از مرکز

’’ساقیا آمدنِ عید مبارک بادت‘‘ حضورِ انور کی اقتدا میں عیدالفطر کی ادائیگی

(ادارہ الفضل انٹرنیشنل)

امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا بصیرت افروز خطبہ عیدالفطر اور دعا

دنیا کے پریشان کن حالات میں احمدیوں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے دنیا کو اپنے خدا کی طرف توجہ دلانے اور حقوق العباد ادا کرنے کی طرف توجہ دلانے کی تلقین

احبابِ جماعت کے تاثرات

(اسلام آباد، نمائندگان الفضل انٹرنیشنل، 02؍مئی 2022ء) امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک اسلام آباد، ٹلفورڈ سے خطبہ عید الفطر ارشاد فرمایا جو ایم ٹی اے کے مواصلاتي رابطوں نيز يوٹيوب اور ديگر ميڈيا پليٹ فارمز کے ذريعہ ساري دنيا ميں سنا اور ديکھا گيا۔

حضورِ انور مسجد مبارک میں خطبہ عید ارشاد فرما رہے ہیں

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آج تقریباً دو سال بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اقتدا میں احباب جماعت کی کثیر تعداد کو نماز ادا کرنے کا موقع ملا۔ یہ خوش نصیب احباب و خواتین اسلام آباد ریجن کی چار جماعتوں (اسلام آباد، آلڈرشاٹ، فارنہم اور گِلفورڈ) سے حاضر ہوئے تھے۔

حضورِ انور نے 11 بجے کے قریب مسجد مبارک میں تشریف لاکر نماز عید پڑھائی جس کے بعد 11 بج کر 13 منٹ پر خطبہ عید الفطر کے لیے منبر پر رونق افروز ہوئے اور احبابِ جماعت احمدیہ عالمگیر کو ایم ٹی اے کے توسط سے ’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘ کا تحفہ عطا فرمایا۔(خلاصہ خطبہ عیدالفطر کے لیےملاحظہ فرمائیے صفحہ 16)

اسلام آباد میں عید الفطر کے انتظامات

آج ممبرانِ جماعت کے لیے عید کا مزا اس لیے بھی دوبالا ہو رہا تھا کہ اسلام آباد میں یہ عید کا پہلا بڑا اجتماع تھا اس لیے ہزاروں کی تعداد میں مہمانوں کی آمد اور ان کی سہولت کے لیے بڑی محنت اور محبت سے انتظامات کیےگئے تھے۔

مکرم عطاء القدوس صاحب، ریجنل امیر اسلام آباد نے نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کو بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و رحم سے تقریباً دو سال کے بعد احبابِ جماعت کو کثیر تعداد میں سیدنا و امامنا حضرت خلیفة المسیح الخامس ایده اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے پیچھے نمازِ عید ادا کرنے کی سعادت ملی۔ الحمد للہ

کورونا کی وبا کے بعد گزشتہ کچھ ایام سے اسلام آباد ریجن کے احبابِ جماعت کو محدود تعداد میں ایک روٹا سسٹم کے تحت مسجد مبارک اسلام آباد میں نماز پڑھنے کی توفیق ملنا شروع ہوئی ہے۔ اب چونکہ کورونا کے کیسز میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، لہٰذا حضور انورکی ہدایت کے نتیجے میں امسال نماز عید کے لیے وسیع پیمانے پر اسلام آباد میں انتظامات کیے گئے اور اسلام آباد ریجن کی چار جماعتوں کے دو ہزار افراد (بشمول لجنہ و بچے) نے حضور انورکے پیچھے نمازِ عید ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔ اتنی بڑی تعداد کے لیے اسلام آباد میں دو مارکیاں نصب کی گئیں، ایک مسرور ہال کے عقب میں اور ایک اسلام آباد میں موجود کھلے میدان میں۔

عید کے موقع پراسلام آباد کو رنگ برنگی جھنڈیوں سے بہت خوبصورتی سے سجایا گیا اور داخلے کے مین گیٹ سے مُلحقہ سکیننگ پر خوش آمدید کا بہت ہی خوبصورت بینر بھی لگایا گیا۔ عید کی نماز کی ادائیگی کے بعد تمام احبابِ جماعت کے لیے packed lunch کا بھی انتظام کیا گیا۔

مکرم عثمان احمد صاحب ، نائب صدر مجلس خدام الاحمدیہ یوکے نے بتایا کہ امسال اسلام آباد میں عید کے لیے مسجد مبارک اور ایوان مسرور کے علاوہ دو مارکیاں لگائی گئی ہیں۔ ایک مارکی اسلام آباد کے بڑے گراؤنڈ میں لگائی گئی جس میں 1500 کے قریب احباب کے عید پڑھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ دوسری مارکی مسرور ہال کے عقب میں لگائی گئی جس میں صرف ممبرات لجنہ اماء اللہ نے عید کی نماز ادا کی۔

کار پارکنگ کا انتظام اسلام آباد سے ملحقہ گراؤنڈ اور اسلام آباد کی ہمسائیگی میں واقع سکول میں کیا گیا۔ اس حوالہ سے تمام شاملین کو جماعتی انتظام کے تحت پیشگی کار پاس بھی مہیا کیے گئے تھے۔

تمام احباب جو عید پڑھنے کے لیے تشریف لائے ان کے لیے کورونا ٹیسٹ کرنا اور ماسک پہن کر رکھنا لازمی تھا۔

نائب صدر صاحب نے بتایا کہ اسلام آباد میں تشریف لانے والے مہمانان کے لیے صبح کے وقت ریفریشمنٹس اور چائے وغیرہ کا انتظام کیا گیا تھا۔ اسی طرح اسلام آباد میں موجود tuck shop پر مختلف اشیاء جیسے جلیبیاں، کباب رول، مٹھائی وغیرہ دستیاب تھیں۔ اسی طرح عید کی نماز کے بعد تمام احباب و خواتین کے لیے packed-lunch کا انتظام بھی تھا۔

احبابِ جماعت اوور فلو مردانہ مارکی میں خطبہ عید الفطر سن رہے ہیں

اسلام آباد میں 150 کے قریب خدام ڈیوٹی پر موجود تھے جو صبح 6 بجے سے آنا شروع ہوگئے تھے۔ ان انتظامات میں سیکیورٹی، سکیننگ، کار پارکنگ، ٹریفک مینجمنٹ، کووڈ ٹیسٹ چیکنگ، قطعہ خاص، ایوانِ مسرور اور مارکیوں کا سیٹ اپ اور وائنڈاپ، کھانے کی پیکنگ اور تقسیم وغیرہ کا انتظام شامل تھا۔ کھانے کے لیے بریانی اور زردے کے چار ہزار پیکٹس تیار کیے گئے جو خدام نے بڑی محنت سے پیک کیے۔ تمام انتظامات میں مختلف شعبہ جات جیسے جلسہ سالانہ، ضیافت، مرکزی شعبہ جات وغیرہ کا خصوصی تعاون بھی حاصل رہا۔

اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے ہر مرحلہ پر اس کی مدد شامل حال رہی اور ہر کام کو احسن طریق پر ادا کرنے کی کوشش کی گئی۔

ٹک شاپ پر مجلس خدام الاحمدیہ کے رضاکاران

شاملین کے تاثرات

اتنے عرصے بعد اپنے آقا کی اقتدا میں نمازِ عید ادا کرنے والے بعض احباب کے تاثرات درج ذیل ہیں۔

مکرم لقمان احمد صاحب (جماعت آلڈر شاٹ) نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپریل 2019ء میں اسلام آ باد اور اس کے گردونواح کے علاقوں میں عید کا سا سماں تھا کیونکہ یہ وہ سال تھا جو یہ نوید لے کر آیا کہ اب سے اسلام آباد کی زمین کو حضرت خليفة المسيح الخامس کی رہائش کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔ بے شک ہم تو پہلے ہی اس سر زمین یا اس کے گردونواح کے باسی تھے لیکن اس زمین کا دل و جان سے پیارے خلیفہ کا مسکن بن جانا، بیٹھے بٹھائے اس زمین کے ہر باشندے کا ایک اعزاز تھا جس کی خوشی بس محسوس کی جا سکتی ہے، اظہار کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔

ایک وہ دن تھا جب حضورِ اقدس کا مسجد فضل سے مسجد مبارک کا سفر اس علاقہ کے باسیوں کو یہ تسکین قلب دیے ہوئے تھا کہ آج حضور اقدس واپس نہیں جائیں گے بلکہ اب یہ جگہ حضور اقدس کی رہائش گاہ بن چکی ہے، اب دل میں یہ خوف نہیں تھا کے پہلے کی عیدوں کی طرح حضور اقدس صرف عصر یا مغرب کی نماز پر ٹھہریں گے اور اس کے بعد احبابِ جماعت اور بچوں کو شفقتوں سے نواز کر واپسی کے لیے روانہ ہو جائیں گے اور نہ عید والے دن اس بات کا دھچکا تھا کہ کہیں یہ نہ ہو کہ حضور اسلام آباد آ ئیں اور مجھے پتاہی نہ چلے… بلکہ بتانے والے کا تو ہم پورا سال مشکور رہتے… یا اس تا میں رہتے خواہ عید کا کھانا ٹھیک سے کھایا ہے یا نہیں بس واپس اسلام آباد مسجد کی طرف لپکو کہ کہیں کوئی قیمتی خزانہ ہاتھ سے نہ نکل جائے… بلکہ اب دلوں میں سکون تھا اور چہروں پر مسرت تھی۔ اپنائیت کا جوش دلوں میں ٹھاٹھیں مار رہا تھا اور ہر دل خوش تھا کہ بس اب حضور میرے ہیں۔ بے شک ہر دل اس حقیقت سے واقف تھا کہ خلیفہ وقت تو ساری جماعت کے ہوتے ہیں لیکن ہر دل خلیفہ وقت پر اپنا حق سمجھتا ہے اور ہر دل یہ محسوس کرتا ہے کہ شاید مجھے حضور سے زیادہ محبت ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ حضور مجھ سے زیادہ پیار کرتے ہوں، بس ہم اپنی اس دیوانہ وار محبت میں بچگانہ سوچ سے ابھی باہر نہیں آ ئے تھے تو وہ ہو گیا جو ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا۔

کبھی نہیں سوچا تھا کہ مسجد کے دروازے بظاہر امن کی حالت میں ہم پر کورونا وائرس کے نام پر بند ہو جائیں گے، کبھی نہیں سوچا تھا کہ عبادت اور عید کی خوشی اپنی ہی چار دیواری تک محدود ہو جائے گی لیکن یہ بھی تو حضور اقدس کی تربیت کا ہی ہم پر اثر تھا کہ مومن تو ہر حال میں ہی خوش رہا کرتا ہے۔

لیکن الحمدلله آج دو سال کے بعد اسلام آباد میں نماز عید کی ادائیگی ہماری عید کی خوشی کو دوبالا کر رہی ہے، آ ج وہ دن ہے جب ہم اپنے چھوٹے معصوم بچوں کو بتا رہے ہیں کہ انشاءالله ہم اسلام آباد مسجد مبارک میں حضور اقدس کی اقتدا میں عید کی نماز ادا کریں گے کیونکہ ان معصوم بچوں کو تو بس اسلام آباد کی جھلکیاں ہی یاد ہیں اور ان کی ننھی یادوں میں یہ سوال کہ ہم پیارے آقا کو کب دیکھیں گے؟ کب پیارے آقا کو السلام علیکم/ الله حافظ کہیں گے۔ الحمد لله الحمد لله چھوٹے معصوم بچے اس امید سے گہری نیند سو رہے ہیں کہ آج تو موسم کی وجہ سے ہمیں شوال کے چاند کا دیدار نصیب نہیں ہوا لیکن کل سورج کی روشنی میں پیارے آقا کا دیدار ضرور نصیب ہو گا ان شاء الله۔

دل میں عید کی خوشی کے ساتھ ایک عجیب سی تشنگی ہے کہ کل بروز عید الفطر ان سے بھی ملاقات ہو گی جن کا بس غائبانہ تعارف ہے یا کورونا کی آب وہوا کے باعث ہم آواز سے تو شناسا ہیں لیکن کل بروز عید ملاقات کا شرف بھی نصیب ہو گا ان شاء الله

مزے کی بات یہ ہے کہ وہاں پہ کوئی بھی چہرہ اجنبی نہیں ہوگا ہر چہرہ اپنا ہی لگے گا کیونکہ ان کے دلوں میں ہم آہنگی ہو گی ہر دل میں ایک ہی خواہش ہو گی کہ خلیفہ وقت کا دیدار نصیب ہو انشاء الله۔ الله تعالیٰ تمام عالم اسلام کو عید کی خوشیاں مبارک فرمائے۔ آمین

مکرم بشارت احمد صاحب، مربی سلسلہ فرنچ گیانا نے اپنے تاثرات کا اظہار یوں کیا کہ بہت اچھا لگا، بہت سالوں بعد مجھے حضورِانور کی اقتدا میں نماز عید پڑھنے کا موقع ملا۔ میں یہاں فرنچ گیانا سے خاص طور پر رمضان کے آخری عشرہ اور نماز عید کے لیے مع فیملی آیا ہوں۔ بچوں نے بھی حضور انور کو تقریباً ساڑھے تین سال بعد دیکھا۔ اس سے پہلے تو ہمیں ہر سال آنے کا اور حضور انور کے دیدار کا موقع مل جایا کرتا تھا۔ لیکن کورونا کی وجہ سے کچھ عرصہ سے یہ ممکن نہ ہو سکا تھا۔

نسیم احمد بھٹی صاحب (جماعت اسلام آباد ) کہتے ہیں کہ یہ بہت ہی بابرکت اور خوشی اور اعزاز کی بات ہے کہ ہمیں اسلام آباد میں حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کی اقتدا میں عید پڑھنے کی توفیق ملی۔ ایک بہت خاص قسم کی جذباتی کیفیت طاری ہے۔ اللہ تعالیٰ یہ عید ہمارے لیے بہت بابرکت فرمائے۔

مکرم مرزا نصیر احمد صاحب، استاذ جامعہ احمدیہ یوکے نے بتایا کہ حضور انور کے پاس آنا ایسا ہی ہے جیسے قید سے انسان رہا ہوجائے۔ ایسے ہی محسوس ہورہا ہے جیسے پرندے رہا ہو کر کھلی ہوا میں پھرتے ہیں اور جہاں جی چاہتا ہے اڑتے ہیں۔ جو خلیفۃ المسیح کے پاس آجاتا ہے وہ گویا کہ دنیاوی چیزوں سے آزاد ہوجاتا ہے ۔ جیسے انسان خدا تعالیٰ کے پاس دنیاوی چیزوں سے آزاد ہوکر جاتا ہے اسی طرح خدا تعالیٰ کے خلیفہ کے پاس انسان دنیاوی جھمیلوں سے آزاد ہوکر آتا ہے۔ ان جھمیلوں میں اگر انسان الجھا رہے تو اس کی مثال قیدی کی سی ہے۔ تو خلیفۃ المسیح کے پاس آکر بس ایسا ہی محسوس کر رہے ہیں جیسے آزاد ہوکر ہوا میں اُڑ رہے ہیں۔

مکرم فضل احمد ڈوگر صاحب نے کہا کہ میری تو صرف یہی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اب یہ دروازے کھولے ہیں تو یہ اب بند نہ ہوں۔ افراد جماعت حضور انور کو بہت یاد کر رہے ہیں، اللہ کرے کہ ہمیں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی قربت ہمیشہ نصیب رہے۔

مکرم راجہ عطاء المنان صاحب (جماعت فارنہم) نے کہا کہ کئی حوالوں سے بہت اچھا لگ رہا ہے۔ ایک تو کووڈ کی وجہ سے ہم دو سال حضور انور کے پیچھے عید نہیں پڑھ سکے لیکن آج اللہ تعالیٰ نے موقع دیا کہ سیدنا امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس کی اقتدا میں مرکزی مسجد اسلام آباد میں نماز عید ادا کی نیز بہت سے ایسے عزیز و اقارب جن سے گزشتہ سالوں میں ملاقات نہیں ہوسکی ان سے بھی آج مل رہے ہیں۔ تو ہر لحاظ سے بہت خوشی ہے۔

مکرم طاہر محمود صاحب (جماعت گِلفورڈ) نے کہا کہ بہت خوشی محسوس ہورہی ہے، پیارے حضور کی اقتدا میں نماز عید پڑھنے کا موقع ملا۔ کووڈ سے پہلے ہر سال موقع مل جایا کرتا تھا ، جب بیت الفتوح میں حضور عید کی نماز پڑھاتے تھے۔ اب اللہ تعالیٰ نے ایک دفعہ پھر یہ موقع دیا۔

مکرم مسرور احمد صاحب (کارکن ضیافت) نے کہا کہ ہمیں بہت خوشی ہے کہ حضور انور نے اس مرتبہ چار جماعتوں کو نماز عید کے لیے آنے کی اجازت دی۔ بہت اچھا لگ رہا ہے، بہت رونق ہے۔ اللہ کرے کہ جو پہلے والی رونقیں ہیں وہ واپس آجائیں۔

مکرم محمد احمد صاحب (جماعت آلڈرشاٹ) نے کہا کہ جب سے حضورِانور لندن سے یہاں اسلام آباد منتقل ہوئے ہیں پہلی مرتبہ ہمیں حضور انور کے پیچھے عید پڑھنے کا موقع ملا۔ یہ پہلی عید ہے جو اسلام آباد میں حضورانور نے پڑھائی۔ بے انتہا خوشی ہے جس کا میں الفاظ میں اظہار نہیں کر پارہا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کے لیے آسانیاں پیدا کرے اور یہ رستے آہستہ آہستہ کھلیں۔

ادارہ الفضل انٹرنیشنل امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اور دنیا بھر کے احباب جماعت و قارئین الفضل کو عید مبارک کا تحفہ پیش کرتا ہے نیز دعا گو ہے کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا یہ الہام ہر روز جماعت احمدیہ کے حق میں پورا ہوتا رہے:

’’ساقیا آمدنِ عید مبارک بادت‘‘

(رپورٹ: احسن مقصود، سید احسان احمد، شیخ لطیف احمد، عامر سعید، ڈاکٹرعلی احسن خالد، جواد قمر)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

ایک تبصرہ

  1. السلام علیکم
    ادارہ الفضل کو اور اس کے توسط سے حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اور تما۔قارئین کو عید مبارک۔
    اس رپورٹ کے لفظ لفظ کے سبب چشم تصور سے وہاں موجودگی کا شائبہ ہونے لگا۔ فجزاکم اللہ تعالی
    مدینۃ خلیفۃ المسیح کو عید کی ڈھیروں ڈھیر خوشیاں مبارک ہوں۔۔۔ کل عام و انتم الف الف بخیر

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button