی، نیز قرآنی تعلیم کے حوالہ سے بتایا کہ اپنے عہدوں کو کس طرح پورا کیا جاسکتا ہے۔ اور یہ کہ اس بارہ میں سوال کیا جائے گا۔ اس تقریر کا اردو رواں ترجمہ محترمہ تانیہ ایوب صاحبہ کرتی رہیں۔ بعد ازاں محترمہ سلمیٰ محمد حسین نے درثمین سے نظم ’’ہے عجب میرے خدا میرے پہ احساں تیرا‘‘ کے چند اشعار بہت خوبصورت آواز میں پڑھے اور ان کا فرنچ ترجمہ پیش کیا۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر نزہت عارف صاحبہ نے اردومیں ’’لجنہ اماء اللہ تاریخ کے آئینہ میں‘‘ پر کی۔ جس میں بتایا کہ کس طرح حضرت مصلح موعودؓ نے 1922ء میں خواتین کی علمی ترقی کے لیے یہ تنظیم قائم کی۔ اور پھر مالی، علمی اور تبلیغی میدان میں خواتین کی مثالی کارکردگیاں بیان کیں۔ اس تقریر کا رواں فرنچ ترجمہ محترمہ انیقہ رحمٰن صاحبہ نے پیش کیا۔ اس کے بعد ایک افریقن بہن محترمہ آمیناتا طورے صاحبہ نے کلام طاہر سے نظم ’’وقت کم ہے بہت ہیں کام چلو‘‘ خوش الحانی سے پیش کی اور اس کافرنچ ترجمہ بھی پیش کیا۔

اس اجلاس کی آخری تقریر محترمہ نیشنل صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ فرانس نے ’’اوڑھنی والیوں کے لیے پھول‘‘ کے موضوع پر اردومیں کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں خلفائے احمدیت کے ارشادات بیان کیے جو انہوں نے خواتین کو نصائع کیں۔ ’’اوڑھنی والیوں کے لیے پھول‘‘ کے نام سے تین مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ ان کے مطالعہ سے لجنہ اماء اللہ کو ہر میدان میں رہنمائی ملتی ہے۔ اور اپنی ذمہ داریوں سے آگاہی ہوتی ہے۔ اس تقریر کا رواں فرنچ ترجمہ محترمہ مدیحہ شاہ صاحبہ نے کیا۔ دعا کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا جس کے بعد ترانے پیش کیے گئے۔

امسال مستورات کے جلسہ گا ہ میں شعبہ صنعت ودستکاری نے فوڈ سٹال لگایا تھا جس کی کل آمد 1897یورو مسجد فنڈ لجنہ اماء اللہ میں جمع کروائی جائے گی۔ دوسرا سٹال شعبہ خدمت خلق کی طرف سے لگایا گیا جس کی آمد 1030 یورو رہی۔ یہ رقم افریقہ کے ایک ملک میں کنواں کھودنے کے لیے لجنہ اماء اللہ فرانس کی طرف سے دی جائے گی۔ان شاء اللہ۔ تیسرا سٹال جماعتی کتب کا سٹال بھی شعبہ اشاعت کی طرف سے لگایا گیا۔

جلسہ سالانہ فرانس کی حاضری

امسال جلسہ سالانہ فرانس کی کل حاضری780 رہی۔ جن میں 451 مرد اور 329 خواتین شامل ہیں۔ جلسہ کی تمام کارروائی MTA Français نے اپنے youtube channel پر دیکھائی۔ اس کے لیے دو لنکس بنائے گئےتھے، ایک اردو سمجھنے والوں کے لیے اور ایک فرنچ سمجھنے والوں کے لیے۔ ان کے مطابق 2287 اردو views جبکہ فرنچviews کی تعداد 2148 رہی۔

اللہ تعالیٰ جماعت فرانس کو مزید ترقیات سے نوازتا چلا جائے اور تمام شرکاء جلسہ کو جلسہ سے متعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین

(رپورٹ: منصور احمد مبشر۔ ناظم سٹیج و پروگرام جلسہ سالانہ فرانس 2022ء و نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button