ارشادِ نبوی

ارشاد نبویﷺ

حضرت جبیربن مطعم ؓ کہتے ہیں کہ ایک بار وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور آپؐ کے ساتھ اَور لوگ بھی تھے۔ آنحضرتؐ حنین سے آرہے تھے کہ بدوی لوگ آپؐ سے لپٹ گئے۔ وہ آپؐ سے مانگتے تھے یہاں تک کہ انہوں نے آپؐ کو ببول کے ایک درخت کی طرف ہٹنے کے لیے مجبور کر دیا جس کے کانٹوں میں آپؐ کی چادر اٹک گئی۔ رسول اللہؐ ٹھہر گئے اور آپؐ نے فرمایا میری چادر مجھے دے دو۔ اگر میرے پاس ان جنگلی درختوں کی تعداد کے برابر اونٹ ہوتے تو مَیں اُنہیں تم میں بانٹ دیتا اور پھر تم مجھے بخیل نہ پاتے اور نہ جھوٹا اور نہ بزدل۔

(صحیح البخاری ،کتاب فرض الخمس،باب ماکان النبیؐ یعطی المؤلفۃ قلوبہم و غیرہم … حدیث نمبر 3148)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button