یورپ (رپورٹس)

طلباء و اساتذہ کی بیت الحمد آمد۔ جرمنی کی جماعت Wittlich سے ایک رپورٹ

اللہ تعالیٰ کی عبادت کی خاطر بنائی گئی مساجد میں اللہ تعالیٰ کی عبادت تو کی ہی جاتی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ حقیقی اسلام کا پیغام پہنچانے میں بھی مساجد کا بڑا عمل دخل ہے۔ یورپین ممالک میں چونکہ زیادہ تر لوگ مسلمان نہیں ہیں اس لیے ان میں سے بعض کی خواہش رہتی ہے کہ مساجد کا وزٹ کیا جائےتاکہ اس ذریعہ سے دینِ اسلام کا تعارف ہو نیزمسجد اور اسلامی عبادات کے بارے میں بھی آگاہی حاصل کی جائے۔ اِسی طرح جرمنی کے سکولوں میں بھی مختلف مذاہب کا تعارف کروانے کے لیے بعض اساتذہ کی ڈیوٹی ہوتی ہے، جو کہ طلباء کو مختلف مذاہب کا تعارف اپنی اپنی کلاسوں میں معین اوقات میں کرواتے ہیں۔ اگر میسر ہو سکے تو مساجد کاوزٹ بھی کرواتے ہیں تاکہ طالب علمی کے دور سے ہی ایک طالب علم کے علم میں یہ بات لائی جاسکے کہ مسلمانوں کی مساجد ظاہر و باطن سے کیسی ہوتی ہیں؟مساجد کا مسلمانوں کے ہاں کیا مقام و مرتبہ ہوتا ہے؟ ان کی عبادت کا کیا طریق ہے؟ عبادت بجا لانےکے کون سے اوقات ہیں؟ کتنی بار ایک مسلمان کومسجدمیں عبادت کے لیے حاضر ہونا چاہیے؟ اسی طرح کی ملتی جلتی معلومات کے حصول کےلیے، طلباء کو مساجد کا وزٹ کروانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

اسی طرح کا ایک وزٹ مسجد بیت الحمد میں Wittlichسے35کلومیٹر دور ایک شہر Daun کے ایک سکول کے نویں اور دسویں کلاس کے طلباء نے مورخہ 18؍جنوری کو کیا۔ مہمانوں کے لیے ضیافت کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

مقررہ تاریخ سے ایک روز قبل چند خدام و انصار نے مل کر مسجد کی صفائی وستھرائی کی۔

مورخہ 18؍جنوری کو صبح 9 بج کر 30 منٹ پر ایک بس کے ذریعہ طلباء اور اُن کے اساتذہ کی تشریف آوری مسجد کے مین گیٹ پر ہوئی۔ استقبال کرنے کے بعد مسجدکے اندر آنے کی دعوت دی گئی۔ مسجد کے دونوں ہالزجن میں نمازیں ہوتی ہیں دکھائے گئے۔ اذان سننے کی خواہش پر ایک ناصرنے اونچی اورپیاری آواز میں اذان دی۔ بعدہٗ جرمن میں ترجمہ کرکے اذان کا مطلب بتایا گیا۔ اسی طرح نمازوں کے اوقات و طریق کار سے روشناسی کروائی گئی۔ مسجد کے وزٹ کے بعد نچلےہال میں جانے کی درخواست کی گئی، جہاں پر مہمانوں کے بیٹھنے، ویڈیو دیکھنے، ریفریشمنٹ اور سوال و جواب کی محفل کا بندوبست کیا گیاتھا۔

پروگرام کاآغاز قرآن کریم کی تلاوت سے ہوا۔ عزیزم ذیشان احمد بٹ صاحب نے تلاوت اور جرمن ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد خاکسار نے video projectorکی مدد سے جرمن زبان میں دو videos دکھائیں۔ ایک میں جماعت کا تعارف اور دوسری میں جرمن جماعت کی 2021ء کی کارگزاری کی ایک جھلک نمایاں کی گئی تھی۔ videos دیکھنے کے بعد پسندیدگی کے آثار اُن کے چہروں پر نمایاں تھے۔

آخر میں سوالات کرنے کا موقع دیا گیا۔ چند ایک طلباء نے سوالات کیے۔ نمایاں سوالات کچھ یوں تھے۔ کیا اسلام زبردستی مذہب میں داخل کرنے کی ترغیب دیتا ہے؟ اسکارف پہننا ایک مسلمان عورت کے لیے کس قدر ضروری ہے؟کیا اسلام دہشت گردی کو ہوا دیتا ہے؟ برقعہ پہننا عورت کے لیے کیوں ضروری ہے؟ مسلمان بننے کاکیا طریق کار ہے؟ مکرم صدر صاحب حلقہ نے سوالات کے جرمن زبان میں جوابات دیے جبکہ خاکسار کی معاونت بھی ان کو حاصل رہی۔ طلباء جماعتی لٹریچر کی 33 کاپیاں ساتھ لے کر گئے۔ 3کاپیاں اسلامی اصول کی فلاسفی کی بھی انہوں نے حاصل کیں۔ اساتذہ کو خوبصورت پیکنگ میں جماعتی لٹریچرپیش کیاگیا۔43 طلباء جماعتی information کے کارڈز اپنے ساتھ لے کر گئے، جن پرجماعت کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیےHotline کانمبر درج ہے۔ اساتذہ اور طلباء نے شکریہ ادا کرتے ہوئے دوبارہ آنے کے وعدے کے ساتھ اجازت طلب کی،مسجد کےدروازے پر گروپ فوٹو بنایا گیا۔ اس طرح یہ پروگرام 2گھنٹے جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوا۔ 46 طلباء اور 2 اساتذہ کو شامل ہونے کی توفیق ملی اور یوں خداتعالیٰ نے 48 مہمانوں تک جماعت کا پیغام پہنچانے کی توفیق Wittlichکی جماعت کو عطا فرمائی۔ الحمدللہ

(رپورٹ: جاوید اقبال ناصر۔ مربی سلسلہ جرمنی)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button