افریقہ (رپورٹس)

گئیٹا Geita ریجن، تنزانیہ میں تائید الٰہی کے نظارے: 3مساجد، 3 مشن ہاوسز اور 2 واٹر پمپس کا افتتاح

(عبدالناصر باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تنزانیہ)

مکرم احتشام لطیف صاحب، ریجنل مبلغ گئیٹا ریجن تحریر کرتے ہیں کہ تنزانیہ کے مغرب میں Lake Victoria کے کنارے واقع گئیٹا ریجن میں جماعتی تاریخ زیادہ پرانی نہیں۔ 2017ء میں اس ریجن میں لوکل معلم اور چند لوکل احباب کی مدد سے مکرم طاہر محمود چودھری صاحب امیر و مشنری انچارج تنزانیہ نے تبلیغی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ جو کہ اب اللہ کے فضل سے 8 مساجد میں تبدیل ہو چکا ہے اور ایک معلم سے شروع ہونے والا یہ سفر اب اللہ کے فضل سے 6معلمین کرام میں تبدیل ہو چکا ہے۔ جو خاکسار (ریجنل مبلغ سلسلہ گئیٹا) کے ہمراہ جماعتی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ فالحمد للہ علی ذالک۔

امسال مکرم امیر صاحب کی ہدایت کے مطابق 3 مساجد اور 3 معلم ہاوسز کی تعمیر کی غرض سے ایسی جماعتوں کا انتخاب کیا گیا جہاں احباب جماعت کی تعداد 300 نفوس سے زائد تھی۔ اس ضمن میں ان جماعتوں میں بار بار دورہ کر کے احباب جماعت کو مسجد اور معلم ہاوس کے لیے چندہ کی تحریک کی گئی۔ اور بالآخر 3 مساجد اور 3 معلم ہاوسز کی تعمیر کی توفیق ملی۔

تعمیر و افتتاح مسجد ناصراور مشن ہاوس، جماعت احمدیہ Kabantange

اللہ تعالیٰ کے فضل سے گئیٹا ریجن کی جماعت Kabantange کو ایک خوبصورت مسجد اور اس سے ملحق ایک معلم ہاوس کی تعمیر کی توفیق ملی۔ مورخہ 2جولائی 2022ء کو محترم امیر صاحب نے مسجد ناصر اور معلم ہاؤس کا افتتاح کیا۔ بعد از افتتاح و دعا امیر صاحب نے افتتاحی تقریب کی صدرات کی۔ تلاوت و نظم کے بعد گاؤں کے سرکاری نگران مکرم Juma ongoza نے جماعت کا شکریہ ادا کیا بعد ازاں صدر جماعت Kabantange نے اپنی جماعت کی رپورٹ پیش کی۔ امیر صاحب نے اپنی تقریر میں مسجد کی اہمیت اور اس کو نمازیوں سے آباد کرنے کی تلقین کی۔ اور احباب جماعت کو لوکل معلم کی خدمات سے مستفید ہونے کی نصائح کیں۔ دعا کے بعد نمازِ ظہر ادا کی گئی اور اس کے بعد مقامی جماعت کی طرف سے تمام شرکاء کے لیے کھانے کا انتظام کیا گیا تھا۔

Kabantange جماعت میں تبلیغی سرگرمیوں کا آغاز جنوری 2021ء میں کیا گیا۔ اس جگہ لوکل معلمین کی ٹیم بنا کر بھیجی گئی۔ جس میں پہلے ماہ ہی 100 سے زائد بیعتیں حاصل ہوئیں۔ لوکل احباب کی تربیت و تعلیم کے لیے یہاں ایک معلم صاحب مستقل طور پر تعینات کر دیے گئے۔ جو کہ نومبائین کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ تبلیغی سرگرمیاں بھی کرتے رہے۔ اب تک اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس جماعت میں احباب جماعت کی تعداد 386 ہے۔ جب اس جماعت میں مسجد اور معلم ہاوس بنانے کی غرض سے چندہ کی تحریک کی گئی تو اس تحریک میں ان نومبائعین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مسجد اور معلم ہاوس کی تعمیر میں استعمال ہونے والی تمام اینٹوں کے اخراجات برداشت کرنے کا عہد کیا جو کہ وقت سے پہلے احباب جماعت نے پورا کیا۔ اس کے علاوہ دوران تعمیر بھی وقارِ عمل کے ذریعہ احباب جماعت گاہے بگاہے اپنی بساط کے مطابق قربانی کرتے رہے۔ اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے 4222 فٹ کی یہ خوبصورت مسجد جہاں علاقہ کی زینت کا باعث ہے وہاں احباب جماعت کے لیے ایک درسگاہ بھی ہے۔ نیز اس کے ساتھ ملحق 2 بیڈ رومز اور برآمدہ پر مشتمل کشادہ اور ہوادار معلم ہاوس بھی موجود ہے۔ مسجد کا سار حصہ مسقف ہے اور مسجد میں 200 سے زائدافراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہے۔ مسجد و معلم ہاوس کے افتتاح کے موقع پر 1000 احباب و مہمانان شامل ہوئے۔ اور ان کے کھانے کا انتظام اس جماعت کی لجنہ اماء اللہ نے کیا۔ فالحمدللہ علی ذالک

تعمیر و افتتاح مسجد فرقان، مشن ہاوس اور واٹر پمپ، جماعت احمدیہLuhuha

اسی روز مورخہ 2؍جولائی 2022ء کو بعد از افتتاح مسجد ناصر، مکرم امیر صاحب نے جماعت Luhuha میں تعمیر ہونے والی ایک مسجد اور ایک معلم ہاوس کا افتتاح کیا اور دعا کروائی۔ مزید یہاں پر جماعت احمدیہ کو IAAAE کے توسط سے واٹر پمپ نصب کرنے کی بھی توفیق ملی جس کا افتتاح بھی امیر صاحب نے کیا۔ بعد از نمازِ عصر افتتاحی تقریب کا آغاز کیا گیا جس میں تلاوت و نظم کے بعد گاؤں کے سرکاری نگران نے جماعت احمدیہ کا اس خوبصورت مسجد اور معلم ہاوس کے ساتھ پانی کی سہولیات فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ مزید براں چرچ کی طرف سے بھی ان کے نمائندہ پیش ہوئے جنہوں نے جماعت احمدیہ کی خدمات انسانیہ کو سراہا۔ بعد ازاں امیرصاحب نے اپنی تقریر میں مسجد کی صفائی اور اس کی زینت کو قائم رکھنے کی تلقین کی۔ نیز احباب جماعت کو پنج وقتہ نماز کو قائم رکھنے کی نصیحت کی۔ دعا کے بعد مقامی احباب جماعت کی طرف سے تمام شرکاء کے لیے کھانے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

Luhuha گاؤں ایک بڑا گاؤں ہے جس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4000 کے قریب ہے۔ اس گاؤں میں پہلی بار جماعت احمدیہ کا پیغام سنہ 2020ء کے اواخر میں پہنچایا گیا تھا۔ اس گاؤں میں جب پیغام پہنچا تو اول 70 افراد نے بیعت کا شرف حاصل کیا بعد ازاں خاکسار بھی اس گاؤں میں احمدی احباب سے ملنے گیا اور ان کے جذبہ و شوق کو دیکھتے ہوئے ایک لوکل داعی الی اللہ اس جماعت میں جماعتی طور پر تعینات کیا گیا۔ اس طرح احباب جماعت کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ تبلیغ کا کام بھی جاری رہا۔ پہلے تو اس میں ہمیں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس گاؤں کے قریب ہی دوسرے گاؤں میں شر پسند مولویوں نے جماعت احمدیہ کے خلاف ہرزاسرائی شروع کی اور جب احباب جماعت کے لیے ہم نے اس گاؤں میں نماز سنٹر تلاش کرنا شروع کیا تو مولویوں کی مخالفت کی وجہ سے ہمیں کسی نے بھی اپنا گھر نہ دیا۔ اس کےبعد اہلِ علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت درخت کے نیچے پلاسٹک شیٹس لگا کر نماز کی ادائیگی شروع کر دی۔ اسی طرح اس کےساتھ ساتھ احباب جماعت مسجد کے لیے چندہ بھی اکٹھا کرتے رہے۔ اور جب بالآخر مسجد کی تعمیر کا آغاز ہوا تو مسجد میں استعمال ہونے والی 6000 اینٹیں لوکل جماعت نے خود ادا کیں۔ اس کے علاوہ بجری پہاڑی پتھر کو توڑ کر خود تیار کیا مزید براں گٹر کی کھدائی کے لیے بھی احباب جماعت نے خود وقار عمل کیا۔ اس کے علاوہ جب مسجد کی تعمیر کا آغاز ہوا تو اس کے ساتھ ہی بارشوں کا آغاز ہو گیا جس کی وجہ سے مٹی نرم ہوگئی اور سیمنٹ، پہاڑی پتھر اور دیگر سامان لیکر آنے والی گاڑیاں مٹی میں پھنس جاتی تھیں۔ چنانچہ وہ گاڑیاں سامان مسجد سے کافی فاصلہ پر اتار دیتی تھیں جس کو احباب جماعت اپنی مدد آپ کے تحت مسجد کی جگہ کے قریب لیکر آتے رہے۔

مسجد دیگر گاؤں کو جانے والی شاہراہ پر واقع ہونے کی وجہ سے ہر راہگیر کے لیے دلکش اور دیدنی منظر پیش کرتی ہے۔ اس گاؤں میں ابھی بجلی نہیں لیکن احباب جماعت نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک چھوٹا سولر اور سپیکر لے کر مسجد کے میناروں میں لگا دیے تا کہ ہمارے گھروں تک اذان کی آواز پہنچتی رہے۔

اللہ کے فضل سے 22*42 فٹ کی یہ خوبصورت مسجد جہاں علاقہ کی زینت کا باعث ہے وہاں احباب جماعت کے لیے ایک روحانی درسگاہ بھی ہے۔ نیز اس کے ساتھ ملحق 2 بیڈ رومز اور برآمدہ پر مشتمل کشادہ اور ہوادار معلم ہاوس بھی موجود ہے۔ مسجد کا سار حصہ مسقف ہے اور مسجد میں 200 سے زائدافراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہے۔

مسجد طاہر، Kitigri جماعت کی تعمیر اور افتتاح

Geita ریجن کی ایک جماعت Kitigri میں جماعت احمدیہ کو امسال ایک مسجد بنانے کی توفیق ملی۔ محترم امیر صاحب نے مورخہ 3 جولائی 2022ء کواس مسجد کا افتتاح کیا اور دعا کی۔ نمازِ ظہر کے بعد افتتاحی تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ تلاوت و نظم کے بعد گاؤں کے سرکاری نگران نے گورنمنٹ کے نمائندہ کے طور پر جماعتی خدمات کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں امیر صاحب نے اپنی تقریر میں مسجد کے فضائل اور جماعت احمدیہ کی تعلیمات پر روشنی ڈالی مزید احمدی احباب کو نماز قائم رکھنے سے متعلق نصائح کیں۔ دعا کے بعد تمام شرکاء کے لیے مقامی جماعت کی طرف سے کھانے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں 516 افراد نے شرکت کی۔

Kitigri جماعت میں باقاعدہ تبلیغ کا آغاز 2019ء میں کیا گیا۔ اس گاؤں میں جب پیغام احمدیت پہنچا تو اوائل اس پیغام کو قبول کرنے والے 6 افراد تھے بعد ازاں ان 6 افراد کو جماعتی کتب کا مطالعہ کروایا گیا اور بعض اختلافی مسائل بتلائے گئے۔ اس کے بعد یہ افرادِ جماعت تبلیغی سرگرمیوں میں مشغول رہنے لگے۔ حتی کے خاکسار جب بھی اس جماعت میں دورہ پر جاتا تو تعداد میں پہلے سے زیادہ اضافہ دیکھتا۔ ان احباب جماعت میں سے ایک ناصر مکرم علی محمد جنہوں نے احمدیت قبول کرنے کے بعد اپنا یہ نام رکھا تھا، سواحیلی اختلافی مسائل کی پاکٹ بک کو ہمیشہ اپنے گلے میں رسی ڈال کر رکھتے اور جب موقع ملتا تو اسے کھول کر اس میں سے حوالے سناتے۔ اب تک احمدی احباب کی تعداد اس جماعت میں 130 ہے۔ لیکن اس گاؤں سے 5 کلومیٹر کے دائرہ میں 3 گاؤں مزید ہیں ان میں بھی احمدی احباب موجود ہیں۔ اس طرح یہ مسجد طاہر جہاں Kitigri جماعت کے تعلیم و تربیت کا باعث ہے اسی طرح ان 3 گاؤں کے لئے بھی تعلیم و تربیت کا باعث ہے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے 42*22 فٹ کی یہ خوبصورت مسجد جہاں علاقہ کی زینت کا باعث ہے وہاں احباب جماعت کے لیے ایک درسگاہ بھی ہے۔ مسجد کا سارا حصہ مسقف ہے اور مسجد میں 200 سے زائدافراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہے۔

Kageye جماعت میں مشن ہاؤس کی تعمیر و افتتاح

Geita ریجن کی جماعت Kageye میں جماعت احمدیہ کو ایک معلم ہاؤس تعمیر کرنے کی توفیق ملی۔ جس افتتاح مورخہ 3؍جولائی کو امیر صاحب نے کیا۔ افتتاحی تقریب کی صدارات امیر صاحب نے کی۔ تلاوت کے بعد محترم عبد الرحمن عامے صاحب نائب امیر تنزانیہ نے جماعتی تعارف اور تعلیمات سے احباب جماعت کو آگاہ کیا۔ بعد ازاں امیر صاحب نے اختتامی دعا کروائی۔ اس تقریب میں 230 افراد نے شمولیت اختیار کی۔ مقامی احباب جماعت نے تمام شرکاء کے لیے کھانے کا بھی انتظام کیا تھا۔

Nungwe جماعت میں واٹر پمپ کا افتتاح

محض اللہ تعالی کے ٰفضل سے مورخہ 3؍جولائی کو ہی محترم امیر صاحب تنزانیہ نے Nungwe جماعت میں پانی کے کنویں کا افتتاح کیا۔ یہ پانی کا کنواں IAAAE کے تعاون سے “water for life” پروگرام کے تحت اس علاقہ میں نصب کیا گیا ہے جس سے کثیر تعداد میں اہل علاقہ بھی مستفید ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ تمام قربانی کرنے والوں کو جزائے خیر سے نوازے۔ آمین

اللہ تعالیٰ احباب جماعت کے اخلاص و ایمان میں برکت ڈالے اور وہ ان مساجد کی حقیقی زینت کو قائم رکھنے والے ہوں۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button