متفرق

رمضان المبارک میں معدے کے مسائل

رمضان کے با برکت مہینے کی آمد ہے اور اس مہینے میں ہر مومن کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی مکمل صحت کے ساتھ رمضان کی برکتوں اور سعادتوں کو سمیٹے۔ لیکن بعض دفعہ غذائی اصولوں پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے بہت سے لوگ مختلف تکالیف اور بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں جن میں سے معدے کی تکالیف سر فہرست ہیں اور اس وجہ سے ان کے دینی اور دنیاوی دونوں معاملات متاثر ہوتے ہیں۔ چونکہ اس ماہ میں عموماً غذائی معاملات اور کھانے پینے کی چیزوں میں تبدیلی آتی ہےاور کھانے پینے میں احتیاط نہ کرنے کی وجہ سے معدے کے افعال بگڑ جاتے ہیں۔ اور جسمانی ضرورت سے کہیں زیادہ کھائیں پیئیں تو معدے کا بگڑنا لازم ہے۔ یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ کم خوراکی باعثِ صحت اور خوش خوراکی باعثِ امراض ہے۔ لہٰذا ہمیں اسلام کا یہ سنہری اصول رمضان میں بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ’’ کھاؤ پیو مگر اسراف نہ کرو۔‘‘ اور اسراف میں وہ غیر ضروری کھانا بھی شامل ہے جو کسی بیماری کا باعث بنے۔

رمضان میں سب سے زیادہ غذائی بے احتیاطی اور خوش خوراکی افطار میں کی جاتی ہے جس کی وجہ سے معدے میں گرانی اور طبیعت میں بوجھل پن ہو جاتا ہے۔ کوشش کرنی چاہیے کہ روزہ کھجور سے افطار کر کے کوئی مشروب جیسے تازہ پھلوں کا جوس ، دہی کی پتلی لسی ، لیموں کی سکنجبینوغیرہ یا سادہ پانی استعمال کیا جائے جس سے معدے کی گرمی دور ہو اور جسم میں طاقت آئے۔ بہت ٹھنڈے مشروب یا پانی کا استعمال نہ کریں کیونکہ دن بھر معدہ خالی ہونے کی وجہ سے اس میں حرارت بڑھ جاتی ہے اور ایک دم ٹھنڈا پانی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ افطار کے بعد فوری طور پرزیادہ مقدار میں پانی نہ پیئیںکیونکہ اس سے طبیعت بھاری اور سست ہو جاتی ہے۔ پھلوں میں تربوز ، خربوزہ ، گرما وغیرہ استعمال کریں۔ کیلے،سیب ،آم کا استعمال بھی تقویت دیتا ہے۔ تلی ہوئی اشیاء جیسے کہ پکوڑے، سموسےوغیرہ کم کھائیں ان اشیاء میں غذائیت تو پائی نہیں جاتی البتہ یہ پیاس میں اضافے ، معدے میں جلن اور گرانی کا سبب بن سکتے ہیں۔

نماز مغرب کے بعد کھانا کھایا جائے مگر کچھ بھوک رکھ کر۔ کھانے میں بھی ہلکی خوراک کھائیں۔ہفتے میں ایک دو بار سبزی یا دال اور اگر گوشت بھی پکانا ہے تو اس میں کوئی سبزی ڈال کر پکائیں۔ گوشت کے ساتھ سبزی ملا کر پکانے سے یہ غذائیت سے بھر پور غذا بن جاتی ہے۔اس طرح ہلکی غذا، سحری ہونے تک کسی حد تک ہضم بھی ہو جاتی ہے۔افطاری کے بعد کھانے میں مرغن غذا جیسے تکے، کباب، نہاری ، بریانی ، قورمہ وغیرہ سے پرہیز کرنا چاہیے یہ کھانے تو عام دنوں میں بھی معدے کے لیے کچھ خاص فائدہ مند نہیں ہوتے۔ یہ دیر سے ہضم ہوتے ہیں اور معدے اور آنتوں میں خشکی پیدا کرتے ہیں جس کے نتیجے میں اَور پیاس لگتی ہے۔ سحری میں بھی ایسی غذا استعمال کریں جو دن بھر کمزوری کا احساس نہ ہونے دے۔ سحری میں دودھ، دہی اور شہد کا استعمال بھی کریں۔ دودھ کے ساتھ شہد کا استعمال بھر پور توانائی کا ضامن ہے۔

(ماخوذاز : رمضان المبارک میں لاحق ہونے والے امراض معدہ کا علاج، اخبارجنگ20؍مئی2018ء)

(مرسلہ : آصفہ عطا ء الحلیم)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button