ایشیا (رپورٹس)

انڈونیشیا میں احمدیہ مسجد پر تحریر کردہ کلمہ طیبہ مٹادیا گیا

ہم دعاسے ہی کام لیتے ہیں کیونکہ یہ جماعت اللہ تعالیٰ کی جماعت ہے اور اللہ تعالیٰ اپنی جماعت کی ضرور مدد کرتا ہے (امیر جماعت انڈونیشیا)

قابل توجہ امر یہ ہے کہ یہ تمام تر کام انڈونیشیا کے قانون کی خلاف ورزی میں کیا گیا (ترجمان جماعت احمدیہ بُدھیانہ، انڈونیشیا)

مقامی پولیس کلمہ شہید کرتے ہوئے
https://www.instagram.com/reel/CZTUe8fgfoL/?utm_medium=copy_link

انڈونیشیا کے جزیرہ بورنیو کے صوبہ مغربی کالی مانتان میں پولیس نے مقامی حکومت کے ساتھ مل کر جماعت احمدیہ کی ایک مسجد پر تحریر کردہ کلمہ طیبہ کو مٹایا اور مسجد کے منار کو مسمار کر دیا ۔

مقامی مبلغ مکرم ساجد احمد صاحب تحریر کرتے ہیں کہ مورخہ 29؍جنوری 2022ء بروز ہفتہ اس مقامی جماعت جس کا نام سین تانگ (Sintang) ہے میں صبح 8 بجے کے قریب پولیس کے بیسیوں افراد اور حکومتی انتظامیہ کے بعض افسران نے ہماری مسجد آکر دروازہ کے اوپر بڑی خوبصورت تحریر میں لکھا ہوا کلمہ طیبہ مٹا دیا۔ یہ وہی مسجد ہے جسے غیر احمدی شدت پسندوں نے مورخہ 03؍ستمبر 2021ء بروز جمعۃ المبارک بعد نماز جمعہ نذر آتش کر دیا تھا۔

مقامی مبلغ سلسلہ لکھتے ہیں کہ موقع پر موجود بعض احمدی درود شریف بلند آواز سے دہراتے رہے اور دعائیں بھی کرتے رہے۔

20گھرانوں پر مشتمل اس جماعت کا قیام 2004ء میں عمل میں آیا تھا جبکہ مذکورہ مسجد کی تعمیر 2007ء میں مکمل ہوئی۔ مورخہ 14؍اگست 2021ء کو مقامی حکومت نے اس مسجد کو سر بمہر کرتے ہوئے مسجد کے دروازے پر لکھ دیا تھا: ’’اس مسجد کو استعمال نہیں کیا جا سکتا‘‘۔

امیر جماعت احمدیہ انڈونیشیا مولانا عبد الباسط صاحب اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم دعاسے ہی کام لیتے ہیں کیونکہ یہ جماعت اللہ تعالیٰ کی جماعت ہے اور اللہ تعالیٰ اپنی جماعت کی ضرور مدد کرتا ہے اور اسی طرح اپنی جماعت کو تکلیف پہنچانے والوں سے حساب لیتا ہے۔

اسی طرح مکرم بُدھِیانہ صاحب ترجمان جماعت احمدیہ انڈونیشیا اور انچارج پریس اینڈ میڈیا تحریر کرتے ہیں کہ ہمارا یہی رد عمل ہے کہ صبر و استقامت اور اخلاق کریمہ پر انحصار کرکے اس ابتلاء کا سامنا کرتے ہیں۔ اور مصائب کے وارد ہونے نے ہمیں حمد الٰہی اور نبی کریمﷺ پر درود پڑھنے میں پہلے سے بڑھادیا ہے۔ مقامی حکومت نے یہ کہا کہ انہوں نے ہمیں تین مرتبہ انتباہی خطوط بھجوائے جبکہ قابل توجہ امر یہ ہے کہ یہ تمام تر کام انڈونیشیا کے قانون کی خلاف ورزی میں کیا گیا۔

انڈونیشیا کی جماعت سین تانگ میں قائم احمدیہ مسجد کی پیشانی پر شہید کیا گیا کلمۂ طیبہ

جماعت احمدیہ انڈونیشیا کی ماضی میں بھی کئی طرح سے مخالفت ہوتی رہی ہے۔ کئی مساجد کو خراب و برباد کردیا گیا اور بعض کو جلا دیا گیا۔ کئی مرتبہ احباب جماعت کو مالی اور جانی نقصان پہنچایا گیا ، حتیٰ کہ قرآن کریم کو جلانے سے بھی گریز نہ کیا گیا۔ مگر کلمہ طیبہ مٹانا اور منار گرانا اس سے قبل نہیں کیا گیا۔ پس سنت اللہ کے مطابق مخالفات تو ہوتی رہتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے احباب جماعت ایمان کی مضبوطی دکھاتے ہوئے احمدیت پر قائم ہیں اور ہر شر کا صبر، حوصلہ اور دعا سے مقابلہ کرتے چلے جارہے ہیں۔ فالحمد للہ علی ذلک۔

احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ جماعت انڈونیشیا کے ہر فرد کے ایمان و ایقان میں پہلے سے بڑھ کر مضبوطی پیدا فرمائے اور دشمنوں کے منصوبے انہی پر لوٹادے۔ آمین

(رپورٹ: فضل عمر فاروق۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button