یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ مالٹا کا منفرد انداز میں نئے سال کا استقبال

(لئیق احمد عاطف۔ مبلغ سلسلہ و صدر جماعت احمدیہ مالٹا)

اللہ تعالیٰ کے خاص فضل واحسان اور پیارے آقا کی دعاؤں کی برکت سے جماعت احمدیہ مالٹا کو امسال بھی نئے سال کا آغازمنفرد انداز میں خدمت خلق کے ذریعے کرنے کی توفیق ملی۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک۔

مالٹا میں معذور افراد کے لیے قائم ایک فلاحی ادارہ Dar tal-Providenza نئے سال کے پہلے دن عطیات جمع کرنے کے لیے ایک چیرٹی ایونٹ کا انعقاد کرتا ہے جو کہ دوپہر 12 بجے سے رات 12 بجے تک جاری رہتا ہے اور مالٹا کے تمام مقامی ٹیلیویژن چینلز پر براہ راست لائیو نشر ہوتا ہے۔ جماعت احمدیہ مالٹا نے اس چیرٹی ایونٹ میں بھرپور تعاون کیا اور رضاکارانہ خدمت کرنے والوں کے لیے دوپہر اور رات کے کھانے، مشروبات اور ریفریشمنٹ کا انتظام کیا۔ دوپہر کے کھانے میں چکن قورمہ اور سبزی پلاؤ اور رات کے کھانے میں چکن ڈونر اور سلاد پیش کیا گیا۔ یہ کھانا تین احمدی خاندانوں نے اپنے گھروں میں تیار کیاتھا۔ سب لوگوں نے جماعتی خدمات اور مہمان نوازی کو بہت سراہا۔

اسی طرح جماعت نے عطیات کے لیے موصول ہونے والی ٹیلیفون کالز کا جواب دینے میں بھی تعاون کیا اورافراد جماعت اس پروگرام کے اختتام تک وہیں موجود رہے اور ہر ممکن تعاون پیش کرتے رہے۔ اس چیرٹی Telethon میں کل 14 لاکھ یورو کے عطیات جمع ہوئے۔

اس پروگرام میں جماعت احمدیہ کی تجویز پر ایک بین المذاہب دعائیہ تقریب بھی منعقد کی گئی جو کہ ٹیلی ویژن کے ذریعے گھر گھر میں دیکھی اور سنی گئی۔

اسلام احمدیت کی نمائندگی میں خاکسار (مربی سلسلہ مالٹا) نے اسلامی دعائیں مالٹی ترجمہ کے ساتھ پیش کیں۔ اسی طرح خاکسار نے انسانیت کی خدمت کے بارے میں اسلامی تعلیمات بیان کرنے کی توفیق پائی۔ خاکسار نے بتایا کہ خدمت انسانیت بھی ایک بہت بڑی عبادت ہے۔ اسی لیے حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ جماعت احمدیہ ہمیشہ حقوق العباد کی ادائیگی اور خدمت انسانیت کے لیے صف اول میں رہنے کی کوشش کرتی ہے۔ قرآن کریم کی تعلیم ہے کہ نیک اور خدا والے لوگ انسانوں کی خدمت اس لیے کرتے ہیں کہ وہ اللہ سے محبت کرتے ہیں اور اس کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتے ہیں، اور وہ اس کےبدلے میں کسی چیز کی امید نہیں رکھتے اور نہ کسی انعام یا شکر کے خواہش مند ہوتے ہیں۔

خاکسار کو دو مختلف وقتوں میں اسلامی تعلیمات پیش کرنے کا موقع ملا اس کے علاوہ اس ادارہ کے ڈائریکٹر پادری مارٹن میکالف صاحب اور پروگرام کے Presentersنے متعدد بار جماعت احمدیہ کا ذکر کیا اور جماعتی خدمات کو سراہا اور نہایت اچھے الفاظ میں جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا اوربیان کیا کہ کس طرح جماعت احمدیہ بنی نوع انسان کی خدمت میں پیش پیش رہتی ہے۔

مالٹا کی اہم مذہبی و سیاسی شخصیات بھی اس پروگرام میں شامل ہوئیں جن میں صدر مملکت مالٹا، سابقہ صدر مملکت اور مالٹا کے آرک بشپ مکرم Charles Jude Scicluna صاحب بھی شامل تھے ۔ انہوں نے جماعت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ آرک بشپ صاحب نہایت عقیدت اور احترام کے ساتھ ملے اور وہ اس قدر متاثر ہوئے کہ کافی دیر تک شکریہ ادا کرتے رہے اور بار بار کہتے جارہے تھے کہ God bless you, God bless you

اللہ تعالیٰ کے فضل واحسان اور پیارے آقا کی دعاؤں کی بدولت، جو ہمیشہ ہمارے شامل حال رہتی ہیں اور ہمارے لیے سرمایہ حیات ہیں، یہ خدمت انسانیت تبلیغ اسلام احمدیت کا بھی ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہوئی اور ٹیلیویژن کے توسط سے گھر گھر میں اسلام احمدیت کا پیغام پہنچا۔ گھر گھر میں اسلام احمدیت کی انسان دوستی کا ذکر پہنچا۔ جماعت احمدیہ کے ذریعے اسلامی تعلیم کا بھرپورعملی اظہار مقامی لوگوں تک پہنچا ۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک

اس پروگرام میں درج ذیل افراد نے خصوصی تعاون کیا: مکرم رؤوف بابر صاحب، مکرم جری اللہ خالد صاحب، مکرم حافظ وقاص احمد صاحب، مکرم حسن بشیر صاحب، مکرم ناصر محمود صاحب، مکرم حامد احمد طارق صاحب، مکرم کاشف حیدر صاحب، مکرم حنان احمد صاحب، مکرم شکور احمد صاحب، مکرم راشد احمد صاحب ، مکرم شبیر احمد صاحب اور عزیزم نعمان عاطف صاحب واقف نو۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء فی الدنیا ولآخرۃ۔ اللہ تعالیٰ اس حقیر مساعی میں بہت برکت ڈالے اور اس کے مبارک ثمرات عطا فرمائے اور اللہ تعالیٰ سب خدمت کرنے والوں کو جزائے خیر و اجر عظیم سے نوازے۔ آمین

(رپورٹ: لئیق احمد عاطف۔ مبلغ سلسلہ و صدر جماعت مالٹا)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button