افریقہ (رپورٹس)

کونگو کنشاسا کے ریجن Inongo کی جماعت Kiri میں جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد کی تعمیر

(شاہد محمود خان۔ نمائندہ الفضل کونگو ، کنشاسا)

مختصر تاریخ

کونگو کنشاسا کے ریجن Inongoمیں واقع ایک جماعت Kiriہے۔ یہ کونگو کا ایک دور دراز علاقہ ہے جہاں آج بھی بجلی کی سہولت میسر نہیں ہے اور ذرائع آمد و رفت بھی بالکل محدود ہیں اور زمینی راستہ بھی نہیں ہے۔ نقل و حمل کے لیے چھوٹی بڑی کشتیوں کا استعمال ہوتا ہے۔ انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بہت واجبی سی ہے ۔

یہ بہت پرانی جماعت ہے جہاں پر باقاعدہ جماعت 1995ء میں مکرم مبشر احمد ظفر صاحب کے ذریعہ قائم ہوئی جو اس وقت امیر جماعت بھی تھے۔ موصوف نے معلم سلسلہ مکرم حبیب Bongoصاحب کے ہمراہ اس علاقہ میں کئی دیہات کا دورہ بھی کیا۔ اس علاقہ میں پہلے باقاعدہ مبلغ سلسلہ مکرم طاہر منیر بھٹی صاحب تھے جن کا تقرر 1998ء میں یہاں کیا گیا۔ بعد ازاں مکرم قیصر محمود طاہر صاحب بھی یہاں تعینات رہے۔ اسی دَور میں جماعت نے یہاں پر 16000مربع میٹر کی جگہ خریدی۔

اس کے بعد مختلف ادوار میں یہاں پر مکرم حافظ مزمل صاحب، مکرم رمیض احمد محمود صاحب دورہ جات کرتے رہے اور مکرم حبیب Bongo، مکرم نور الدینMingeti اور مکرم سلیمان Tombembeصاحب بطور لوکل معلمین کے خدمات بجا لاتے رہے۔ بعد ازاں مکرم محمد ذکی خان صاحب مبلغ سلسلہ اپریل 2018ء میں Inongoریجن کے مربی مقرر ہوئے جو تاحال یہاں پر خدمت بجا لارہے ہیں۔

سنگ بنیاد مسجد

جماعت احمدیہ Kiriکی مسجد طاہر کا سنگ بنیاد مورخہ 12؍ستمبر 2021بروز اتوار مکرم محمد ذکی خان صاحب ریجنل مبلغ نے رکھا۔ اس مسجد کا رقبہ 10×8میٹر ہے۔Kiri شہر میں جو دریا کے کنارے واقع ہے کشتیوں کے لیے چھوٹی سی بندر گاہ بنائی گئی ہے جسے Kiri Port کہتے ہیں ۔ یہاں پر اترتے ہی چند سو میٹرز کے فاصلہ پر یہ مسجد واقع ہے۔

افتتاح مسجد

اس مسجد کے افتتاح کے لیے مکرم خالد محمود شاہد صاحب امیر و مبلغ انچارج کونگو کنشاسا اور مکرم یونس احمدBembaصاحب صدر مجلس انصار اللہ کونگو مورخہ 22دسمبر 2021ء کو کنشاسا سے روانہ ہوئے اور Inongoپہنچے جہاں پر ریجنل مبلغ صاحب کے ساتھ ساتھ احباب جماعت نے استقبال کیا۔

مورخہ 24؍ دسمبر 2021ء بروز جمعة المبارک مسجد طاہر Kiriکا افتتاح مکرم امیر صاحب نے فیتہ کاٹ کر کیا۔ اس موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تلاوت اور نظم کے بعد امیر صاحب نے خطاب کیا جس میں یہ بتایا گیا کہ مسجد کی تعمیر منزل نہیں ہے بلکہ سفر کاآغاز ہے اور اب ہر احمدی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسجد کو آباد کرے اور آباد رکھے۔ اس تقریب میں 150کے قریب احمدی اور غیر احمدی و غیر مسلم احباب نے شرکت کی ۔ حکومتی عہدیداران بھی اس تقریب میں شامل ہوئے۔جن اتھارٹیز نے شرکت کی ان میں Chef de Cite اور Chef de Territoireقابل ذکر ہیں۔تقریب کے اختتام پر حاضرین کی تواضع لذیذ طعام سے کی گئی۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان مساعی کو اپنی جناب میں شرف قبولیت عطا فرما کر مثمر بثمرات حسنہ بنائے آمین۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button