یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ لگزمبرگ میں پہلا جلسہ سیرت النبیﷺ

حضرت مسیح موعودؑ سے اللہ تعالیٰ نے جماعت کے پھلنے پھولنے کے جو وعدے فرمائے ہیں ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم ایسے وقت میں موجود ہیں جبکہ ہماری آنکھیں شب و روز ان وعدوں کو پورا ہوتے ہوئے دیکھ رہی ہیں۔ لگزمبرگ کی سرزمین بھی آجکل انہی وعدوں اور پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی دعاؤں کی بدولت اپنی ترقیات کی منازل طے کرتی ہوئی نظر آرہی ہے۔

چنانچہ مورخہ 12؍مارچ 2022ء جماعت احمدیہ لگزمبرگ کو اپنا پہلا جلسہ سیرۃ النبی ﷺ منعقد کرنے کی توفیق عطا ہوئی۔ جس کا موضوع’’آنحضرتﷺ شرم و حیا کے پیکر‘‘ تھا۔ جلسہ کی تیاری کی غرض سے خاکسار نے تاریخ مقرر ہونےکے بعدایک بینر کی تیاری کے لیے ترکی میں مربی سلسلہ مکرم تلمیذ احمد صاحب سے یہ خدمت بجا لانے کی درخواست کی جس پر انہوں نے ہمارے لیے ایک نہایت ہی خوبصورت بینر تیار کیا ۔ بعد ازاں جلسہ کے کامیاب انعقاد کے لیے جلسہ سے متعلقہ کاموں کی ذمہ داریاں مختلف احباب کے سپرد کی گئیں جس میں تیاری پروگرام، تیاری جلسہ گاہ، ضیافت اور نظافت شامل تھے۔ چنانچہ تیاری پروگرام خاکسار نے انجام دی جبکہ جلسہ گاہ کی تیاری اور آرائش کے لیے مکرم عثمان باجوہ صاحب نے خدمت انجام دی، مکرم عطاء الہادی صاحب نے ضیافت اور مکرم جاوید منصور چٹھہ صاحب نے نظافت کی ذمہ داری احسن رنگ میں ادا کی۔ ان احباب کی مدد کے لیے بہت سے افرادِ جماعت نے اپنے وقت کی قربانی دی اور انتظامات کو بھرپور رنگ میں مکمل کیا۔ اسی طرح ممبرات لجنہ اماء اللہ مکرمہ رابعہ صاحبہ اور عاشفہ ظفر صاحبہ نے کھانے کی تیاری کا کام سرانجام دیا۔ اللہ تعالیٰ ان سب کو بہترین جزا عطا فرمائے۔ آمین

جلسہ کا بابرکت آغاز شام ساڑھے پانچ بجے ہوا جس کی صدارت نیشنل سیکرٹری تبلیغ جرمنی مکرم حافظ فرید احمد صاحب نے کی۔ تلاوت قرآن کریم مکرم عثمان باجوہ صاحب اور نظم مکرم عمر وقار صاحب نے پیش کی۔ جلسہ کی پہلی تقریر مکرم خالد لارگٹ صاحب صدر جماعت احمد یہ لگزمبرگ نے فرنچ زبان میں پیش کی جس کا اردو زبان میں ترجمہ خاکسار نے پیش کیا۔ دوسری تقریر بزبان فرنچ خاکسار نے پیش کی جس کا اردو ترجمہ مکرم عمر وقار صاحب نے پیش کیا۔ جلسہ کے آخر پر صدر مجلس نے ’’آنحضرتﷺ کے راہنما اصول بحیثیت داعی الی اللہ‘‘ کے موضوع پر تقریر کی اور حاضرین کو بتایا کہ آنحضرتﷺ نے تبلیغ کی غرض سے اپنا وطن اور گھر بار بھی چھوڑ دیا۔ طائف کی تبلیغی مہم پر جاتے ہوئے حالات یہ بتارہے تھے کہ مکہ میں واپسی کے وقت بھی آپ کو کسی نہ کسی کی پناہ کی ضرورت تھی مگر ان حالات کے باوجود طائف کے تبلیغی سفر کو ترک نہیں کیا۔ دوسری طرف صرف تبلیغ کی غرض سے اپنی عزت نفس کو بھی قربان کیا کرتے تھے۔ چنانچہ روزانہ آپؐ پر کوڑا کرکٹ پھینکنے والی عورت بھی جب بیمار ہوئی تو اس کی عیادت کرنے اس کے گھر پہنچ گئے۔ مکرم حافظ فرید صاحب نے اپنی تقریر کے بعد دعا کروائی اور یوں لگزمبرگ کی تاریخ کا یہ پہلا جلسہ سیرۃ البنیؐ اپنے اختتام کو پہنچا۔ دعا کے بعد حاضرین کی خدمت میں رات کا کھانا پیش کیا گیا۔ الحمد للہ علی ذالک

(رپورٹ: ظفر اللہ سلام مربی سلسلہ لگزمبرگ و نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button