ایڈیٹر کے نام خطوط

مکرم ابوالفرج الحسنی صاحب آف شام

آپ حقیقت میں بہت سادہ ، شریف، منکسر المزاج، دھیمی طبیعت کے مالک تھے

محترم سیّد شمشاد احمد ناصر صاحب مبلغ سلسلہ امریکہ سے لکھتے ہیں:

سیدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ 4؍ مارچ 2022ء کے آخر پر ہمارے ایک پیارے بھائی محترم ابوالفرج منیر الحسنی صاحب کی وفات اور پھر ان کی خوبیوں اور صفات کا تذکرہ فرمایا۔ اس پر خاکسار کو جبکہ آپ ربوہ میں تھے ایک واقعہ یاد آگیا۔ االلہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اور اعلیٰ علیین میں جگہ دے۔

1972ء میں جب آپ ربوہ تشریف لائے تو جامعہ احمدیہ میںبھی باقاعدگی سے کچھ عرصہ تشریف لاتے رہے۔ وہاں سے ہی ان کے ساتھ تعلق بڑھا۔ آپ حقیقت میں بہت سادہ، شریف، منکسر المزاج، دھیمی طبیعت کے مالک تھے۔ ہمارا جامعہ میں چونکہ آخری سال جاری تھاا س لیے عربی بول چال پر بہت زور ہوتا تھا جس کی وجہ سے ہر دو اساتذہ جامعہ احمدیہ مکرم محترم ملک مبارک احمدصاحب مرحوم اور مکرم محترم قریشی نورالحق تنویر صاحب خاص طور پر اس بات کا خیال رکھتے تھے کہ طلباء عربی زبان میں بول چال کریں۔ چنانچہ جب مکرم ابوالفرج منیر الحسنی صاحب جامعہ میں تشریف لائے تو خاکسار نے سوچا کہ ان کے ساتھ تعلق بڑھانا چاہیے اور عربی میں گفتگو کرنی چاہیے جس سے فائدہ ہوگا۔ چنانچہ آپ بہت شفقت اور مہربانی سے پیش آتےاور عربی بول چال میں مدد فرماتے۔ بلکہ جامعہ کے گراؤنڈ میں،احاطہ میں، مسجد میں جہاں موقع ہاتھ آجاتا دُور سے آتے دیکھ کر السلام علیکم کرتے اور اس طرح ہماری گفتگو کا سلسلہ شروع ہو جاتا۔

ایک مرتبہ خاکسار نے انہیں اپنے گھر شام کے کھانے پر تشریف لانے کی دعوت دی تو انہوں نے اسے قبول کیا۔ اس موقع پر خاکسار نے استاذی المکرم جناب محمد احمد صاحب جلیل مرحوم کوبھی مدعو کیا۔ آپ تشریف لائے۔ خاکسار کی والدہ محترمہ سیدہ مریم صدیقہ صاحبہ مرحومہ نے سارے کھانے کا اہتمام کیا۔ کھانے میں انہوں نے پلاؤ، مرغ اور پائے اور کچھ میٹھا بنایا۔ مکرم ابوالفرج صاحب نے کھانا پسند کیا اور عربوں میں جو کھانے کھائے جاتے ہیں ان کا بھی ذکر فرمایا۔اس موقع پر مکرم ابوالفرج صاحب نے خاکسار کو الیس اللہ بکاف عبدہٗ کی انگوٹھی کا ایک نایاب تحفہ بھی دیا۔ اگرچہ الیس اللہ کی انگوٹھیاں عام تھیں مگر یہ انگوٹھی اپنی خوبصورتی اور عمدگی اور وزن میں خاصی منفرد تھی اور تھوڑا ہی عرصہ قبل مارکیٹ میں آئی تھی۔ ظاہری سی بات ہے کہ اسی وجہ سے اس کی قیمت بھی زیادہ ہی ہو گی تاہم انہوں نے یہ قیمتی تحفہ خاکسارکو عنایت فرمایا۔

کھانے کے دوران بھی عربی زبان میں ہی گفتگو ہوتی رہی اور ہم سب نے اس محفل سے خوب فائدہ اٹھایا۔ اس موقع پر خاکسار کے کلاس فیلو اور دوست مکرم رشید احمد ارشد صاحب حال چینی ڈیسک لندن بھی موجود تھے۔

اللہ تعالیٰ استاذی المکرم ابوالفرج منیر الحسنی صاحب کے درجات بلند فرمائے۔ اسی طرح خاکسار نے اپنے جن اساتذہ کا بھی ذکر کیا اللہ تعالیٰ انہیں بھی جوار رحمت میں جگہ دے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button