حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ فرماتے ہیں:

یہ ہر جمعہ کی اہمیت ہے جو ہم سے تقاضا کرتی ہے کہ ہر جمعہ کو ہی اہتمام کریں اور تمام مصروفیات کو ہم ترک کریں۔ تمام کاموں اور کاروباروں سے وقفہ لیں اور مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے آئیں جیسا کہ احادیث سے ثابت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کس طرح کھول کر اس کی اہمیت بیان فرمائی ہے۔ پس یہ بات ثابت کرتی ہے کہ مومن کے ایمان کے معیار کو اونچا کرنے کے لئے ہر مومن پر جمعہ کی ادائیگی فرض ہے۔ اور صرف یہی نہیں بلکہ اس کا منفی پہلو اور انذار بھی بیان فرما دیا کہ جان بوجھ کر جمعہ چھوڑنے والے کا دل نیکیوں کے بجا لانے کے لئے بالکل بند ہو جاتا ہے۔ پس بڑے خوف کا مقام ہے۔ سستیاں کرنے والوں کو اپنے جائزے لینے چاہئیں اور بغیر عذر کے بلا وجہ کی سستیاں ترک کرنی چاہئیں۔ اسلام صرف سختیاں ہی نہیں کرتا۔ اسلام ایک سمویاہوا مذہب ہے اس میں صرف انذار ہی نہیں اور سختیاں ہی نہیں ہیں۔ یہی نہیں کہہ دیا کہ جمعہ پر نہیں آؤ گے تو ڈرا دیا بلکہ جیسا کہ میں نے کہا اگر جائز عذر ہے تو ٹھیک ہے۔ اگر جائز عذر کے بغیر کوئی نہیں آتا تو وہ پکڑ میں آتا ہے۔

بغیر جائز عذر کے جمعہ چھوڑنا منع ہے۔ ان جائز عذروں کی بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وضاحت فرما دی۔ کون کون لوگ ہیں جن کے عذر ہو سکتے ہیں۔ آپؐ نے فرمایا کہ ہر مسلمان پر جماعت کے ساتھ جمعہ ادا کرنا فرض ہے سوائے چار استثناء کے اور وہ چار لوگ جن کو مستثنیٰ کیا گیا ہے وہ ہیں غلام، عورت، بچہ اور مریض۔

(خطبہ جمعہ فرمودہ 17؍ جولائی 2015ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل 07؍ اگست 2015ءصفحہ6)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button