افریقہ (رپورٹس)

سیرالیون کے ایک نابینا خادم اور دو اطفال کا حفظ قصیدہ

مکرم ذیشان محمود صاحب قائم مقام ریجنل مبلغ روکوپر، سیرالیون تحریر کرتے ہیں کہ یہ اللہ تعالیٰ کا محض فضل ہے کہ اس نے ہزاروں میل دور جزائر میں بھی امام الزماں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی محبت دلوں میںپیدا کی ہے اور لاکھوں عشاق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا کلام سن کر مستفیض ہوتے ہیں۔ آپ علیہ السلام کا نثر اور نظم میں موجود کلام ایک تاثیر لیے ہوئے ہے جو بچوں اور بڑوں دونوں کو متاثر کرتا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا تحریر کردہ بابرکت نعتیہ کلام یا عین فیض اللّٰہ و العرفان دلوں کو جکڑ لیتا ہے۔ اور جوں جوں انسان اسے سنتا جاتا ہے یہ دل میں اترتا جاتا ہے اور جلد حافظے کا حصہ بنتا جاتا ہے۔

عزیزم سلیمان یانگبے کمارا
عزیزم شیخو لامین ییلا
عزیزم ابوبکر کمارا

سیرالیون کے شمال مغرب میں ایک جزیرہ نما علاقہ ٹومبو ولا Tombo Wallah ہے جسے wet land بھی کہا جاسکتا ہے۔ خشک موسم میں ایک کچی سڑک کے ذریعہ صرف موٹر سائیکل پر رسائی ممکن ہوتی ہے جبکہ بارشوں کے ایام میں صرف کشتی کے ذریعے ہی رابطہ ممکن ہوتا ہے۔ دیگر سامان زندگی تو صرف کشتی کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے جو سڑک سے پہنچاناممکن ہی نہیں۔ یہاں ایک دہائی قبل جماعت کا آغاز ہوا تھا اب ایک معلم سلسلہ مکرم ابراہیم سوری کمارا صاحب یہاں خدمات بجا رہے ہیں۔

اکتوبر2021ء میں ہونے والے نیشنل اجتماع خدام الاحمدیہ کے انعقاد سے قبل خدام اور اطفال کی تیاری کروائی جا رہی تھی کہ ایک نابینا خادم عزیزم ابوبکر کمارا بعمر 15سال نےبھی مقابلہ میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ عزیزم نے معلم صاحب اور ایک طفل سے مقابلے کے نصاب میں شامل 21 تا 40 اشعار سن سن کر مقابلہ کے لیے یاد کر لیے تھے۔

مقابلہ میں شامل ہونے والے دو اطفال عزیزم سلیمان یانگبے کمارا بعمر 9 سال اور عزیزم شیخو لامین ییلا بعمر 13 سال نے بھی قصیدہ کےمقابلہ میں حصہ لیا۔ عزیزم شیخو ایل ییلا نے قرآن کریم کا دور مکمل کیا ہوا تھا اسی لیے وہ بھی معلم صاحب کے ساتھ قصیدہ پڑھ پڑھ کر باقی دونوں کو یاد کرواتا رہا۔

نیشنل اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ منعقدہ 27،26 اکتوبر 2021ء کے موقع پر اس آنکھوں سے بے نور لیکن منور دل کے حامل خادم عزیزم ابو بکر کمارا نے مقابلہ حفظ قصیدہ میں پہلی پوزیشن حاصل کر کے انعام حاصل کیا۔ اس کے علاوہ صدر صاحب مجلس کی جانب سے خصوصی انعام بھی دیا گیا۔

خاکسار نے عزیزم کی حوصلہ افزائی کے لیے وعدہ کیا کہ اگر وہ قصیدہ کے باقی 50 اشعار بھی یاد کر کے مکمل 70 اشعار یاد کرلے گا تو بطور انعام اسے 70 ہزار لیونز کا انعام دیا جائے گا۔ عزیزم نے ایک ماہ کے دوران قصیدہ کے باقی پچاس اشعار بھی یاد کرلیے۔ اس طرح کل ایک ماہ 10 دن میں عزیزم نے اور اس کے ساتھ اسے یاد کروانے والے دونوں اطفال نے بھی قصیدہ حفظ کر لیا۔ خاکسار نے حسبِ وعدہ عزیزم کو مقررہ انعام دیا اور باقی دونوں اطفال کی بھی حوصلہ افزائی کی۔

احباب کرام سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ ان تینوں بچوں کے اذہان اور قلوب میں برکت عطافرمائے اور انہیں ایمان و یقین کےنور سے بھر دے۔ آمین

( رپورٹ: عبد الہادی قریشی۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button