خدا تعالیٰ کی صفت توّاب اور غفور کے معنی
ایک اور ضروری صفت خدا تعالیٰ کی…اُس کا توّاب اور غفور ہونا ہے اور توّاب اورغفور کے یہ معنی ہیں کہ وہ توبہ قبول کرنے والا اور گنہ بخشنے والا ہے۔… خدا توّاب اور غفور ہے اور توبہ کے یہ معنی ہیں کہ انسان ایک بدی کو اس اقرار کے ساتھ چھوڑ دے کہ بعد اس کے اگروہ آگ میں بھی ڈالا جائے تب بھی وہ بدی ہرگز نہیں کرے گا۔ پس جب انسان اس صدق اور عزم محکم کے ساتھ خدا تعالیٰ کی طرف رجوع کرتا ہے تو خدا جواپنی ذات میں کریم و رحیم ہے وہ اس گناہ کی سزا معاف کردیتا ہے اور یہ خداکی اعلیٰ صفات میں سے ہے کہ توبہ قبول کرکے ہلاکت سے بچا لیتا ہے اور اگر انسان کو توبہ قبول کرنے کی امید نہ ہو تو پھر وہ گناہ سے با زنہیں آئے گا۔عیسائی مذہب بھی توبہ قبول کرنے کا قائل ہے مگر اس شرط سے کہ توبہ قبول کرنے والا عیسائی ہو لیکن اسلام میں توبہ کے لئے کسی مذہب کی شرط نہیں ہے۔ہر ایک مذہب کی پابندی کے ساتھ توبہ قبول ہو سکتی ہے اور صرف وہ گناہ باقی رہ جاتا ہے جو کوئی شخص خدا کی کتاب اور خدا کے رسول سے منکر رہے اور یہ بالکل غیر ممکن ہے کہ انسان محض اپنے عمل سے نجات پا سکے بلکہ یہ خدا کا احسان ہے کہ کسی کی وہ توبہ قبول کرتا ہے اور کسی کو اپنے فضل سے ایسی قوت عطا کرتا ہے کہ وہ گناہ کرنے سے محفوظ رہتا ہے۔
(چشمہ معرفت، روحانی خزائن جلد23صفحہ 189-190)