از مرکزجلسہ سالانہ

حضورانور کا جلسہ سالانہ برطانیہ کے دوسرے روز بعد دوپہر کےاجلاس سے بصیرت افروز خطاب فرمودہ 06؍اگست 2022ء

(ادارہ الفضل انٹرنیشنل)

جماعتِ احمدیہ پر بارش کی طرح نازل ہونے والے فضلوں کا ایمان افروز تذکرہ

اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال اب تک بیعتوں کی تعداد 1 لاکھ 76ہزار 836ہے

اس سال دنیا بھر میں پاکستان کے علاوہ جو نئی جماعتیں قائم ہوئی ہیں ان کی تعداد 355 ہے

855 مقامات پر پہلی بار احمدیت کا پودا لگا

74 ممالک میں ٹی وی چینلز پر 2686 پروگرامز کے ذریعہ 2519 گھنٹے کا وقت ملا۔

ریڈیوز پر 24762 گھنٹے پر مشتمل 17204 پروگرامز نشر ہوئے اور ایک اندازے کے مطابق اس طرح 34کروڑ لوگوں تک پیغام پہنچا

 

(حدیقۃ المہدی 6؍ اگست 2022ء، ٹیم الفضل انٹرنیشنل) جلسہ سالانہ کے تیسرے اجلاس کا باقاعدہ آغاز حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی آمد سے ہوا۔ ایم ٹی اے کی سکرین پر چار بج کر تنتیس منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا قافلہ نمودار ہوا۔ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز چار بج کر سینتیس منٹ پر مردانہ پنڈال میں رونق افروز ہوئے۔ اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم فیروز عالم صاحب مربی سلسلہ انچارج بنگلہ ڈیسک نے سورۃ الفتح کی آیت 29 اور30کی تلاوت کی اور اس کا اردو ترجمہ بیان فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ بھی پیش کیا۔ بعد ازاں مکرم عمر شریف صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے منظوم کلام

اے خدا اے کارساز و عیب پوش و کردگار

اے مِرے پیارے مرے محسن مرے پروردگار

میں سے منتخب اشعار ترنم کے ساتھ پڑھ کر سنائے۔

چاربج کر پچپن منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ کا تحفہ عطا فرمایااور اپنے خطاب کا آغاز فرمایا۔ تشہد، تعوذ، تسمیہ اور سورة الفاتحہ کی تلاوت سے فرمایا۔اس کے بعد حضورِانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے فرمایا کہ گزرے ہوئے سال میں جو خدا تعالیٰ کے فضل جماعت احمدیہ پر نازل ہوئے ہیں اُن کاذکراس وقت کی تقریر میں ہوا کرتاہے۔ پہلے ایک مختصرخلاصہ پیش کردیتا ہوں۔

نئی جماعتوں کا قیام

اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال پاکستان کےعلاوہ دنیا بھر میں 355 نئی جماعتیں قائم ہوئی ہیں۔ 855 مقامات پرپہلی بار احمدیت کا پودا لگا ہے۔ 40 نئی جماعتوں کےساتھ کانگو کِنشاسا سرِفہرست ہے۔ پھر تنزانیہ، سیرالیون، نائیجریا، نائیجر، لائیبریا، بینن، بورکینا فاسو، سینیگال، مڈغاسکر، مالی، آئیوری کوسٹ، گنی کناکری، گنی بساؤ، غانا، ٹوگو، بنگلہ دیش، ہالینڈ، سینٹرل افریقہ اور یوکے کا نمبر ہے۔

حضورِانور نے نئی جماعتوں کے قیام کے سلسلے میں بعض ایمان افروز واقعات کا تذکرہ فرمایا۔ گیمبیا میں جب جماعت کے وفد نے ایک گاؤں کے بزرگ امام کے سامنے احمدیت کا پیغام پیش کیا تو دس شرائطِ بیعت پڑھ کرانہوں نےکہا یہ پیغام خالص اسلام ہے جس پر رسول اللہﷺ نے عمل کیا۔ مَیں نے آج سچّا اسلام پایا ہے۔ کانگو کنشاسا میں ہمارے لوکل مشنری ایک ایسے گاؤں میں تبلیغ کے لیے گئےجہاں ایک بھی مسلمان نہیں تھا۔ گاؤں کے چیف نے احمدیت کا پیغام سننے کے بعد برملا کہا کہ جب سے مَیں پیدا ہوا ہوں اس جیسی خوب صورت تعلیم کبھی نہیں سنی۔ چنانچہ وہاں پچاس سے زائد افراد نے احمدیت قبول کی۔ لائبیریامیں ایک شخص نے احمدیت کا پیغام سن کر کہا کہ مَیں لامذہب قسم کا انسان ہوں لیکن ہمیشہ سچے مذہب کی تلاش میں رہا ہوں۔ آپ لوگوں کا یہاں آنا میری دعاؤں کا پھل ہے۔

مساجد کا قیام

خدا تعالیٰ کے فضل سے امسال نئی مساجد اور جماعت کو عطا ہونے والی مساجد کی تعداد 209ہے۔ان میں سے 147 نئی مساجد تعمیر ہوئی ہیں اور 62 بنی بنائی مساجد عطا ہوئی ہیں۔ دوران سال غانا میں 20 مساجد تعمیر ہوئی ہیں۔ اس کے بعد سیرالیون، نائیجیریا، بینن، تنزانیہ، برکینا فاسو، کانگو کِنشاسا، آئیوری کوسٹ، مالی، لائبیریا، گیمبیا، گنی بساؤ، نائیجر، کیمرون، یوگنڈا، سینیگال، گنی کناکری، چاڈ، برونڈی، سینٹرل افریقہ، کینیا،ٹوگو، کانگو برازاویل وغیرہ ممالک کا نمبر ہے۔ ہندوستان میں اس سال نَو، انڈونیشیا میں چھ ، بنگلہ دیش میں دو جبکہ برما، نیپال اور فلپائن میں ایک ایک مسجد کا اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح جرمنی میں پانچ مساجد کی تعمیر مکمل ہوئی ہے۔ فرانس میں دو جبکہ امریکہ میں ایک مسجد کی تعمیر مکمل ہوئی ہے، بیلیز میں امسال پہلی مسجد تعمیر ہوئی ۔ حضرت مسیح موعودؑ نے جیساکہ فرمایا تھا کہ جہاں اسلام کو کوئی نہ جانتاہو، وہاں مسجد بنادو یوں اسلام کا تعارف شروع ہوجائے گا۔ اسی طرح اسلام کا پیغام پہنچ رہا ہے۔

مساجد کی تعمیر کے حوالے سے حضورِانور نے نائیجر، کانگوکِنشاسا اور برکینا فاسو وغیرہ ممالک کے بعض واقعات پیش کرتے ہوئےفرمایا کہ مساجد کی تعمیر میں بعض دفعہ مخالفتوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اورپھر خدا تعالیٰ کے فضل بھی نظر آتے ہیں۔

حضورانور نے فرمایا کہ مسجد کی تعمیر کے ساتھ بیعتیں بھی وابستہ ہیں۔مبلغ انچارج ساؤ تومے لکھتے ہیں کہ ایک اسکول ٹیچر جن کا گھر ہماری مسجد کے ساتھ ہے مسجد کی تعمیر کے دوران ایک دن میرے پاس آئے اور کہا کہ مسلمان غیر آئینی کام کیوں کرتے ہیں میرے گھر کے ساتھ آپ کی مسجد ہے اور مجھے ڈر ہے کہ آپ لوگ یہاں فساد پھیلائیں گے۔ اس پر اُن کواسلام کی امن و سلامتی کی تعلیم بتائی گئی اور بتایا گیا کہ بعض نادان مسلمانوں کے غلط رویے کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہوئی ہیں۔اُن کو حضرت مسیح موعودؑ کی آمد اور جماعت کا تفصیلی تعارف کروایا تو اُن کا غصہ ٹھنڈا ہوا اور کچھ عرصہ کی تحقیق کے بعد اسلام قبول کرکے جماعت میں شامل ہوگئے۔اب وہ باقاعدہ نمازوں میں شامل ہوتے ہیں اور کہنے لگے کہ چونکہ میرا گھر مسجد کے قریب ہے لہٰذا مسجد کی صفائی اب میں اور میری بیوی کیا کریں گے۔

مشن ہاؤسز اور تبلیغی مراکز میں اضافہ

حضور انور نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے دورانِ سال 123 مشن ہاؤسز کا اضافہ ہوا ہے۔ مشن ہاؤسز اور تبلیغی سنٹرز کے قیام کے حوالہ سے پہلے نمبر پر سیرالیون اور تنزانیہ ہیں جہاں امسال14/14مشن ہاؤسز کا اضافہ ہواہے۔ دوسرے نمبر پر بینن ہے جہاں 10 مشن ہاؤسز کا اضافہ ہوا۔ تیسرے نمبر پر گھانا ہے جہاں9 مشن ہاؤسز کا اضافہ ہوا ہے۔حضورِ انور نے اس کے بعد دنیا بھر کے مختلف ممالک میں مشن ہاؤسز میں ہونے والے اضافہ کی تعداد کی تفصیل بیان فرمائی۔

حضورِ انور نے فرمایا کہ اس کے ساتھ جائیدادوں کی خریداری اور عمارات کی تعمیر کا بھی ذکر ہے۔ حضورِ انور نے آسٹریلیا، کینیڈا ،بیلجیم، فرانس، اٹلی ، سپین، برطانیہ ، گھانا ، جاپان ، چاڈ اور نائیجر وغیرہ میں خریدی گئی جائیدادوں اورمختلف عمارات کی تعمیر کا تفصیلی ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ جماعت احمدیہ کا خصوصی امتیاز وقار عمل ہے۔ افریقہ کے ممالک میں جماعتیں مشن ہاؤسز اور مراکز کی تعمیر میں وقارِعمل کے ذریعہ حصہ لیتی ہیں۔ اسی طرح دیگر ممالک میں بھی اب مساجد ، مشن ہاؤسز اور تبلیغی مراکز کی تعمیر میں بہت سے کام وقار عمل کے ذریعہ سے ہورہے ہیں۔چنانچہ امسال 108ممالک کی رپورٹ کےمطابق 68186 وقار عمل کیے گئے جس کے ذریعہ انتیس لاکھ انسٹھ ہزار یو ایس ڈالرز کی بچت ہوئی۔

وکالت تصنیف یوکے

حضورِ انور نے فرمایا کہ امسال قرآنِ کریم کا سپینش ترجمہ پرنٹ کروایا گیا ہے۔ اسی طرح نئے خط منظور فونٹ کے ساتھ انگریزی ترجمہ از حضرت مولوی شیر علیؓ صاحب کی بھی طباعت کی گئی ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پانچ کتب کاانگریزی ترجمہ کیا گیا ہے۔ روحانی خزائن میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بارہ کتب کا عربی ترجمہ کرکے شائع کرنے کی توفیق ملی ہے۔ اس طرح عربوں کے لیے بھی ایک بہت بڑی سہولت مہیا ہوجائے گی ۔نشرو اشاعت قادیان کی رپورٹ کے مطابق روحانی خزائن کے ہندی ترجمہ کی تکمیل ہوچکی ہے یہ بھی انشاء اللہ جلدی شائع ہوجائے گا۔اسی طرح حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی 72کتب جرمن زبان میں شائع ہوچکی ہیں ۔

وکالت اشاعت (طباعت)

95 ممالک سے موصولہ رپورٹ کے مطابق دورانِ سال 505 مختلف کتب، پمفلٹس اور فولڈرز وغیرہ 46 زبانوں میں67لاکھ 19 ہزار372کی تعداد میں طبع ہوئے۔عربی ، آسامی، ہنگرین ، انڈونیشین ، بلغارین، آذربائیجانی ، بنگلہ ، بوسنین اور دیگر کئی زبانوں میں تراجم شائع کیے گئے۔ حضورِ انور نے اُن دس ممالک کی تفصیل بھی بتائی جہاں سب سے زیادہ لٹریچر شائع کیا گیا۔

لیف لیٹس کی تقسیم

لیف لیٹس کی تقسیم کے حوالے سے حضور انور نے افریقن ممالک کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ برکینا فاسو،بینن، تنزانیہ،ٹوگو،وغیرہ میں کام ہوا ہے۔ سپین میں لیف لیٹس تقسیم کرنے کے مثبت اثرات کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ سپین کے شمالی علاقے میں ایک کافی کی دکان ہے جہاں 2019ء میں جامعہ یوکے طلبہ وقف عارضی کے لیے گئے تھے تو انہوں نے وہاں لیف لیٹس رکھے جو آج بھی وہاں موجود ہیں اور لوگ انہیں دیکھتے، پڑھتے اوران سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔

نمائش اور بک سٹال

دوران سال 6 ہزار 41 نمائشوں کے ذریعہ نو لاکھ انتیس ہزار لوگوں تک پیغام پہنچا۔ اس کے علاوہ 1234 لوگوں کو قرآن کریم کے مختلف تراجم تحفے کے طورپر پیش کیے گئے۔ 4820 بک سٹالز اور بک فیئرز لگے جن کے ذریعہ گیارہ لاکھ سینتیس ہزارافراد تک پیغام پہنچا۔ نمائش کے واقعات میں آسٹریلیا کی ایک خاتون نے اس اقدام کو سراہا کہ یہ اسلام کی حقیقی تعلیمات کا ایک موثر ذریعہ ہے کاش پہلے میں نے یہ تجربہ کیا ہوتا۔ انڈیا کے ڈاکٹر سدھارتھ شرما نے جماعتی لٹریچر کی نمائش دیکھ کراسلام مخالف سوچ بدل لی اور کہا کہ اب جماعت کا شائع کردہ قرآن کا ترجمہ پڑھوں گا۔ جرمنی میں ایک جگہ نمائش لگائی تو پولیس آگئی ان کو جب جماعت کا تعارف کروایا گیا تو پولیس کہنے لگی کہ ہم جماعت کو جانتے ہیں اور آپ کی حفاظت کے لیے آئے ہیں تا کوئی آپ کو تنگ نہ کرے۔یہ سب جماعت کی برکت ہے ۔

جماعتی رسائل

کل چوبیس زبانوں میں ایک سو بیس اخبارات و رسائل شائع ہورہے ہیں ۔

الفضل انٹرنیشنل

حضورِ انور نے فرمایا کہ 1994ء میں لندن سے شروع ہونے والا الفضل انٹرنیشنل 2019ء سے ہفتہ وار دو شمارے نکال رہاہے۔ اس کے علاوہ امسال 5 خصوصی شماروں سمیت کل 101 شمارے شائع ہوئے۔ انہیں فیس بُک کا پیج شروع کرنے کی توفیق ملی۔ انہیں امسال سوشل میڈیا کے ذریعہ سے تین کروڑ اکہتر ہزار لوگوں تک پیغام پہنچانے کی توفیق ملی۔ ایسے لوگ جو اردو پڑھ نہ سکتے ہوں لیکن سمجھتے ہوں یا پڑھنے پر سننے کو ترجیح دیتے ہوں ان کے لیے آڈیو الفضل کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، موبائل میں آڈیو آ جاتی ہے۔ اور اب تک ایک لاکھ چوبیس ہزار تک لوگ اس سے استفادہ کرچکے ہیں۔

الفضل آن لائن

حضورِ انور نے الفضل آن لائن کے حوالے سے فرمایا کہ یہ بھی یہاں سے جاری ہے۔ ان کے بھی سوشل میڈیا کے ذریعہ چار لاکھ تک قارئین ہیں۔

ہفت روزہ الحکم

ہفت روزہ الحکم کے کام کے حوالے سے فرمایا کہ یہ ایک انگلش پوڈکاسٹ تیار کرتے ہیں جس کے ذریعہ تبلیغ ہوتی ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں تک پہنچ رہا ہے۔

رسالہ ریویو آف ریلیجنز

ریویو آف ریلیجنز بھی 1902ء میں جاری ہوا اور120 سال ہو گئے ہیں۔ یہ انگلش میں ہر ماہ، جرمن اور ہر دو ماہ بعد اور سپینش اور فرنچ میں ہر تین ماہ بعد ایک شمارہ نکالتے ہیں۔ حضور انور نے فرمایا کہ اصل میں اب یہ ایک میڈیا آرگنائزیشن بن گیا ہے اور کافی پراجیکٹ یہ چلا رہا ہے۔

مرکزی پریس اینڈ میڈیا آفس

مرکزی پریس اینڈ میڈیا آفس کے حوالے سے حضور نے فرمایا کہ اس ٹیم کے ذریعہ291 خبریں اور مضامین شائع ہوئے جن کے ذریعہ ایک محتاط اندازے کے مطابق تین کروڑ لوگوں تک جماعت کاپیغام پہنچا جس میں بعض بڑے میڈیا نام بھی ہیں۔

alislam.org

جماعت کی مرکزی ویب سائٹ الاسلام کے کاموں کا ذکر کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ قرآنِ کریم سرچ کی نئی ویب سائٹ OpenQuran. com کو مزید بہتر بنایا گیا ہے۔ الاسلام پر قرآنِ کریم پڑھنے اور سننے کے لیے جدید دیدہ زیب ReadQuran.app کے پہلے موبائل ورژن کا اجرا ہوا ہے۔ انگریزی زبان میں330 اور اردو زبان میں ایک ہزار کتب ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔ انگریزی زبان میں 6 نئی کتب Apple, Google, Amazon پر شائع کی گئی ہیں۔ اب تک کل 91 کتب ان پلیٹ فارمز پر شائع ہو چکی ہیں۔ اردو اور انگریزی میں17 نئی آڈیو کتب تیار کی گئی ہیں۔ اس طرح اب تک اردو میں82 اور انگریزی میں 51 کتب کی آڈیو فائلز تیار ہو چکی ہیں۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز کے خطباتِ جمعہ کل 20زبانوں میں آڈیو اور ویڈیو میں دستیاب ہیں۔

مرکزی ڈیسکس

مرکزی ڈیسکس کے سالانہ کاموں کا ذکر کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ عربی ڈٰیسک نے دوران سال 180 کتب اور پمفلٹ شائع کیے ہیں۔

رشین ڈٰیسک گزشتہ تیرہ سال سے کام کر رہا ہے اور رشین لوگوں کے خطوط سے ان کے اچھےکام کا اندازہ ہو جاتاہے۔

فرنچ ڈیسک: یہ خطبات کا ترجمہ کر رہے ہیں اور لٹریچر کا اور خط و کتابت کا بھی ترجمہ کرتے ہیں ۔

چینی ڈیسک: یہ سیرت حضرت مسیح موعودؑ کی کتاب کا ترجمہ کر چکے ہیں اور اس کے علاوہ حضرت سر چودھری محمد ٖظفراللہ خان صاحبؓ کی کتاب women in Islam کا ترجمہ تیار ہے اور اسی طرح مسیح ہندوستان میں کا ترجمہ بھی کیا ہے۔

ترکش ڈیسک: انہون نے بھی حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کے تراجم کیے ہیں ۔

سواحیلی ڈیسک:امسال انہوں نے قرآن کریم کا مکمل ترجمہ ریکارڈ کیا ہے اور رمضان میں نشر بھی کیا ہے اس کے علاوہ ایم ٹی اے انٹرنیشنل کے پروگرامز کا ترجمہ کرتے ہیں۔

انڈونیشین ڈیسک:حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کا ترجمہ کر رہے ہیں۔ نیز حضور انور کو موصول ہونے والے خطوط کے ترجمہ کی خدمت بھی اس ڈیسک کے سپرد ہے۔

سپینش ڈیسک: خطبات اور خطابات کا ترجمہ کر رہے ہیں اور مرکزی پریس اینڈ میڈیا کے ساتھ بھی کام کر رہے ہیں۔ کتب حضرت مسیح موعود اور منہاج الطالبین کتاب حضرت مصلح موعودؓ کی کتاب کا بھی ترجمہ کیاہے۔

انٹرنیشنل ٹرانسلیشن ریسرچ ڈیسک: یہ کتب کا انگلش سے عربی اور عربی سے انگلش میں ترجمہ کرتے ہیں حدیث میں سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحبؓ کی شرح بخاری کا ترجمہ جاری ہے اس کے علاوہ فقہ المسیح اور تحریرات حضرت مسیح موعودؑ میں اشتہارات کا ترجمہ جاری ہے اور اسی طرح خطبات اور خطابات کا ترجمہ بھی کرتے ہیں۔

تحریکِ وقفِ نو

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس وقت دنیا بھر میں واقفینِ نو کی کل تعداد78 ہزار ہے۔ جس میں45 ہزار 832 لڑکے اور 32 ہزار 168 لڑکیاں ہیں۔ جبکہ امسال نئے درج ہونے والے واقفینِ نو کی تعداد 3519 ہے۔ حضورِ انور نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے مرکزی شعبہ وقفِ نو نے اچھا کام سنبھال لیا ہے۔

مرکزی شعبہ آئی ٹی

یہ شعبہ بھی بڑا فعال ہو چکا ہے اور اچھا کام کر رہا ہے۔ مرکزی دفاتر کی آئی ٹی میں مدد کر رہا ہے۔

ایم ٹی اے انٹرنیشنل

اس کے 16 ڈیپارٹمنٹس ہیں۔ اور 503 کارکنان ہیں 269 مرد اور 144 خواتین۔ 80 تنخواہ دار ہیں۔ ایم ٹی اے افریقہ کے تحت 12 سٹوڈیوز اور بیوروز قائم ہیں۔ 150 کارکنان یہاں کام کر رہے ہیں۔ اللہ کے فضل سے ایم ٹی اے 8 چینلز 123 زبانوں میں 24 گھنٹے نشریات پیش کر رہے ہیں۔ کینیا،روانڈا اور مایوٹ آئی لینڈ میں 3نئے سٹوڈیوز بنے ہیں۔ کیمرون میں ایم ٹی اے کیبل سسٹم پر دیکھا جا سکتا ہے۔

معلم باندونو کانگو کنشاسا تحریر کرتے ہیں باندونو شہر میں ایک بوڑھی خاتون ایم ٹی اے دیکھتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اگر احمدیت کی تعلیمات پہلے آ جاتیں تو سارے چرچ خالی ہوتے۔ کیونکہ وہ ان تعلیمات کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

ایم ٹی اے کے ذریعہ سے لوگوں پر اچھا اثر ہو رہاہے۔ خطبات کے سبب بیعتیں بھی ہو رہی ہیں جو ایم ٹی پر سنتے ہیں۔ کافی لوگ اس طریقے سے بھی بیعتیں کر رہے ہیں۔

ریڈیو اسٹیشنز

اس وقت 25 ریڈیو اسٹیشنز ہیں۔ مالی میں 15، برکینا فاسو میں 4، سیرالیون میں 3 اور تنزانیہ، گیمبیا، کانگو کنشاسا میں ایک ایک ریڈیو ہے۔ وائس آف اسلام لندن کے علاوہ بھی توسیع ہو گئی ہے۔ ان سے بھی قبولیت احمدیت کی توفیق مل رہی ہے۔

24 گھنٹے کی نشریات کے علاوہ دیگر ٹی وی پروگرامز 74 ممالک میں ٹی وی چینل جماعت کا پیغام دے رہے ہیں۔ 2686 پروگرامز کے ذریعہ 2519 گھنٹے کا وقت ملا۔ اور ریڈیوز پر 24762 گھنٹے پر مشتمل 17204 پروگرامز نشر ہوئے۔ ایک اندازے کے مطابق 34کروڑ لوگوں تک پیغام پہنچا۔ اس ذریعہ سے بھی بہت کام ہو رہاہے۔

اس کے بعد حضور انور نے شعبہ مخزن تصاویر،احمدیہ آرکٹیکٹ ایسوسی ایشن،مرکزی شعبہ AMJ ،احمدیہ آرکائیوزریسرچ سینٹراور مجلس نصرت جہاں کے کاموں کا ذکر کیا۔

مجلس نصرت جہاں کے تحت ہونے والے کاموں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ افریقہ کے 12 ممالک میں37 ہسپتال و کلینک کام کر رہے ہیں۔ 48 مرکزی ڈاکٹر اور 34 مقامی ڈاکٹرز خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ ایک ڈینٹل کلینک کا لائبیریا میں اجرا ہواہے۔ افریقہ کے11 ممالک میں 615 پرائمری و مڈل سکول ہیں۔ جبکہ 10 ممالک میں 80 سیکنڈری سکول کام کر رہے ہیں۔ نائیجر میں پہلے احمدیہ کلینک کا اجرا ہوا ہے۔ بعد ازاں حضور انور نےہیومینٹی فرسٹ کے تحت خون کے عطیات، آنکھوں کے آپریشن، فری میڈیکل کیمپ، ڈزاسٹر وطوفان میں مدد کرنے کا ذکر فرمایا۔

قیدیوں سے رابطےاور خبر گیری کا ذکر فرمانے کے بعد حضورِ انور نے نومبائعین کے لیے تربیتی کلاسز کے انعقاد کے حوالے سے فرمایا کہ 4887 جماعتوں میں 51745 تربیتی و تعلیمی کلاسز اور ریفریشر کورسز کا انعقاد ہوا۔

نو مبائعین سے رابطوں کی بحالی کے حوالہ سے نائیجر ، کیمرون، سیرالیون ، بینن، آئیوری کوسٹ، تنزانیہ اور نائیجیریا، برکینا فاسو، بنگلہ دیش وغیرہ میں رابطے بحال ہو رہے ہیں۔

امسال ہونے والی بیعتوں کی تعداد

حضورِ انور نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال اب تک بیعتوں کی تعداد ایک لاکھ 76 ہزار 836 ہے۔ گزشتہ سال کی نسبت 51 ہزار 615 کا اضافہ ہے۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نےان ممالک میں سے بعض کے نام پڑھ کر سنائے جن میں امسال بیعتیں ہوئیں۔

حضورِانور نے فرمایا کہ یورپی، افریقی، رشین ممالک کے بہت سے واقعات ہیں جو تفصیل سے نہیں بتائے جاسکتے۔ خوابوں کے ذریعے سے بہت سے لوگوں نے احمدیت قبول کی۔ نشانات دیکھ کر احمدیت میں شامل ہونے کے واقعات ہیں۔ فلپائن میں ایک زیرِ تبلیغ دوست نےدعا کی کہ اے خدا! اگر احمدیت سچی ہے تو مجھے بارش کا نشان دکھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ابھی مَیں دعا کر ہی رہاتھا کہ شدید بارش شروع ہوگئی۔ پھر اس قدر شدید بارش ہوئی کہ مجھے خیال گزرا کہ مَیں نمازپڑھنے نہیں جا سکوں گا چنانچہ مَیں نے دعا کی کہ اے اللہ اس بارش کو روک دے چنانچہ فی الفور بارش تھم گئی۔ بارش کا نشان دیکھ کر انِ دوست نے اسی روز بیعت کرلی۔ مخالفین کی مخالفت کے نتیجے میں بھی بیعتیں ہوتی ہیں۔ نَو مبائعین میں بیعت کے بعد پاک تبدیلیاں پیدا ہورہی ہیں۔ پھر ان نَومبائعین کو مخالفین کی طرف سے دھمکیاں ملتی رہیں کہ احمدیت چھوڑ دو، مال و اسباب کا لالچ بھی دیا جاتا رہا، قبولیتِ دعا اور جماعتی جلسوں میں شامل ہوکر ان نَومبائعین میں تبدیلیاں پیدا ہونے کے واقعات ہیں۔

حضرت اقدس مسیح موعودؑ اپنےمخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ باز آجاؤ! اور اس کے قہر سے ڈرو۔ اگر خدا تمہارے ساتھ ہوتا تو اس قدر فریبوں کی تمہیں کچھ بھی حاجت نہ تھی۔ تم میں سے صرف ایک شخص کی دعا ہی مجھے نابود کردیتی۔ فرمایا یہ لوگ تو چاہتے ہیں کہ خدا کے نُور کو بجھا دیں مگر خدا اپنے گروہ کو غالب کرے گا۔ کوئی نبی دنیا میں ایسا نہیں بھیجا گیا جس کے دشمنوں کو خدا نے رسوا نہ کیا ہو۔خدا فرماتا ہے کہ ہم تجھے دشمنوں کے شر سے نجات دیں گے۔ ہم تجھے غالب کریں گے اور مَیں عجیب طور پر تیری بزرگی ظاہر کروں گا۔ مَیں تجھے راحت دوں گا، اور تیری بیخ کنی نہیں کروں گا اور تجھ سےایک بڑی قوم بناؤں گا اور تیرے لیے بڑے بڑے نشان دکھاؤں گا۔ اُن کو کہہ دے کہ مَیں صادق ہوں پس تم میرے نشانوں کے منتظر رہو۔ خدا تیرے آگے آگے چلے گا۔ جس پر تیرا غضب ہوگا میرابھی اسی پر غضب ہوگا اور جس سے تُو پیار کرے گا مَیں بھی اسی سے پیار کروں گا۔

حضورِانور نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں عمل کی توفیق دے اورتبلیغ کرنے اور اپنی حالتوں کو بدلنے کی بھی توفیق دے۔ اللہ تعالیٰ جو بھی کامیابیاں عطا فرما رہا ہے یہ تو محض اللہ تعالیٰ کا فضل ہے۔ ہمیں بھی کچھ نہ کچھ کوشش کرنی چاہیے اللہ تعالیٰ ہماری ذرا سی کوشش میں ضرور برکت ڈالےگا کیونکہ یہ اس کا حضرت مسیح موعودؑ سے وعدہ ہے۔ ہم میں سے وہ خوش قسمت ہیں جو اپنے عمل اور تبلیغ کے ذریعے سے حضرت مسیح موعودؑ کے اس مشن کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔ دنیا میں دوبارہ اسلام غالب ہوگا اور اسلام کا ہی بول بالا ہوگا۔ آج دنیا جواسلام کو تحقیر کی نظر سے دیکھتی ہے وہ دوبارہ محمد رسول اللہﷺ کی مدح کرے گی، آپؐ کے نغمے گائے گی اور آپؐ کے پیچھے چلنے میں اپنے لیے فخر محسوس کرے گی۔

حضور انور کا یہ ایمان افرواز خطاب چھ بجکر 18 منٹ پر ختم ہوا جس کے ساتھ جلسہ سالانہ کی آج کی کارروائی بھی اپنے اختتام کو پہنچی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے السلام علیکم ورحمۃ اللہ کا تحفہ پیش کیا اور جلسہ گاہ سے تشریف لے گئے۔

(رپورٹ: حافظ نعمان احمد خان، شیخ لطیف احمد، راجہ اظہار احمد، ذیشان محمود، سید احسان احمد)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button