متفرق مضامین

ایک احمدی کا اعزاز

برطانیہ اور کامن ویلتھ ممالک میں 2022ء ملکہ برطانیہ کے تخت نشینی کے 70 سال پورے ہونے پر پلاٹینم جوبلی کے طور پر منایا جارہا ہے۔ اس موقع پر ملک و ملّت اور انسانیت کے لیے نمایاں خدمت انجام دینے والوں کو سراہنے اور ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر خصوصی میڈلز بھی دیے جاتے ہیں۔ ان میڈلز حاصل کر نے والوں میں مکرم سر افتخار احمد ایاز صاحب بھی شامل ہیں۔ آپ کو اس سے قبل بھی مختلف خدمات کے اعتراف کے طور پر کئی اعزازات حاصل ہیں۔

ملکہ برطانیہ کی پلاٹینم جوبلی کے حوالہ سے مکرم سر افتخار احمد ایاز صاحب کو میڈل دیے جانے کے لیے لند ن کی Borough of Merton میں میئرکی کونسل کے ہال میں 19؍مئی 2022ءکو قبل دوپہر سوا گیارہ بجے ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں جناب Chris Cotton صاحب(The Crowns Deputy for Merton Borough Lieutenant) نے محترم سر افتخار احمد ایاز صاحب کو میڈل دیا۔ اس موقع پر میئر آف مرٹن کونسل جنابMichael Bruntاور ڈپٹی میئر آف مرٹن کونسل محترمہ Edith Macauley MBEبھی موجود تھے۔ اس کے علاوہ مکرم امام عطاء المجیب صاحب راشد مبلغ انچارج یوکے، مکرم رانا مشہود احمد صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ یوکے اور مکرم سر افتخار احمد ایاز صاحب کی فیملی کے افراد اور بعض دیگر مدعوین بھی موجود تھے۔

تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا جو مکرم رانا مشہود احمد صاحب مبلغ سلسلہ و نیشنل جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ یوکے نے کی۔ آپ نے سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کی اور اس کا انگریزی ترجمہ پڑھا۔ بعد ازاں جناب Chris Cottonنے اس تقریب کا پس منظر بیان کرتے ہوئے سر افتخار احمد ایاز صاحب کا تعارف اور ان کی مختلف خدمات کا ذکرکیا۔

جناب Chris Cottonنے بتایا کہ عزّت مآب سر افتخار احمد ایاز -PhD, KBE, OBE تنزانیہ میں پلے بڑھےاور برطانیہ و امریکہ میں اپنی یونیورسٹی کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد

٭ دار السلام یونیورسٹی

٭ The Centre on Integrated Rural Development for Africa

٭ Commonwealth Fund for Technical Cooperation

UNDP اور UNESCOمیں اعلیٰ عہدوں پر کام کیا۔

آپ نے United Nations Human Rights Councilمیں اقلیتوں کے حقوق کے حوالہ سے بھی خدمات سر انجام دیں نیز مذہبی آزادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارہ میں UNHRCکے اجلاسات میں رونق افروز ہوتے ہیں۔آپ امن کے سفیر ہیں اور انسانی فلاح و بہبود، غربت کے خاتمہ نیز تنازعات کے حل کے لیے اپنے ماہرانہ مشورے پیش کرتے ہیں۔

آپ International Human Rights Committee کے چیئرمین بھی ہیں۔آپ 1996ء سے برطانیہ میں طوالو کے اعزازی قونصل کے طور پر خدمات بجالا رہے ہیں۔ آپ کامن ویلتھ میں طوالو کے ہائی کمشنراور UN Human Rights Council میں طوالو کے سفیر کے عہدہ پر فائز ہیں۔

سر افتخار ایاز نے متعدد اعزازات حاصل کیے ہیں جن میں :

٭ Role Model of the Year 2016

٭ O.B.E. (Officer of the Most Excellent Order of the British Empire)

٭ K.B.E. (Knight Commander of the Most Excellent Order of the British Empire)

شامل ہیں۔2020ء میں آپ کو انسانی خدمات کے لیے ملکہ کے تمغہ (Queens Medal)سے نوازا گیا اور امسال بھی آپ کو Queen‘s Medal for Platinum Jubilee کا اعزاز دیا گیا ہے۔

آپ احمدیہ مسلم کمیونٹی کے ایک ممتاز و معروف فرد ہونےکے ساتھ ساتھ برطانیہ میں کمیونٹی کے سابق نیشنل امیر بھی رہےہیں۔آپ طوالو میں جماعت احمدیہ کے پہلے نمائندہ کی حیثیت میں خدمات بجا لا تے رہے ہیں۔آپ ایک انمول و بار آور مصنف و مقرر کے طور پر متعدد کتب و مضامین شائع فرما چکے ہیں نیز کئی اعلیٰ سطحی فورمز بشمول Peace and Climate Change Conferences وغیرہ میں مختلف ممالک میں مؤثر تقاریر فرما چکے ہیں۔

سر افتخار کو یہ اعزازات آپ کی غیرمعمولی خدمات و اقدامات کے نتیجہ میں دیے گئے ہیں خاص طور پر آپ کی خدمت جو طوالو کے مفاد میں بہتر ثابت ہوئی نیز اس چھوٹی سی ریاست کی ترقی و بہبودی اور عالمی پہچان بنانے میں مددگار بنی۔

تقریباً 40 سال سے سر افتخار Small Island States میں تعلیم و بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایسی پالیسیوں پر کام کررہے ہیں جو کہ معیشت کی بہبودی نیز تعلیم و صحت کے نظام کو معیاری بنانے میں مددگار ثابت ہوئی ہیں۔کامن ویلتھ کے ایک فیلڈ ایکسپرٹ ہونےکے طور پر آپ نے ایک جدید پروگرام Education For Lifeکو متعارف کرایا جو کہ جزائر میں رہنے والوں کوپیشہ ورانہ اعلیٰ تعلیم مہیا کر رہا ہے۔یہ آپ کی اس پُرجوش فلاسفی کا نتیجہ ہےکہ انسانی زندگی کی ترقی، بہبودی اور معیارکی بلندی کے لیے ہمیشہ جدوجہد کرتے رہنا چاہیے۔یہ جذبہ آپ کی طرف سے پیش کی گئی بے لوث خدمات کے نتیجہ میں ظاہر ہوتا رہتا ہے۔

برطانیہ میں طوالو کے اعزازی قونصل کے طور پر سر افتخار کا یہ طے شدہ مستحکم نظریہ رہاہےکہ طوالو کی وراثت اور کامن ویلتھ میں طوالو کی قابل فخر پہچان پروان چڑھے۔اس کے لیے سر افتخار نے کمال کی مستقل مزاجی سے اپنا غیر معمولی کردار ادا کرتے ہوئے عالمی سطح پر طوالو کے مضبوط روابط استوار کیے ہیں۔یہ سب کچھ انہوں نے رضاکارانہ طور پر اپنے اخراجات پر کیا۔حال ہی میں آپ نے طوالو اور St. Kitts Island کے مابین کامیاب سیاسی روابط قائم کیے ہیں۔

سن 2000ء میں کامن ویلتھ کے فیلو کے طور پر سر افتخار نے طوالو کی حکومت سےبار بار پُرزور درخواستیں کیں اور بالآخر حکومت کو قائل کر لیا کہ ملکہ معظمہ کی دولت مشترکہ کی مکمل ممبرشپ کے لیے درخواست کی جائے۔دولت مشترکہ کی مکمل ممبرشپ کو حاصل کرنے میں آپ نے کلیدی کردار ادا کیا۔بعدہٗ یونائیٹڈ نیشنز کی مکمل ممبرشپ حاصل کرنے میں راہنمائی کی اور نتیجۃً یونائیٹڈ نیشنز میں طوالو کا مستقل مشن قائم ہوا۔یہ حصول یابی ایک سنگ میل ثابت ہوئی اور طوالو عالمی دنیا کےایک اہم اور قابل قدر ممبر کے طور پر اُبھر کر سامنے آیا۔ان ممبر شپس کی وجہ سے دنیا میں طوالو کی عزت و وقار میں گراں قدر اضافہ ہوااور دنیا کے مختلف ممالک سے طوالو کے دو طرفہ تعلقات قائم ہوئے۔ان تعلقات کو قائم کرنے میں سر افتخار نے فعا ل اور مؤثر کردار ادا کیا۔سر افتخار نے یورپین یونین، نیدرلینڈ، ترکی، UAE، مراکو، مالٹا، اٹلی اور انڈیا سے مضبوط روابط استوار کیے۔اب آپ حکومت طوالو کو کامن ویلتھ فائونڈیشن کا مکمل ممبر بننے کے لیے قائل کرنےمیں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔سر افتخار نے اہم مسائل جیسے کہ ماحولیاتی تبدیلی پر بھی بات کی ہے۔ماحولیاتی تبدیلی، ان کئی موضوعات میں سے ایک موضوع ہے، جس کے حوالہ سے سر افتخار نے پُر جوش اور مستحکم رنگ میں ان ریاستوں کی بات پیش کی ہے جن کواس سے خطرہ ہے۔اس تعلق سے اُٹھا ئے گئے آپ کے ذاتی اقدامات کے نتیجہ میں آپ نے یورپ کے مختلف ممالک کا دورہ کیا اور ان ممالک کی یونیورسٹیز نیز برطانیہ کے مختلف ادارہ جات میں ماحولیاتی تبدیلی پر سیر حاصل لیکچرز دیے جن میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلقہ کئی ادارے و تنظیمیں بھی موجود تھیں۔ ان کاوشوں کا زبردست اثر ہوا اور کئی ممالک نے اس چیلنج سے نپٹنے کے لیے مطلوبہ ذرائع فراہم کیے۔

آپ نے Caribbean اور South Pacific کی Small Island States میں باہم تعاون و روابط کو فروغ دینے کے لیے پُر زور کاوشیں کیں۔جس کے نتیجہ میں گزشتہ سال ماہ اکتوبر میں COP 26کے دوران طوالو ، Antiguaاور Barbados میں ایک تنظیم کا قیام عمل میں آیا۔سر افتخار اب برطانیہ میں Small States APPG کے قیام کے لیے کام کر رہے ہیں۔رفیوجیز کی بھلائی و بہبودی نیزسلطنت ملکہ معظمہ برطانیہ کی چھوٹی ریاستوں کی فلاح و ترقی کے لیے آپ کی انسانی خدمات قابل ستائش ہیں ۔ اسی طرح دنیا کے مختلف ممالک میں حقوق انسانی کے قیام اور مختلف انسانی خدمات آپ کو ان اعزازات و میڈلز کا حقیقی مستحق بناتی ہیں جن سے آج آپ کو نوازا جارہا ہے۔

اس تعارف کے بعد جناب Chris Cotton نے سر افتخار احمد ایاز صاحب کے کوٹ پر میڈل کو چسپاں کیا۔ اس موقع پر مرٹن کونسل کے میئر نے بھی اپنے جذبات کا اظہار کیا اور کہا کہ مرٹن کونسل کے ایک فرد کو اس اعزاز کا ملنا مرٹن کونسل کے لیے بھی دلی مسرت کا باعث ہے۔ انہوں نے سر افتخار احمد ایاز صاحب کو اس میڈل کے ملنے پر تہ دل سے مبارک باد دی۔

بعد ازاں مکرم افتخار احمد ایاز صاحب نے بھی مختصراً اس اعزاز کے حاصل ہونے پر اپنے جذبات کا اظہار کیا اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ اس نے انسانیت کی خدمات کی توفیق بخشی۔ انہوں نے بتایا کہ بنی نوع انسان کی خدمت جماعت احمدیہ کا ماٹو ہے اور خلافت احمدیہ کی سرکردگی اور راہنمائی میں دینا بھر میں افرادِ جماعت مختلف میدانوں میں نوع انسانی کی خدمات میں مصروف العمل ہیں۔

اس موقع پر مختلف تصاویر بھی لی گئیں۔ آخر پر مکرم عطاءالمجیب صاحب راشد مبلغ انچارج یوکے نے اجتماعی دعا کروائی۔ تقریب کے اختتام پر مرٹن کونسل کے میئر کی طرف سے چائے، کافی اور ریفریشمنٹ کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

محترم سر افتخار احمد ایاز صاحب کو خالدِ احمدیت حضرت مولانا ابو العطاء صاحب کی دامادی کا شرف بھی حاصل ہے اور آپ کو حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی زیر ہدایت مختلف ممالک میں احمدی ریفیوجیز کی بہبود کے سلسلہ میں بھی مفید اور قابلِ تحسین خدمات کی توفیق مل رہی ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ محترم سر افتخار احمد ایاز صاحب کے لیے یہ اعزاز مبارک فرمائے اور ملک و ملّت کی نمایاں خدمات کی توفیق سے نوازتا چلا جائے۔ آمین ۔

(عطاء المجیب راشد۔ امام مسجد فضل لندن)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button