آسٹریلیا (رپورٹس)

ایڈیلیڈ، آسٹریلیا کے ایک کمیونٹی ہاؤس میں افطار ڈنر

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 20؍اپریل 2022ء کو جماعت احمدیہ ایڈیلیڈ ساؤتھ کو کرسٹی ڈاؤن کمیونٹی ہاؤس کے اشتراک سے ایک منفرد پروگرام “Iftar dinner with your local Ahmadiyya Muslim Community”منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ۔ یہ پروگرام اس لحاظ سے منفرد تھا کہ جماعت کوپہلی دفعہ رمضان المبارک کے حوالےسے اس نوعیت کا کوئی بھی پروگرام مسجد سے باہر کسی دوسرے مقام پر منعقد کرنےکا موقع ملا۔

پروگرام کی تیاریوں کا آغاز دو ہفتے قبل شروع کیا گیا۔ چند احباب جماعت پر مشتمل ایک ٹیم بنائی گئی اور انہیں مخصوص ذمہ داریاں تفویض کی گئیں۔ پروگرام کی سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیر کی گئی اور اس مقصد کے لیے ایک پوسٹربھی تیا رکیا گیا۔ تبلیغی مہمانوں اور dignitaries کو انفرادی دعوت نامے بھی ارسال کیے گئے۔

20؍اپریل کی صبح کو احبا ب جماعت نے کمیونٹی ہاؤس کو پروگرام کے لیے تیار کیا۔ کمیونٹی ہاؤس کے مین گیٹ کے سامنے برآمدے میں اسلام کے متعلق نمائش اور بکسٹال لگا یا گیا۔ مین ہال کو رسمی پروگرام کے لیے تیار کیا گیا جبکہ ملحقہ ہال میں نماز کا انتظام کیا گیا تھا۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز شام پانچ بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ اس کے بعد خاکسار کو رمضان المبارک کی اہمیت و برکات کےحوالے سے ایک پریزنٹیشن دینے کی توفیق ملی۔ اس کے بعد سوال و جواب کی نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں مہمانوں کی جانب سے درج ذیل سوال پوچھے گئے۔

٭…اس پروگرام کو کمیونٹی ہاؤس میں منعقد کرنے کا کیا مقصدہے؟٭…مسلمان کھجورسے روزہ کیوں افطار کرتے ہیں؟٭… روزہ کس عمر میں فرض ہوجاتاہے؟٭… کن لوگوں کو روزوں سے رخصت حاصل ہوتی ہے؟٭… کیا قرآن کریم ایک عالمی کتا ب ہے؟٭… مختلف مذاہب میں خدا تعالیٰ کا کیا تصور پایا جاتاہے؟

شام 5بج کر 43منٹ پر ایک خادم نے اذان دی اورہال میں موجود تمام لوگوں نے روزہ افطار کیا۔ افطارکے لیے مہمانوں کی خدمت میں مکس فروٹ اور آم کی لسی پیش کی گئی۔

افطارکے بعد احباب جماعت نے نماز مغرب ادا کی۔ تمام مہمانوں کو نماز کو مشاہدہ کرنے اور اس میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔ اکثر مہمانوں نے ہمیں نماز پڑھتے ہوئے مشاہدہ کیا اور ڈیوٹی پر موجود خدام نے ان کو اسلامی نما ز سے متعارف کروایا نیز اس ضمن میں ان کے سوالوں کےجواب دیے۔ اکثر مہمانوں کے لیے یہ ایک منفرد تجربہ تھا۔

نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد مہمانوں کو رات کا کھانا پیش کیا گیا اور اسلام کے متعلق مختلف موضوعات پر غیر رسمی طورپر گفتگو کا سلسلہ جاری رہا۔ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے پروگرام نہایت کامیاب رہا اور ساٹھ سے زائدتبلیغی مہمان اور پانچ dignitaries اس میں شامل ہوئے۔الحمدللہ

مہمانوں کے چند تاثرات درج ذیل ہیں:

ممبر پارلیمنٹ و سٹیٹ منسٹر محترمہ کیٹرین ہلیارڈ (Katrine Hildyard) صاحبہ نے کہا: ’’آج یہاں احمدیہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ کرسٹی ڈاؤن کمیونٹی ہاؤس میں اکھٹے ہوکر بہت ہی اچھا محسوس ہورہا ہے۔ آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے آج ہم سب کویہاں اکٹھا کیا تا کہ ہم بطور کمیونٹی رمضان المبارک، روزوں، روحانیت، دعا اور صدقہ و خیرات کے متعلق مزید علم حاصل کر سکیں، اور یہ باتیں رمضان کے بنیادی مقاصد میں سے ہیں۔ میں آپ کی مشکو ر ہوں کہ آپ نے اپنا کلچر ہمارے ساتھ شیئر کرتے ہوئے ہم آہنگی کو فروغ دیا اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش کی ہے۔ آپ کی طرف سے ایسا کرنا ایک نہایت احسن کام ہے۔ میں احمدیہ مسلم کمیونٹی کے تمام احباب کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں کہ آپ ہمیشہ اپنی اقدار محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں پر عمل کرتے ہیں۔ آپ ہماری کمیونٹی کو بہتر ، مضبوط اور خوبصورت بناتے ہیں۔ مجھے مدعو کرنے کا بہت بہت شکریہ۔ میں مستقبل میں آ پ کے ساتھ مل کر کمیونٹی کی خدمت کرنے کی خواہاں ہوں۔‘‘

کاؤنسلر جیف اِیٹن (Geoff Eaton)صاحب نے کہا: ’’2018ء میں کاؤنسلر منتخب ہونے کے بعد سے اب تک یہ آپ کا تیسرا پروگرام ہے جس میں مجھے شامل ہونے کا موقع ملا ہے۔ میں حقیقتاً یہ کہناچاہتا ہوں کہ آپ کی جماعت اور آپ کی مسجد سے میرا interactionبہت زبردست رہا ہے۔ یہ ایک بہترین مثال ہےجسے باقی آسٹریلیا کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے کہ کس طرح آپ کی جماعت ہماری (آسڑیلوی) کمیونٹی کے ساتھ integrateہوئی ہے اور کس طرح آپ کی جماعت ہماری کمیونٹی کی مدد کرتی ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک بونس ہے۔‘‘

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری تبلیغی مساعی میں برکت ڈالے اور ہمیں احسن رنگ میں اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کی توفیق عطافرمائے۔ آمین

(رپورٹ: عاطف احمد زاہد۔ مربی سلسلہ، ایڈیلیڈ، آسٹریلیا)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button