حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…بھارت میں بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی جانب سے نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخانہ بیان کے بعد احتجاج کرنے والے مسلمانوں کے خلاف مبینہ طور پر انتقامی کارروائی کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھارت میں بلڈوزر کی مدد سے پولیس کی زیرِ نگرانی میں اُن مسلمانوں کے گھر مسمار کیے جارہے ہیں جنہوں نے گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کیا۔ ایک ویڈیو کلپ میں پولیس اہلکاروں اور میونسپل ٹیموں کو گھر کے اندر دکھایا گیا، گھروں میں اشیاء اور سامان بکھرے ہوئے تھے جبکہ گھروں سے فرنیچر باہر نکال کر سڑک پر پھینک دیا گیا۔ واضح رہے کہ اب تک مظاہروں میں بھارتی پولیس نے 300 مظاہرین کو گرفتار کرکے اُن کے خلاف مقدمات درج کرلیے ہیں۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ گستاخانہ تبصرے کرنے والی بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو گرفتار کیا جائے۔

٭…بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ آکار پٹیل نےحراست میں لیے گئے مظاہرین کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امتیازی سلوک پر آواز اٹھانے والے مسلمانوں پر حکومت پُرتشدد کریک ڈاون کر رہی ہے۔ بھارت مسلمان مظاہرین پر پُرتشدد کریک ڈاؤن بند کرے۔ مظاہرین پر طاقت کا بےتحاشا استعمال انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ من مانی حراست اور گھروں کو مسمار کرنا بھی انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

٭…بنگلہ دیش کے وزیراطلاعات حسن محمود نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی معطل ترجمان نوپور شرما کے پیغمبرِ اسلامﷺ کے بارے میں کیے گئے گستاخانہ تبصرے پر سخت ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺ پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔دنیا میں جہاں بھی ناموس رسالتﷺ کے خلاف کچھ ہوتا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔گستاخانہ بیانات کامعاملہ بھارت کا اندرونی نہیں، یہ ایک بیرونی معاملہ ہے۔ خیال رہے کہ ڈھاکا سمیت بنگلہ دیش کے دیگرشہروں میں جمعے کے روز نمازِ جمعہ کے بعد ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور پیغمبرِ اسلام ﷺ کے بارے میں گستاخانہ بیانات کیخلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔

٭…اقوام متحدہ میں سنتالیس ممالک نے چین میں ایغور نسلی اقلیتوں کے مبینہ استحصال پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان ملکوں کی جانب سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دس لاکھ سے زائد ایغور اور دیگر مسلم اقلیتوں کو سنکیانگ صوبے میں بنائے گئے کیمپوں میں جبراً قید میں رکھا گیا ہے۔ بیجنگ حکومت نے ان کیمپوں کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے تاہم اس کا کہنا ہے کہ یہ پیشہ وارانہ خطوط پر قائم کردہ تربیتی مراکز ہیں اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ضروری ہیں۔ بیجنگ حکومت نے ان سنتالیس ممالک کے مشترکہ بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے مسترد کیاہے۔

٭…یورپی یونین نے فلسطین کے لیے روکے گئے فنڈز جلد جاری کرنے کا اعلان کر دیا۔ یہ فنڈز 2021ء میں فلسطین میں تعلیمی اصلاحات پر تنازع کی وجہ سے روکے گئے تھے۔یورپین کمیشن فلسطین میں ہر سال 300 ملین یورو امداد فراہم کرتا ہے۔فلسطینی وزیرِ اعظم محمد اشتیہ نے یورپی یونین کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔

٭…اسرائیل کی جانب سے اپنے شہریوں کو ترکیہ کے لیے سفری ہدایت پر ردعمل میں ترک وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کچھ ممالک نے ترکیہ کے لیے سفری ہدایت جاری کی ہے۔یہ سفری ہدایت بین الاقوامی محرکات اور پیش رفت سے متعلق ہیں۔ ترکیہ ایک محفوظ ملک ہے اور مسلسل دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے ایرانی حملوں کے خدشات پر ترکیہ میں موجود اپنے شہریوں کو واپسی کی ہدایت کی تھی۔

٭…فن لینڈکےادارے سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر کی رپورٹ کے مطابق باجود اس کے کہ یوکرین میں مداخلت کی وجہ سے ماسکو کو شدید تنقید اور سخت اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے روس کو برآمدات سے ریکارڈ 93 ارب یوروز کا منافع ہوا ہے۔روس نے جنگ کے پہلے100 دنوں میں تیل، گیس، اور کوئلے کی برآمدات سے93 ارب یورو کمائے ہیں۔ روس کی پٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں حجم کے لحاظ سے کچھ کمی آنا شروع ہو گئی ہے کیونکہ کئی ممالک اور کمپنیاں روس سے تجارت کرنے سے گریز کرتی نظر آرہی ہیں لیکن پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے اس کمی کے اثرات کو کم کردیا ہے۔ واضح رہے کہ روس کی پٹرولیم مصنوعات کی برآمدی قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے اوسطاً 60 فیصد زیادہ ہیں،حالانکہ روس تیل کی قیمت بین الاقوامی منڈی میں موجودہ تیل کی قیمتوں سے تقریباً 30 فیصد کم وصول کر رہا ہے۔یورپی یونین نے روس سے قدرتی گیس کی درآمدات کو کم کرنے کی بھرپور کوشش کی اور جنگ کے پہلے 100 دنوں میں اب تک پچھلے سال کے مقابلے میں 23 فیصد کم گیس خریدی۔اس کے باوجود روس کی سرکاری گیس کمپنی گیز پروم (Gazprom) کی آمدنی پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً دوگنی رہی کیونکہ یورپی ممالک کی جانب سے روس سے تجارت میں کی گئی کمی کو بھارت، چین اور متحدہ عرب امارات نے پورا کردیا۔اس حوالے سے سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈکلین ایئر میں ہونے والی اس تحقیق کی قیادت کرنے والی تجزیہ کار لاری میلی ورٹا کا کہنا ہے کہ روس کی آمدنی کی موجودہ شرح بہت عمدہ ہے کیونکہ قیمتیں زیادہ ہیں، اور برآمدات کا حجم ریکارڈ پر اپنی بلند ترین سطح کے قریب ہے۔اس ساری صورتحال کو دیکھتے ہوئے یوکرینی حکّام نے ایک بار پھر دنیا بھر کے ممالک اور کمپنیوں سے روس کے ساتھ تجارت مکمل طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

٭…فرانسیسی صدر عمانوئل ماکروں نے یوکرین کے ساتھ جامع اور مفصل مذاکرات پر زور دیا ہے۔ رومانیہ میں تعینات فرانسیسی فوجی دستوں سے ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی بیرونی سرحدوں کی جغرافیائی صورت حال تشویش ناک ہے اور اس لیے یورپی یونین اور دیگر ممالک کو حالات میں بہتری کے لیے نئے باب کا آغاز کرتے ہوئے جامع مذاکرات اور ایک نئی پیش رفت کی ضرورت ہے۔ صدر ماکروں کے مطابق یوکرین اور روس کے مابین نئے امن مذاکرات ناگزیر ہو چکے ہیں۔

٭…پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم کی جانب سے ان کی حکومت گرانے میں مبینہ بیرونی سازش کے معاملے پر تحریک انصاف نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پر پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ ادارے کو اس مطالبے پرکوئی اعتراض نہیں ہے تاہم قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران فوج نے واضح طور پر اپنا موقف پیش کر دیا تھا۔ہم نیوز کے اینکر محمد مالک سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے کسی قسم کا سیاسی بیان نہیں دیا۔ میں نے پاکستان کے سروس چیفس کی طرف سے وضاحت دی ہے۔گذشتہ ہفتے ایک پروگرام میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے دوران کسی سروس چیف نے یہ نہیں کہا کہ سازش ہوئی۔ وہ براہ راست یہ بتانا چاہتے تھے جیسے وہ ان کے نمائندے کے طور پر بات کر رہے ہیں۔فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ کے سربراہ (ڈی جی آئی ایس پی آر) کا کہنا تھا کہ میں نے اسی پروگرام میں جا کر اس کی وضاحت کی۔ سروس چیفس کا ترجمان میں ہی ہوں۔ اس میں کوئی سیاسی بات نہیں۔ سروس چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے واضح کیا تھا کہ کسی قسم کی سازش کے شواہد نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر جب اعلیٰ سطحی اجلاس بلایا جاتا ہے تو اس میں ایجنڈا پہلے سے طے ہوتا ہے۔ اس میں شرکا خاص طور پر سروسز چیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی انٹیلیجنس معلومات لے کر جاتے ہیں، یہ رائے نہیں ہوتی۔ کسی نے یہ بھی کہا کہ یہ ان کی رائے ہے، یہ ہماری رائے ہے۔یہ رائے نہیں تھی، یہ انٹیلیجنس کی بنیاد پر معلومات تھی۔ اس کے مطابق وہاں یہیں بتایا گیا۔ اعلامیے میں بھی سازش کا لفظ شامل نہیں۔ اسے رائے نہیں کہا جاسکتا۔ یہ بریف اور موقف تھی۔میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج کو جوڈیشل کمیشن کے قیام پر کوئی اعتراض نہیں۔ حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی کہ اس کی تحقیقات کس فورم یا کمیشن نے کرنی ہے، ادارہ اس کی مکمل معاونت کرے گا۔ یہ فیصلہ ہم نے نہیں کرنا کہ اسے کیسے منطقی انجام پر پہنچایا جائے گا۔

٭…برطانیہ سے ملک بدر کیے جانے والے مہاجرین کو لے کر روانڈا جانے والی ایک خصوصی پرواز آخری وقت میں منسوخ کر دی گئی۔ یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے خبردار کیا تھا کہ جن مہاجرین کو جبری طور پر روانڈا بھیجا جا رہا ہے، انہیں وہاں حقیقی قسم کے خطرات لاحق ہیں، اس لیے ایسا نہ کیا جائے۔ برطانوی حکومت سات مہاجرین کو ملک بدر کرتے ہوئے مشرقی افریقہ کی اس ریاست بھیجنا چاہتی تھی۔ برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے یورپی عدالت کے اس فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ مہاجرین کی ملک بدری کے لیے دوسری فلائٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔

٭… عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ یورپ منکی پاکس انفیکشن کے پھیلاؤ کا مرکز بن گیا ہے۔25 یورپی ممالک میں اب تک منکی پاکس کے 1500 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ہفتے ایک ہنگامی اجلاس طلب کرے گا جس میں طے کیا جائے گا کہ منکی پاکس کو بین الاقوامی سطح پر پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا جائے یا نہیں۔اقوام متحدہ کے ادارے کے عہدیدار نے کہا کہ 1500 کیسز کے ساتھ منکی پاکس ایک حقیقی خطرہ بن گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وائرس جتنا زیادہ گردش کرے گا، اس کی رسائی اتنے ہی زیادہ لوگوں تک ہوگی۔واضح رہے کہ کچھ مہینے پہلے تک منکی پاکس کے کیسز صرف مغربی اور وسطی افریقہ میں رپورٹ ہو رہے تھے لیکن اب دنیا کے کئی ممالک نے اپنے ہاں منکی پاکس وائرس کی تصدیق کی ہے۔

٭…کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کورونا ٹیسٹ دوسری مرتبہ مثبت آگیا۔ انہوں نے ٹویٹ کے ذریعے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے کورونا ویکسین نہیں لگوائی تو لگوالیں، جن افراد نے کورونا ویکسی نیشن کروالی ہے وہ بوسٹر شاٹس لگوائیں۔تنہائی اختیار کر کے احتیاطی تدابیر پر عمل کروں گا۔ طبیعت بہتر ہے کیونکہ میں نے کورونا ویکسی نیشن کرائی ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل امریکا میں منعقدہ سمٹ میں جسٹس ٹروڈو کی ملاقات امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر عالمی رہنماؤں سے ہوئی تھی۔

٭…برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی بنگلہ دیشی نژاد کونسلر لیزا بیگم کو 30 ہزار پاؤنڈز جرمانہ ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے 29؍ اکتوبر ٫2020کو اپنی ایک رپورٹ میں دھوکا دہی کے تین الزامات کا سامنا کرنے والی خاتون کی جگہ لیزا بیگم کی تصاویر دکھائی تھیں جس پر موصوفہ نے چینل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا۔ یاد رہے کی ان کی طرف سے بی بی سی کو بھجوائے گئے خط میں اسی طرح کے دیگر واقعات کی مثالیں بھی دی گئیں۔ بی بی سی نے اپنے جوابی خط میں کہا کہ یہاں غلطی اس لیے ہوئی کیونکہ دونوں خواتین ایک ہی تقریب میں موجود تھیں اور ہمارے نمائندے کو غلطی لگ گئی۔ یاد رہے کہ لیزا بیگم پچھلے برس ویسٹ منسٹر کونسل کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔

٭…یونیورسٹی آف مونسٹا کی جانب سے اڑھائی سال کی تحقیقات کے بعد جاری کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی کے شہر مونسٹا میں واقع کیتھولک گرجا گھروں سے تعلق رکھنے والے196پادری بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث نکلے۔ 1947ء سے 2008ء تک چرچ کی اعلیٰ شخصیات جنسی زیادتی کی شکایات کو دباتی رہیں۔ چرچ کمیٹی نے 1945ء سے 2020ء تک کے واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک یونیورسٹی سے رابطہ کیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پادری اور دیگر عہدیداران کو کچھ کیسز کی مکمل معلومات تھیں۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ متاثرہ بچوں کی تعداد 610 ہے لیکن اصل تعداد اس سے 10 گنا تک زیادہ ہوسکتی ہے۔محققین نے بتایا کہ انہیں چرچ کی دستاویزات تک رسائی دی گئی تھی۔ مزید برآں انہوں نے متعدد متاثرہ افراد سے ملاقات بھی کی۔جن پادریوں پر ان واقعات میں ملوث ہونے کا شبہ تھا ان کا صرف تبادلہ کیا گیا لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button