جماعت احمدیہ فرانس کا 28واں جلسہ سالانہ 2021ء
٭…باجماعت نماز تہجد اور درس القرآن
٭…علمائے کرام کی ایمان افروز تقاریر،اسلامی اخوت کا نمونہ
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ فرانس کو، بوجہ کورونا وائرس دو سال کے بعد، اکتوبر کے آخری جمعہ، ہفتہ و اتوار بمطابق 29، 30 اور 31؍اکتوبر کو اپنا جلسہ سالانہ ’’بیت العطاء‘‘ میں منعقدکرنے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذٰلک۔ یہ جلسہ گاہ 2014ء میں جماعت فرانس کو خریدنے کی توفیق ملی اور اس کا نام حضور انور نے عطا فرمایا تھا۔
امسال 28ویں جلسہ سالانہ کے انعقاد سے کئی weekends پہلے وقار عمل کیا گیا۔ دوران وقار عمل تمام احباب کو 27ویں جلسہ کی یاد آرہی تھی جو کہ 2019ء اکتوبر میں حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی مقدس موجودگی میں منعقد ہوا تھا۔ وقار عمل میں مستورات کی جلسہ گاہ کی تیاری بھی شامل تھی۔ کام کی آسانی کے لیے ناظمہ اعلیٰ جلسہ مستورات محترمہ فرحت فہیم صاحبہ نیشنل صدر لجنہ اماء اللہ فرانس نے اپنی چار نائبات مقرر کیں۔
امسال جلسہ سالانہ فرانس کےموقع پر افسر رابطہ مکرم اشفاق ربانی صاحب امیر جماعت احمدیہ فرانس، افسر جلسہ سالانہ مکرم منصور احمد وینس صاحب، افسر جلسہ گاہ مکرم نصیر احمد شاہد صاحب مشنری انچارج فرانس جبکہ افسر خدمت خلق مکرم جمیل الرحمٰن صاحب نیشنل صدرمجلس خدام الاحمدیہ فرانس تھے۔
اس سال حالات کے پیش نظر صرف محدود تعداد میں احباب جماعت کو آنے کی اجازت تھی۔ 12سال سے چھوٹے بچوں کا آنا منع تھا۔ ویکسین پاس کے بغیر داخلہ ممنوع تھا، داخلہ پر سب کا ٹمپریچر چیک ہوتا تھا۔نیز ماسوائے ڈیوٹی والوں کے، پیرس کے رہائشی احمدی احباب کو جلسہ گاہ میں رات رہنے کی اجازت نہ تھی۔ امسال جلسہ میں کل 12 تقاریر رکھی گئی تھیں۔ جن میں سے 6 اردو اور6 فرنچ زبان میں تھیں۔
جلسہ کا پہلا دن
مورخہ 29؍اکتوبر 2021ء بروز جمعۃ المبارک 4بج کر 20منٹ پر پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ فرانس نے فرانس کا جھنڈا جبکہ مکرم مشنری انچارج صاحب نے لوائے احمدیت لہرایا۔ جس کے بعد دعا ہوئی اور فضا نعروں سے گونج اُٹھی۔ جلسہ گاہ کے سٹیج کے بینر پر قرآنی آیت انما یتقبل اللّٰہ من المتقین مع اردو و فرنچ ترجمہ لکھی ہوئی تھی۔ ٹھیک ساڑھے چار بجے مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت ہوا۔ جلسہ کے افتتاحی اجلاس کا آغاز مکرم حافظ بابر منصور صاحب نے سورۃ النورکی آیات 56تا 58 کی تلاوت مع اردو ترجمہ پیش کی۔ مکرم نعمان خالد صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کے منظوم کلام ’’علامات المقربین‘‘ سے منتخب اشعار خوش الحانی سے پیش کیے۔ اس جلسہ کی افتتاحی تقریر مکرم امیر صاحب فرانس کی تھی جس کا موضوع ’’نظام وصیت کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ تھا۔ آپ نے اپنی تقریر میں حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائےکرام کے اقتباسات کی روشنی میں نظام وصیت کی اہمیت بتائی۔
دوسری تقریر خاکسار (مربی سلسلہ) نے ’’خلافت احمدیہ تائیدات الٰہیہ کی مظہر‘‘ کے موضوع پر کرنے کی توفیق پائی۔ اس تقریر میں تمام خلفاء کے دور کی مختصر سی جھلک دکھائی گئی کہ کس طرح خدا تعالیٰ نے ہر قدم پر خلافت احمدیہ کی تائید کی اور اپنی تائید کا ہاتھ ہمیشہ شامل حال رکھا۔
تیسری تقریر مکرم عبد الغنی بلاغبی صدر جماعت 78کی تھی۔ آپ کی تقریر فرنچ زبان میں تھی جس کا عنوان تھا ’’تربیت اولادمیں نماز کی اہمیت‘‘۔ آپ نے خلفاء کے اقتباسات کے ذریعہ بتایا کہ بچوں کی تربیت کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کو نماز کی عادت ڈال دی جائے۔ دعا کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا۔ شام پونے سات بجے نماز مغرب و عشاء جمع کرکے ادا کی گئیں۔
جلسہ کا دوسرا دن
جلسہ کا دوسرا دن روایتی انداز میں با جماعت نماز تہجد سے شروع ہوا جو کہ مکرم منصور احمد صاحب قائد مجلس لیوں نے پڑھائی۔ جس کے بعد نماز فجر و درس قرآن کریم ہوا۔ درس کے بعد احباب نے تلاوت قرآن کریم کی۔ یاد رہے کہ جماعت فرانس کی برسوں سے یہ روایت ہے کہ جلسوں و اجتماعات کے موقع پر فجر کی نماز کے بعد وہیں بیٹھے بیٹھے سب احباب قرآن کی یاد کی ہوئی آیات کی تلاوت کرتے ہیں۔ اور یہ ایک انتہائی دلکش نظارہ ہوتا ہے۔
ساڑھے دس بجے دوسرے اجلاس کاآغاز بصدارت مکرم عبد الغنی بلاغبی صدر جماعت 78ہوا۔ مکرم سلیم درامے صاحب نے سورۃ الصف کی آیات 8تا 12 کی تلاوت فرنچ ترجمہ کے ساتھ پیش کی۔ جس کے بعد عزیزم نوفل احمد نے کلام طاہر سے نظم ’’خدامِ احمدیت‘‘ بڑی خوش الحانی سے پڑھی۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم اسلم جومن صاحب صدر جماعت 77کی تھی،آپ کی تقریر بزبان فرنچ ’’دین کو دنیا پر مقدم کروں گا‘‘ کے موضوع پر تھی۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر اردو میں نیشنل سیکرٹری تربیت مکرم منصور احمد وینس صاحب نےکی۔ آپ کی تقریر کا موضوع ’’احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی روز افزوں ترقی‘‘ تھا۔ جس کے بعدمکرم انیل انس صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی نظم ’’مناجات اور تبلیغِ حق‘‘ میں سے چند منتخب اشعار بڑی خوش الحانی سے پڑھے۔ بعد ازاں مکرم محمد ایوب صاحب نے اس اجلاس کی تیسری تقریر ’’کتب حضرت مسیح موعودؑ کے مطالعہ کی اہمیت وبرکات‘‘ کے موضوع پر کی۔ جلسہ سالانہ فرانس کی یہ بھی روایت ہے کہ ہر اجلاس میں کسی ایک نومبائع کو مدعو کیاجاتا ہے کہ وہ اپنی قبول احمدیت کا واقعہ بتائیں تاکہ پرانے احمدیوں کے لیے بھی ایمان کی تازگی کا باعث بنے۔ اس اجلاس میں Marseille سے آنے والے ہمارے فرنچ نژاد نو مبائع مکرم Serge صاحب نے اپنی قبولیت احمدیت کی روئیداد سنائی۔
دوپہر 3بجے نومبائعین اور غیر از جماعت دوستوں کے لئے فرنچ میں ایک سوال و جواب کی نشست منعقد کی گئی۔ اس کے بعدنماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔ بعد ازاں جلسہ سالانہ فرانس کے تیسرے اجلاس کا آغاز ہوا۔ یہ اجلاس فرنچ زبان میں ہی ہوتا ہےیعنی تمام تقاریر ہی فرنچ زبان میں ہوتی ہیں۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم ڈاکٹر کونے ادریسہ نے کی۔ مکرم ابصار احمد صاحب نےسورۃ الجمعہ کی آیات 1 تا5 کی تلاوت کی۔ جس کا فرنچ ترجمہ مکرم فیصل جمائی صاحب نے پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم فہیم افضل صاحب نے منظوم کلام حضرت مسیح موعودؑ ’’نشاں کو دیکھ کر انکار کب تک پیش جائے گا‘‘ پڑھی۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم سعید ہدوی صاحب نے کی جس کا عنوان تھا ’’آزادئ اظہار کا حق‘‘۔ دوسری تقریر مکرم عمر احمد صاحب نے’’آنحضرت ﷺ پر ہونے والے اعتراضات کے جوابات‘‘پر کی۔
اس اجلاس کی تیسری اور آخری تقریر مکرم طلحہ رشید صاحب کی تھی۔ آپ کی تقریر کا موضوع تھا ’’حضرت مسیح موعودؑ پر اعتراضات کے جوابات‘‘۔ اس اجلاس کے آخر پر ایک نومبائع دوست Ahmed Moindre صاحب نے اپنی قبولیت احمدیت کے بارہ میں بتایا۔
کارروائی جلسہ گاہ مستورات
جلسہ کے دوسرے دن، بروز ہفتہ صبح ساڑھے دس بجے بصدارت مکرمہ صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ فرانس، مستورات کےاجلاس کاآغاز ہوا۔ مکرمہ آمیناتا طورے صاحبہ نے سورۃالحشر کی آیات 19تا25کی تلاوت مع فرنچ ترجمہ پیش کی۔ جبکہ اردو ترجمہ محترمہ عشوہ احسن صاحبہ نے پڑھا۔ اس کے بعد محترمہ نبیلہ حیدر صاحبہ نے خوش الحانی سے حضرت مسیح موعودؑ کا منظوم کلام ’’ہمیں اس یار سے تقویٰ عطا ہے‘‘ پڑھا۔ نظم کے بعد محترمہ قدسیہ وسیم صاحبہ نے ’’ہر اک نیکی کی جڑ یہ اتقا ہے‘‘ کے موضوع پر جامع تقریر کی۔ اس تقریر کا فرنچ ترجمہ ساتھ ساتھ محترمہ انیقہ رحمان صاحبہ کرتی رہیں۔ اس کے بعد محترمہ مبارکہ مبارک صاحبہ نے درعدن سے منظوم کلام ’’رکھ پیش نظر وہ وقت بہن جب زندہ گاڑی جاتی تھی‘‘ پیش کیا۔ جبکہ نظم کا فرنچ ترجمہ محترمہ سلمانہ مبارک صاحبہ نے پڑھا۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر فتنا بیلاربی صاحبہ نے بزبان فرنچ ’’اسلام میں عورت کے حقوق‘‘ پر کی۔ اس تقریر کا اردو ترجمہ ساتھ ساتھ محترمہ ندا ناصر صاحبہ نے پیش کیا۔ اس تقریر کے بعد اردو نظم ’’خدا کا یہ احسان ہے ہم پہ بھاری‘‘ مع فرنچ ترجمہ محترمہ منیرہ دوبوری صاحبہ نے پیش کی۔
اس اجلاس کی آخری تقریر محترمہ فرحت فہیم صاحبہ نیشنل صدر لجنہ اماء اللہ فرانس کی ’’خلافت سے محبت اور اس کے تقاضے‘‘ پر اردومیں تھی۔ آپ نے بتایا کہ خلافت سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم خلیفہ وقت کی ہر بات سنیں اور نہ صرف سنیں بلکہ عمل بھی کریں۔ اس سے گھروں کا ماحول بھی اچھا ہوگا اور تربیت اولاد بھی ہوگی۔ اس کے بعد دعا کروائی اور پروگرام کا اختتام ہوا۔ الحمدللہ
دوران جلسہ شعبہ تربیت کے تحت ماہ رمضان میں قرآن کا ایک دور مکمل کرنے والی 34طالبات کو انعامات دیے گئے۔ اسی طرح شعبہ تعلیم کے تحت 5ممبرات کو قرآن کا مکمل لفظی و بامحاورہ ترجمہ سیکھنے پر تفسیر کبیر کا تحفہ دیا گیا۔ نیز سورت جمعہ و سورت الصف مکمل حفظ کرنے والی 43 ممبرات، جن میں 12 فرانکوفون بھی شامل تھیں،کو انعامات دیے گئے۔ شعبہ اشاعت کی طرف سے پہلی بار خطاطی کا مقابلہ ہوا جس میں قرآن کریم کی کوئی بھی آیت مع ترجمہ کو خوبصورت انداز میں لکھنا ہے۔ 19ممبرات نے اس میں حصہ لیا۔ اور پھر اس کی نمائش بھی لگائی گئی۔
جلسہ کا تیسرا دن
جلسہ کا تیسرا دن بھی با جماعت نماز تہجد سے شروع ہوا جو مکرم حافظ سلیم طورے صاحب نے پڑھائی۔ نماز فجر، درس و تلاوت کے بعد آرام کے لیے کچھ وقفہ تھا۔ ساڑھے دس بجے جلسہ سالانہ فرانس کے اختتامی اجلاس کا آغاز زیرصدارت مکرم امیر صاحب فرانس ہوا۔ کرم حافظ سلیم طورے صاحب نے سورۃ الاحزاب آیات 36تا 37 کی تلاوت کی اور فرنچ ترجمہ پیش کیا۔ جس کے بعد مکرم مطلوب احمد صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کے منظوم کلام ’’شان اسلام‘‘ سے چند اشعار پڑھے۔ اس کے بعد نو مبائع دوست مکرم Lahcen Bentaleb صاحب نے قبولیت احمدیت کا قصہ سنایا۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر بزبان فرنچ مکرم ڈاکٹر کونے صاحب نے کی۔ تقریر کا عنوان ’’اسلام میں عورت کے حقوق‘‘ تھا۔ آپ نے اپنی تقریر کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے جلسہ سالانہ یوکے 2021ء کے مستورات سے خطاب کے حوالوں سے مزین کر کے پیش کیا۔ دوسری تقریر مکرم بلال اکبر صاحب مربی سلسلہ سٹراس برگ کی ’’حقیقی اسلامی گھریلو زندگی‘‘ کے موضوع پر تھی۔ اس کے بعد مکرم فہیم احمد نیاز صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری فرانس نے نظم ’’ہمیں اس یار سے تقویٰ عطا ہے‘‘ کا مکمل بند بڑی خوش الحانی سے پڑھا۔ اس جلسہ کی آخری تقریر مکرم مشنری انچارج صاحب کی تھی۔ آپ کی تقریر کا عنوان تھا ’’حقیقی نیکی اور اس کی حفاظت‘‘۔ آپ نےقرآنی آیات، احادیث و لغت سے بتایا کہ نیکی ہوتی کیا ہےاور اس کی حفاظت کس طرح کی جاسکتی ہے۔نیز یہ بھی بیان کیا کہ نیکی کو ضائع ہونے سے کس طرح بچا سکتےہے۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے تمام کارکنان کا شکریہ ادا کیا، حاضری بتائی اور اختتامی دعا کروائی۔ جس کے ساتھ اس جلسہ کا اختتام ہوا۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔
سٹالز: دوران جلسہ فوڈ سٹال پر 593 یورو کی آمدن ہوئی نیز کتب کے سٹال پر 515 یورو کی کتب فروخت ہوئیں۔
جلسہ سالانہ فرانس کی حاضری: آج کل کے حالات اور تمام پابندیوں کی وجہ سےامسال جلسہ سالانہ فرانس کی کل حاضری 554 رہی۔ جن میں مرد 408 اور خواتین 146 رہیں۔ جبکہ امسال MTA فرانس نے اپنے youtube چینل پر تمام جلسہ کی کارروائی دکھائی۔ جس میں 2 links بنائے گئے تھے، ایک اردو بولنے والوں کے لیے اور ایک فرنچ بولنے والوں کے لیے۔ ان سٹریمز کے ذریعہ 2436 devices پر اردو میں جبکہ 2860 devices پر فرنچ زبان میں جلسہ کی کارروائی سنی گئی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جلد حالات ٹھیک ہوں اور جماعت کے جلسوں کی رونقیں واپس لوٹیں۔ اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ فرانس کو مزید ترقیات سے نوازتا چلا جائے اور تمام شرکائے جلسہ کو جلسہ سے متعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین
(رپورٹ :منصور احمد مبشر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل و ناظم سٹیج و پروگرام جلسہ سالانہ فرانس)