حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال

(31؍جنوری ۔ 09:00 GMT)

کل مریض: 375,374,614

صحت یاب ہونے والے: 296,641,100

وفات یافتگان: 5,682,189

٭…شمالی کوریا نے 2017ء کے بعد اپنے سب سے طاقت ور میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ یہ شمالی کوریا کا حالیہ ماہ میں ساتواں میزائل تجربہ ہے۔ جنوبی کوریائی فوج کے مطابق شمالی کوریا نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل داغا ہے۔ اس حوالے سے جاپانی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کا یہ بیلسٹک میزائل درمیانے یا طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔جنوبی کوریا کے صدر نے اس ضمن میں خبر دار کیا ہے کہ شمالی کوریا کشیدگی پیدا کرنے سے باز رہے اور مذاکرات پر واپس آئے جبکہ امریکا کی جانب سے شمالی کوریا کے اس نئے میزائل تجربے کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

٭…نیٹو کے سیکرٹری جنرل جین اسٹالٹن برگ نے یوکرین کے مسئلے پر روس کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کیلئے تحریری تجاویز بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کے خدشات سننے کیلئے تیار ہیں۔ان تجاویز کے مطابق تین شعبے ایسے ہیں جن کے ذریعے بہتری کی گنجائش پیدا ہو سکتی ہے۔

پہلی تجویز میں کہا گیا ہے کہ روس کے نیٹو کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے سے بات چیت مزید مشکل ہو گئی ہے۔یہ تجویز ہے کہ روس اور نیٹو کو ماسکو اور برسلز میں اپنے متعلقہ دفاتر دوبارہ قائم کرنے چاہئیں۔ اس کے ساتھ ہی شفافیت کو فروغ دینے اور خطرات کو کم کرنے کیلئے اپنے موجودہ ملٹری ٹو ملٹری چینلز کا بھرپور استعمال اور ہنگامی استعمال کیلئے سویلین ہاٹ لائن قائم کرنے پر غور کرنا چاہیے۔

دوسری تجویز یورپی سلامتی، بشمول یوکرین اور اس کے ارد گرد کی صورتحال کے بارے میں دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم روس کے خدشات کو ہیلسنکی فائنل ایکٹ کے تحت سننے کیلئے تیار ہیں۔ ہم یورپی سلامتی کے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھنے اور مضبوط کرنے کے بارے میں باہمی بات چیت میں مصروف ہیں۔ اس کے مطابق ہر قوم کا یہ حق ہے کہ وہ اپنے حفاظتی انتظامات کا انتخاب کرے۔ روس کو زبردستی طاقت کا مظاہرہ کرنے، جارحانہ بیان بازی، اتحادیوں اور دیگر ممالک کی سرگرمیوں کے خلاف سرگرمیوں سے گریز کرنا چاہیے۔ روس کو یوکرین، جارجیا اور مالدووا سے بھی اپنی افواج کو واپس بلانا چاہیے جہاں وہ ان ممالک کی رضامندی کے بغیر تعینات ہیں۔

تیسری تجویز میں خطرے میں کمی، شفافیت اور اسلحہ کنٹرول پر گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ان مسائل پر بزنس ہر ایک کو حقیقی تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔

پہلے قدم کے طور پر نیٹو، روس کونسل میں مشقوں اور جوہری پالیسیوں کے بارے میں باہمی بریفنگ کی تجویز پیش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے کی ذیلی تجاویز میں فوجی شفافیت پر ویانا دستاویز کو جدید بنانے، خلا اور سائبر خطرات کو کم کرنے کیلئے کام کرنے، ہوا اور سمندر میں ہونے والے واقعات کو روکنے اور کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں سے متعلق بین الاقوامی وعدوں کی تکمیل کرنے کا عہد کرنے کی بات کی گئی ہے۔

قبل ازیں ان تجاویز کو بیان کرنے سے پہلے اپنے ابتدائی کلمات میں انھوں نے کہا کہ ہمیں یورو اٹلانٹک سیکیورٹی کیلئے ایک نازک لمحے کا سامنا ہے۔ یوکرین اور اس کے ارد گرد روس کی فوجی تیاری جاری ہے جہاں ٹینکوں، توپوں اور اسلحے سے لیس تقریباً ایک لاکھ سے زیادہ فوجی پوزیشن میں ہیں اور بیلاروس میں نمایاں تعیناتی سمیت مزید فوج راستے میں ہے۔

سیکرٹری جنرل جین اسٹالٹن برگ نے روس سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال قابو میں لائے۔ نیٹو کا پختہ یقین ہے کہ کشیدگی اور اختلافات کو طاقت یا طاقت کی دھمکی کے ذریعے نہیں بلکہ بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کیا جا نا چاہیے۔

٭…روس میں تعینات امریکی سفیر جان سلیوان نے کہا ہے کہ یوکرین میں روس کی دراندازی غیرمعمولی تباہ کن عمل ہوگا۔ روسی دراندازی پر یورپ کا ردعمل روس پر پابندیوں کی صورت میں سامنے آئے گا۔ دراندازی کی صورت میں نارڈ اسٹریم ٹو پائپ لائن معاشی پابندیوں کاحصہ ہوگا۔ امریکی سفیر کے مطابق امریکا اور نیٹو کے تحریری جواب پر روس کے ردّعمل کے منتظر ہیں۔

٭…نیٹو کے سربراہ جین اسٹولٹن برگ نے ایک آن لائن تقریب کے دوران کہا ہے کہ روسی فوج کی بیلاروس میں منتقلی پر نیٹو الرٹ ہے اورنیٹو اتحاد مشرقی یورپ میں اپنی فوج کی موجودگی میں اضافہ کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ مغرب یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی مختلف شکلوں سے نمٹنے کے لیے تیار رہے۔ ضروری نہیں کہ روس کی جانب سے زمینی حملہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس کی طرف سے بیلاروس میں فوجیوں اورہتھیاروں کی منتقلی کا بہت قریب سے جائزہ لے رہے ہیں، روس بیلاروس میں ہزاروں فوجی، طیارے اور ایس 400 دفاعی نظام تعینات کر رہا ہے۔ نیٹو سربراہ نے کہا کہ نیٹو سیاسی بات چیت کیلئے تیار ہے لیکن اگر روس مسلح تصادم کا انتخاب کرتا ہے تو اتحاد جواب دینے کیلئے بھی تیار ہے۔ یوکرین میں جنگی طور پر تیار فوجیوں کو تعینات کرنے کا منصوبہ نہیں بنا رہے۔

٭…امریکی صدر جو بائیڈن کا جمعرات کو یوکرین کے صدر ولودومیرزیلینسکی کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے ہوا۔ وائٹ ہاؤس میں نیشنل سکیورٹی کونسل کی ترجمان ایمیلی ہورن کہتی ہیں کہ صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ ایک مخصوص امکان موجود ہے کہ روس فروری میں یوکرین پر حملہ کرسکتے ہیں۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ ’خفیہ اطلاعات میں یہ واضح ہے کہ 60 روسی جنگی گروپ یوکرین کی سرحد پر موجود ہیں جو روس کی کل فوج کا تقریباً ایک تہائی بنتے ہیں۔ واضح رہے کہ عام حالات میں تقریباً 35000 روسی اہلکار مستقل بنیادوں پر یوکرین کی سرحد پر تعینات رہتے ہیں۔

٭…امریکی جنرل مارک میلی نے یوکرین کی سرحد کے قریب ایک لاکھ روسی فوجیوں کی موجودگی کو سرد جنگ کے بعد سب سے بڑی فوجی تعیناتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین پر روس کا حملہ خوفناک ہوگا اور اس سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوں گی۔جنرل میلی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے ملک کی سرحدوں پر روسی فوجیوں کی موجودگی کے متعلق خوف و ہراس نہ پھیلایا جائے۔ جنرل میلی نے مزید کہا کہ زیادہ آبادی والے علاقوں میں لڑائی خوفناک بلکہ ہولناک ہو گی۔

٭…بیلجیم سے تعلق رکھنے والی 55 سالہ ماریا ارینا ایک مرتبہ پھر اڑھائی سال کے لیے یورپین پارلیمنٹ کی سب کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن منتخب ہوگئیں۔ ان کا انتخاب یورپی پارلیمنٹ کی سب کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اراکین نے متفقہ طور پر ان کی گذشتہ خدمات کے پیش نظر کیا۔ واضح رہے کہ انکا انتخاب پارلیمنٹ میں نئی صدر کے منتخب ہونے کے بعد عمل میں آیا ہے۔ ان کے ساتھ ہی کمیٹی کے 4 نئے وائس چیئرمین بھی منتخب کر لیے گئے ہیں۔

٭…قطری وزارت خارجہ کے مطابق دوحا میں قطر، ترکی اور افغان حکومت کے وفود کے درمیان سہ فریقی اجلاس ہوا جس میں کابل ایئرپورٹ کا انتظام اور آپریشن سے متعلق کئی اہم معاملات پر قطر، ترکی اور افغان حکومت کے درمیان اتفاق ہوگیا۔ حالیہ ملاقات سابقہ مذاکرات کا تسلسل تھی۔ مذاکرات کا آخری دور اگلے ہفتے متوقع ہے۔

٭…یورپی یونین کی ایجنسی برائے اسائلم (EUAA) نے دعویٰ کیا ہے کہ یورپی یونین میں پناہ حاصل کرنے کی درخواستیں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ تازہ رپورٹ کے مطابق ستمبر اور نومبر 2021ء میں داخل کی جانے والی پناہ کی درخواستیں گذشتہ 5 سال کے دوران سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئیں۔ یورپی ممالک میں نومبر 2021ء میں بین الاقوامی تحفظ کے تحت تقریباً 40 ہزار سے زائد درخواستیں داخل ہوئیں۔ یہ تعداد 2016ء کے مہاجرین کے بحران کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق افغانستان سے تعلق رکھنے والے 13000 افراد ، شام سے تعلق رکھنے والے 11500 افراد جبکہ عراق سے 4300 درخواستیں داخل کیں۔ اسی طرح وینزویلا کے 3300، پاکستان کے 2800 اور کولمبیا کے 2500 افراد نے بھی یورپ میں پناہ حاصل کرنے کیلئے درخواستیں داخل کیں۔ دوسری جانب نابالغ ہونے کی بنیاد پر بھی 3300 درخواستیں جمع ہوئیں جن میں نصف کے قریب افغانی تھے۔ اس کے بعد شامی، صومالی، بنگلہ دیشی اور پاکستانی رہے۔

٭…قاہرہ کی جامعہ الازہر کے الیکٹرانک فتویٰ کے سربراہ اسامہ الحدیدی نے میڈیا کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سماج کو درپیش مسائل اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا رہے۔ میڈیا ہم جنس پرستی جیسے اختلافی مسئلے کو پیش کرنے سے اجتناب برتے۔ ہم جنسی پرستی انسانی اور اسلامی اعتبار سے غیر فطری اورمذموم عمل ہے اور دنیا کے ہر دین سے متصادم ہے۔

٭…فیس بک کی بانی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اعلان کیا کہ وہ اپنی ڈیٹا پروسیسنگ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے دنیا کے سب سے طاقت ور سپر کمپیوٹرز میں سے ایک کو لانچ کر رہی ہے۔ کئی مشینوں پر مشتمل سپر کمپیوٹر اپنی موجودہ صلاحیت سے 20 گنا زیادہ تیزی سے ٹیکسٹ، تصاویر اور ویڈیوز کو پروسیس کر سکے گا۔ کمپنی کے محققین ایک ایسا مصنوعی خودکار سسٹم بنانا چاہتے ہیں جو دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ مختلف زبانوں میں بولنے والے لوگوں کو ایک دوسرے کو براہِ راست سمجھنے میں معاونت کر سکے۔

٭…عراق کےدارالحکومت بغداد میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے احاطے میں 3 راکٹ آگرے۔ راکٹ حملے میں عراقی ایئرویز کے استعمال میں نہ ہونے والے طیارے کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ خیال رہے کہ بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کمپاؤنڈ کے قریب امریکی ایئربیس بھی واقع ہے۔

٭…بھارتی ریاست بہار میں بھارتی فوج کا تربیتی طیارہ ایمرجنسی لینڈنگ کی کوشش میں گر کر تباہ ہوگیا جبکہ دونوں پائلٹ حادثے میں محفوظ رہے۔ طیارہ ممکنہ طور پر تکنیکی خرابی کے باعث گرا تاہم طیارہ گرنے کی وجوہات کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

٭…افریقی ملک یوگنڈا کے محکمہ جنگلی حیات کے مطابق موریشسن فالز پارک میں اپنے دوستوں کے ساتھ آنے والے ایک عرب سیاح کو ایک ہاتھی نے کچل ڈالا۔

٭…اسپین کے ساحل پر غیر قانونی طریق پر داخل ہونے والے تارکین وطن کی لاشیں ملنے کے بعد امدادی کاموں میں تیزی آ گئی ہے۔ اسپین کے علاقے ’مالا گاہ‘ کے ساحل پر سمندر گزشتہ ایک ہفتے سے ایک خاتون سمیت چار لاشیں اگل چکا ہے جو بظاہر یورپ آنے کے خواہش مند بدنصیب تارکین وطن کی لگتی ہی۔ دوسری طرف اٹلی آنے کی کوشش میں 7 بنگلہ دیشی تارکین سخت سردی اور خراب موسم کے باعث بحیرۂ روم میں ہی ٹھٹھر کر دم توڑ گئے۔

٭… عالمی منڈی میں خام تیل و گیس کی قیمتوں میں اضافے کا رحجان تیزی سے جاری ہے۔ دوران ٹریڈنگ برینٹ خام تیل 7 سال کی بلند ترین سطح 91 ڈالرز فی بیرل کی سطح پر آگیا۔ امریکی ویسٹ ٹیکساس کروڈ آئل کی قیمت 1.05 ڈالر اضافے سے 87.66 ڈالر فی بیرل ہوگئی، تیل کی قیمتوں پر سیاسی خطرات اور سپلائی میں کمی کے اثرات پڑے ہیں۔ عالمی منڈی میں گیس کی قیمت میں 11 فیصد اضافہ ہوگیا، دورانِ ٹریڈنگ فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت 4 ڈالر 76 سینٹس ہوگئی۔

٭…کورونا وبا کے دوران امریکا کی عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی فنڈنگ میں 25 فیصد کمی دیکھی گئی۔گزشتہ دو سالوں میں امریکا نے فنڈنگ کی مد میں 672 ملین ڈالرز دیے، جبکہ 19-2018ء میں یہ فنڈنگ 893 ملین ڈالرز رہی تھی۔ 2020ء میں ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں سب سے کم فنڈنگ رہی اور رضاکارانہ عطیات میں بھی کمی دیکھی گئی، جبکہ 2021 میں صدر جو بائیڈن کے اقتدارمیں آنے کے بعد فنڈنگ بڑھی۔ دوسری جانب جرمنی نے امریکا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے گزشتہ دو سال میں ڈبلیو ایچ او کو ایک بلین ڈالرز سے زائد فنڈز دیے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button