افریقہ (رپورٹس)

سیرالیون واٹرلو ریجن میں دو مساجد کا افتتاح اور تقریبِ آمین

جماعت روبونگا ٹاؤن، واٹر لو ریجن

مکرم افتخار احمد گوندل صاحب ریجنل مبلغ واٹر لو ٹاؤن تحریر کرتے ہیں کہ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 31؍دسمبر 2021ء کو جماعت احمدیہ سیرالیون کو روبونگا ٹاؤن جماعت واٹر لو ریجن میں ایک نئی مسجد کے افتتاح کی توفیق ملی۔ اس افتتاح کے ساتھ قرآنِ کریم کا پہلا دور مکمل کرنے والے بچوں کی تقریبِ آمین بھی ہوئی۔

اس مسجد کا سنگِ بنیاد مورخہ 24؍جنوری 2021ء کو خاکسار نے ایک سادہ سی تقریب میں رکھا۔ مسجد کا مسقف احاطہ 35*45فٹ ہے اور اس میں 250 افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ مسجد میں نمازیوں کی سہولت کے لیے سولر لائیٹس کا بھی انتظام کیا گیا ہےا ور مسجد کے ساتھ لوکل معلم صاحب کے لیے ایک مشن ہاؤس بھی تعمیر کیا گیا ہے۔

افتتاح کی تقریب کا باقاعدہ آغاز دن دس بجے مولانا سعیدالرحمٰن صاحب امیرو مشنری انچارج سیرالیون کی صدارت میں تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا۔ مکرم سلیمان کمارا صاحب نے تلاوت اور کریو زبان میں ترجمہ پیش کیا۔ ایک چھوٹی بچی عزیزہ اَمو کونٹے نے زبانی حدیث اور اس کا ترجمہ پیش کیا۔ مکرم الفا تُلا صاحب نے قصیدہ یاعین فیض اللّٰہ والعرفان اور اس کا ترجمہ پیش کیا۔ مکرم ابراہیم مانسرے صاحب نے غیر ازجماعت احباب، چیفس اور ائمہ کرام کو خوش آمدید کہا۔

مکرم امیر صاحب نے اپنی تقریر میں بتایا کہ پیشگوئیوں کے مطابق مسیحِ موعود و مہدی معہود علیہ السلام تشریف لاچکے ہیں اور جب اس ملک میں عیسائیت زوروں پر تھی تب 1921ء میں حضرت مولانا عبدالرحیم نیر صاحبؓ جو کہ حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام کے صحابی تھے اس ملک میں تشریف لائے اور یہ وہ وقت تھا جب اس ملک میں مسلمان نماز کے وقت بجائے اذان دینے کے لوگوں کو طبلہ بجا کر نماز کے لیے بُلاتے تھے اور جماعت احمدیہ نے سنتِ نبویﷺ کے مطابق اس ملک میں اذان کو متعارف کروایا اور اب اس ملک کی ہر مسجد میں اذان دی جاتی ہے۔ اور آج اللہ کے فضل سے اس ملک کے کونے کونے میں جماعت احمدیہ موجود ہے اور لوگ غیر اسلامی رسومات اور بدعات کو چھوڑ کر اسلام کی حقیقی تعلیم کی پیروی کررہے ہیں۔

اسی روز آمین کی بھی ایک تقریب ہوئی جس میں مکرم امیر صاحب نے ان بچوں سے قرآنِ کریم سُنا اور ان میں اسناد تقسیم کیں۔

اس کے بعد امیر صاحب نے دعاؤں کے ساتھ فیتہ کاٹ کر مسجد کا افتتاح کیا اور دعا کروائی جس کے بعد مسجد میں نمازِ جمعہ ادا کی گئی جس میں احمدی احباب و خواتین کے ساتھ کثیر تعداد میں غیر از جماعت احباب بھی شامل ہوئے۔ نماز کی ادائیگی کے بعد روبونگا جماعت کی طرف سے حاضرین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔ مکرم امیرصاحب نے اپنی طرف سے ایک بکرا پیش کیا جسے ذبح کروا کر گوشت غرباء میں تقسیم کیا گیا۔ اس بابرکت تقریب میں قریباً 400 احباب و خواتین نے شرکت کی۔

جماعت مارومبا ٹاؤن، واٹر لو ریجن

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ سیرالیون کو مورخہ 8؍جنوری کو واٹر لو ریجن کی جماعت مارومبا ٹاؤن Maromba Townمیں ایک نئی مسجد کے افتتاح کی توفیق ملی۔ مسجد کے افتتاح کے ساتھ ایک تقریبِ آمین بھی منعقد ہوئی۔ الحمد للہ

اس علاقہ میں جماعت کا نفوذ کچھ عرصہ قبل ہی ہوا تھا اور ان کی تربیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس علاقہ میں مسجد کےقیام کی ضرورت محسوس ہوئی۔ چنانچہ مرکز سے منظوری کے بعد 13؍جنوری 2020ء کو خاکسار نے امیرو مشنری انچارج سیرالیون کی نمائندگی میں اس مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا تھا۔ اس موقع پر اس علاقہ کے اکثر احمدی احباب اور غیر ازجماعت ائمہ بھی سنگِ بنیاد کی اس سادہ تقریب میں شامل ہوئے تھے۔ اس موقع پر ایک بکرا ذبح کرکے اس کا گوشت غرباء میں تقسیم کیا گیا۔

اس مسجد کا کل مسقف احاطہ 30*45 فٹ ہے اور اس میں قریباً 250 افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔

مورخہ8؍جنوری2022ءکوافتتاح کی تقریب کا باقاعدہ آغاز مکرم امیرومشنری انچارج صاحب سیرالیون کی صدارت میں تلاوتِ قرآنِ کریم و ترجمہ سے ہوا جس کی سعادت مکرم یونس کروما صاحب کو حاصل ہوئی۔ اس کے بعد دو بچیوں عزیزہ سعیدہ فوفانہ اور عزیزہ میمونہ کروما نے حدیث اور اس کا ترجمہ پیش کیا۔ عزیزہ ماریہ کمارا اور عزیزہ آمنہ کمارا نے قصیدہ یاعین فیض اللّٰہ والعرفانترجمہ کے ساتھ پیش کیا۔

اس کے بعد مکمبا ٹاؤن کے ہیڈ مین مکرم سعیدو بنگورا صاحب نے امیر صاحب اور جماعت کا شکریہ ادا کیا کہ جماعت احمدیہ نے ہمیں خدا کا گھر خوبصورت مسجد کی شکل میں بنا کردیا ہے جس سے گاؤں کی خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے۔ چرچ ممبر مسٹر سیموئیل نے بھی اس گاؤں میں مسجد کی تعمیر کو سراہا اور جماعت کو خوش آمدید کہا۔

13 دیہات سے غیر ازجماعت ائمہ کرام اور دیگر اہم چیفس بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مکرم نذیر احمد علی کمانڈا بونگے جو کہ سیرالیون کی نیشنل فائر فورس کے چیف فائر آفیسر ہیں اور واٹر لو جماعت کے صدر اور نیشنل ایگزیکٹو ممبر بھی ہیں نے اس زمانے میں حضرت مسیح موعودؑ کی آمد کے ساتھ ساری دنیا میں اسلام کے احیائے نو اور مساجد کی بکثرت تعمیر کے سلسلہ میں جماعت احمدیہ کی مساعی اور کاوشوں کے بارے میں بتایا۔

مکرم امیر صاحب نے آنحضرت ﷺ کی پیشگوئیوں کے مطابق ظہور امام مہدی و مسیح موعودؑ کے متعلق تفصیل سے بیان کیا اور بتایا کہ جماعت احمدیہ خدا کے فضل سے مخالفتوں کے باوجود بڑی شان سے ہر میدان میں آگے بڑھتی چلی جارہی ہے۔ اور ہر شعبہ میں خدمتِ انسانیت میں پیش پیش ہے۔ نیز اسلام کے مختلف فرقوں میں راہ پا جانے والی متفرق غیر اسلامی بدعتوں کا بھی اللہ کے فضل سے آہستہ آہستہ خاتمہ ہو رہا ہے۔

امیر صاحب نے اپنی تقریر کے بعد باقاعدہ فیتہ کاٹ کر مسجد کا افتتاح کیا اور دعا کروائی جس کے بعد آپ نے اس مسجد میں نمازظہر باجماعت پڑھائی۔ نماز کی ادائیگی کے بعد تمام شاملین کے لیے ظہرانہ پیش کیا گیا۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان مساجد کو حقیقی نمازیوں سے آباد رکھے اور ہمیں قرآنِ کریم کو باقاعدہ پڑھنے اور اس کی تعلیمات کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ آمین

(رپورٹ: عبد الہادی قریشی۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button