حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

دعا کے بغیر زندگی گزارنے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے انتخاب خلافت کے بعد دوسرے خطبہ جمعہ 2؍ مئی 2003ء میں فرمایا:

دعا کا مضمون ایک ایسا مضمون ہے کہ جس کے بغیر مومن ایک لمحہ کے لئے بھی زندگی گزارنے کا تصور نہیں کرسکتا اور جب مومن کی دعا اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور فضلوں کی وجہ سے قبولیت کا درجہ پاتی ہے تو پھر بے اختیار مومن کا دل اللہ تعالیٰ کی حمد کے ترانے گانے لگتا ہے۔ گزشتہ دنوں جس طرح پوری جماعت کیا بچہ اور کیا بوڑھا، کیا مرد اور کیا عورت، کیا غریب اور کیا امیر،اللہ کے حضور گریہ و زاری کرتے ہوئے جھکے اور اپنی ذات سے بے خبر ہوئے اس کے حضور اپنا سر رکھا اور پھر اللہ تعالیٰ نے محض اور محض اپنے فضل سے ہماری خوف کی حالت کو امن میں بدل دیااس پر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی اس پیاری جماعت نے جس خوشی اور اللہ تعالیٰ کی حمد کا اظہار کیا ہے وہ اس جماعت کا ہی خاصہ ہے۔آج پوری دنیا میں سوائے اس جماعت کے اور کہیں یہ اظہار نہیں مل سکتا۔حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی سچائی کا اس دور میں یہی نشان کافی ہے لیکن ’گردل میں ہو خوفِ کردگار‘۔اللہ تعالیٰ مومنوں کی جماعت کو جب اگلے جہان میں جنت کی بشارت دیتا ہے تو اس کے نظارے صرف بعد میں ہی کروانے کے وعدے نہیں کرتا بلکہ اس دنیا میں بھی اخلاص،وفا اور پیار کے نمونے دکھا کر آئندہ جنتوں کے وعدوں کو مزید تقویت دیتا ہے۔اس کے نظارے روزانہ ڈاک میں آجکل میں دیکھ رہا ہوں ۔دل اللہ تعالیٰ کی حمد سے بھر جاتا ہے کہ کس طرح ایک شخص جو سینکڑوں ہزاروں میل دور ہے صرف اور صرف خدا کی خاطر خلیفۂ وقت سے اظہار محبت و پیار کررہا ہے اور یہی صورت ادھر بھی قائم ہوجاتی ہے۔ایک بجلی کی رَو کی طرح فوری طور پر وہی جذبات جسم میں سرایت کرجاتے ہیں ۔ الحمدللہ، الحمدللہ۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button