ارشادِ نبوی ﷺ
عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُوْلُ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمُ ابْنُ مَرْيَمَ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيْبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيْرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيْضَ الْمَالُ حَتّٰى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ ”
(مسلم کتاب الایمان، باب نزول عیسیٰ بن مریم حکما بشریعۃ نبینا محمدﷺ 212)
حضرت ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہےعنقریب تم میں ابنِ مریم ﷺ نازل ہوں گےمنصف حکم کی حیثیت سے، وہ صلیب کو توڑیں گےاورخنزیر قتل کریں گےاور جزیہ موقوف کریں گےاور مال زیادہ ہو جائے گایہاں تک کہ کوئی اسے قبول نہیں کرے گا۔
عَنْ هِلَالِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِىَ اللّٰهُ عَنْهُ يَقُوْلُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ” يَخْرُجُ رَجُلٌ مِنْ وَرَاءِ النَّهْرِ يُقَالُ لَهُ الْحَارِثُ بْنُ حَرَّاثٍ عَلَى مُقَدِّمَتِهِ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ مَنْصُورٌ يُوَطِّئُ أَوْ يُمَكِّنُ لآلِ مُحَمَّدٍ كَمَا مَكَّنَتْ قُرَيْشٌ لِرَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَ عَلَى كُلِّ مُؤْمِنٍ نَصْرُهُ ” ۔ أَوْ قَالَ ” إِجَابَتُهُ ”(سنن ابی داؤد کتاب المھدی 4290)
حضرت علیؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا: وراء النہرکے علاقے سے ایک شخص مبعوث ہو گا جسے الحارث بن حراث کے لقب سے پکارا جائے گااس کے مقدمۃ الجیش کے سردار کا نام منصور ہو گا۔ وہ آل محمدﷺ کے لیے تمکنت حاصل کرنے کا ذریعہ ہو گا۔ جس طرح قریش کے ذریعہ رسول اللہﷺ کو تمکنت حاصل ہوئی۔ ہرمومن پر اس کی مدد کرنا یا اس کی پکار کا جواب دینا فرض ہے۔