پیغام حضور انور

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام برموقع جلسہ سالانہ بنگلہ دیش

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود

خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ

ھو النّاصر

اسلام آباد (یوکے)

2022-03-11

پیارے احبابِ جماعت بنگلہ دیش

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہےکہ آپ کواپنا سالانہ جلسہ منعقدکرنے کی توفیق مل رہی ہے ۔اللہ تعالیٰ اسے ہرلحاظ سے بابرکت فرمائے اور اس کے نیک نتائج پیدافرمائے۔آمین

مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے ۔میرا پیغام یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضلوں اور انعاموں میں سے جو ہمیں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بیعت میں آکر ملے ایک یہ بھی ہے اوریہ بہت بڑا فضل اورانعام ہے جو ہمیں جلسہ سالانہ کی صورت میں مل رہاہے تاکہ ہم اپنی روحانی اور اخلاقی اور علمی بہتری کے لئے کوشش کرسکیں ۔اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے اورتقویٰ میں بڑھنے کے سامان کرسکیں۔ آپ علیہ السلام ایک جگہ فرماتے ہیں :

’’یہ جلسہ ایسا تو نہیں ہے کہ دنیا کے میلوں کی طرح خوانخواہ التزام اس کا لازم ہے بلکہ اس کا انعقاد صحتِ نیت اور حسن ثمرات پر موقوف ہے‘‘۔ (مجموعہ اشتہارات جلد نمبر1صفحہ 440)

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے اس جلسہ کو خالصۃً للّہی جلسہ ہونے کی خواہش اور دعا کی ہے اور اس کا ایک بہت بڑا مقصدآپس میں محبت و اخوت کا رشتہ قائم کرنا بھی بیان فرمایا ہے۔ ایک دوسرے کا خیال رکھنا،اپنے بھائی کے لیے اگر ضرورت پڑے تو اپنے حق چھوڑنے کا حوصلہ رکھنا بھی آپس میں محبت و اخوت کو بڑھانے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔جلسہ کے ان ایام میں کثرت سے دعائیں کریں ۔ چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے ذکرالٰہی کرتے رہیں ۔ درود شریف کا التزام کریں اور کثرت سے استغفار کریں ۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے جلسہ سالانہ کا ایک مقصد یہ بھی بیان فرمایاہے کہ

’’دنیا کی محبت ٹھنڈی ہو اور اپنے مولیٰ کریم اور رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت دل پر غالب آ جائے۔‘‘

(آسمانی فیصلہ، روحانی خزائن جلد 4 صفحہ 351)

پس اس محبت کے حصول کے لیے جلسے کے پروگرام میں خاص طور پر شامل ہوں، اسے سنیں، غور کریں۔ جلسے کے دوران بھی اور چلتے پھرتے بھی ذکرِ الٰہی کرتے رہیں اور نماز باجماعت خاص فکر اور توجہ سے ادا کریں اور نوافل اور تہجد پڑھنے کی طرف بھی توجہ دیں۔ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت دل میں بڑھائی جائے۔ اور یہ بہت بڑا کام ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہمارے سپرد فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولؐ کی محبت ہمارے دلوں پر غالب آ جائے۔ اگر جلسے میں شامل ہونے والے اس مقصد کو سامنے رکھ کر اس کے حصول کی بھرپور کوشش کریں گے تو سمجھیں آپ نے اپنے مقصد کو پا لیا ۔

جلسہ کی کارروائی کے دوران بھی اور وقفوں میں بھی اور رات کو بھی اللہ تعالیٰ کے ذکرکے ساتھ یہ دعامانگیں اور عہد کریں کہ اے خدا! ہم نیک نیت ہوکرتیرے مسیح کے جاری کردہ جلسے میں شامل ہوئے جو یقیناً تیری خاص تائیدات اور اذن سے جاری ہوا۔اس میں تیری رضا کے حصول اورتیرے ذکر میں بڑھنے اور تیری محبت کے حصول کے لیے شامل ہوئے ہیں ۔اپنی ان تمام برکات سے ہمیں متمتع فرما جوتونے اس جلسے سے وابستہ کی ہیں اور ہمارے اندر وہ پاک تبدیلیاں پیدافرما جوتُوچاہتاہے اورجس کو قائم کرنے کے لیے تونے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے غلامِ صادق کو اس زمانے میں بھیجا ہے تاکہ ہم اس کی بیعت میں حقیقی رنگ میں شامل ہونے والے بن سکیں ۔

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام جو جماعت قائم کرنے آئے تھے وہ ایسے لوگوں کی جماعت تھی جو خدا تعالیٰ سے تعلق پیدا کرنے والے ہیں اور اپنی عبادتوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ہمیشہ یاد رکھیں کہ صرف ہمارا اعتقاد ہمیں نہیں بچائے گا، نہ ہمارا اعتقاد انقلابی تبدیلیاں لائے گا بلکہ ہمارے عمل ہیں جو انقلاب لائیں گے انشاء اللہ۔ اور سب سے بڑھ کر ہماری دعائیں ہیں جو جب اللہ تعالیٰ قبول فرمائے گا تو دنیا میں ایک انقلاب برپا ہو گا اور دعائیں کرنے کا بہترین ذریعہ نمازیں ہی ہیں۔ پس اپنی نمازوں کی حفاظت ہر احمدی کا فرض ہے اور جب مجموعی طور پر تمام دنیا کے رہنے والے احمدیوں کا رُخ ایک طرف ہو گا تو یہ دعاؤں کے دھارے ایک انقلاب لانے کا باعث بنیں گے۔

پس خلافت کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے ہر احمدی کا فرض بنتا ہے کہ اپنی نمازوں کی طرف توجہ دے تا کہ وہ انقلاب جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ساتھ وابستہ ہے، جس کے نتیجے میں دنیا کی اکثریت نے حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے تلے جمع ہونا ہے، وہ جو دعاؤں کے ذریعے سے عمل میں آنا ہے، وہ عمل میں آئے۔

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بار بار مختلف رنگ میں اپنے ماننے والوں کو نمازوں کی طرف توجہ دلائی ہے تا کہ جہاں ہم بیعت کا حق ادا کرنے والے ہوں، خدا تعالیٰ کا قرب پانے والے ہوں، وہاں اللہ تعالیٰ کے رحم سے حصہ لے کر اپنی دنیا و آخرت سنوارنے والے بھی ہوں۔ آپؑ فرماتے ہیں:

’’ا ے وے تمام لوگو ! جو اپنے تئیں میری جماعت میں شمار کرتے ہو، آسمان پر تم اُس وقت میری جماعت شمار کئے جاؤگے جب سچ مچ تقویٰ کی راہوں پر قدم مارو گے۔ سو اپنی پنج وقتہ نمازوں کو ایسے خوف اور حضور سے ادا کرو کہ گویا تم خدا تعالیٰ کو دیکھتے ہو۔‘‘

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد 19صفحہ15)

اللہ تعالیٰ کرے کہ آپ اپنے اندرپاک تبدیلیوں اورعملی اصلاح کے عزم لے کر اپنے گھروں کو لوٹیں۔اللہ آپ کو جلسہ کی تمام علمی اور روحانی برکتوں سے فیضیاب فرمائے۔آمین

والسلام

خاکسار

(دستخط)مرزا مسرور احمد

خلیفۃ المسیح الخامس

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button