متفرق مضامین

عزمِ وفا

یہ ممکن ہے کہ اس اُلٹے زمانے میں کوئی مجنوں

بگڑ کر اپنی لیلیٰ سے کبھی بیزار ہو جائے

یہ ممکن ہے کوئی بلبل خلاف اپنی طبیعت کے

گُلوں سے دشمنی رکھ کر نثارِ خار ہو جائے

یہ ممکن ہے طوافِ شمعِ تاباں چھوڑ پروانہ

اسیرِ زُلفِ لیلائے شبانِ تار ہو جائے

یہ ممکن ہے کہ ماہی مسکنِ آبی سے گھبرا کر

شہیدِ جستجوئے رفعتِ کُہسار ہو جائے

یہ ممکن ہے کہ پانی چھوڑ کر اپنی برودت کو

حرارت میں بدل جائے سراسر نار ہو جائے

یہ ممکن ہے کوئی نوشیرواں سا حاکمِ عادل

عدالت چھوڑ دے اور ظلم میں سرشار ہو جائے

یہ ممکن ہے کوئی ہٹلر عدوِ جرمنی بن کر

کسی انگریز دُشمن کا علم بردار ہو جائے

یہ ممکن ہے کوئی محمود شانِ بے نیازی میں

ایازِ باوفا سے برسرِپیکار ہو جائے

غرض سب کچھ یہ ممکن ہے مگر یہ ہو نہیں سکتا

کہ احمد کی جماعت کا ظفرؔ غدّار ہو جائے

(مولانا ظفر محمد ظفرؔ، کلام ظفر صفحہ 120،119)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button