افریقہ (رپورٹس)

گنی کے دارالحکومت کناکری میں یوم مصلح موعود

اللہ تعالیٰ کے فضل سے ملک گنی کے دار الحکومت کناکری میں مورخہ20؍فروری 2022ء کو مرکزی احمدیہ مسجد بیت الاحد میں جلسہ یوم مصلح موعود کا انعقاد ہوا۔ 12بجے دوپہر جلسہ کی کارروائی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی جو کہ ہمارے مقامی مشنری مکرم محمد منیر کمارا صاحب نے کی۔ ان آیات کا ترجمہ شیخو عمر جوپ صاحب نے پیش کیا۔ اس کےبعد مکرم الحسن ماریگا صاحب نےپیشگوئی مصلح موعود کے الفاظ پڑھ کر سنائے۔

بعد ازاں خاکسار نے حضرت مسیح موعودؑ کے ارشادات اور حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے ارشادات کی روشنی میں پیشگوئی مصلح موعود کا تعارف اور پس منظر سامعین کے سامنے بیان کیا اور بتا یا کہ کس طرح حضرت مسیح موعودؑ نے اپنی کتاب براہین احمدیہ میں اسلام کی سچائی، حضرت محمدﷺ کی نبوت اور قرآن کی حقانیت بیان کی اور تمام مذاہب کو چیلنج کیا کہ وہ اپنی مذہبی کتب سے جواب دیں اور حضورؑ کے چیلنج کو رد کر کے دکھائیں لیکن کوئی مرد میدان میں نہ اترا تاہم قادیان کے ہندو وفد کی صورت میں حضور اقدس علیہ السلام کی خدمت میں نشان نمائی کے لیے خط لے کر حاضر ہوئے جس پر حضور اقدس علیہ السلام نے ان سے وعدہ کیا کہ ہم ضرور دعا کریں گے۔ لہٰذا آپؑ نے خدا سے راہنمائی پاکر ہوشیارپور جاکر چلہ کشی کی اور انتہائی متضرعانہ دعاؤں کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ نے آپؑ کو اس عظیم الشان خوشخبری سے نوازا اور ایک موعود بیٹے کی پیدائش کا وعدہ کیا اور یہ عظیم الشان پیشگوئی 20؍فروری 1886ء کو شائع کی گئی۔

دوسری تقریر مکرم امین لوانی صاحب کی تھی۔آپ نے حضرت مصلح موعودؓ کی زندگی میں پیش آنے والے عظیم الشان کارنامے جو آپؓ کے مبارک وجود سے دنیا نے دیکھے بیان کیے۔ آپ نے حضرت مصلح موعودؓ کی علمی و عملی کوششیں جن کے ذریعہ سے اسلام کا نام ساری دنیا میں روشن ہوا اور جو خدمات آپ نے اسلام اور قرآن کے لیے بجا لائیں ان کا تذکرہ اپنی تقریر میں کیا۔

تیسری تقریر مکرم مامادو ماریگا صاحب نے پیشگوئی میں بیان کردہ 52 علامات کے بارہ میں کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی مبارک زندگی اور پھر حضوؓر کا حلفیہ بیان کہ میں ہی وہ موعود بیٹا ہوں جس کی حضرت مسیح موعودؑ پیشگوئی کی تھی بیان کیا۔ آپ نے بتایا کہ 52 علامات جو اس پیشگوئی میں بیان ہوئیں ان کا روز روشن کی طرح آپ کی زندگی میں پورا ہونا اس بات کا بیّن ثبوت ہے کہ آپ ہی وہ موعود بیٹے تھے جن کی خوشخبری اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعودؑ کو دعاؤں کے نتیجہ میں عطا کی تھی۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے تمام تقاریر بہت محنت سے تیار کی گئیں اور احباب جماعت نے انہیں بڑی توجہ سے سنا اور ان سے استفادہ کیا۔

جلسہ کا اختتام نماز ظہر و عصر کی ادائیگی پر ہوا۔ آخر میں تمام احباب کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔

جلسہ کی حاضری مردو زن اور بچوں کو ملا کر کل51رہی۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس کے علاوہ ملک کے تین ریجنز، کنڈیا، بوکے اور فورے کاریا کی 13 جماعتوں میں جلسہ ہائے یوم مصلح موعود کا انعقاد ہوا اور ان تمام جماعتوں میں حضرت مصلح موعودؓ کی سیرت و سوانح پر تقاریر کی گئیں۔ ان تما م جلسوں کی حاضری مردو زن اور بچوں کو ملا کر کل1240رہی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک

اللہ تعالیٰ ہمیں حضرت مصلح موعودؓ کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(رپورٹ: طاہر محمود عابدؔ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button