حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث 2سال تک محدود حج کے بعد اس سال عازمین حج کی تعداد 10 لاکھ تک بڑھانےکا اعلان کیا ہے۔ حج کے لیے65سال سے کم عمر عازمین کو اجازت دے دی جائے گی۔

٭…اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے روس کی انسانی حقوق کونسل کی رکنیت ختم کردی۔ جنرل اسمبلی کے 193 میں سے 93ممالک نے تجویز کے حق میں ووٹ دیے۔ جبکہ جنرل اسمبلی کے 24 رکن ممالک نے امریکی تجویز کے خلاف ووٹ دیےاور 58ممالک ووٹنگ سے غیر حاضر رہے۔

دوسری جانب رکنیت ختم ہونے پر ماسکو سے ترجمان کریملن نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے فیصلے پر افسوس ہے۔ روس ہر ممکن قانونی ذرائع سے مفادات کا دفاع کرے گا۔

٭…پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن اتحاد کی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد عمران خان کی وزارت اعظمیٰ کا دور ختم ہوگیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 25 جولائی 2018ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی 149 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے اتحادی جماعتوں مسلم لیگ (ق)، متحدہ قومی موومنٹ اور بلوچستان عوامی پارٹی سمیت دیگر آزاد ارکان کو شامل کرکے سادہ اکثریت سے حکومت بنائی تھی۔ عمران خان نے 18؍ اگست 2018ء کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور 10 اپریل 2022ء کو اُن کے خلاف قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تحریکِ عدم اعتماد 174 ووٹوں سے کامیاب ہوگئی، جس کے بعد اُن کا دَوراپنے اختتام کو پہنچا۔ عمران خان کا عہد وزارت عظمیٰ 1332 دن یعنی 3 سال 7 ماہ اور 24 دن اور مہینوں میں 43 ماہ اور 24دن بنتا ہے۔

عمران خان تحریکِ عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے پاکستان کے پہلے وزیرِ اعظم ہیں۔ اس سے قبل بھی کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی پاکستانی وزیر اعظم نےاپنی آئینی مدت پوری کی ہو۔

پاکستان تحریکِ انصاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد کو وزیراعظم کیخلاف بیرونی سازش قرار دیتے ہیں۔

دوسری جانب مبینہ خط کی تحقیقات اور وزیراعظم و دیگر سابقہ وزرا کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست رات گئےاسلام آباد ہائی کورٹ کھول کر سماعت کے لیے مقرر کردی گئی جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ 11؍ اپریل کو سماعت کریں گے۔

٭…امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں جاری صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں، پاکستان کی سیاسی جماعتیں آئین کی پاسداری کریں۔ توقع ہے کہ سیاسی جماعتیں گڈ گورننس اور جمہوری اقدار پر قائم رہیں گی۔

٭…سابق وزیراعظم عمران خان سوشل میڈیا پر کرکٹ کے سبب ایک خاص شہرت کے حامل ہیں۔ ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ایک کروڑ فالوورز رکھنے والے عالمی رہنماؤں کی فہرست میں شامل ہے۔ان کے ٹوئٹر پر اس وقت ایک کروڑ 57 لاکھ، 57 ہزار سے زائد فالوورز ہیں جبکہ وہ اپنے اکاؤنٹ سے کسی کو بھی فالو نہیں کرتے۔

٭…پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے وزیرِ اعظم پاکستان کے ساتھ چیف آف دی آرمی سٹاف کی ناخوشگوار ملاقات اور پھر ان کی برطرفی کی بابت شائع کی جانے والی خبر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔ اس پروپیگنڈا خبر میں کوئی معتبر، مستند اور متعلقہ سورس نہیں بتائی گئی۔ یہ خبر بنیادی صحافتی اخلاقیات کی خلاف ورزی ہے۔ یہ جعلی خبر واضح طور پر ایک منظم ڈس انفارمیشن مہم کا حصہ لگتی ہے۔ یہ معاملہ برطانوی نشریاتی ادارے کے حکام کے ساتھ اٹھایا جا رہا ہے۔

٭…ویانا میں ایران اور امریکا کےگیارہ ماہ سے جاری بالواسطہ جوہری مذاکرات تعطل پر ایران نے امریکا کے سابق آرمی چیف جنرل کیسی، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل روڈی، افغانستان میں امریکی فوج کے سابق کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر اور سابق امریکی سفیر سمیت 15 امریکی عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں۔ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی عہدیدار ایران کے خلاف دہشت گردی اور دہشت گرد گروپوں اور فلسطین کے خلاف اسرائیل کی جابرانہ کارروائیوں کی حمایت میں ملوث ہیں۔

ویانا میں جوہری مذاکرات میں تعطل کے بعد اپنے بیان میں ایرانی صدرابراہیم رئیسی نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں شریک فریقین کوایرانی قوم کےحقوق کا احترام کرنا چاہیے۔ایران اپنی قوم کے جوہری حقوق سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے گا۔ ایران کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے، ویانا میں ایران اور امریکا کے11 ماہ سے جاری بالواسطہ جوہری مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔ ایران امریکا رہ جانے والے مسائل کےحل کے لیے سیاسی فیصلوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

٭…وائٹ ہاؤس کے قومی اقتصادی کونسل کے ڈائریکٹر برائن ڈیز کا ایک بیان میں روس کے ساتھ صف بندی کرنے پر بھارت کو وارننگ دیتے ہوئے کہنا ہے کہ امریکا نے بھارت کو روس کے ساتھ صف بندی کرنے پر خبردار کیا ہے۔ ماسکو کیساتھ زیادہ واضح اسٹریٹجک صف بندی کے نتائج اہم اور طویل مدتی ہوں گے۔ امریکی حکام یوکرین حملے پر بھارت کے ردعمل سے مایوس ہوئے ہیں۔

٭…یوکرین میں روسی جارحیت کے خلاف یورپی یونین کی جانب سے روس پر پابندیوں کے بعد یورپی ملک فن لینڈ نے روس کے 46 ملین ڈالرز کے فن پارے ضبط کرتے ہوئے ان کی روس واپسی روک دی۔ روس نے فن لینڈ کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔

٭…روسی وزیراعظم میخائل میشوسٹن کا کہنا ہے کہ روس تین دہائیوں کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔ مغربی پابندیوں کی وجہ سے روس کو مشکل ترین وقت کا سامنا ہے، پھر بھی روس کو عالمی معیشت سے الگ کرنے کی غیرملکی کوششیں ناکام ہوں گی۔ غیر ملکی کمپنیوں کے جانے سے روس میں نئے تاجروں کے لیے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ یوکرین میں روس کی جارحیت روکنے کے لیے مغربی ممالک نے روس پر غیر معمولی معاشی پابندیاں عائد کی ہیں۔

٭…روس کی جانب سے جمعے کی شب مشرقی یوکرین کے شہر کراماتورسک میں ایک ٹرین اسٹیشن پر میزائل حملے کے نتیجے میں اموات کی تعداد 52 ہو گئی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ سٹیشن پر تقریباً 4 ہزار افراد وہاں سے روانگی کے منتظر تھے۔ اس کے علاوہ ریلوے اسٹیشن پر موجودگاڑیوں کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ روس نے اس حملے کی تردید کی ہےجبکہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کے یوکرین کے نمائندے نے مشرقی یوکرین میں کراماتورسک اسٹیشن پر راکٹ حملے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بچوں کا قتل اب بند ہونا چاہیے۔ ریلوے اسٹیشن پر روسی راکٹ حملے میں زندہ بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہر جگہ لاشیں دیکھی جب وہ اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے تھے۔

٭…یوکرینی صدر زیلنسکی نے ایک بار پھر روس سے مذاکرات کے لیے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین اب بھی روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ہم جنگ کے لیے تیار ہیں، ساتھ ہی مذاکرات کے لیے بھی تیار ہیں، جنگ کو سفارت کاری کے ذریعے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یوکرینی شہر بوچا میں شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد سے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔

٭… برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے گزشتہ روز کیئو کے دورے کے دوران کہا کہ یوکرینی قصبوں میں شہریوں کی لاشوں کی دریافت نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ یوکرینی شہر بوچا اور ارپین جیسی جگہوں پر جو کچھ کیا گیا ہے وہ جنگی جرائم ہیں جنہوں نے ان کی ساکھ اور ان کی حکومت کی ساکھ کو مستقل طور پر آلودہ کر دیا ہے۔ جانسن اس ہفتے کے آخر میں کیئو کا دورہ کرنے والے تازہ ترین یورپی رہنما ہیں اور یہ دورہ اس وقت کیا گیا جب کئی ایسے قصبوں سے یوکرینی شہریوں کی لاشیں برآمد ہوئیں جہاں سے روسی فوج پیچھے ہٹ چکی ہے۔

٭…بورس جانسن نے مشکلات کا مقابلہ کرنےاور کیئو پر روسی حملے کو رد کرنے پر یوکرین کی تعریف اور مغربی انٹیلی جنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسیوں کا خیال تھا کہ یوکرین کو چند دنوں میں اور کیئو چندگھنٹوں میں ان کی فوجوں کے قبضے میں آجائے گا۔ یوکرینی لوگوں نے شیر جیسی جرأت کا مظاہرہ کیا ہے، دنیا کو نئے ہیروز ملے ہیں اور وہ ہیرو یوکرین کے لوگ ہیں۔

٭…عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ یوکرین میں ممکنہ کیمیائی حملوں سے انسانی جانوں اور دیگر طرح کے نقصانات سے ملک کو محفوظ رکھنے کے لیے ہنگامی منصوبے بنا رہے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے یورپ کے ڈائریکٹر ہینس کلوگ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں جنگی صورتحال مزید خراب نہ ہونے کی یقین دہانی نہیں کرائی جاسکتی۔ عالمی ادارۂ صحت ہر طرح کے حالات کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کررہا ہے۔ اس سلسلے میں ہنگامی منصوبوں میں یوکرینی لوگوں کی ہلاکتوں، ان کے علاج اور کیمیائی حملوں کی صورتحال سے کس طرح نبرد آزما ہونے کی تیاری شامل ہے۔

٭…شام کے مشرقی علاقے میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں دو امریکی فوجی اہلکاروں کو معمولی زخم آئے ہیں۔ اس علاقے میں یہ امریکی افواج پر اس سال تیسرا حملہ ہے۔

٭…جزیرہ بہاماس کے سان بوزے ایئرپورٹ سے کارگو کمپنی ڈی ایچ ایل کے بوئنگ 757 طیارہ کو گوئٹے مالا کے لیے روانگی کے آٹھ منٹ بعد فنی خرابی کی وجہ سے واپس سان ہوزے ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے کی ہدایت ملی۔

لینڈنگ کی تیاری کے دوران طیارہ ایئر پورٹ کے مغرب میں 20 منٹ تک فضا میں چکر کاٹتا رہا۔ کارگو طیارہ ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران مرکزی رن وے پر پھسل کر دور جا گرا اور دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا۔ حادثے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

٭…سائنس آف دی ٹوٹل انوائرمنٹ کے جریدے میں شائع ہونے والی ہل یارک میڈیکل اسکول انگلینڈ کی تحقیق زندہ لوگوں کے پھیپھڑوں میں پلاسٹک کی شناخت کرنے والی پہلی مضبوط تحقیق ہے۔ مقالے کے مرکزی مصنف ڈاکٹر لورا سڈوفسکی کا کہنا ہے کہ مائیکرو پلاسٹک اس سے قبل انسانی لاشوں کے پوسٹ مارٹم کے نمونوں میں پائے گئے ہیں۔ ہمیں امید نہیں تھی کہ پھیپھڑوں کی گہرائی میں بھی اس تعداد اور سائز میں پلاسٹک کے ذرات ملیں گے۔ یہ بات بہت زیادہ حیران کن ہے، کیونکہ انسان کے پھیپھڑوں کے نچلے حصوں میں ہوا کی نالیاں چھوٹی ہوتی ہیں اور ہمیں اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ ان سائز کے ذرات پھیپھڑوں کی گہرائی میں جانے سے پہلے فلٹر ہو جائیں گے یا پھنس جائیں گے۔

واضح رہے کہ پچھلے مہینے شائع ہونے والی ایک تحقیق نے انسانی خون میں پلاسٹک کے ذرات کی نشاندہی کی تھی۔ اس سے قبل پلاسٹک کے ٹکڑے اخراج (غلاظت) اور سمندر کی گہرائیوں میںبھی پائے جا چکے ہیں۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button