خلاصہ خطبہ جمعہ

خلاصہ خطبہ جمعہ سیّدنا امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرمودہ 07؍ جنوری 2022ء

دنیا کے مختلف ممالک میں بسنے والے احمدیوں کی وقفِ جدید کے حوالےسے مالی قربانی کےایمان افروزواقعات

وقفِ جدید کے 65ویں سال کے آغاز کا اعلان

2021ءمیں وقف جدید کے 64ویں سال میں افراد جماعت نے ایک کروڑ بارہ لاکھ ستتر ہزار پاؤنڈز کی قربانی دی ہےجو کہ سال 2020ء کی نسبت سات لاکھ بیالیس ہزار پاؤنڈز زیادہ ہے۔

خلاصہ خطبہ جمعہ سیّدنا امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمدخلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرمودہ 07؍ جنوری 2022ء بمطابق 07؍صلح1401ہجری شمسی بمقام مسجد مبارک،اسلام آباد،ٹلفورڈ(سرے)، یوکے

امیرالمومنین حضرت خلیفۃالمسیح الخامسایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مورخہ 07؍ جنوری 2022ء کو مسجد مبارک، اسلام آباد، ٹلفورڈ، یوکے میں خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا جو مسلم ٹیلی وژن احمدیہ کے توسّط سے پوری دنیا میں نشرکیا گیا۔ جمعہ کی اذان دینےکی سعادت فیروز عالم صاحب کے حصے میں آئی۔تشہد،تعوذ،سورةالفاتحہ اور سورۃ البقرہ کی آیت 266کی تلاوت و ترجمہ کے بعد حضورِ انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس آیت کے حوالےسے فرمایا:

مومن اللہ تعالیٰ کے حکم سے اُس کی راہ میں اس لیے خرچ کرتے ہیں کہ نہ صرف اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے والے بنیں بلکہ اپنی قوم اور اپنے مشن کو مضبوط کریں۔ اس زمانے میں اسلام کی تعلیم اور تبلیغ کو پھیلانے کا کام حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام کے سپرد ہوا ہے اور آپؑ کے ماننے والوں کا بھی یہ فرض ہے کہ آپؑ کے مشن کو پورا کرنے کے لیے جان ، مال اور وقت قربان کریں۔ تمام انبیاء اپنے ماننے والوں کو مالی قربانی کی تلقین کرتے رہے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بھی فرمایا کہ مومن یقیناً دین کی خاطر مالی قربانیاں کرتے ہیں تاکہ ہمارا خدا کسی طرح راضی ہو جائےاور ہمارے نفس کو ثبات عطا ہو، ہم اپنے ایمان اور ایقان میں مضبوط ہوں۔

اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی خاطر خرچ کرنے والوں کی مثال دو طرح کی بیان ہوئی ہے۔ایک وَابِلٌیعنی موٹے قطروں والی تیز بارش اور دوسرے طَلٌّیعنی کمزور ہلکی بارش جیسے پھوار یا شبنم۔زیادہ کشائش رکھنے والا تو دین کی خاطر بہت خرچ کرسکتا ہے لیکن غریب آدمی کو حسرت ہوسکتی ہے کہ میں کس طرح اُس کی برابری کرسکتا ہوںمگر قربانیوں کا پھل اللہ تعالیٰ نے دینا ہے۔اللہ تعالیٰ تمہارے حالات اور تمہاری نیتیں جانتا ہے اس لیے وہ تمہاری تھوڑی قربانیوں کو بھی دوگنے سے زیادہ بڑھ کر پھل لگائے گا۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع پر فرمایا کہ آج ایک درہم ایک لاکھ درہم پر سبقت لے گیا۔ صحابہ کے پوچھنے پر آپؐ نے فرمایا کہ ایک شخص نےاپنے پاس موجود دو درہم میں سے ایک درہم کی قربانی دی اور ایک شخص نے بےشمار دولت میں سے ایک لاکھ درہم کی قربانی دی جوکہ اس کی دولت کے مقابلے میں بہت کم تھی۔ پس اللہ تعالیٰ نیتوں کو پھل لگاتا ہے۔ ہمارے ہر عمل پر اُس کی نظر ہے۔ اگر ہمارا ہر کام اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر ہوجائے تو پھر ہی ہم اللہ تعالیٰ کے فضلوں کے حقیقی وارث بن سکتے ہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانے میں آپؑ کے ماننے والے زیادہ تر غریب لوگ تھے جو قربانیوں میں اس قدر بڑھے ہوئے تھے کہ ایک موقع پر آپؑ نےفرمایا کہ صدہا لوگ ایسے بھی ہماری جماعت میں داخل ہیں جن کے بدن پر مشکل سے لباس ہوتا ہے۔ مشکل سے چادر یا پائجامہ بھی ان کو میسر آتا ہے۔ ان کی کوئی جائیداد نہیں ہوتی مگر ان کے اخلاص ،ارادت ،محبت، وفا اور جوش ایمان دیکھ کر خود ہمیں بھی تعجب اور حیرت ہوتی ہے اور یہاں تک کہ دشمن بھی تعجب میں ہیں۔

وفاواخلاص میں ترقی اور جوش ایمان کے غیر معمولی معیار کے عملی اظہار آج بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت کے افراد میں نظر آتے ہیں۔ نومبائعین نے بھی تھوڑے عرصہ میں اس قدر ترقی کر لی ہے کہ دشمن بھی ان کی تبدیلی پر تعجب میں ہے۔نیک طبیعت ،نیک فطرت ،بیعت کا حق ادا کرنے اور خلیفہ وقت سے وفا کے تعلق کے اظہار مالی قربانی کرنے والوں کے قول و فعل سے ظاہر ہوتے ہیں۔یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرکے اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کا ادراک ہونے پر مالی قربانیاں کر کے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔پس خدائی وعدوں کے مطابق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت قائم ہی پھلنے پھولنے اور بڑھنے کے لیے ہوئی ہے اور دشمن اس کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا ۔

حضور انور نےسیرالیون، چاڈ، ٹوگو، بیلیز، گنی کناکری، گیمبیا، جرمنی ، برطانیہ ،بھارت ، مالی ، پولینڈ، تنزانیہ، آئیوری کوسٹ، کیمرون اور گھانامیں افراد جماعت کا مالی قربانی کر کے اپنے ایمان اور یقین کا اظہار کرنے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کے ایمانوں کو ثبات بخشنے کے چند ایمان افروز واقعات بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ قربانی کے معیار مردوں، عورتوں، بڑی عمر کے لوگوں میں ہی نہیں بلکہ نوجوانی میں قدم رکھنے والے بچوں میں بھی دکھائی دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے بڑے بڑے مخلص جماعت میں پیدا ہو رہے ہیں۔

گذشتہ سال اللہ تعالیٰ نے جماعت کو 187مساجد تعمیر کرنے کی توفیق عطا فرمائی جبکہ افریقہ میں 105مساجد زیر ِتعمیر ہیں۔ اسی طرح 144مشن ہاؤس قائم ہوئے جن کی اکثریت افریقہ میں ہے اور45مشن ہاؤس زیر ِتعمیر ہیں۔ اس کے علاوہ جہاں فوری طور پر ہم مشن ہاؤس بنا نہیں سکتے وہاں کرائے پر عمارتیں لی جاتی ہیں۔ افریقہ کے ممالک میں 731جبکہ ایشین ممالک میں 632مشن ہاؤسز کرائے پر ہیں۔

اللہ تعالیٰ سچے وعدوں والا ہے۔ وہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا فرما رہا ہے اور غیب سے مدد بھی فرماتا ہے اور فرمائے گا ۔ ان شاء اللہ۔ اللہ تعالیٰ موقع دیتا ہے کہ ہم اس کی رضا حاصل کرنے کے لیے اس کی راہ میں خرچ کریں تا کہ اُس کے فضلوں کے وارث بنیں۔پس اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق دے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو جذب کرنے والے بن سکیں۔

حضور انور نے 2022ء میں وقفِ جدید کے نئے سال کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا کہ 2021ءمیں وقفِ جدید کے 64ویں سال میں افراد جماعت نے ایک کروڑ بارہ لاکھ ستتر ہزار پاؤنڈزکی قربانی دی ہےجو کہ سال 2020ء کی نسبت سات لاکھ بیالیس ہزار پاؤنڈز زیادہ ہے۔ شاملین کی تعداد بھی چودہ لاکھ پینتالیس ہزار ہے۔دنیا کے اقتصادی حالات کودیکھتے ہوئے یہ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا فضل ہے۔

حضور انور نے فرمایا کہ اس سال پاکستان کے افراد جماعت کی کرنسی گرنے کی وجہ سے پوزیشن نیچے چلے جانے کے باوجود اپنی طاقت کے مطابق بہت قربانی کر رہے ہیں ۔بعد ازاں دنیا کی مختلف جماعتوں کی مندرجہ ذیل پوزیشن کا اعلان فرمایا۔

مجموعی وصولی کے لحاظ سےبرطانیہ نمبر1، پھرجرمنی، کینیڈا، امریکہ، بھارت،آسٹریلیا،انڈونیشیا، مڈل ایسٹ کی ایک جماعت،گھانا، بیلجیم۔

فی کس ادائیگی کے لحاظ سے نمبر1 امریکہ، پھرسوئٹزر لینڈ، پھر برطانیہ۔

افریقہ میں مجموعی وصولی کے لحاظ سے گھانا ، ماریشس، نائیجیریا، برکینا فاسو،تنزانیہ، سیرالیون، لائبیریا،گیمبیا، یوگنڈا اوربینن۔

مجموعی وصولی کے لحاظ سے برطانیہ کی دس بڑی جماعتیں۔ اسلام آباد، فارنہم،ووسٹرپارک،چیم ساؤتھ، آلڈر شاٹ، برمنگھم ساؤتھ ،والسال، جلنگھم، گلفرڈ اور یول۔

برطانیہ کے پہلے پانچ ریجن۔بیت الفتوح، اسلام آباد، مسجد فضل، بیت الاحسان اور مڈلینڈز۔

دفتر اطفال برطانیہ کی دس جماعتیں۔ اسلام آباد، آلڈر شاٹ،فارنہم،روہیمپٹن،گلفرڈ،یول،مچم پارک،بیت الفتوح، والسال اور برمنگھم ویسٹ۔

وصولی کے لحاظ سے جرمنی کی پانچ لوکل امارات۔ ہیمبرگ، فرینکفرٹ ،گروس گیراؤ، ویزبادن، ڈٹسن باخ۔

وصولی کے لحاظ سے جرمنی کی پہلی دس جماعتیں۔ رویڈرمارک، روڈگاؤ، نوئس، رویڈرز ہائم، مہدی آباد، فریڈبرگ، ہناؤ،فلورسہائم، فرانکنتھال،کوبلنز اور نیدا۔

دفتر اطفال جرمنی کے پہلے پانچ ریجن۔ہیمبرگ، ہیسن ساؤتھ ویسٹ،تاؤنس، ہیسن مٹے، رائن لانڈ فالز۔

وصولی کے لحاظ سے کینیڈا کی پہلی پانچ امارات۔ وان، کیلگری، پیس ولیج، وینکوور، بریمٹن ویسٹ ۔

کینیڈا کی دس بڑی جماعتیں۔ حدیقہ احمد، ملٹن ویسٹ، بریڈ فورڈ، ڈرہم ،ملٹن ایسٹ، رجائنا ،آٹوا ویسٹ، ونی پیگ، ہملٹن ماؤنٹین اور ایبٹس فولڈ۔

دفتر اطفال کینیڈا کی پانچ امارات۔ وان ، پیس ولیج، کیلگری ،ٹورانٹو ویسٹ، بریمپٹن ویسٹ۔

دفتر اطفال کینیڈا کی پانچ جماعتیں۔ حدیقہ احمد، بریڈ فورڈ، ڈرہم ،لندن ،ملٹن ویسٹ۔

وصولی کے لحاظ سے امریکہ کی دس جماعتیں۔ میری لینڈ، لاس اینجلس، ڈیٹرائٹ ،سلیکون ویلی، بوسٹن، آسٹن، فینکس، سیراکوس، لاس ویگاس، فچبرگ۔

دفتر اطفال امریکہ کی پہلی دس جماعتیں۔میری لینڈ، لاس اینجلس،سیئٹل، اورلینڈو، آسٹن، سلیکون ویلی، فینکس، فچبرگ، لاس ویگاس،زائن۔

پاکستان میں چندہ بالغان کی پہلی تین جماعتیں۔ لاہور، ربوہ،کراچی۔

وصولی کے لحاظ سے پہلے دس اضلاع۔ اسلام آباد، فیصل آباد، گجرات،گوجرانوالہ،سرگودھا،ملتان،عمرکوٹ، حیدرآباد، میر پور خاص، ڈیرہ غازی خان۔

وصولی کے لحاظ سے پہلی دس جماعتیں ۔ اسلام آبادشہر، ڈیفنس لاہور، ٹاؤن شپ لاہور، کلفٹن کراچی،دارالذکر لاہور، ماڈل ٹاؤن لاہور، گلشن اقبال کراچی، ثمن آباد لاہور، عزیز آباد کراچی، علامہ اقبال ٹاؤن لاہور۔

دفتر اطفال پاکستان کی تین بڑی جماعتیں۔ لاہور، کراچی، ربوہ۔

دفتر اطفال میں پہلے دس اضلاع۔ اسلام آباد، سیالکوٹ، راولپنڈی ،سرگودھا ،فیصل آباد، گجرات، حیدرآباد، میر پور خاص،عمر کوٹ،نارووال۔

غیر معمولی مساعی کرنے والی جماعتیں۔ ڈرگ روڈ کراچی، نور پورہ لاہور ،گوجرانوالہ شہر ،بیت الفضل فیصل آباد، پشاور شہر، دہلی گیٹ لاہور، کوٹلی آزادکشمیر، ننکانہ صاحب۔

بھارت کےپہلے دس صوبے ۔ کیرالہ، جموں کشمیر، تامل ناڈو ، تلنگانہ،کرناٹکا ،اڑیسہ، پنجاب ،ویسٹ بنگال، دہلی، مہارشٹرا۔

وصولی کے لحاظ سے پہلی دس جماعتیں۔ حیدر آباد، قادیان،کیرولائی، پاٹھا پریام،کوئمباٹور،بنگلور،کلکتہ، کالی کٹ، رشی نگر، ملیاپلیام۔

آسٹریلیا کی پہلی دس جماعتیں۔میلبرن لانگ وارن، کاسل ہل، مارسڈن پارک، ایڈیلیڈ ساؤتھ، میلبرن بیرک، پرتھ، پینرتھ، ایڈیلیڈ ویسٹ، لوگن ایسٹ۔

بالغان میں آسٹریلیا کی جماعتیں۔میلبرن لانگ وارن، کاسل ہل، مارسڈن پارک، ایڈیلیڈ ساؤتھ، میلبرن بیرک، پرتھ، پینرتھ، ایڈیلیڈ ویسٹ، بلیک ٹاؤن،کینبرا۔

دفتر اطفال آسٹریلیا کی جماعتیں ۔میلبرن لانگ وارن، ایڈیلیڈ ساؤتھ، میلبرن بیرک، لوگن ایسٹ، پرتھ، کاسل ہل، میلبرن ایسٹ، ماؤنٹ ڈروئٹ، پینرتھ، برسبن سینٹرل۔

اللہ تعالیٰ تمام قربانی کرنے والوں کے اموال و نفوس میں بے انتہا برکت عطا فرمائے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button