امریکہ (رپورٹس)

رمضان المبارک 2022ء کے دوران جماعت احمدیہ سُرینام کی مساعی

(لئیق احمد مشاق۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل سرینام)

جماعتی تاریخ میں پہلی بار صدر جمہوریہ کی مسجد آمد اور افطار میں شرکت

الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں جماعتی خبروں کی اشاعت

ماہ صیام اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اپریل کے پہلے ہفتے میں جنوبی امریکہ کے ممالک پر سایہ فگن ہوا۔ امسال یہ ماہِ مقدس اس لیے بھی یاد گار تھا کہ جماعتی تاریخ میں پہلی بار ملک کے صدر تین وزراء کے ہمراہ افطار میں شرکت کے لیے مسجد ناصر میں تشریف لائے۔

خدا تعالیٰ کے فضل و احسان سے جماعت احمدیہ سُرینام کو دسمبر 2001ء سے رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں روزانہ پندرہ منٹ کا ایک ٹی وی پروگرام پیش کرنے کی توفیق مل رہی ہے اور اس ملک کے ٹی وی چینلز مذہبی رواداری کی عمدہ مثال قائم کرتے ہوئے ان پروگرامز کے لیے حسب منشا وقت بھی دیتے ہیں اور معاوضہ بھی انتہائی مناسب لیتے ہیں۔ امسال بھی ہم نے مارچ کے شروع میں مختلف ٹی وی چینلز سے رابطے کیے، تو ٹی وی پر پندرہ منٹ وقت کا کمرشل ریٹ 350سُرینامی ڈالربتایا گیا۔ اس پر ملک کے معروف ٹی وی چینل (T.B.N) ’’تری شول براڈکاسٹنگ نیٹ ورک‘‘ کے مالک سے رابطہ کیا گیا اور معاوضے میں کمی کی بات کی۔ موصوف نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ میرے چینل سے اپنے پروگرام دیں، اور فی پروگرام آپ جو معاوضہ ادا کرسکتے ہیں وہ ہمیں بتا دیں۔ چنانچہ خدا تعالیٰ کے فضل سے اس چینل نے صرف 80سُرینامی ڈالرز فی پروگرام معاوضے پر شام چھ بجے کا وقت دینے کی حامی بھری۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں دعاکی درخواست کے بعد ہم نے پروگرامز کی تیاری اور ترتیب و تدوین کا کام شروع کیا اور بفضل خدا یکم اپریل کو پہلا پروگرام ’’رویت ہلال‘‘ کے حوالے سے نشر ہوا۔

ماہِ مقدس کا آغاز

مورخہ 2؍اپریل 2022ء بروز ہفتہ پہلی تراویح ادا کی گئی اور اتوار 3؍اپریل کو سرینام میں مسلمانوں کی اکثریت نے پہلا روزہ رکھا۔ رمضان المبارک کے آغاز سے ایک ہفتہ پہلے سحرو افطار کا ٹائم ٹیبل تیار کرکے افراد جماعت میں تقسیم کیا گیا۔ خداتعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ دوسال بعد جماعت کی دونوں مساجد میں صلوٰۃ خمسہ کے ساتھ نمازتراویح کا انتظام کیا گیا۔ روزانہ درس حدیث اور سوال وجواب کی مجلس بھی منعقد ہوتی رہی۔ دوسال گھروں میں رہنے کے بعد افراد جماعت بہت ذوق و شوق اور جذبے کے ساتھ مسجد آتے رہے۔ خاکسار (مبلغ سلسلہ) کے علاوہ چار افراد نےمختلف دنوں میں نماز تراویح پڑھائی۔

اجتماعی افطار

رمضان المبارک کے آغاز میں ہی مسجد میں افطار کیلنڈر آویزاں کر دیا جاتا ہے، اور احباب جماعت اپنی سہولت کے مطابق دن منتخب کرکے سامنے اپنا نام لکھ دیتے ہیں۔ خدا تعالیٰ کے فضل سے امسال افراد جماعت کی طرف سےمسجد ناصر میں دس اجتماعی افطاریوں کا انتظام کیا گیا، جن میں حاضری80سے 100کے درمیان رہی۔ افطار کا انتظام کرنے والوں نے بڑی فراخ دلی سے افطار ی کے لیے مختلف لوازمات اور کھانے کا انتظام کیا۔ گذشتہ کئی سالوں سے ہم نے یہ اصول وضع کیا ہوا ہے کہ افطار کے فوراً بعد نماز مغرب ادا کی جاتی ہے۔ اور عشاء کی نماز تک شاملین مسجد میں وقت گذارتے ہیں۔ نماز عشاء اور تراویح کی ادائیگی کے بعد تمام احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا جاتا ہے۔ امسال رمضان المبارک کی آخری اجتماعی افطاری کا اہتمام مورخہ 29؍اپریل کو مسجد نصر میں کیا گیا۔ اس افطاری کے حوالے سے ایک دلچسپ واقعہ بھی پیش آیا۔ جماعت کے ایک ممبر جو باقاعدگی سے جنگل میں شکار کے لیے جاتے ہیں گذشتہ کئی سال سے اس خواہش کا اظہار کرتے آرہے تھے کہ اگر ہرن مل جائے تو افطاری کے کھانے کے لیے پیش کروں گا۔ امسال حسن اتفاق سے چند منٹ کے وقفے سے انہوں نے دو صحت مند ہرن شکار کیے، جن کے 25کلو گوشت سے تمام شاملین کی تواضع کی گئی۔

صدر جمہوریہ کی آمد

رمضان المبارک کے آغاز میں ہی صدر مملکت کے دفتر کی طرف سے مشن ہاؤس فون کرکے اس بات کی اطلاع دی گئی کہ صدر جمہوریہ چودہ اپریل کو مسجد آئیں گے۔ چنانچہ افراد جماعت نے معزز مہمان کے اس دورے کو یادگار بنانے کے لیے بہت محنت سے کام کیا۔ مجلس عاملہ کے متعدد اجلاس ہوئے اور تمام انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔ مسجد کو سجایا گیا، آرائشی محراب تیار کروایا گیا۔ سیکرٹری ضیافت نے اپنی ٹیم کے ساتھ کھانا تیار کیا۔ صدر کی آمد سے قبل ان کی سیکیورٹی اور پروٹوکول کی ٹیم مسجد پہنچی اور تمام انتظامات کا جائزہ لےکراز حد اطمینان کا اظہار کیا۔ شام ساڑھے چھ بجے جمہوریہ سُرینام کے صدر مسٹر چند ریکاپرساد سنتوکھی (Chandrikapersad Santokhi) مسجد پہنچے۔ جماعت کے بچوں نے اھلاً و سھلاً و مرحباً بلند آواز سے پڑھا اور معزز مہمان کو پھول پیش کیے، خاکسار اور صدر جماعت نے ان کا استقبال کیا۔

دیگر معزز مہمانوں میں وزیر دفاع محترمہ کرشنا حسین علی صاحبہ، منسٹرپبلک ورکس پروفیسر ڈاکٹر ریاض نور محمد صاحب، لیبر، ملازمت اور نوجوانوں کے امور کی وزیر مس ریشما کلدیپ سنگھ صاحبہ شامل تھیں۔

صدر محترم نےاپنی آمد کے بعد پوچھا کہ پروگرام کیا ہے؟، اس پر انہیں بتایا گیا کہ پروٹوکول ٹیم کی طرف سے ہمیں جو پروگرام دیا گیا ہے ہم اس پر عمل کریں گے، جواب میں انہوں نےکہا کہ آج کی شام میں آپ کا مہمان ہوں اور جو پروگرام آپ نے ترتیب دیا ہےمیں اسی کے مطابق عمل کروں گا۔ چھ بج کر پچاس منٹ پر روزہ افطار کیا گیا، جس کے بعد نماز مغرب ادا کی گئی، صدر محترم بھی نماز میں شامل ہوئے۔ بعد ازاں تلاوت قرآن مجید سے تقریب کا آغاز ہوا، جس کے بعد محترم شمشیر علی صاحب نے سپاس نامہ پیش کیا۔ اپنی مختصر تقریر میں معزز مہمان نے کہا کہ ’’جماعت احمدیہ اور اس مسجد سے میرا دیرینہ تعلق ہے۔ اور آج سربراہِ مملکت کی حیثیت میں مجھے یہاں آکر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے کیونکہ مجھےاس منزل تک پہنچانے میں آپ کی دعاؤ ں کا بہت بڑا حصہ ہے۔ اور ملک کی معاشی حالت کی بہتری اور عوام الناس کی بہبود کے لیے ہمیں ظاہری کوششوں کے علاوہ مزید دعاؤں کی ضرورت ہے۔ جس طرح آپ لوگوں نے میرا استقبال کیا اور عزت افزائی کی اس پر میں آپ سب کا شکر گذار ہوں‘‘۔ اس کے بعد خاکسار نے مہمان گرامی کی خدمت میں جماعت کی طرف سے یادگاری شیلڈ، سیرت خاتم النبیینﷺ از حضرت مرزا بشیر احمد صاحبؓ اور گذشتہ دس سال کے دوران بطور ممبر پارلیمنٹ ان کی مسجد ناصر آمد اور مختلف پروگرامز میں شرکت کی تصاویر کا البم پیش کیا۔

بعد ازاں مہمانوں کی خدمت میں پر تکلف عشائیہ پیش کیا گیا۔

پروٹوکول والوں کی طرف سے صدر کے ساتھ انفرادی تصاویر بنانے کی مناہی کی گئی تھی، لیکن کھانے کے بعد انہوں نے خود مجلس عاملہ اور افراد جماعت کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔ اور دو گھنٹے سے زائد وقت گزارنے کے بعد رخصت ہوئے۔ ان کے جانے کےبعددیگر مہمان نماز عشاء اور تراویح میں شامل ہوئے۔ تینوں وزراء کی خدمت میں بھی سیرت خاتم النبیینﷺ اور جماعتی لٹریچر پیش کیا گیا۔ اس پروگرام میں 160سے زائد مردوزن شامل ہوئے۔

میڈیا کوریج

خدا تعالیٰ کے فضل و احسان کے ساتھ اس موقعہ پر ہمیں بھر پور میڈیا کوریج ملی۔ سب سے پہلے ملک کے معروف اخبار ’’داخ بلاد سُرینام‘‘ (Dagblad SURINAME)نے مورخہ 2؍اپریل کو رمضان المبارک کے حوالے سےمبلغ سلسلہ کا انٹرویو رنگین صفحے پر شائع کیا۔

صدر مملکت کی مسجد آمد اور افطار میں شرکت کی خبر ملک کی تمام معروف نیوز ویب سائٹس مثلاً ’’سٹار نیوز‘‘، ’’جی ایف سی نیوز‘‘ اور پانچ دیگر ویب سائٹس نے اپنے مرکزی صفحے اور فیس بک پر شائع کیا۔

صدر صاحب نے خوداپنے فیس بک پر افطار کی تصاویر شیئر کیں۔

رمضان پروگرامز

تری شول ٹی وی پر روزانہ رمضان پروگرامز کا سلسلہ چاند رات تک جاری رہا۔ راپار براڈکاسٹنگ نیٹ ورک (RBN Ch.5) جہاں سے جماعت کا ہفتہ وار پروگرام نشر ہوتا ہے، اس چینل کو بھی پانچ پروگرام رمضان المبارک کے حوالے سے تیار کرکے دیے گئے۔ امسال رویت ہلال، روزے کی اہمیت، فضیلت،برکات، روزے کے مسائل، سفر اور روزہ، روزہ رکھنے کی عمر، عورت اور روزہ، تلاوت قرآن مجید کی اہمیت وبرکات، اعتکاف کی اہمیت و فضیلت، لیلۃ القدرکی فضیلت اور اس کی تلاش کی سعی، صدقیہ الفطر کی اہمیت اور ادائیگی کا طریق، مسجد کا احترام، عیدالفطر اور سنت رسول ﷺ، کے موضوعات پر کل 36پروگرام پیش کیے گئے، جن پر 9گھنٹےوقت صرف ہوا۔ نو افراد نے پروگرامز کی ریکارڈنگ میں حصہ لیا۔

خدا تعالیٰ کے فضل سے بڑی تعداد میں اہل سرینام مسلم اور غیر مسلم افراد نے ہمارے پروگرام دیکھے اور ان کے معیار کی تعریف کی۔ حسب روایت تمام پروگرامز کا خرچ افراد جماعت کی ڈونیشن سے پورا کیا گیا اور خدا تعالیٰ کے فضل سے ممبران نے اس مقصد کے لیے بھر پور جذبے کے ساتھ قربانی کی۔ ہر سال خدا تعالیٰ کے فضل سے رمضان المبارک کے دوران نہ صرف ان مخصوص پروگرامز بلکہ سال بھر جاری رہنے والے ہفتہ وارٹی وی پروگرامز کے لیے بھی کافی حد تک رقم جمع ہو جاتی ہے۔

مستحقین کی امداد

خدا تعالیٰ کے فضل سے جماعتی نظام کے تحت بھی اشیائے خورونوش کے50پیکٹ غیر از جماعت مستحقین، بیوگان اور ضرورت مند افراد جماعت میں تقسیم کیے گئے اور جماعت کے کچھ بچوں کے لیے کپڑوں کا انتظام کیا گیا۔

عید الفطر

سرینام میں عیدین کے موقع پر عام تعطیل ہوتی ہے۔ امسال بھی 2؍مئی کو ملک میں عید الفطر منائی گئی۔اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دو سال کےوقفےکے بعد مسجد ناصر پاراماریبو میں نماز عید ادا کی گئی۔ نماز عید کا وقت ساڑھے نو بجے مقرر کیا گیا تھا، اور افراد جماعت صبح سے مسجد پہنچنا شروع ہو گئے۔ عید سے پہلے حسب روایت کھانا گھروں پر تقسیم کیا گیا اور حاضرین کے لیے کھانے کے علاوہ مختلف لوازمات، سافٹ ڈرنکس اور فروٹ کا انتظام کیا گیا۔ ایک غیر از جماعت دوست آئس کریم کے چھ ڈبے لےکر مسجد آئے۔

مسجد کا ہال خواتین کے لیے مختص کیا گیا اور مردوں کے لیے باہر سائبان کے نیچے نماز ادا کرنے کا انتظام کیا گیا۔

نماز عید میں 250مردوزن شامل ہوئے۔ متعدد غیر از جماعت دوست بھی نماز عید پڑھنے کے لیے آئے۔

عید کے بعد تمام شاملین کی سویوں اور کھانے سے تواضع کی گئی۔ بچوں میں چاکلیٹ اور دیگر اشیاء پر مشتمل پیکٹ تقسیم کیے گئے۔ سُرینام میں یہ انتہائی قابل قدر روایت ہے کہ عید الفطر کے موقع پر مسلمان اپنے گھروں میں حسب توفیق مختلف لوازمات تیار کرکےکھانے کی میز سجاتے ہیں اورعزیز رشتہ داروں کے علاوہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے جان پہچان کے لوگ بھی اس کھانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اسی روایت کو قائم رکھتے ہوئے امسال مسجد سے نکل کر افراد جماعت بھی ایک دوسرے کے گھروں میں گئے اور دیر رات تک یہ سلسلہ جاری رہا۔

قارئین الفضل انٹر نیشنل کی خدمت میں جماعت سرینام کے نفوس و اموال میں برکت کے لیے دعا کی عاجزانہ درخواست ہے۔

(رپورٹ: لئیق احمد مشاق۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل )

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button