یورپ (رپورٹس)

جلسہ ہائے یوم خلافت جماعت احمدیہ جرمنی

(عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل جرمنی)

یوم خلافت کی نسبت سے جماعتوں میں اجلاسات کے انعقاد کو جماعت احمدیہ میں خاص اہمیت حاصل رہی ہے۔ گزشتہ دو سال سے Covid 19 کی وجہ سے لوگوں کے ایک جگہ جمع ہونے میں بہت ساری پابندیاں حائل تھیں اس لیے پابندی کے ان دو سالوں میں اجلاسات کا انعقاد آن لائن ہوتا رہا۔ اب ماہ مارچ کے آخر سے حکومت کی طرف سے بتدریج پابندیاں نرم کی جا رہی ہیں تو زندگی معمول کی طرف لوٹنی شروع ہو چکی ہے۔ خواتین کی نماز جمعہ میں شرکت میں حائل رکاوٹ دور ہو گئی۔ 2؍مئی کو نماز عید کی ادائیگی اور 20؍مئی کو مجلس مشاورت تک ماسک کا استعمال بھی لازمی نہیں رہا تھا۔ چنانچہ 27؍مئی یوم خلافت کے روز سے جرمنی کی جماعتوں نے اپنی اپنی سہولت کے مطابق جلسہ یوم خلافت کا انعقاد شروع کر دیا تھا۔ جرمنی میں چھوٹی بڑی جماعتوں ، لوکل امارات اور حلقہ جات کی تعداد اڑھائی سو سے زائد ہے۔ جماعتوں کی سہولت کی خاطر نیشنل شعبہ تربیت نے پروگرام کی ترتیب، تقاریر کے عنوانات اور تقاریر میں مدد دینے والا مواد جماعتوں کو ارسال کر دیا تھا۔ ان میں خلافت کی ضرورت، اہمیت اور اطاعت امام سے متعلق موضوعات شامل تھے۔ جرمنی میں منعقد ہونے والے اجلاسات میں سے بعض کی روداد اس رپورٹ میں شامل کی جا رہی ہے۔

لوکل امارت فرانکفرٹ

فرانکفرٹ کی جماعت جو 15 حلقہ جات پر مشتمل ہے جرمنی کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ حلقہ جات کے علاوہ لوکل امارت نے بھی جلسہ یوم خلافت کا انعقاد 29؍مئی بروز اتوار دو بجے دوپہر بعد از نماز ظہر و عصر کیا جس میں احباب و خواتین نے بھرپور شرکت کی۔ جلسہ کی صدارت مکرم خواجہ مبشر احمد صاحب لوکل امیر نے کی۔

جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کی سعادت مکرم رمیض شاہد صاحب کو حاصل ہوئی۔ آپ نے سورۃ النور کی آیات 53 تا 55 کی تلاوت کی اور ان آیات کا اردو و جرمن ترجمہ بھی پیش کیا۔ ملک مسرور احمد صاحب نے خوش الحانی سے نظم بعنوان رہے گا خلافت کا فیضان جاری پڑھی جس کا جرمن ترجمہ ملک مسعود احمد صاحب نے پڑھ کر سنایا۔ اجلاس کے پہلے مقرر مکرم مبشر احمد صاحب مربی سلسلہ تھے۔ آپ نے خلافت سے تعلق کے عنوان سے اردو میں تقریر کی۔ آپ نے اپنی تقریر رسالہ الوصیت میں درج حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اس ارشاد سے شروع کی جس میں حضور نے دوسری قدرت کے آنے کا ذکر فرمایا ہے۔ آپ نے کہا صرف نظام قائم کر دینا کافی نہیں اصل چیز خلیفہ اور جماعت کے درمیان باہمی تعلق ہے۔ اس سلسلہ میں بیعت کے عہد کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ آپ نے دسویں شرط بیعت پڑھ کر حاضرین کو متوجہ کیا کہ یہ الفاظ ہم پر ایک ذمہ داری ڈال رہے ہیں ۔

(شرط دہم) اس عاجز سے عقد اخوت محض للّٰہ با قرار طاعت در معروف باندھ کر اس پر تا وقت مرگ قائم رہے گا اور اس عقد اخوت میں ایسا اعلیٰ درجہ کا ہو گا کہ اس کی نظیر دنیاوی رشتوں اور تعلقوں اور تمام خادمانہ حالتوں میں پائی نہ جاتی ہو۔

فاضل مقرر نے ان الفاظ کی روشنی میں خلفائے سلسلہ اور دنیا بھر میں پھیلے مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے احمدیوں کے واقعات بیان کیے اور بتایا کہ یہ تعلق ہم پر ذمہ داری ڈالتا ہے کہ ہم عمل صالح بجا لائیں۔ خلیفہ وقت سے تعلق کو نبھانے کے لیے حضور کی باتوں کو غور سے سنیں اور ان پر عمل کریں ۔

اجلاس کے دوسرے مقرر مربی سلسلہ مکرم عمران بشارت صاحب تھے۔ آپ نے جرمن زبان میں تقریر کرتے ہوئے حاضرین جلسہ کو حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کا یہ قول یاد کروایا کہ خلیفہ اور جماعت ایک ہی وجود کے دو نام ہیں۔ اس کی وضاحت میں آپ نے حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کے دورہ انگلستان کے دوران باہمی اخوت و محبت کے واقعات بیان کیے۔ اس کے بعد مکرم طاہر مجید صاحب نے مکرم ثاقب زیروی صاحب کی نظم ترنم سے پڑھی جس کا جرمن ترجمہ عزیزم دانیال احمد نے پیش کیا۔ بعد ازاں ناصرات الاحمدیہ نے لجنہ اماء اللہ کے ہال سے ترانہ ’’خلافت کے امیں ہم ہیں۔ امانت ہم سنبھالیں گے‘‘ پیش کیا۔

جلسہ یوم خلافت کے تیسرے اور آخری مقرر مکرم انتصار احمد وڑائچ صاحب تھے جنہوں نے خلافت پر اٹھنے والے اعتراضات اور ان کے جوابات کے موضوع پر تقریر کی۔ آپ نے ماضی کے بعض اعتراضات کا حوالہ دے کر بتایا کہ نفاق اور حسد ایسی بیماریاں ہیں جن میں مبتلا ہونے والوں کا انجام معترضین اور حاسدین کے طور پر ہوتا رہا۔ ان بیماریوں سے بچنے اور خلافت کے ساتھ اخوت و محبت کے تعلق میں ترقی کرنے سے متعلق حضرت مصلح موعودؓ اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات پڑھ کر سنائے۔ آخر میں صدر مجلس لوکل امیر صاحب جماعت فرانکفرٹ نے تمام حاضرین ، مقررین اور جلسہ کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور اجتماعی دعا کے بعد یوم خلافت کا یہ انتہائی کامیاب اور بھر پور جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

تمام حاضرین کی خدمت میں لوکل امارت کی طرف سے کھانا پیش کیا گیا۔

جماعت Hattersheim

مکرم ملک اسرار الحق صاحب سیکرٹری تربیت نے اطلاع دی ہے کہ جماعت Hattersheim نے جلسہ یوم خلافت مورخہ 27؍مئی بروز جمعۃ المبارک شام چھ بجے منعقد کیا۔ جلسہ کے انعقاد کے لیے شہر کی انتظامیہ سے مردوں اور خواتین کے علیحدہ علیحدہ ہال ایک ہی جگہ پر حاصل کیے گئے جن کی موقعہ کی مناسبت سے آرائش کرنے کی ذمہ داری قائدمجلس خدام الاحمدیہ مکرم محمد لئیق شفیق صاحب و دیگر خدام نے ادا کی۔ جلسہ کی صدارت کے فرائض مکرم ملک ابصار الحق صدر جماعت نے ادا کیے۔ آغاز میں تلاوت قرآن کریم مع اردو ترجمہ عزیزم ملک دبیر الحق نے پیش کیا۔ جرمن ترجمہ عزیزم محمد لئیق شفیق نے سنایا۔ اردو نظم مکرم محمد محمود صاحب نے خوش الحانی سے پڑھی جس کا جرمن ترجمہ عزیزم ادیب احمد نے پیش کیا۔ اجلاس کے پہلے مقرر مکرم عمار غنی صاحب تھے جنہوں نے جرمن زبان میں خلافت سے ذاتی تعلق قائم کرنے کے موضوع پر واقعاتی تقریر کی۔ جس کے بعد مکرم حمزہ نصیر صاحب مربی سلسلہ نے خلافت کی اہمیت و برکات کے موضوع پر تقریر کی۔ آپ نے بھی دوران تقریر اطاعت خلافت اور ان سے حاصل ہونے والی برکات کے متعدد واقعات بیان کیے۔ صدر اجلاس نے اپنے صدارتی ریمارکس میں دونوں مقررین اور حاضرین جلسہ بشمولیت لجنہ اماء اللہ و اراکین انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ دعا کے بعد سیکرٹری ضیافت مکرم طاہر احمد مغل اور ان کی ٹیم نے مہمانوں کی خدمت میں ریفرشمنٹ پیش کی۔ بعد ازاں سب نے مل کر دونوں ہالز کی صفائی کر کے ہال کی چابیاں انتظامیہ کے حوالے کیں۔ جلسہ میں 38 احباب اور 42 خواتین نے شریک ہو کر جلسہ کو کامیاب بنایا۔

جماعت Riedstadt

جلسہ یوم خلافت 26؍مئی کو مسجد عزیز میں زیر صدارت مکرم نفیس احمد عتیق صاحب مبلغ سلسلہ منعقد ہوا جس میں کل حاضری 585 افراد رہی۔ تلاوت قرآن کریم مکرم احمد ندیم نے کی۔ نظم عزیزم جاذب احمد نے پڑھی جس کے بعد مکرم مجیب اللہ مانگٹ صاحب نے خلافت کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر اردو میں تقریر کی۔ مکرم افراسیاب وسیم صاحب نے جرمن زبان میں خلیفہ وقت سے محبت کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے احباب جماعت کے خلفائے سلسلہ سے محبت اور حاصل ہونے والے انعامات کا تذکرہ کیا۔ اس کے بعد عزیزم رفیع سلیمان نے خلافت سے متعلق ایک نظم خوش الحانی سے سنائی۔ بعد ازاں آج کے جلسہ کے مہمان خصوصی اور جلسہ کے صاحب صدر مکرم نفیس احمد عتیق صاحب نے خلافت کی برکات اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے انتہائی پر اثر خطاب کیا۔ آپ نے متعدد مثالوں سے خلافت کی بدولت ان کامیابیوں کو واضح کیا جن سے مسلمانوں کے دوسرے فرقے محروم ہیں۔ آپ نے خلیفہ وقت سے ذاتی تعلق بنانے اور کثرت کے ساتھ خلیفہ وقت کو دعا اور مشورہ کے لیے لکھنے کی اہمیت واقعات کی روشنی میں بیان کی۔ اپنی تقریر کے آخر پر اجتماعی دعا کروائی۔ جس کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

جماعت کاسل

جرمنی کی جماعت کاسل کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ اس میں مختلف قومیتوں کے مخلصین نومبائعین جماعت میں شامل ہیں۔ ان میں عرب، ترک، جرمن، افریقن، افغانی شامل ہیں جن میں سے 43 نومبائعین جلسہ یوم خلافت میں شامل ہوئے جو 29 مئی کو مسجد محمود کاسل میں بعد نماز ظہر و عصر منعقد ہوا۔ جلسہ کی صدارت مکرم ساجد احمد نسیم صاحب صدر جماعت و مربی سلسلہ نے کی۔ اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو نو احمدی عرب بھائی مکرم عبدالرحمان یمنی نے کی جس کا جرمن ترجمہ ترک نو مبائع بھائی مکرم موسیٰ بیگیز اور اردو ترجمہ مکرم بلال احمد بھٹی نے پیش کیا۔ بعد ازاں مکرم رئیس احمد نے خلافت کے حوالہ سے منظوم کلام ترنم سے پیش کیا۔ جلسہ کے پہلے مقرر مکرم صہیب احمد ناصر صاحب مربی سلسلہ تھے جنہوں نے خلافت کی احباب جماعت کے ساتھ محبت اور افراد جماعت کی خلیفہ وقت کے ساتھ عقیدت و محبت سے متعلق ایمان افروز واقعات بیان کر کے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس تقریر کا رواں اردو ترجمہ مکرم بلال احمد بھٹی نے پیش کیا۔ دوسری تقریر صاحب صدر مکرم ساجد احمد نسیم صاحب مبلغ سلسلہ نے اردو زبان میں خلافت کی برکات کے حصول کے لیے ایک احمدی کی ذمہ داریوں کے حوالہ سے قرآن کریم ، احادیث اور خلفائے سلسلہ کے ارشادات پیش کیے۔ جلسہ کا اختتام اجتماعی دعا پر ہوا۔ جلسہ کی حاضری 374 تھی۔

جماعت Alzey

جماعت Alzey کا جلسہ یوم خلافت 29؍مئی بروز اتوار دوپہر بارہ بجے نماز سنٹر میں منعقد ہوا جس کی صدارت مکرم مصور احمد شمس صاحب مربی سلسلہ نے کی۔ تلاوت قرآن کریم مکرم عبدالقدوس صاحب نے کی اور آیات کا اردو ترجمہ بھی پیش کیا۔ جرمن ترجمہ عزیزم فائق احمد نے کیا۔ نظم بھی مکرم عبدالقدوس نے ترنم سے پڑھی اور پھر اس کا جرمن ترجمہ بھی ساتھ کیا۔ اس کے بعد صدر جماعت مکرم ملک محمد طفیل صاحب نے خلافت کے موضوع پر اردو زبان میں تقریر کی۔ اجلاس کے دوسرے مقرر مکرم صدر صاحب مجلس تھے جنہوں نے بیک وقت اردو اور جرمن زبان میں خلافت کی ضرورت اور اہمیت کے متعلق مختلف پہلوؤں سے روشنی ڈالی اور حاضرین کو خلافت سے تعلق کے حوالے سے ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ صدر صاحب جماعت نے بعض ارشادات پڑھ کر سنائے۔ مکرم مربی صاحب نے اجتماعی دعا کروائی جس کے بعد تمام حاضرین نے کھانا تناول کیا۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button