افریقہ (رپورٹس)

فری آئی کیمپ قصبہ YAKO، برکینا فاسو

اکھاں والیو! اکھاں بڑی نعمت جے

کھوئی ہوئی بینائی واپس مل جانے پر ہونے والی خوشی کا اندازہ صرف وہ فرد ہی لگا سکتا ہے جس کی کل کائنات اندھیرنگری بن چکی ہو، جو باوجودمحبت کے اپنے پیاروں کو دیکھنے سے قاصر ہو۔ جو اپنی چھوٹی چھوٹی ضروریات کے لیے دوسروں کا محتاج ہو جائے۔ جس کی زندگی سے اس خوبصورت کائنات کے رنگ محو ہو جائیں۔ ایسے فرد کی جب بینائی واپس آجائے تو اس کا اظہارِ تشکر بہت جذباتی ہوتا ہے، اس کے منہ سے نکلنے والے دعائیہ کلمات دل کی گہرائیوں سے نکل رہے ہوتے ہیں۔

جماعت احمدیہ برکینا فاسو گزشتہ کچھ سالوں سےمسلسل اس جہاد میں مصروف ہے اور ایسے محروم افراد کی بے لوث خدمت کرکے انہیں زندگی کے دھارے میں واپس لانے اور ان کی خوشیاں لوٹانے کے لیےکوشاں ہے۔ خطے بھر میں جماعت احمدیہ برکینا فاسو اس میدانِ خدمت میں ایک واضح اورنمایاں مقام رکھتی ہے۔ الحمد للہ۔

سال 2022ء کے شروع ہوتے ہی نئے جذبے کے ساتھ ہیومینٹی فرسٹ برکینا فاسو اس کار خیر میں جُت گئی ہے۔ ماہ فروری میں کامیابی کے ساتھ ایک فری آئی کیمپ کے بعد دوسرے کیمپ کی تیاری شروع کر دی گئی۔ اس بار دارالحکومت واگادُوگُو سے 106کلومیٹر شمال کی طرف واقع ایک قصبہ YAKOکا انتخاب کیا گیا تھا۔ حکومتی سطح پر تمام ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد ہیومینٹی فرسٹ کی ٹیم نے مورخہ 28؍فروری 2022ء سے اس مہم کا آغاز کر دیا جس کا خوبصورت اختتام 5؍مارچ 2022ء کو ہوا۔

اس مہم کے دوران 510 مریضوں کو دیکھا گیا۔ جبکہ ان میں سے 146 کےآپریشن کیے گئے۔

اختتامی تقریب

میڈیکل سنٹر YAKOکے ایک ہال میں 4؍مارچ کو ایک اختتامی تقریب منعقد کی گئی جس میں مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت احمدیہ برکینافاسو بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے۔ اختتامی تقریب میں تلاوت قرآن مجید اور ترجمہ کے بعد تمام احبا ب کا شکریہ ادا کیا گیا جنہوں نے اس مہم کو کامیاب بنایا۔ اس مہم کے ایک اہم رکن مکرم ڈاکٹر Aimé Ouedraogo صاحب ہیں۔ انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے جماعت کا شکریہ ادا کیا جو دکھی انسانیت کی خدمت میں دن رات مصروف ہے۔ میڈیکل سنٹر کے انچارج ڈاکٹر Sawadogo Pierre نے کہا کہ یہ پہلی دفعہ ہے کہ اس سینٹر میں ہیومینٹی فرسٹ کی طرف سے فری آئی آپریشن کا کیمپ لگایا گیا ہے۔ یہ ایک بہت ہی قابل تحسین عمل ہے۔ جتنے آپریشن کیے گئے ہیں ضرورت اس سے بہت زیادہ کی ہے۔ بہت سارے لوگوں کو دکھی دل کے ساتھ واپس بھیجنا پڑا۔ وہ حقیقی ضرورت مند تھے لیکن ہمارے وسائل محدود تھے۔ ایک ہفتے میں 146 آپریشن کیے گئے یہ بہت بڑی کامیابی ہے لیکن اگر جماعت کے لیے ممکن ہو تو اس طرف مزید توجہ کرے او ران ضرورت مندوں کی مدد کو بھی آئے جو دکھی دلوں کے ساتھ واپس گئے ہیں۔ اسی طرح او ربہت سارے مریض ہیں جن کو اطلاع نہیں تھی۔ جب ان کو معلوم ہوگا کہ فری آپریشن کیے گئے تھے تو وہ بھی آئیں گے۔

چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ جیالو عبدالرحمٰن صاحب نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جتنا ممکن ہو فری علاج مہیا کیا جاسکے لیکن محدود وسائل کے پیش نظر ہم چاہتے ہوئے بھی سب کا علاج نہیں کر سکتے۔ جب کسی ایک جگہ سے کامیاب مہم کے بعد ہم واپس جاتے ہیں تو اس سنٹر میں مزید درخواستیں آتی ہیں۔ لوگوں کی ضروریات زیادہ ہیں اور ہمارےوسائل محدود۔

مکرم امیر صاحب نے اختتامی کلمات اداکرتے ہوئے تما م احبا ب کا شکریہ اد اکیا۔ آپ نے کہا کہ ہماری مثال ایسے ہی ہے جیسے جنگل میں لگی آگ کو ایک چڑیا اپنی چونچ میں پانی لالاکر بجھانے میں مصروف تھی۔ وہ جانتی تھی کہ اس کی کوشش سے آگ نہیں بجھ سکتی لیکن وہ اپنا حصہ ڈالنا ضروری سمجھتی تھی۔ ہم بھی سمجھتے ہیں کہ ضرورت بہت زیادہ ہے ہماری کوششوں سے برکینا فاسو سے اندھے پن کی بیماری مکمل طو رپر تودور نہیں ہو سکتی لیکن جن افراد تک ہم پہنچ سکتے ہیں پہنچ رہے ہیں۔ جتنی ہماری استعداد ہے ا س کے مطابق کوشش کرتے چلے جا رہے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مزید توفیق عطا کرے گا تو ا س میں مزید اضافہ کرتے چلے جائیں گے۔

مریضوں کو اجتماعی بریفنگ

5 مارچ کو ایسے تما م مریضوں کو دوبارہ معائنے کے لیے ہسپتال بلا یا گیا تھا جن کے آپریشن کیے گئے تھے۔ چنانچہ ڈاکٹرز نے ان مریضوں کا جائزہ لیا۔ ان کے کامیاب آپریشن پر ان کو مبارک باد دی اور آئندہ احتیاطی تدابیر کا بتایا۔ تمام لوگوں نے تہ دل سے جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا۔

مہم میں حصہ لینے والے کارکنان و ڈاکٹرز

ہیومینٹی فرسٹ کی ٹیم 4 رضاکاروں پر مشتمل تھی جبکہ میڈیکل ٹیم 3آئی سپیشلسٹ، 2میڈیکل آفیسرز اور آپریشن تھیٹر میں تین مددگارکارکنان پر مشتمل تھی۔ اس ساری مہم کی نگرانی مکرم BAPINA Moumouniصاحب نے کی جو ہیومینٹی فرسٹ برکینا فاسو کے پروگرام GIFT OF SIGHT کے انچارج ہیں۔

آپریشن کرنے والے تین ڈاکٹرز کے نام حسب ذیل ہیں: ڈاکٹر Aimé Ouedraogo، ڈاکٹر Sawadogo Pierre اور ڈاکٹر Diarra۔

ہیومینٹی فرسٹ ٹیم کے اراکین: Bapina Moumouni کوآرڈینیٹر، Niampa Louda طالب علم، Sawadogo Abdoulaye ٹیچر اور Sawadogo Moussaمعلم۔

اللہ تعالیٰ ہمیں یہ توفیق دیتا چلا جائے کہ دکھی انسانیت کی خدمت کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مشن ’مرا مقصود و مطلوب وتمنا خدمت خلق است‘ کوآگے سے آگے پہنچاتے اور وسیع تر کرتے چلے جائیں۔ آمین

(رپورٹ: چودھری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button