حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭… سعودی وزارتِ داخلہ نے پانچ ممالک سے آنے والے عاز مین حج کے لیے روٹ ٹو مکہ سہولت متعارف کروادی۔ اس سال پانچ ممالک پاکستان ، بنگلادیش، ملائیشیا، مراکش اور انڈونیشیا کے لیے روٹ ٹو مکہ کی سہولت میسر ہوگی۔ ان ممالک کے عازمین کو ان کے ممالک میں ہی امیگریشن سہولتیں دی جائیں گی۔

٭… بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ترجمان کی جانب سے گستاخانہ بیان اور اس پر مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل اور غم و غصہ دیکھنے کے بعد بی جے پی نے اپنی ترجمان نوپور شرما کی پارٹی پرائمری ممبر شپ کو معطل کردیا ہے، جبکہ ایک اَور رہنما نوین جندال کو پارٹی سے خارج بھی کیا گیا ہے۔ بی جے پی کی ترجمان کے گستاخانہ بیان پر بھارت اور بیرون ملک غم و غصہ کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مصر، سعودی عرب اور کویت ممالک میں بائیکاٹ انڈیا مہم بھی چل پڑی ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی ترجمان نوپور شرما نے ایک ٹی وی چینل پروگرام میں اسلام اور پیغمبرِ اسلام حضرت محمدﷺ کی شان اقدس میں گستاخانہ گفتگو کی تھی۔

٭…اتوار کے روز یوکرین پر روسی حملے اور جنگ شروع ہوئے ایک سو روز مکمل ہوگئے۔ یاد رہے کہ روس نے یورپین دفاعی نظام میں شرکت کی خواہش پر 24؍ فروری 2022ء کو یوکرین پر حملہ کردیا تھا۔ لیکن 100 دن کے بعد بھی یہ جنگ نہ صرف جاری ہے بلکہ اس کے جلد ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ اس جنگ کے باعث اب تک یوکرین کے 68 لاکھ کے قریب لوگ اپنا ملک چھوڑ کر پناہ کی تلاش میں پڑوسی ممالک کا رخ کر چکے ہیں جبکہ ہزاروں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ یوکرین کا جانی اور مالی جبکہ روس کا اربوں روپے کا فوجی نقصان ہوچکا ہے اور جنگ ابھی جاری ہے۔ یورپین خارجہ امور کے سربراہ کے مطابق یورپ اب تک یوکرین کو نو اَرب یورو کی اقتصادی اور فوجی امداد دے چکا ہے۔ جبکہ اس نے امریکا کے ساتھ مل کر روس پر مختلف طرح کی پابندیوں کے چھ پیکیج عائد کیے ہیں۔

٭…روس یوکرین جنگ کے 100 دن مکمل ہونے پر اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور یوکرین کے لیے مقرر کردہ کوآرڈینیٹر امین آود نے کہا کہ اس جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہوگا۔ 100 دن تک ہم نے دیکھا کہ انسانی جانیں ضائع ہوئیں، گھر ٹوٹے، ملازمتیں ختم ہوئیں اور روشن مستقبل کے امکانات معدوم ہوگئے۔ صرف تین مہینے میں ایک کروڑ 40 لاکھ یوکرینی شہری بےگھر ہوگئے۔ ہم امن چاہتے ہیں، اس جنگ کو اب ختم ہونا چاہیے۔

٭…یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ روس کی طرف سے شروع کی گئی جنگ میں یوکرین فاتح بن کر ابھرے گا۔ ہماری ٹیم زیادہ بڑی ہے، یوکرین کی مسلح افواج موجود ہیں، سب سے اہم بات یہ کہ ہمارے لوگ یہاں ہیں، ہمیں یوکرین کا دفاع کرتے ہوئے 100 دن ہوچکے ہیں اور جیت ہماری ہی ہوگی۔

٭…روسی خبر ایجنسی کو انٹرویو میں امریکا کی جانب سے یوکرین کو مزید ہتھیاروں کی فراہمی پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روس یوکرین میں امریکہ کے فراہم کردہ ہتھیاروں کا آسانی سے مقابلہ کر رہا ہے اور پہلے ہی ان کے درجنوں ہتھیار تباہ کر چکا ہے۔خیال رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کچھ روز قبل یوکرین کو جدید میزائل سسٹم بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

٭…ترکی نے اپنا نام باضابطہ طور پرتبدیل کر لیا ہے۔ اقوام متحدہ نے ترکی کی جانب سے ملک کا نام تبدیل کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے جس کے بعد ترکی کو اب ‘ترکیہ’ کے نام سے پکارا جائے گا۔ نام کی تبدیلی، ملک کو نئی پہچان دینے کی مہم کا حصہ ہے۔

٭…شمالی کوریا نے اتوار کی صبح کم فاصلے تک مار کرنے والے 8 بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے، شمالی کوریا کی جانب سے ایک وقت میں اتنی بڑی میں تعداد میں میزائلوں کا یہ پہلا تجربہ ہے۔ جنوبی کوریائی فوج کے مطابق شمالی کوریا نے میزائلوں کا تجربہ اپنے مشرقی ساحل سے سمندر کی جانب کیا۔ امریکی انڈو پیسیفک کمانڈ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے حالیہ میزائلوں کے تجربے سے کوئی فوری خطرہ نہیں۔ دوسری جانب جاپانی وزیرِ دفاع نے شمالی کوریا کے تجربے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میزائلوں کے تجربات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

٭…ملکہ برطانیہ کی تاج پوشی کے 70 برس مکمل ہونے پر برطانیہ میں پلاٹینیم جوبلی تقریبات کا آغاز ٹروپنگ دی کلرز سے ہوا، جہاں فوجی و گھوڑ سوار دستوں کی پریڈ ہوئی۔ اس سلسلہ میں منعقد ہونے والی بعض تقریبات میں ملکہ بھی جلوہ گر ہوئیں۔ ملکہ برطانیہ کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے لاکھوں افراد سینٹرل لندن میں موجود تھے۔ تقریبات کے دوران ملکہ برطانیہ اپنے کزن کے ہمراہ بکھنگم پیلس کی بالکونی میں جلوہ افروز ہوئیں۔ ملکہ برطانیہ کو گھڑسوار دستے نے سلامی پیش کی، جس کے بعد ملکہ برطانیہ، شہزادہ چارلس اور شہزادہ ولیم سمیت شاہی خاندان کے دیگر افراد بکھنگم پیلس کی بالکونی میں آئے اور فلائی پاسٹ کا نظارہ کیا۔یاد رہے کہ برطانیہ بھر میں ملکہ کی پلاٹینیم جوبلی کے موقع پر چار روزہ تقریبات منعقد کی گئیں۔

٭…امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے 2021ء کی بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق رپورٹ امریکی کانگریس میں جمع کرا دی ہے، جس میں خاص طور پر چین کے سنکیانگ کے علاقے میں مسلم ایغور اور دیگر مذہبی اقلیتی گروہوں کی نسل کشی اور جبر کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلنکن نے کہا کہ اپریل 2017ء سے لے کر اب تک 10 لاکھ سے زائد ایغور نسلی قازق، کرغیزاور دیگر اقلیتوں کو سنکیانگ کےحراستی کیمپوں میں قید رکھا گیا ہے۔ عوامی جمہوریہ چین دوسرے مذاہب کے پیروکاروں کو، جنہیں وہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے نظریے کے خلاف سمجھتا ہے، گرفتار کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان میں بدھ، عیسائی، مسلم اور تاؤسٹ عبادت گاہوں کو مبینہ طور پر تباہ کر نا اور عیسائیوں، مسلمانوں، تبتی بدھوں اور فیلن گانگ کے پیروکاروں کے لیے روزگار اور رہائش میں رکاوٹیں کھڑی کرنا شامل ہے۔ مذہبی آزادی امریکی آئین کی اساس ہے اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی چارٹر میں اس کا بھی حصہ ہے۔ مذہبی آزادیوں کا احترام امریکہ کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم جزو ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں سعودی عرب میں بین المذاہب مکالمے اور مذہبی رواداری کو بڑھانے کے لیے حالیہ اقدامات کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ابھی بھی اسلام کے علاوہ کسی دوسرے عقیدے پر عوامی طور پر عمل کرنا غیر قانونی ہے اور حکومت مذہبی اقلیتی برادریوں کے ساتھ امتیازی سلوک جاری رکھے ہوئے ہے۔یاد رہےکہ اس سال اپریل میں گزشتہ سال کی مذہبی آزادیوں کے جائزے پر مبنی سالانہ رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ افغانستان اور سنٹرل افریقن ری پبلک میں سال 2021ء میں مذہبی آزادیوں میں سب سے زیادہ تنزلی دیکھی گئی۔ اور پاکستان کا شمار بھی ایسے ملکوں میں کیا گیا ہے جہاں مذہبی آزادیوں کے حوالے سے خلاف ورزیوں کا گراف مسلسل تنزلی کا شکار ہے اور جہاں حکومت اقلتیوں کو ہدف بنانے والے گروپوں کو روکنے میں ناکام رہی۔رپورٹ میں بھارت میں بھی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کا احاطہ کیا گیا ہے اور پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں کو ایسی فہرست میں شامل رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جن کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے۔اس رپورٹ میں دنیا بھر میں ایسے سات غیر ریاستی عناصر کو بھی اس خاص فہرست میں شامل رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جو مبینہ طور پر مذہبی آزادیوں کے زمرے میں خلاف ورزیوں کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ اس میں الشباب، بوکو حرام، حوثی، حیات تحریر الشام، داعش ان گریٹر صحارا، داعش (مغرب افریقہ) اور نصرالاسلام والمسلم شامل ہیں۔رپورٹ کے اعدادوشمار مذہبی آزادیوں کا جائزہ لینے والے کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود رپورٹ سے لیے گئے ہیں۔ پاکستان اور بھارت یا افغانستان کی جانب سے فوری طور پر اس رپورٹ پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

٭…ایرانی پاسداران انقلاب کے کرنل علی اسماعیل زادہ چند روز قبل کَرَج شہر میں واقع اپنی رہائشگاہ میں ایک حادثے کے نتیجے میں انتقال کرگئے۔ یہ شہر دارالحکومت تہران سے 35 کلومیٹر دور ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا کہ کرنل علی اسماعیل اپنے گھر کی چھت یا بالکونی سے گر کر جاں بحق ہوئے۔ حکام نے ان کی وفات کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں اور قتل کے شبہے کی بھی تردید کی ہے۔ خیال رہے کہ دو ہفتوں کے دوران یہ دوسرے اعلیٰ افسر کی وفات ہے۔ رواں سال مئی میں ایک ایرانی کرنل کو دو موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔

٭…ويٹيکن سٹی ميں اتوار سے ايک نئے آئين پر عملدرآمد شروع ہوا ہے جس ميں متعارف کروائی جانے والی کئی اصلاحات کے تحت خواتين اعلیٰ سطح کے عہدوں پر تعينات کی جا سکتی ہيں۔ پچاس صفحات پر مبنی يہ دستاويز پاپائے روم فرانسس کی کاوشوں کا نتيجہ قرار دی جا رہی ہیں جو ايک عرصے سے کيتھولک کليسا ميں اصلاحات کے حامی ہيں۔ پوپ فرانسس نے دنيا بھر ميں موجود بشپس کو کئی اختيارات دے ديے ہيں۔ ويٹيکن ميں اس سے قبل سنہ 1988ء ميں اصلاحات کی گئی تھيں۔

٭…نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں ایک عالم دین کی حمایت کرنے والے ہجوم نے عالم سے جھگڑا کرنے والے 30 سالہ احمد عثمان نامی شخص کو نذر آتش کر کے ہلاک کر دیا۔ یہ شخص تحفظ امن کے ایک مقامی گروپ کا رکن تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً 200 افراد اس کے خلاف متحرک تھے۔مقتول شخص اور عالم دین کے درمیان جھگڑے کی ابھی تک کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ پولیس کو یہ شخص جائے وقوعہ پر ملا تو وہ شدید جھلسا ہوا تھا۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

بی بی سی ابوجا کے رپورٹر کے مطابق نائیجیریا میں ہجوم کی جانب سے تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گذشتہ ماہ سوکوٹو شہر میں ایک عیسائی طالبہ کو توہین مذہب کے الزام کی بنا پر مسلمان طلبہ نے مار مار کر آگ لگا دی تھی۔ دو ہفتے قبل ابوجا کے مضافاتی علاقے میں کمرشل موٹر سائیکل چلانے والوں اور تاجروں کے درمیان پُرتشدد جھڑپوں میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اور کچھ روز پہلے، ہجوم کے تشدد کے نتیجے میں ملک کے تجارتی مرکز لاگوس میں ایک اڑتیس سالہ ساؤنڈ انجینئر کی موت واقع ہوئی تھی۔

٭…امریکی ریاست نیو اور لینز کی زاویئر یونیورسٹی میں ایک سکول کی تقسیمِ اسناد کی منعقدہ تقریب میں فائرنگ سے ایک خاتون ہلاک جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ یونیورسٹی کی تقریب کے باہر دو خواتین کے درمیان گاڑی پارک کرنے پر جھگڑے کے دوران پیش آیا۔ اب تک تین ملزمان کو اسلحے سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

٭…بنگلہ دیش کے شہر چٹاگانگ کے قریب ایک سٹوریج ڈپو میں آتشزدگی اور زبردست دھماکے کے ایک واقعے میں کم از کم 44 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔سیتا کنڈ میں ایک مقام پر جب کئی شپنگ کنٹینرز میں آگ لگنے سے دھماکے ہوئے تو سینکڑوں لوگ وہاں آگ پر قابو پانے کے لیے پہنچے تھے۔ آگ لگنے کی وجہ تو ابھی معلوم نہیں ہوسکی تاہم یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کچھ کنٹینرز میں کیمیائی مادے تھے جو آتشزدگی کا سبب بنے۔ علاقے کے ہسپتال زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں اور ہسپتال انتظامیہ نے عوام سے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

٭…چین کے جنوب مغربی صوبے سینچوان میں 6.1 شدت کے زلزلے نے تباہی مچادی جس کے باعث 4 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے ہیں۔ چینی وقت کے مطابق زلزلہ شام 5 بجے آیا۔ زلزلے کا مرکز صوبے سینچوان کے دارالحکومت چینگدو سے 113 کلومیٹر دور 17 کلومیٹر گہرائی میں بتایا جاتا ہے۔ زلزلے سے متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ دوسری جانب ارد گرد کے علاقوں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button